Tag: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ

  • واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا جونیئر کلرک انتہائی مطلوب دہشت گرد نکلا

    واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا جونیئر کلرک انتہائی مطلوب دہشت گرد نکلا

    کراچی: محکمہ انسداد دہشت گردی نے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار کرلیا، ملزم سنہ 2011 سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں جونیئر کلرک کی ملازمت کر رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا جونیئر کلرک انتہائی مطلوب دہشت گرد نکلا جسے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ناگن چورنگی سے گرفتار کرلیا۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد افتخار عرف پٹن کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزم ایس پی عزیز الرحمٰن شہید کے 2 بیٹوں سمیت متعدد افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم اور اس کے ساتھیوں نے 11 جولائی 1997 کو گھات لگا کر ٹارگٹ کلنگ کی، حملے میں ایف آئی اے کے سب انسپکٹر کاشف عزیز اور راشد عزیز شہید ہوئے، حملے میں پولیس کانسٹیبل ارشد بیگ اور کانسٹیبل جاوید کی بھی شہادت ہوئی۔

    سی ٹی ڈی حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان نے اسی روز ڈی ایس پی شہباز کے ڈرائیور راشد اللہ کو بھی شہید کیا، گرفتار ملزم سنہ 2011 سے واٹر بورڈ میں جونیئر کلرک کی ملازمت کر رہا ہے۔

  • واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ملنے والا فنڈ کہاں جاتا ہے؟ سوالات اٹھنے لگے

    واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ملنے والا فنڈ کہاں جاتا ہے؟ سوالات اٹھنے لگے

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا برا حال ہے، بارشوں کے بعد صورت حال مزید خراب ہو چکی ہے، اس پس منظر میں سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ملنے والا فنڈ کہاں جاتا ہے؟

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر میں سیوریج لائنز سالوں پرانی ہونے کے باعث جگہ جگہ دھنسنے اور لیک کرنے لگی ہیں، ایف بی ایریا، دستگیر، عائشہ منزل بلاک 10 میں صورت حال نہایت خراب ہو چکی ہے۔

    عزیز آباد بلاک 2، گلبرگ بلاک 14 میں بھی ابتر صورت حال ہے، سیوریج کی لائن کی لیکج کے باعث پانی سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہو جاتا ہے، گلبرگ میں پلے گراؤنڈ کے باہر بھی سیوریج کا پانی جمع ہے۔

    سیوریج کے پانی سے نہ صرف شہریوں کو آنے جانے میں مشکلات اور آمد و رفت متاثر ہے بلکہ کئی دن سے پانی کھڑا ہونے کے باعث کئی جگہ سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں۔

    ادھر فوڈ اسٹریٹ پر کھانا کھانے آنے والے شہری بھی سیوریج کے پانی سے نہ بچ سکے ہیں، فیڈرل بی ایریا بلاک 14، حسین آباد اور جاوید نہاری کے سامنے گٹر ابل پڑے ہیں، شاہراہیں سیوریج کے پانی کے باعث تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑنے لگیں۔

    پندرہ دن گزرنے کے باوجود واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا ادارہ نکاسی کا کام نہ کر سکا، سیوریج کے پانی کے باعث نئی تعمیر سڑک پر بھی گڑھے پڑ گئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد سے سیوریج کا پانی جمع ہے لیکن واٹر بورڈ کے افسران اور ایکس سی این صفائی کے لیے رشوت طلب کر رہے ہیں۔

  • پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    کراچی: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث کراچی کے شہری پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں پینے کا پانی دستیاب ہونے کے باوجود شہری بوند بوند کو ترس گئے، معلوم ہوا ہے کہ شہری واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث پانی سے محروم ہیں۔

    ملیر اور لیاقت آباد میں پانی کی ٹوٹی ہوئی پائپ لائنوں کی تاحال مرمت نہ ہو سکی، جس کے باعث لاکھوں گیلن پانی نہ صرف سڑکوں پر ضائع ہو رہا ہے بلکہ ملحقہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف پانی سے محروم شہری مہنگے داموں پر خرید کر پانی پینے پر بھی مجبور ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں شکایت کے باوجود لائن کی مرمت نہیں کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : واٹربورڈ کا انجینئر پانی چوری میں‌ ملوث، نوکری سے برطرف

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل واٹر بورڈ کے ایک انجینئر کو پانی چوری میں‌ ملوث ہونے پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا، انجینئر سعید شیخ نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔ تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے شکایت کی تھی کہ سیعد شیخ اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پانی چوری کر کے اُسے فروخت کر رہے ہیں۔

    ادھر پانی چور مافیا نے نیا طریقہ نکالا تھا، نارتھ ناظم آباد میں واٹر بورڈ کی مین لائنوں پر لوہے کی پلیٹیں لگا کر علاقے کا پانی بند کر کے پانی چوری کیا جاتا تھا، چوری شدہ پانی کمرشل صارفین کو بیچا جاتا تھا، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس سلسلے کو بے نقاب کیا۔

  • کراچی، واٹر بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا

    کراچی، واٹر بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا

    کراچی: واٹر بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا، پانی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری گورننگ باڈی نے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا، پانی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری گورننگ باڈی نے دی، گھریلو صارفین کے ساتھ صنعتی صارفین پر بھی 9 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق 60 کے گز مکان پر پانی کے نرخ 120 روپے سے بڑھا کر 156 روپے کردئیے گئے ہیں، 120 گز کے مکان پر پانی کے نرخ 157 سے بڑھا کر 204 روپے کردئیے گئے۔

    اسی طرح 200 گز کے مکان پر پانی کے نرخ 258 روپے سے بڑھا کر 335 روپے کردئیے گئے، نرخوں کا اطلاق 2017 کو ہوا مگر عوام کو ریلیف کے لیے اضافہ جولائی 2019 سے کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: غیر قانونی ہائیڈرنٹس : ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے، ایم ڈی واٹر بورڈ

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ واٹر بورڈ کے ایم ڈی نے شہر میں پانی کی چوری اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس بند کرانے کیلئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی نہ کرنے والے ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں جہاں بھی پانی چوری اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس موجود ہیں، ان غیر قانونی ہائیڈرنٹس کی سرپرستی پر متعلقہ ایس ایچ اوز کیخلاف کاروائی کی جائے، نامعلوم افراد کو چھوڑ کر اپنے ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمات درج کرائیں۔

    خط میں مزید کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس نہیں ہونے چاہئیں، گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی گرمیوں میں پانی چوری کرنے والا مافیا سرگرم ہوجاتا ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ،لاپتہ واٹربورڈ افسرکےخاندان کیلئےماہانہ وظیفےکا حکم

    سندھ ہائیکورٹ،لاپتہ واٹربورڈ افسرکےخاندان کیلئےماہانہ وظیفےکا حکم

    کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے دوران ڈیوٹی لاپتہ ہونے والے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسر کی بازیابی تک خاندان کو ماہانہ پچیس ہزار روپے وظیفہ اور بیٹی کو واٹر بورڈ میں ملازمت دینے کا حکم دیدیا۔ سب انسپکٹر عبدالرحیم جولائی دو ہزار دس میں دوران ڈیوٹی لاپتہ ہوگئے تھے۔

    بیوی شمیم اختر کی آئینی درخواست عدالت میں زیر سماعت ہے۔ سماعت کے دوران لاپتہ افسر کی اہلیہ شمیم اختر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ شوہر کا پتہ نہیں چل رہا گھر چلانے والا بھی کوئی نہیں زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔

    جس پر عدالت نے حکم دیا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ دوران ڈیوٹی لاپتہ ہونے والے اپنے افسر کی بازیابی تک اس کےخاندان کوماہانہ پچیس ہزارروپےوظیفہ اور بیٹی کو واٹر بورڈ میں ملازمت دے۔ اس موقع پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل ہو گی۔ واٹر بورڈ کو کوئی اعتراض نہیں۔