Tag: واٹر کمیشن

  • سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    کراچی: واٹر کمیشن کے سربراہ نے سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا کر اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فراہمی و نکاسیٔ آب سے متعلق کمیشن کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ کورنگی اورصنعتی علاقوں کا پانی سمندر میں ڈالا جا رہا ہے جس سے سمندری آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔

    واٹر کمیشن کی سماعت کے دوران ڈی ایچ اے کے سیکریٹری نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے، اگست 2019 میں نصب کردیے جائیں گے، سربراہ کمیشن نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ اتنا بڑا نہیں کہ اگست 2019 کا وقت مانگا جائے۔

    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 6 میں کوشش کریں گے چار ماہ میں پلانٹ نصب کردیں، سربراہ کمیشن نے حکم دیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس جلد لگائے جائیں تاکہ پانی سمندر میں نہ جائے، کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کس پلانٹ میں جائے گا۔

    ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی سربراہ کمیشن نے اتھارٹی کی سرزنش کی، کہا کہ پانی کی فراہمی کو آپ لوگ کیوں بہتر نہیں بناتے، کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے بتایا کہ جو چارجز دیتا ہے اسے پانی فراہم کر دیا جاتا ہے۔

    واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا


    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 8 میں آر او پلانٹ سے پانی دیں گے اور مسئلہ نہیں رہے گا، اس پر سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ آر او پلانٹ لگائیں گے تو پانی زمین میں اور نیچے چلا جائے گا، آپ لوگ پانی دے نہیں رہے اور فیز 8 میں تعمیرات بھی جاری ہیں۔

    کمیشن کے فوکل پرسن نے انکشاف کیا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی، اگر فیز 7 اور 8 کو الگ الگ کریں گے تو کام میں آسانی ہوگی، سربراہ کمیشن نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ادارہ اپنی ذمے داریوں سے بھاگ رہا ہے۔

    سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش


    سربراہ واٹر کمیشن جسٹس (ریٹائرڈ) امیرہانی مسلم نے کہا کہ 14 جولائی کو کمیشن کی مدت ختم ہوجائے گی، میں مدت میں توسیع بھی نہیں چاہتا، مزید نوکری کی خواہش نہیں، اپنا یہ کام مقدس سمجھ کر کیا۔

    سماعت کے دوران سیکریٹری ڈی ایچ اے نے یکم جولائی تک مہلت مانگی، کمیشن نے 2 جولائی کی آخری مہلت دے دی، سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کی عدم حاضری پر کنٹونمنٹ ڈائریکٹر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا، کمیشن نے تنبیہ کی کہ ڈائریکٹرکنٹونمنٹ نہ آئے تو سیکریٹری ڈیفنس کو طلب کیا جائے گا۔

    واٹر کمیشن نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی، ٹریٹمنٹ، سیوریج اور تعمیراتی کام سے آگاہ کیا جائے، کمیشن نے کنٹونمنٹ کلفٹن سے بھی جامع پلان طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش

    سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں واٹر کمیشن کے اجلاس میں ریتی بجری کی چوری پر قابو نہ پانے پر ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ملیر پر برہمی کااظہار کیا جب کہ کمیشن نے پولیس کو پندرہ دن کی مہلت دیتے ہوئے رینجرز چوکیاں قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں واٹر کمیشن کے اجلاس میں ڈی آئی جی ایسٹ نے اب تک کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ریتی بجری کی چوری کی روک تھام کے لیے تین پولیس چوکیاں قائم کردی ہیں۔

    جس پر سندھ ہائی کورٹ کے واٹر کمیشن نے پولیس چوکیوں کی تصاویر اور تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ ڈی آئی جی ایسٹ عارف حنیف کو ریتی اور بجری چوری روکنے اور علا قے میں رینجرز کی چوکیاں قائم کرنے کے لیے پندرہ روز کی مہلت دے دی ہے۔

    ایک موقع پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے ایس ایس پی راؤ انوار پر برہمی کا اظہار کرتے سوال کیا کہ ریتی بجری کی چوری کیوں نہیں روکی جاسکی ہے؟ اور اب تک پولیس چوکیاں قائم کیوں نہیں ہوئی ؟

    ایس ایس پی راو انوار نے پولیس چوکیاں قائم نہ ہونے اور پولیس موبائلنگ کے فقدان پر کمیشن سربراہ کو جواب دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نفری کی کمی کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لئے درخواست دیں گے تاکہ اضافی نفری تعینات کی جاسکے۔

    دوسری جانب واٹر کمیشن نے شہر میں صاف پانی کی عدم فراہمی پر ایم ڈی واٹر بورڈ کی سخت سرزنش کی اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اجلاس ملتوی کردیا۔

  • بھارتی واٹر کمیشن 19 مارچ کو پاکستان آئےگا

    بھارتی واٹر کمیشن 19 مارچ کو پاکستان آئےگا

    لاہور : بھارتی واٹرکمیشن کا وفد 19مارچ کوواہگہ کے راستے پاکستان پہنچےگا جس کے بعد بھارتی واٹرکمیشن اورانڈس واٹرکمیشن میں 20 مارچ کو مذاکرات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت آبی تنازعات نمٹانے کے لیے بھارتی واٹر کمیشن اور انڈس واٹر کمیشن کے مزاکرات 20 مارچ ہوں گے جس کے لیے بھارتی وفد 19 مارچ کو پاکستان پہنچے گا جسے وی آئی پی سیکیورٹی دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان،بھارت کےآبی کمیشن میں مذاکرات 2 روز جاری رہیں گے جس میں پاکستان بھارتی ڈیمز، پاور پراجیکٹس پر اعتراض اٹھائےگا اور سندھ طاس معاہدے کی خالف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔

    واضح رہے پاکستان نے دریائے نیلم پر کشن گنگا اور دریائے چناب پر رتلہ ڈیم کے ڈیزائن پر اعتراض کیا تھا جس پر بھارت نے کئی بار جواب نہیں دیا لیکن اب بھارت راضی ہوگیا ہے کہ وہ بات چیت کے لیے لاہور آئے گا،مذاکرات میں بھارت سے کشن گنگا اور رتلہ ڈیم کے ڈیزائن پر بات ہوگی۔

    خیال رہے کہ بھارتی وفد کو مارچ کے پہلے ہفتے میں پاکستان آنا تھا تاہم اترپردیش میں ہونے والے الیکشن کے باعث یہ وفد اب 19 مارچ کو پاکستان پہنچ رہا ہے۔