کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں گزشتہ رات واٹر ٹینکر نے 4 سال کے بچے کو کچل دیا، جاں بحق ارسلان والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھا تھا، گلی سے گزرتے تیز رفتار ٹینکر نے روند ڈالا۔
گلی میں موجود دیگر بچے ٹینکر کے پیچھے بھاگے، محلے والوں کو آوازیں دیتے رہے لیکن ڈرائیور تیز رفتاری سے فرار ہو گیا۔
معصوم ارسلان کی والدہ نے بتایا ’’میں گھروں میں کام کرتی ہوں، بیٹا گھر کے باہر بیٹھا روز کی طرح میرا انتظار کر رہا تھا۔‘‘ عینی شاہد خاتون نے بتایا کہ گلی میں جگہ کم ہونے کے باوجود ڈرائیور تیز رفتاری سے آیا اور بچے کو روند ڈالا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے ٹینکر تحویل میں لے لیا گیا ہے، جب کہ مفرور ڈرائیور کی تلاش کی جا رہی ہے۔
کراچی (16 اگست 2025): شہر قائد میں ایک اور واٹر ٹینکر حادثے میں ایک معصوم بچے کی جان چلی گئی، اورنگی ٹاؤن میں والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھے 6 سالہ ارسلان کو ٹینکر نے کچل دیا۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں ایک واٹر ٹینکر نے گھر کے باہر بیٹھے معصوم چھ سالہ بچے کو کچل دیا، حادثے کے بعد ڈرائیور ٹینکر کو بھگا کر فرار ہو گیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، جس میں ٹینکر کو حادثے کے بعد تیزی سے گلی سے جاتے دیکھا گیا۔
فوٹیج میں دیکھا گیا کہ واٹر ٹینکر کے پیچھے ایک بچہ اور ایک شخص آیا، بچہ روتے ہوئے اہل محلہ کو واٹر ٹینکر کی طرف اشارہ کرتا دکھائی دیتا ہے، تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 7 سالہ ارسلان رئیس جاں بحق ہوا ہے، یہ حادثہ خلیل مارکیٹ ولایت شاہ بابا مزار کے قریب پیش آیا۔
عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ارسلان رئیس والدہ کے انتظار میں گھر کے باہر بیٹھا تھا کہ تیز رفتار ٹینکر نے اسے روند ڈالا، ارسلان 3 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ والدہ نے بتایا کہ وہ گھروں میں صفائی کا کام کرتی ہے، شوہر نشے کا عادی ہے اور مجبوری میں اسے کام کرنا پڑتا ہے، والدہ نے دہائی دی کہ اس کا بچہ واٹر ٹینکرکی نذر ہو گیا، اسے انصاف چاہیے، ان کے بچے کب تک ایسے ہی مرتے رہیں گے۔
(21 جولائی 2025): کراچی کے علاقے منگھو پیر میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شہری زندگی کی بازی ہار گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہیوی ٹریفک کےباعث جان لیوا حادثات کا سلسلہ رک نہ سکا، منگھو پیر کے علاقے میں ٹینکر کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق جاں بحق شہری کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے تاہم ٹینکر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے، حادثے کے بعد ٹینکر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب کلفٹن کے علاقے شاہ رسول کالونی میں واقع ایک دکان پر 18 سالہ نوجوان شیاں کرنٹ لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق نوجوان کی لاش کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا، واقعہ کے وقت وہ مقصود ملک شاپ پر موجود تھا۔
اس کے علاوہ کورنگی مہران ٹاؤن کے شیطان چوک میں واقع ایک گھر میں پراسرار فائرنگ کے نتیجے میں فیصل ستار نامی شخص زخمی ہو گیا، حکام کے مطابق زخمی کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے سائٹ ایریا ولیکا کے قریب واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
ریسکیو حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حادثے میں جاں بحق شخص کی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جس کی شناخت 25 سالہ امیر معاویہ کے نام سے ہوئی۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے کورنگی ویٹا چورنگی پر ٹینکر نے ریورس کرتے ہوئے بزرگ شہری کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا۔ حادثے کے بعد ڈرائیور بزرگ شہری اور ٹینکر کو چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق ہاشم نامی بزرگ شہری آفس جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا اور سڑک پر بس کے انتظار میں کھڑا تھا۔
ہاشم دو بچوں کا باپ اور کورنگی کا رہائشی تھا اور کیماڑی میں نوکری کرتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹینکر ڈرائیور گھر سے فرار ہوگیا ہے، شبہ ہے کہ ملزم شہر سے فرار ہوگیا ہے لیکن اس کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
اس سے قبل شرافی گوٹھ فیوچر موڑ کے قریب خونی واٹر ٹینکر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول کی شناخت ستائیس سال کے محمدفسیع عبدالباسط کے نام سے ہوئی تاہم لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
کراچی کے علاقے کورنگی ویٹا چورنگی پر واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں مذکورہ شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں موٹرسائیکل سوارشخص زندگی کی بازی ہار گیا، جس کی لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی بورڈ آفس کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 2 موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس نے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے بے قابو ہوکر موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں دو موٹر سائیکل سوار نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر حادثے میں جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی شناخت 20سالہ زبیر اور 18سالہ آیان کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق حادثے کے فوری بعد مشتعل افراد کی جانب سے واٹر ٹینکر کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر صورتحال پر قابو پا کر ٹینکر کو جلنے سے بچالیا۔
پولیس نے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کرکے واٹر ٹینکر تحویل میں لے لیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں جاں بحق دونوں نوجوان بچپن کے دوست تھے، اہلخانہ کے مطابق 20سالہ زبیراور18سالہ آیان اورنگی ٹاؤن داتا نگر کے رہائشی تھے، آیان چند ماہ قبل الطاف نگر شفٹ ہوا تھا آج ہی دنوں کی ملاقات ہوئی تھی۔
اہلخانہ نے بتایا کہ دونوں دوست موٹرسائیکل پر حسین آباد سے آئسکریم کھا کر گھر واپس آرہے تھے، متوفی18سالہ آیان نویں جماعت کا طالب علم تھا۔
کراچی : واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 2 نوجوانوں کی ہلاکت کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی، جس میں بتایا کہ حادثہ موٹر سائیکل سواروں کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بورڈ آفس سے عبداللہ کالج جانیوالی سڑک پر 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے واقعے پر ڈی آئی جی ٹریفک کی تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثہ موٹر سائیکل سواروں کی تیز رفتاری کےباعث پیش آیا، 20سال کازبیر اور18سال کاایان موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے آرہے تھے۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ موٹر سائیکل کے سامنے سفید رنگ کی کار بائیں جانب جانے کیلئے اچانک رک گیا اور اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے موٹر سائیکل سوار بے قابو ہوکر گرے، جس کے بعد دونوں نوجوان پیچھے سے آنیوالے واٹر ٹینکر کے پچھلے ٹائروں کی زد میں آگئے۔
تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ دونوں نوجوان اسپتال منتقلی کےدوران دم توڑ گئے تھے تاہم واٹر ٹینکر ڈرائیور کوگرفتار کرکے پاپوش نگر پولیس کے حوالے کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے مقام پر خلاف ضابطہ یوٹرن کی وجہ سےشہری رانگ جاتےہیں ، خلاف ضابطہ یوٹرن کی وجہ سے ٹریفک مسائل اور حادثات رونما ہوتے ہیں، حادثات میں کمی کیلئے حادثے کے مقام پر باضابطہ یوٹرن کی ضرورت ہے۔
یاد رہے واٹر ٹینکر ڈرائیور کی مبینہ غفلت اور تیز رفتاری نے 2 ہنستے بستے دوستوں کی زندگی کا چراغ بجھادیا تھا۔
میٹرک بورڈ آفس سے کچھ فاصلے پر ٹینکر کی ٹکر سے جان بحق 20 سالہ زبیر اور18 سالہ ایان حسین اباد سے آئسکریم کھا کر واپس اورنگی ٹاون میں اپنے گھر آرہے تھے حادثے کا شکار ہوگئے۔
واضح رہے رواں سال کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثوں کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد415سے تجاوز کرگئی۔
کراچی : بورڈ آفس کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 2 موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہوگئے، پولیس نے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔
اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے بے قابو ہوکر موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں دو موٹر سائیکل سوار نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر حادثے میں جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی شناخت 20سالہ زبیر اور 18سالہ آیان کے ناموں سے ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق حادثے کے فوری بعد مشتعل افراد کی جانب سے واٹر ٹینکر کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر صورتحال پر قابو پا کر ٹینکر کو جلنے سے بچالیا۔
پولیس نے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کرکے واٹر ٹینکر تحویل میں لے لیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں جاں بحق دونوں نوجوان بچپن کے دوست تھے، اہلخانہ کے مطابق 20سالہ زبیراور18سالہ آیان اورنگی ٹاؤن داتا نگر کے رہائشی تھے، آیان چند ماہ قبل الطاف نگر شفٹ ہوا تھا آج ہی دنوں کی ملاقات ہوئی تھی۔
اہلخانہ نے بتایا کہ دونوں دوست موٹرسائیکل پر حسین آباد سے آئسکریم کھا کر گھر واپس آرہے تھے،
متوفی18سالہ آیان نویں جماعت کا طالب علم تھا۔
متوفی نوجوانوں کے اہلخانہ نے پولیس حکام سے ٹینکر مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں تیز رفتار کوسٹر نے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس پر سوار میاں بیوی جاں بحق ہو گئے، پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔
دوسرے واقعے میں کلفٹن میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے منیر نامی شخص جان کی بازی ہار گیا، متوفی قائد آباد کا رہائشی تھا، حادثے کے بعد ڈرائیور واٹر ٹینکر سمیت فرار ہوگیا۔
کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات میں موٹر سائیکل سواروں کی جانیں جانے کا سلسلہ رک نہ سکا، گزشتہ رات دو الگ الگ حادثوں میں واٹر ٹینکر اور تیز رفتار کوسٹر نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی سمیت 3 افراد کچل دیے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سائٹ ایریا میں کوسٹر نے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس پر سوار میاں بیوی جاں بحق ہو گئے، یہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔
دوسرے واقعے میں کلفٹن میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے منیر نامی شخص جان کی بازی ہار گیا، جو قائد آباد کا رہائشی تھا، حادثے کے بعد ڈرائیور واٹر ٹینکر سمیت فرار ہو گیا۔
سائٹ ایریا سیمنز چورنگی کے قریب پیش آئے واقعے میں دونوں میاں بیوی شدید زخمی ہو گئے تھے، جنھیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، خاتون کے جاں بحق ہونے کے بعد اس کے شوہر نے بھی دوران علاج دم توڑ دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں جاں بحق خاتون اور مرد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔
کراچی: اورنگی ٹاؤن میں موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر مار کر فرار ہونے والا واٹر ٹینکر ڈرائیور گرفتار ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں واٹر ٹینکر کی زد میں آ کر بائیک سوار نوجوانوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے واقعے میں پولیس نے حادثے کے مقام سے فرار ہو جانے والے ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔
غلطی کس کی تھی؟
دریں اثنا، گزشتہ روز پیش آئے حادثے سے متعلق ٹریفک پولیس ٹیم (کے راٹ یونٹ) نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھی مرتب کر لی ہے، یہ حادثہ موٹر سائیکل سواروں کی غلطی سے تنگ سڑک پر اوورٹیک کرنے کی کوشش کے دوران پیش آیا تھا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کے پاس لائسنس موجود نہ تھے، انھوں نے ہیلمٹ بھی نہیں پہن رکھے تھے، متاثرہ نوجوانوں نے تیز رفتاری سے واٹر ٹینکر کو اوور ٹیک کیا، اور دوسری موٹر سائیکل سے ٹکرا کر ٹائر کے نیچے آ گئے۔
ٹریفک پولیس ٹیم کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گرفتار واٹر ٹینکر ڈرائیور کے پاس درست لائسنس اور فٹنس سرٹیفیکٹ بھی موجود پایا گیا۔
خیال رہے کہ ناردن بائی پاس، بلدیہ رئیس گوٹھ میں تیز رفتار ٹرک کی ٹکر سے موٹر سائیکل سواروں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں بھی ٹریفک پولیس کی خصوصی تجزیاتی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کر کے رپورٹ مرتب کی ہے، خصوصی ٹیم نے حادثے سے متعلق اہم شواہد اور معلومات حاصل کیں، ٹریفک پولیس ٹیم کا کہنا ہے کہ واقعہ ٹرک ڈرائیور کی غفلت اور غلط سمت پر ڈرائیونگ کی وجہ سے پیش آیا۔