Tag: واٹر ٹینکر

  • سعودی نوجوان ہم وطنوں کی خدمت کے لیے کوشاں

    سعودی نوجوان ہم وطنوں کی خدمت کے لیے کوشاں

    ریاض: سعودی عرب میں 2 نوجوانوں نے واٹر ٹینکر سروس شروع کردی، ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی کے ہاں ملازم نہیں ہیں اور سب لوگ ان سے اچھے طریقے سے پیش آتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر تبوک اور عرعر میں 2 سعودی نوجوانوں نے واٹر ٹینکر سروس شروع کردی ہے۔

    عرعر کے رہائشی ہایل العنزی کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً 6 برس سے واٹر ٹینکر کے ذریعے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ان کے گھروں پر پانی پہنچا رہے ہیں۔ ہم وطنوں کا رویہ بہت اچھا ہے اور کوئی انہیں کمتر نہیں سمجھ رہا ہے۔

    سعودی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس روزگار سے خوش ہیں، جائز کمائی کا یہ مناسب ذریعہ ہے، وہ کسی کے ہاں ملازم نہیں ہیں اور سب لوگ ان سے اچھے طریقے سے پیش آتے ہیں۔

    ہایل العنزی کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے کے دوران ڈیوٹی کے 3 اوقات منتخب کیے ہیں، صبح، سہ پہر اور رات کے وقت واٹر ٹینکر کی سہولت صارفین کو مہیا کر رہا ہوں۔ جو جب بھی واٹر ٹینکر طلب کرتا ہے اس کی سہولت کے مطابق گھر پر پانی پہنچا دیتا ہوں۔

    دوسری جانب تبوک میں بھی صقر العمرانی نامی سعودی نوجوان نے اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے واٹر ٹینکر چلانا شروع کیا ہے۔

    العمرانی کا کہنا ہے کہ اب ان کے مستقل گاہک بن گئے ہیں۔ سعودی نوجوان نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واٹر سپلائی کے شعبے میں بھی سعودائزیشن کی جائے تاکہ اس شعبے سے غیر ملکیوں کی اجارہ داری ختم کر کے سعودی نوجوانوں کو کام کے مواقع میسر آئیں۔

  • کراچی میں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے شہری کی جان لے لی

    کراچی میں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے شہری کی جان لے لی

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پانی سپلائی کرنے والے ایک تیز رفتار  ٹینکر نے شہری کی جان لے لی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پانی سپلائی کے لیے جانے والے ایک ٹینکر کی تیز رفتاری کے باعث ایک شہری کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے۔

    [bs-quote quote=”حادثے میں خاتون راہ گیر اور ڈرائیور سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پانی کا تیز رفتار ٹینکر اورنگی ٹاؤن گلشن بہار میں ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر دکانوں میں گھس گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ٹینکر حادثے میں دکان میں موجود ایک شخص جاں بحق جب کہ خاتون راہ گیر اور ڈرائیور سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔

     نمائندے کے مطابق حادثے میں ایک دکان مکمل طور پر تباہ ہو گئی جب کہ اس کے برابر والی دکان کو جزوی نقصان پہنچا۔

    حادثے میں واٹر ٹینکر کا بھی اگلا حصہ تباہ ہو گیا، موقع پر موجود لوگوں نے ڈرائیور کو دروازہ توڑ کر باہر نکالا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سال 2018: کراچی میں 797 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے

    واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کا کہنا تھا کہ گاڑی کے بریک فیل ہونے کے باعث حادثہ رو نما ہوا، پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری یا بریک فیل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے، اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جائے وقوعہ پر پولیس اور رینجرز کے اہل کار موجود رہے۔

  • ایران میں آئل ٹینکر سے بچوں‌ کی بازیابی: معمہ حل ہوگیا

    ایران میں آئل ٹینکر سے بچوں‌ کی بازیابی: معمہ حل ہوگیا

    کراچی:‌ ایران میں آئل ٹینکر سے بچوں‌ کی بازیابی کا معمہ حل ہوگیا، ایرانی حکومت کا موقف سامنے آگیا.

    سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ ٹینکر سے ان بچوں کو ماہی روڈ کسٹم پوائنٹ سے بازیاب کروایا گیا، جنھیں افغانستان سے لایا جارہا تھا۔

    [bs-quote quote=”ایران میں بچوں کی اسمگلنگ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان میں سنسنی پھیل گئی تھی” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    ایرانی حکام کے  مطابق تمام بچےاس وقت ایران کے برجند کیمپ میں موجود ہیں، بچوں کو جلد ایران سے افغانستان بھیج دیا جائے گا.

    یاد رہے کہ ایران میں بچوں کی اسمگلنگ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان میں سنسنی پھیل گئی تھی  اورکے پی کے حکومت کی جانب سے معاملے کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔


    ایران میں بچوں کی اسمگلنگ کی ویڈیو: معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں، ترجمان کے پی حکومت


    خیال کیا جارہا تھا کہ ان بچوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اس ضمن میں مردان کا ایک گھرانا بھی سامنے آیا، جس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان میں سے ایک بچی فرشتہ نور ہے، جو تین ماہ پہلے کھو گئی تھی۔

    البتہ سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ تمام بچے ڈرائیورکےرشتےدار تھے۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیورکے پاس ایران کا ویزا موجود تھا اور وہ اپنے خاندان کوغیر قانونی طریقے سے ایران لانا چاہتا تھا۔

  • کراچی میں پانی کا بحران بدستور جاری، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی میں پانی کا بحران بدستور جاری، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی : شہر قائد میں پانی کابحران شدت اختیار کرگیا شہری پریشانی میں مبتلا ہوگئے،شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ناغے کا نظام تو لے آئی لیکن پانی ملے تو بھی سہی۔

    بجلی کی لوڈشیڈنگ، سی این جی اسٹیشنز کی تین سے چار دن کی بندش اور گیس پریشر میں کمی کے بعد اب اہلیان کراچی پانی نہ ہونے کی دہائی دے رہے ہیں۔

    کراچی کے ضلع غربی اور وسطی کے علاقوں میں ہر روز پانی کےایک ہزار مفت ٹینکرز کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا جا رہا۔ گلستان جوہر، نیو کراچی ، ایف سی ایریا ، بلدیہ ٹاؤن ، سائٹ ، اورنگی ٹاؤن لانڈھی، کورنگی، ملیر،لائنزایریا اور منگھوپیر میں آباد لاکھوں گھرانے پانی نہ ہونے کی دہائی دے رہے ہیں۔

    پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    شہر کےسترفیصدعلاقےپانی کےمسائل سے دوچار ہیں۔ ملیر،کورنگی،اورنگی ٹاؤن،سائٹ میٹروول،نارتھ کراچی،لانڈھی،شیریں جناح کالونی،بلدیہ ٹاؤن اوربہت سےدیگرعلاقوں میں شہریوں کو پینےکاپانی بھی میسر نہیں۔

    ڈیفنس، کلفٹن جیسےپوش علاقوں کےمکینوں کوبھی اسی صورتحال کاسامناہے۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پرآئےروزبجلی کی لوڈشیڈنگ بھی ایک بہت بڑامسئلہ ہے۔

    دوکروڑنفوس پرآبادشہرمیں پانی کےبحران کی بڑی وجہ بدانتظامی اورسیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات ہیں۔ سیاسی کشمکش اور انتظامیہ کی لاپرواہی نے ٹینکرمافیاکی چاندی کردی ہے۔