Tag: واٹس ایپ

  • واٹس ایپ : گروپ ایڈمنز کی آسانی کیلیے نئے فیچر کی آزمائش

    واٹس ایپ : گروپ ایڈمنز کی آسانی کیلیے نئے فیچر کی آزمائش

    دنیا بھر میں مقبول انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کی انتظامیہ نے ایک نئے اور دلچسپ فیچر کی آزمائش شروع کردی ہے، جس کے تحت گروپ ایڈمنز کو مزید اختیار تفویض کیے جائیں گے۔

    اب گروپ ایڈمنز یہ فیصلہ کر سکیں گے کہ گروپ انوائٹ لنک اور اس سے منسلک کیو آر کوڈ صرف ایڈمنز تک محدود رہے گا یا تمام ممبران کے لیے بھی قابلِ رسائی ہو۔

    واٹس ایپ کی اپڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ویبٹا انفوکے مطابق واٹس ایپ پر گروپ انوائٹ لنک تک رسائی کے نئے فیچر کی آزمائش شروع کردی گئی ہے۔

    پہلے صرف گروپ ایڈمنز ہی انوائٹ لنک دیکھ اور شیئر کر سکتے تھے، لیکن اب بیٹا ٹیسٹرز کو یہ سہولت مل رہی ہے کہ اگر ایڈمن چاہیں تو گروپ کے تمام ممبران بھی لنک تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

    واٹس ایپ

    اس فیچر سے بڑے گروپس یا کمیونٹی چیٹس میں ہر بار ایڈمن سے لنک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس سے وقت بچے گا اور ایڈمنز پر اضافی بوجھ بھی کم ہوگا۔

    یہ فیچر خاص طور پر ان گروپس کے لیے کارآمد ہوگا جو عوامی مقاصد کے لیے بنائے جاتے ہیں، مثلاً اسٹڈی گروپس، رضاکارانہ سرگرمیاں یا فین کمیونٹیز۔

    مثال کے طور پر اگر ایک استاد اپنے طلبہ کے لیے گروپ بناتا ہے تو وہ یہ اختیار دے سکتا ہے کہ طلبہ خود ہی اپنے ہم جماعتوں کو مدعو کرسکیں، بجائے اس کے کہ بار بار استاد سے لنک مانگا جائے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ نئے فیچر کے تحت بھی ڈیفالٹ طور پر مذکورہ فیچر بند رہے گا، جس سے گروپ کی رازداری برقرار رہے گی۔

    ابھی مذکورہ فیچر تک محدود صارفین کو رسائی دی گئی ہے اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی اس فیچر کو گروپ سیٹنگز کے ایڈمن ٹولز میں جلد شامل کرکے مزید صارفین کو بھی اس تک رسائی دے دی جائے گی۔

  • واٹس ایپ کا اہم اقدام، لاکھوں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    واٹس ایپ کا اہم اقدام، لاکھوں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    واٹس ایپ کی جانب سے اہم اقدام اُٹھایا گیا ہے، جس کے تحت 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران دنیا بھر میں فراڈ اور اسکیم scam سے منسلک 6.8 ملین (68 لاکھ) اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واٹس ایپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس سے منظم جرائم پیشہ گروہوں کی مدد سے مختلف ممالک میں لوگوں کو دھوکا دیا جارہا تھا۔

    واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا (Meta) کے مطابق یہ جعلی اکاؤنٹس زیادہ تر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جیسے میانمار، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں سرگرم اسکیم سینٹرز سے منسلک تھے۔

    میٹا نے اس اعلان کے ساتھ واٹس ایپ پر نئی حفاظتی خصوصیات بھی متعارف کروائی ہیں، جیسے کہ جب کوئی نامعلوم شخص کسی صارف کو گروپ چیٹ میں شامل کرے تو اسے فوری الرٹ موصول ہوگا۔

    کمپنی کے مطابق یہ اقدامات اس بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اٹھائے گئے ہیں جس میں فراڈیے واٹس ایپ اکاؤنٹس کو ہائی جیک کرتے یا گروپ چیٹس میں جعلی سرمایہ کاری اسکیموں کی تشہیر میں مصروف رہتے ہیں۔

    میٹا کے مطابق کچھ اسکیمرز نے مصنوعی ذہانت کے ٹولز کا استعمال کر کے متاثرین کو بیوقوف بنانے والے پیغامات تیار کیے اور لوگوں کو دھوکا دیا۔

    حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ

    میٹا کے مطابق دھوکے باز افراد اکثر لوگوں کو سب سے پہلے ٹیکسٹ میسج کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں اور پھر انہیں سوشل میڈیا یا واٹس ایپ پر لے آتے ہیں۔

    حکام نے جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک میں عوام کو خبردار کردیا ہے کہ وہ ایسے مشکوک پیغامات سے ہوشیار رہیں اور اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے ٹو اسٹیپ ویری فکیشن جیسے سیکیورٹی فیچرز کو ضرور فعال کریں۔

  • فیک جاب آفرز سے ہوشیار، نوجوانوں کو ٹریپ کرنے کے لیے واٹس ایپ گروپس متحرک

    فیک جاب آفرز سے ہوشیار، نوجوانوں کو ٹریپ کرنے کے لیے واٹس ایپ گروپس متحرک

    اسلام آباد: ملک میں سوشل میڈیا کے استعمال کے ذریعے شہریوں کو ہنی ٹریپ کر کے بھتہ خوری کے رجحان میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے فراڈ فری لانسنگ سے بچاؤ کی ایڈوائزری جاری کر دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر بالخصوص پنجاب میں سوشل میڈیا کے ذریعے ’فراڈ فری لانسنگ‘ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

    ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ فیک جاب آفرز کے لیے شہری سے کہا جاتا ہے کہ وہ ان کی فری لانسنگ کمیونٹی میں شامل ہو جائیں، جب نوجوان واٹس ایپ گروپس میں شامل ہو جاتے ہیں تو انھیں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کیا جاتا ہے۔

    ایڈوائزری کے مطابق جو شہری فحش مواد کے خلاف ری ایکٹ کر دیتے ہیں، تو پھر ان کو رپورٹ کرنے کی دھمکی دے کر ٹریپ کر لیا جاتا ہے، اور اس طرح گروپ میں شامل افراد کو قانونی کارروائی کی دھمکیاں دے کر ان سے 10-15 لاکھ روپے بٹورے جاتے ہیں۔


    واٹس ایپ کا زبردست فیچر متعارف کروانے کا اعلان


    سائبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ شہریوں کی واٹس ایپ ڈی پی، یوزرنیم اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کے ذریعے ہدف بنایا جا رہا ہے، صارفین کو بغیر اجازت واٹس ایپ گروپ میں شامل کر کے نشانہ بنایا جاتا ہے، اور ایسے واٹس ایپ یا ٹیلی گرام اکاؤنٹ کے ذریعے صارفین کو ہدف بنایا جایا ہے جو تصدیق شدہ نہیں ہوتا۔

    ایڈوائزری میں سفارش کی گئی ہے کہ شہری واٹس ایپ سمیت سوشل پلیٹ فارمز پر پروفائل اور گروپس میں شامل کیے جانے کی سیٹںگ ایڈجسٹ کریں، اور واٹس ایپ اور ٹیلیگرام کے ذریعے آنے والی جاب آفرز سے محتاط رہیں، کسی بھی گروپ سے غیر اخلاقی مواد کو ڈاؤن لوڈ یا فارورڈ کرنے سے اجتناب کریں، اور غیر اخلاقی مواد کو ہٹانے کے لیے تعاون کرنے کی کسی ریکوئسٹ کا جواب نہ دیں، نیز ڈیجیٹل لا پروفیشنلز اور سائبرکرائم لائرز سے رابطہ رکھنے کی کوشش کریں۔

  • اب کسی ایپ کی ضرورت نہیں، واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کرا دیا

    اب کسی ایپ کی ضرورت نہیں، واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کرا دیا

    واٹس ایپ کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس سے اب ایپ کے اندر ہی ڈاکیومنٹ اسکین کرکے فوراً شیئر کیے جاسکیں گے۔

    اس فیچر کے استعمال کیلیے صارفین کو کسی تھرڈ پارٹی ایپ کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ واٹس ایپ خود ہی تصویر کو ڈاکیومنٹ بنا کر آپ کو پی ڈی ایف میں شیئر کرنے کی سہولت دے گا۔ اس سے پہلے یہ سہولت صرف آئی فون (آئی او ایس ) صارفین کے لیے تھی۔

    ویبیٹا انفو کی رپورٹ کے مطابق یہ نیا فیچر واٹس ایپ کے اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے بیٹا ورژن میں سامنے آیا ہے اور محدود صارفین کو دستیاب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس فیچر کو دستاویزات کی شیئرنگ کے مینیو کا حصہ بنایا جائے گا اور اسکین ڈاکومنٹ کے نام سے دستیاب ہوگا۔

    اس اضافے کے بعد صارفین ڈیوائس کے کیمرے سے کسی بھی دستاویز کو اسکین کرسکیں گے اور انہیں کسی اسکیننگ ٹول یا ایپ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    اسکین ڈاکومنٹ آپشن کو منتخب کرنے پر کیمرا متحرک ہوگا جس کے بعد دستاویز کو اسکین کیا جاسکے گا۔ اسکین کے بعد صارفین اس کا پریویو بھی دیکھ سکیں گے اور اس کے مطابق تبدیلیاں کرسکیں گے۔

    ایپ کی جانب سے خودکار طور پر مارجن سجیسٹ کیا جائے گا مگر صارفین اسے اپنی مرضی کے مطابق ایڈجسٹ کرسکیں گے۔

  • واٹس ایپ نے ان موبائل فونز پر کام کرنا چھوڑ دیا

    واٹس ایپ نے ان موبائل فونز پر کام کرنا چھوڑ دیا

    2014 سے قبل کے آئی فون اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پر واٹس ایپ کا استعمال ختم ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی زیر ملکیت مقبول میسیجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے باضابطہ طور پر متعدد پرانے آئی فونز اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز کے لیے سپورٹ ختم کر دی ہے۔

    کمپنی کے مطابق اب پرانے فونز میں ایپ کو استعمال کرنا ممکن نہیں رہا، اس کا اطلاق یکم جون سے ہوا ہے اور اب 2014 سے قبل کے آئی فون یا اینڈرائیڈ فون پر ایپ کو استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔

    واٹس ایپ جب مخصوص قسم کے آپریٹنگ سسٹمز کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کر کے اپ ڈیٹ کرتا ہے، تو اس سے سیفٹی مسائل کی وجہ سے پرانے ڈیوائسز ایپ کو سپورٹ نہیں کر پاتے، میسجنگ ایپ میں یہ تبدیلیاں ابتدائی طور پر مئی میں طے کی گئی تھیں، تاہم پھر جون تک ملتوی کر دی گئیں۔


    واٹس ایپ کے مقابلے میں ’ایکس چیٹ‘ متعارف کرانے کا اعلان


    اس سے جو آئی فونز متاثر ہوئے ہیں ان میں وہ شامل ہیں جو 2014 میں یا اس سے قبل لانچ کیے گئے ہیں، ان موبائل فونز کو iOS کے ورژن 15.1 کے ساتھ اپ ڈیٹ نہیں کیا جا سکتا، جب کہ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے واٹس ایپ اب کم از کم OS 5.0 مطالبہ کرتا ہے، یہ سسٹم 2014 میں منظر عام پر آیا تھا۔

    کمپنی نے اپنے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ واٹس ایپ کا استعمال جاری رکھنے کے لیے آئی او ایس کے تازہ ترین ورژن کو اپ ڈیٹ کریں۔ آئی فون 5 ایس، آئی فون 6، اور آئی فون 6 پلس، اور ان سے پہلے کے کسی بھی ماڈل میں آئی او ایس 18 کے ساتھ عدم مطابقت پائی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں ایپ ان ڈیوائسز پر ناقابل استعمال ہے۔

  • واٹس ایپ کے مقابلے میں ’ایکس چیٹ‘ متعارف کرانے کا اعلان

    واٹس ایپ کے مقابلے میں ’ایکس چیٹ‘ متعارف کرانے کا اعلان

    ایکس کے مالک ایلون مسک نے واٹس ایپ کے مد مقابل ڈائریکٹ میسجز کی جگہ ’ایکس چیٹ‘ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فیچر میں میسجز کے غائب ہوجانے اور ’بِٹ کوائن طرز‘ کی انکرپشن شامل ہوگی جو اس کو واٹس ایپ یا ٹیلی گرام جیسی روایتی پیغام رساں ایپس جیسا بناتا ہے۔

    ایلون مسک نے گزشتہ روز ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے ایک نئے فیچر کا اعلان کیا، جس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن، غائب ہونے والے پیغامات اور مختلف پلیٹ فارمز پر آڈیو/ویڈیو کالز جیسی جدید خصوصیات شامل ہیں۔

    Elon Musk

    یہ نیا فیچر واٹس ایپ، ٹیلی گرام اور انسٹاگرام ڈی ایم جیسے مقبول میسجنگ سروسز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس میں صارفین کو ایک ہموار اور محفوظ میسجنگ کا تجربہ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    ایکس چیٹ، ایکس ایپ کے پرانے ڈائریکٹ میسج سسٹم کا جدید اور مکمل اپڈیٹ ورژن ہے۔ اس کا مقصد صارفین کو ایک محفوظ، تیز اور زیادہ فیچرز والی میسجنگ سروس فراہم کرنا ہے۔

    ایکس چیٹ میں صارفین کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن، مخصوص وقت کے بعد خودکار طور پر ڈیلیٹ ہو جانے والے میسجز، فائل شیئرنگ اور وائس/ آڈیو کالنگ جیسے فیچرز دستیاب ہوں گے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر خریدنے اور اس کا نام بدل کر ایکس رکھنے کے بعد ایلون مسک پلیٹ فارم میں متعدد تبدیلیاں لائے ہیں اور اس کے ساتھ پے منٹ سسٹم کو جوڑنے اور اس کو ایک عالمی مارکیٹ پلیس بنانے منصوبے پیش کیے ہیں۔

  • واٹس ایپ صارفین کی بڑی مشکل آسان، نیا دلچسپ فیچر متعارف

    واٹس ایپ صارفین کی بڑی مشکل آسان، نیا دلچسپ فیچر متعارف

    واٹس ایپ نے اپنے صارفین کی سہولت کیلیے چیٹ میڈیا ہب نامی نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے تصاویر، ویڈیوز، جفس، ڈاکیومنٹس اور لنکس ایک ہی جگہ پر نظر آئیں گے۔

    واٹس ایپ کی تازہ معلومات شائع کرنے والی ایک ویب سائٹ ’ویبیٹا انفو‘ کے مطابق واٹس ایپ ویب کے لیے ایک نیا فیچر تیار کر رہا ہے جس کا نام "چیٹ میڈیا ہب” ہے۔

    اس فیچر کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو ہر چیٹ میں الگ الگ جا کر تصاویر، ویڈیوز، ڈاکیومنٹس، لنکس وغیرہ تلاش نہ کرنے پڑیں۔ بلکہ یہ سب چیزیں ایک ہی جگہ پر جمع کر دی جائیں گی تاکہ آپ انہیں آسانی سے دیکھیں اور مینج کر سکیں۔

    چیٹ میڈیا ہب ایک نیا سیکشن ہوگا جو واٹس ایپ ویب کی سائیڈبار میں شامل کیا جائے گا۔ ویب کلائنٹ میں سائیڈ بار میں ایک نیا بٹن ہوگا، جس پر کلک کرنے سے یہ میڈیا ہب کھل جائے گا۔ مذکورہ فیچر کی بدولت تمام میڈیا فائلز ایک ہی مقام پر دستیاب ہوں گی، چاہے وہ کسی بھی چیٹ سے شیئر کی گئی ہوں۔

    اگر آپ کو یاد ہے کہ آپ نے کوئی تصویر یا فائل کسی کو بھیجی تھی، لیکن آپ کو یہ یاد نہیں کہ وہ کس چیٹ میں تھی، تو آپ کو اب ہر چیٹ کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بس "میڈیا ہب” کھولیں اور وہاں سے وہ چیز آسانی سے ڈھونڈ لیں۔

    فی الحال یہ فیچر ابتدائی مرحلے میں ہے اور بیٹا ورژن میں بھی دستیاب نہیں, واٹس ایپ نے اس کی حتمی ریلیز کی کوئی تاریخ تو نہیں دی، تاہم امکان ہے کہ یہ جلد ہی عام صارفین کے لیے متعارف کرا دیا جائے گا۔

  • 7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    حکومت نے ملک بھر میں 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دی ہیں۔

    تاہم یہ اقدام بھارتی حکومت نے اٹھایا ہے اور اس کا مقصد آن لائن فراڈیوں کے خلاف کارروائی ہے۔ بند کی گئی سمز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس آن لائن دھوکا دہی میں استعمال ہو رہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ممبران کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں آن لائن فراڈ کی روک تھام کے لیے 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آن لائن فراڈی فرضی سم کارڈ، واٹس ایپ اور اسکائپ جیسے پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے سادہ لوح افراد کو لوٹ رہے تھے۔ یہ افراد خود کو بینک، پولیس یا دیگر سرکاری اداروں کا افسر بتا کر سادہ لوح عوام کا پیسہ ہڑپ رہے تھے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ حکومت نے فرضی موبائل ڈیوائسز پر بھی شکنجہ کستے ہوئے 208469 موبائل فون کے آئی ایس ای آئی نمبر بلاک کر دیے ہیں اور جعلسازوں کے فرضی فون بلیک لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیشن سینٹر (14 سی) نے 3962 اسکائپ آئی ڈی اور 83668 واٹس ایپ اکاؤنٹ بلاک کیے ہیں۔

  • واٹس ایپ نے 84 لاکھ بھارتیوں کے اکاؤنٹس بلاک کردیے

    واٹس ایپ نے 84 لاکھ بھارتیوں کے اکاؤنٹس بلاک کردیے

    پیغام رسانی کے لیے دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پلیٹ فارم واٹس ایپ نے 1 ماہ کے دوران 8.4 ملین (84 لاکھ) سے زائد بھارتی واٹس ایپ اکاؤنٹس بلاک کردیئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ کارروائی واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا کی جانب سے جعلی سرگرمیوں کے پیشِ نظر عمل میں لائی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ کو اگست 2024ء کے دوران 10 ہزار 707 صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں سے 93 فیصد شکایات پر فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔

    میٹا نے بھارت میں تقریباً 8.45 ملین بھارتی واٹس ایپ اکاؤنٹس انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت بند کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ پر پابندی صارفین کی جانب سے فراڈ اور مشکوک سرگرمیوں کی اطلاعات سامنے آنے پر لگائی گئی ہے، جبکہ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا مقصد پلیٹ فارم کی سالمیت کے تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔

    اس سے قبل انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ میں صارفین کے اکاؤنٹس پر دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس شامل کرنے کے فیچر کی آزمائش کا آغاز کردیا گیا۔

    فی الحال انتظامیہ کی جانب سے بزنس صارفین کو اپنی ویب سائٹ یا دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس شامل کرنے کی سہولت دی جارہی ہے، تاہم عام صارفین کو اس سے قبل یہ سہولت میسر نہیں تھی۔

    دولہے سے واٹس ایپ گفتگو کے بعد دلہن نے شادی منسوخ کردی

    اب واٹس ایپ کی جانب سے عام صارفین کو بھی یہ فیچر فراہم کرنے پر کام شروع کیا گیا ہے اور اس کی آزمائش جاری ہے۔

  • برطانوی وزیر صحت عہدے سے فارغ، واٹس ایپ پر کیا نامناسب میسجز کیے؟

    برطانوی وزیر صحت عہدے سے فارغ، واٹس ایپ پر کیا نامناسب میسجز کیے؟

    لندن: واٹس ایپ پر نامناسب مسیجز کرنے پر برطانیہ کے وزیر صحت اینڈریو گیوین کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر صحت اینڈریو گیوین کو ایک اخبار کے اس انکشاف کے بعد برطرف کر دیا گیا ہے، کہ انھوں نے واٹس ایپ پر جارحانہ اور توہین آمیز میسجز کیے تھے، اینڈریو گیوین کی لیبر پارٹی کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی ہے۔

    میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر صحت کے نامناسب اور گالیوں والے واٹس ایپ میسجز سامنے آنے کے بعد انھیں عہدے سے ہٹایا، وزیر صحت نے واٹس ایپ مسیجز پر ووٹرز، ساتھی ایم پیز اور کونسلرز کی توہین کی تھی۔

    50 سالہ اینڈریو گیون نے اپنے میسجز کا نامناسب ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ ’’نامناسب تبصرے پر انتہائی شرمندہ ہوں، غلط فہمی کے سبب کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔‘‘ میل آن سنڈے کی رپورٹ کے بعد گارٹن اینڈ ڈینٹن کے ایم پی کو بھی لیبر پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔

    برطانیہ کے حکومتی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر عوامی عہدے پر فائز افراد کے اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، اور ان معیارات پر پورا نہ اترنے والے کسی بھی وزیر کے خلاف کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

    اسٹریٹ کرائم بڑھنے پر برطانیہ والے بھی پریشان، ہر 4 منٹ بعد موبائل فون چھیننے کی واردات

    میل آن سنڈے کے مطابق اینڈریو گیوین نے ایک میسج میں لکھا کہ انھیں امید ہے کہ وہ 72 سالہ خاتون جلد ہی مر جائے گی، جس نے اپنے مقامی کونسلر کو بِن کلیکشنز کے بارے میں لکھا ہے۔ مذکورہ خاتون کا خط کونسلر نے وزیر صحت کے ساتھ واٹس ایپ گروپ میں شیئر کیا تھا۔

    ایندریو نے ایک رکن کے بارے میں مزاق کیا کہ وہ تو ٹرک کے نیچے آ کر کچلا جائے، انھوں نے انجیلا رینر کے بارے میں جنس پرستانہ اور لیبر ایم پی ڈیان ایبٹ کے بارے میں نسل پرستانہ تبصرے بھی پوسٹ کیے۔ اس پر کنزرویٹو اراکین نے کہا کہ ان میسجز سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی میں ایک سڑاند ہے جسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔