Tag: واٹر ٹینکرز

  • کراچی کی سڑکوں پر کتنے ہزار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز دوڑ رہے ہیں؟ حیران کن انکشاف

    کراچی کی سڑکوں پر کتنے ہزار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز دوڑ رہے ہیں؟ حیران کن انکشاف

    ملک کے سب سے بڑے شہر میں سڑکوں پر ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز انسانوں کو کچل رہے ہیں کیا آپ جانتے ہیں کراچی میں کتنے قاتل وہیکلز زیر گردش ہیں؟

    ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سڑکوں پر موت کا رقص جاری ہے اور سال کے ابتدائی دو ماہ میں تیز رفتار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز اب تک 100 سے زائد خاندانوں کے چراغ گل کر چکے ہیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔

    شہر قائد کی سڑکوں پر موت بانٹنے والے کتنے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز دوڑ رہے ہیں۔ یہ تعداد آپ کو حیران کر دے گی۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے اس حوالے سے بڑا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کراچی میں چار ہزار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز 6 ہزار کے قریب ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان تمام ڈمپرز اور ٹینکرز میں جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے کوئی چیز نصب نہیں تھی۔ تاہم اب ہیوی ٹریفک کی اوور اسپیڈ کنٹرول کرنے کیلیے ٹریکرز لگانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    پیر محمد شاہ نے کہا کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک سے حادثات اب عوامی مسئلہ بن چکا ہے۔ لہذا ڈمپرز اور ٹینکرز پر کیمروں اور ٹریکرز کیلیے سختی سے عملدرآمد ہوگا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن نے اپنے ہیوی وہیکلز پر کیمرے اور ٹریکرز لگانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور اس کے لیے 15 روز کی مہلت مانگی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے موٹر سائیکل سواروں کو بھی سڑکوں پر احتیاط کرنا ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-traffic-acccident-dig-pir-muhammad-shah-25-02-2025/

  • کراچی :عوامی احتجاج پر   ٹینکرز مالکان نے اپنے واٹر ٹینکرز بند کردیئے

    کراچی :عوامی احتجاج پر ٹینکرز مالکان نے اپنے واٹر ٹینکرز بند کردیئے

    کراچی: عوامی احتجاج پر کراچی ٹینکرز مالکان نے اپنے ٹینکرز بند کردیئے، ٹینکرز کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہیوی ٹریفک کیخلاف احتجاج میں ٹینکرز کو آگ لگانے کے واقعات کے بعد واٹر ٹینکرز کی سپلائی بند ہوگئی۔

    ٹینکر سروس بند ہونے سے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ، گزشتہ روز سے پانی کے ٹینکرز کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    عوامی احتجاج پر کراچی ٹینکرز مالکان نے اپنے ٹینکرز بند کردیئے ہیں ، ،فوکل پرسن ہائیڈرینٹ شہباز بشیر کا کہنا ہے کہ 6ہائیڈرنٹس سے روزانہ 1500 ٹینکرز کی ترسیل بند ہے۔

    شہباز بشیر نے کہا کہ واٹر ٹینکرز مالکان اور عملےنے خوف کے باعث کام سے انکار کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں‌: کراچی : نامعلوم افراد نے پیٹرول ڈال کر ایک اور واٹر ٹینکر کو آگ لگا دی

    یاد رہے سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ کے قریب نامعلوم افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگا دی تھی ، موٹر سائیکل سوار 3 نامعلوم افراد نے واٹر ٹینکر کو روکا اور پیٹرول ڈال کے آگ لگائی۔

    ڈرائیور نے ٹینکر سے چھلانگ لگا کر جان بچائی تاہم واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھری نفری جائے وقوع پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے آج صبح سات بجے سے ابتک چار ہیوی گاڑیوں کو آگ لگائی جا چکی ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ لانڈھی ، کورنگی اور الکرم اسکوائر پر تین مال بردار ٹرکوں کو آگ لگائی گئی، لانڈھی میں جس ٹرک کو جلایا گیا اس پر چینی کی بوریاں اور عوامی کالونی میں جس ٹرک کو نقصان پہنچایا گیا اس پر سیمنٹ کی چادریں تھیں

  • سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    کراچی : شہر قائد بوند بوند کو ترس گیا۔ اور لگتا ہے سندھ کے سائیں سرکارخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ شہر میں زیر زمین پانی کی لائنیں خشک مگر واٹر ٹینکرزسڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کی امیدیں اور حکومتی اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    زمینی حقائق یہ ہیں کہ اہلیان کراچی قلت آب کا شکار ہیں۔ پانی کے سنگین بحران کے باجود واٹر ہائیڈرنٹس پر دھڑلے سے ٹینکر بھر بھر کے بیچےجارہےہیں۔پانی کےترسےشہریوں کاکہناہےکہ دومہینے ہوگئے لیکن پانی نہیں آیا۔ ہیوی ڈیوٹی سکشن پمپ لگائے گئے لیکن نتیجہ صفر رہا۔

    پانی کی تلاش میں دربدرشہریوں نےشکوہ کیا ہےکہ ٹینکر مافیا صورتحال سےفائدہ اٹھاتےہوئے مجبوروں کو دونوں ہاتھوں سے لُوٹ رہی ہے۔ کمشنر کراچی نے قلت آب سے متاثرہ علاقوں میں واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کا دعویٰ کردیا ہے۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کمشنر کراچی کے دعوے حقیقت کا روپ دھارتے ہیں یا ماضی کی طرح یہ باتیں صرف اخبارات یا میڈیا کی زینت ہی بنیں گی؟  پانی کے بحران پر انتظامیہ کے تازہ ترین دعوے عملی حقیقت میں نہیں بدلے تو جلد شہرقائد کی فضاؤں میں ۔چلو بھر پانی میں۔۔۔۔۔۔۔ کے نعرے لگیں گے۔

    کراچی کی عوام پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے اور ارباب اختیار کی بے حسی کم ہونے میں نہیں آرہی۔۔جس کے باعث ٹینکر مافیا شہر پرراج کرنے لگی۔ معاشی حب کہلانے والا شہرکو جہاں بہت ساری بنیادی مسائل نے جکڑا ہوا ہے شہریوں کو صاف اور میٹھے پانی کا حصول بھی مشکل ہوگیاہے۔

    شہری بجلی اور بھی پانی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں مگر مسائل حل ہوتے نظر نہیںآ رہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کی جانب سے مہنگے داموں مضر صحت پانی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ شہریوں کو پانی میسر نہیں تو ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟

    ۔مختلف علاقے نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی،اورنگی ٹاون،بلدیہ ٹاون، کورنگی اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں کے مکین بھی پانی کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج ہیں پانی کی قلت کو واٹر بورڈکی غفلت قرار دیتے ہوئے مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بلبلاتے عوام نے بارش کیلئے نماز استسقاادا کرنا شروع کر دی ہے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران نے شہریوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

    لوگ متبادل  ذرائع کی تلاش میں ہیں۔ کوئی واٹر ٹینکرز مافیا کی منت سماجت کر رہا ہے۔ تو کوئی کئی سو فٹ گہری بورنگ کروا کے پانی کی تلاش میں ہے۔ لیکن پانی ہے کہ ملتا ہی نہیں۔ پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں۔ کہ بادل ہی برس پڑیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بلبلاتے شہریوں نے کڑی دھوپ میں نماز استسقاء ادا کرڈالی۔ بڑی تعداد میں شریک لوگوں کی ایک ہی دعا تھی۔اے اللہ بارش برسا دے۔

    پانی کی قلت کے خلاف اب جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ ستم یہ ہے کہ سمندر کنارے آباد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔