Tag: واٹر پالیسی

  • نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی

    نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی، ناصرالملک نے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے وزارت آبی وسائل کو اہم ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نگراں وزیراعظم ناصرالملک کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو آبی وسائل اور پانی کے ذخائرسے متعلق بریفنگ دی۔

    حکام نے بتایا کہ درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر پگھلنے کا عمل تیزی سےجاری ہے، اور ان گلیشیئرز کے پگھلنے سے پانی کی آمد میں حوصلہ افزا اضافہ ہوا ہے۔

    اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو قومی واٹر پالیسی کے نکات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی۔

    وزیراعظم نے مستقبل کی ضروریات کے مطابق پالیسی ترتیب دینے کو سراہا، جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک نے مسائل کےحل کیلئے وزارت آبی وسائل کو ہدایات جاری کردیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں پانی کی کمی سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے، اس کے علاوہ پانی کےغیر ضروری استعمال کی روک تھام اور بچت پرعمل بھی ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پاکستان کی پہلی واٹر پالیسی منظور

    پاکستان کی پہلی واٹر پالیسی منظور

    اسلام آباد: پاکستان کی پہلی آبی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے واٹر کونسل بھی قائم کردی گئی جس کی سربراہی وزیر اعظم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں پہلی قومی آبی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شریک تھے جن کی متفقہ منظوری سے پالیسی کو منظور کیا گیا۔

    پالیسی کے مطابق آبی وسائل کے لیے ترقیاتی بجٹ کا 10 فیصد مختص کیا جائے گا جبکہ سنہ 2030 تک آبی وسائل کے لیے بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

    واٹر پالیسی میں ہنگامی بنیادوں پر 10 ملین ایکڑ فٹ کے نئے آبی ذخائر تعمیر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ملک میں آبی بحران کا خدشہ

    اجلاس میں پالیسی پر عملدرآمد کے لیے واٹر کونسل بھی قائم کردی گئی جس کی سربراہی وزیر اعظم کریں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں آبی ذخائر اپنے خاتمے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور ماہرین طویل عرصے سے حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ پانی کے بے دریغ استعمال کو روکنے اور پانی کے ذخائر بڑھانے پر توجہ دی جائے۔

    پاکستان میں بڑے ڈیم نہ بننے کے باعث پانی کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہورہی ہے۔ ملک میں صرف 30 دن کا پانی اسٹور کیا جا سکتا ہے جبکہ بھارت میں 200 اور امریکا میں 900 دن کا پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جس طرح پانی کا استعمال ہو رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ سنہ 2025 میں پاکستان کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔