Tag: واپڈا

  • واپڈا نے ارشد ندیم کے ساتھ گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر کو کتنی انعامی رقم سے نوازا؟

    واپڈا نے ارشد ندیم کے ساتھ گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر کو کتنی انعامی رقم سے نوازا؟

    جیولین تھروور گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے ساتھ ساتھ واپڈا نے کامن ویلتھ گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے والے نوح دستگیر کو بھی کیش ایوارڈ سے نوازا۔

    واپڈا نے اپنے ادارے سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ اولمپیئن ارشد ندیم کے اعزاز میں واپڈا ہاؤس میں تقریب سجائی، پیرس اولمپکس میں تاریخی کامیابی پر ارشد ندیم کو 50 لاکھ روپے کا کیش ایوارڈ دیا گیا، واپڈا ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں ایتھلیٹ نوح دستگیر بٹ کو بھی کیش ایوارڈ پیش کیا گیا۔

    ایتھلیٹ نوح دستگیر بٹ نے ازبکستان میں شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویٹ لفٹنگ میں پاکستان کیلئےگولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    چیئرمین اور واپڈا اسپورٹس بورڈ کے پیٹرن انچیف انجینئر سجاد غنی نے ارشد ندیم کو کیش ایوارڈ دیا، گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کیش ایوارڈ پر واپڈا اسپورٹس بورڈ کا شکریہ ادا کیا۔

    اولمپئن ارشد ندیم نے کہا کہ واپڈا کی جانب سے کھیل اور کھلاڑیوں کی سرپرستی قابلِ تقلید ہے، واپڈا کا مجھ سمیت سیکڑوں کھلاڑیوں کا کیرئیر بنانے میں کلیدی کردار ہے۔

    واپڈا کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ارشد ندیم نے اپنی تاریخی کامیابی سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، فخر ہے کہ ارشد کا تعلق واپڈ اسپورٹس بورڈ سے ہے، واپڈا کھلاڑی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔

    انجینئر سجاد غنی نے کہا کہ واپڈا پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے، واپڈا کھلاڑی گزشتہ 2 سال میں عالمی مقابلوں میں پاکستان کیلئے 44 گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔

    اس موقع پر واپڈا سے تعلق رکھنے والی سائبل سہیل، ویرونیکا سہیل اور ٹوئنکل سہیل کوبھی کیش ایوارڈ دیا گیا، تینوں بہنوں نے پاکستان کی نمائندگی کرکے جنوبی افریقہ میں پاورلفٹنگ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔

  • بجلی کا بل یا موت کا پروانہ، تہلکہ خیز رپورٹ

    بجلی کا بل یا موت کا پروانہ، تہلکہ خیز رپورٹ

    بجلی کے بلوں نے عوام سے جینے کی رہی سہی امید بھی چھین لی ہے، یہ بھاری بل غریبوں کے لیے موت کا پروانہ ثابت ہورہے ہیں۔

    اے آر وائی کی اینکر مہر بخاری کی تہلکہ خیز رپورٹ میں بجلی کے بھاری بلوں اور حکومتی بے حسی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک طرف عوام ہیں تو دوسری طرف صدر، وزیرزعظم زاور چیف جسٹس کو لامحدود بجلی کے یونٹس فراہم کیے جاتے ہیں۔

    بجلی کے بھاری بلوں سے غریب اس قدر پریشان ہیں کہ وہ بل آنے کے بعد خودکشی کی کوشش کررہے ہیں، گزشتہ دنوں رکشہ ڈرائیورز غلام محمد نے 19 ہزار روپے سے زائد بجلی کا بل آنے پر پٹرول چھڑک کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔

    عوام کا کہنا تھا کہ یہاں لوگوں کی دو وقت کی روٹی پوری نہیں ہورہی اور واپڈا، کے الیکٹرک و دیگر بجلی کی کمپنیاں بجلی کے بھاری بل بھیج دیتی ہیں۔

    پاکستان میں اس وقت لاکھوں گھرانے ایسے ہیں جو کہ فقط ایک پنکھا ہی چلاتے ہیں مگر ان کا بل ہزاروں میں آتا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں 67 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ الیکشن سے قبل ن لیگ اور پیپلزپارٹی بجلی کے مفت یونٹس دینے کے وعدے کررہے تھے۔

    وفاقی کابینہ نے نیپرا کی جانب سے سمری کے بعد بجلی کے ٹریف میں پہلے سے بھی زیادہ اضافہ کردیا ہے، اب گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا ایک یونٹ کم ازم 48 روپے 84 پیسے کا ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرائط پر کیا گیا ہے جبکہ حکومت تجاوزیز پر نیپرا کی جانب سے 8 جولائی کو فیصلہ کیا جائے گا۔

    یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عوام بجلی کے بھاری بلوں تلے پس چکے ہیں جبکہ سرکاری اہلکار چاہے وہ صدر ہوں، وزیراعظم ہوں یا عام واپڈا اہلکار ان کے لیے کوئی پریشانی کی بات نہیں۔

    ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صدر پاکستان کو ماہانہ 2 ہزار یونٹس مفت دیے جاتے ہیں، صدر کے انتقال کے بعد صدر کی زوجہ کو بھی بجلی کے 2 ہزار یونٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کو بھی لامحدود مفت بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

    چیف جسٹس کو ان کی مدت میں اور ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2 ہزار بجلی کے مفت یونٹس فراہم کیے جاتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کو بلوں کی ادائیگی کے لیے 22 ہزار روپے ماہانہ دیے جاتے ہیں جبکہ ارکان اسمبلی بل خود ادا کرتے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی بجلی کے لامحدود یونٹس استعمال کرتے ہیں۔

    سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک لاکھ 99 ہزار واپڈا ملازمین کو سالانہ 8 سے 100 ارب روپے کی بجلی مفت دی جاتی ہے۔

    عوام کا کہنا تھا کہ بل اتنے اتنے بھیج دیتے ہیں کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے، اتنا بھاری بل آیا ہے 42 ہزار روپے کا ہم بیچارے کہاں جائیں گے، حکومت وقت بجلی کے بلوں میں ناجائز ٹیکس لیتی ہے، ہم اس وقت تک بل نہیں دیں گے جب تک حکومت انصاف پر مبنی ریٹ نہیں لگاتی۔

  • پریذیڈنٹ ٹرافی فائنل: ایس این جی پی ایل نے واپڈا کو عبرتناک شکست دے دی

    پریذیڈنٹ ٹرافی فائنل: ایس این جی پی ایل نے واپڈا کو عبرتناک شکست دے دی

    راولپنڈی : پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کے فائنل میچ میں ایس این جی پی ایل نے واپڈا کو بہت بڑے مارجن سے شکست دے دی۔

    راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل مقابلے میں بڑا اپ سیٹ دیکھنے میں آیا، میچ میں ایس این جی پی ایل نے واپڈا کو 519 رنز سے ہرا دیا، واپڈا کو جیتنے کے لیے 686 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن پوری ٹیم صرف166 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

    ایس این جی پی ایل کی ٹیم نے واپڈا ٹیم کیخلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، میچ کے اسٹینڈ آؤٹ پرفارمر شاہنواز دھانی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 وکٹیں حاصل کیں۔ دریں اثنا، صاحبزادہ فرحان 161 رنز کے شاندار اسکور کے ساتھ سر فہرست رہے۔

    شاہنواز دہانی اور صاحبزادہ فرحان کی جوڑی کو ٹیم کی فتح میں شاندار کردار ادا کرنے پر مین آف دی میچ ایوارڈز سے نوازا گیا۔

     wapda

    عابد علی، کامران غلام، سعود شکیل، اسد شفیق، میر حمزہ، اور دیگر کھلاڑیوں کی قابل ذکر شاندار کارکردگی نے ایس این جی پی ایل کی شاندار فتح کو یقینی بنانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

    چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز ایس این جی پی ایل، محمد اسماعیل قریشی، بورڈ کے دیگر اراکین، مینیجنگ ڈائریکٹر عامر طفیل، پریزیڈنٹ سپورٹس امتیاز محمود و ایس این جی پی ایل کی پوری مینیجمینٹ اور ملازمین کو اس شاندار کامیابی پر فاتح ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ فتح نہ صرف ٹیم کی غیر معمولی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ کرکٹ کے میدان میں بہترین کارکردگی کے لیے ایس این جی پی ایل کے عزم کو بھی تقویت دیتی ہے۔

  • واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے سے زائد کا بل بھیج دیا

    واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے سے زائد کا بل بھیج دیا

    چھانگا مانگا میں واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ چار ہزار چھ سو اٹھاسی روپے کا بل بھیج دیا۔

    مہنگی بجلی کے خلاف ملک بھر میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد سے ملک بھر سے ایسے لوگوں سامنے آرہے ہیں جو کہ پہلے سے ہی مہنگائی سے مارے ہیں۔

    تاہم چھانگا مانگا سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں واپڈا نے پھل فروش کو ایک لاکھ چار ہزار 6 سو 88 روپے کا بل بھیج دیا جسے دیکھ کر  پھل فروش ہوش کھو بیٹھا۔

    پھل فروش کا کہنا ہے کہ پانچ مرلہ گھرکا اتنا بل سمجھ سے باہر ہے، بل ادا کروں یا بچوں کیلیے روزی کماؤں؟۔

    حکمرانو ! بجلی سستی کرو،اپنی عیاشی ختم کرو، عوام کا مطالبہ

    پھل فروش نے کہا کہ 218 یونٹ کا اتنا بل ہے، میں روز کا 600 سے 700 کمانے والا مزدور ہوں،  میری وزیر اعظم سے درخواست ہے وہ اس پر نوٹس لیں اور درست بل بھیجا جائے۔

    واضح رہے کہ بجلی کے بھاری بھرکم بلوں پر پاکستان بھر میں عوام مسلسل سراپا احتجاج ہیں، عوام کی جانب سے ناصرف بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا گیا بلکہ حکومت سے ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

    بھاری بھرکم بجلی بلوں کے خلاف کراچی، لاہور، ملتان، سرگودھا، بہاولنگر، حافظ آباد، کمالیہ، رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

    اس کے علاوہ عوامی اشتعال کے پیش نظر میٹر ریڈرز رہائشی علاقوں میں جانے سے گریز کر رہے ہیں۔

  • نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوگی: واپڈا

    نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوگی: واپڈا

    لاہور: واپڈا کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق واپڈا حکام نے سستی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کہا ہے کہ 2030 تک واپڈا نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل کرے گا۔

    واپڈا حکام کے مطابق یہ بجلی سستی اور ماحول دوست ہوگی، کوشش ہے کہ سستی بجلی سے مہنگی بجلی کا تناسب کم کیا جائے۔

    واپڈا حکام نے کہا کہ پن بجلی کی موجودہ پیداوار تقریباً ساڑھے 9 ہزار میگا واٹ ہے، نئے جاری منصوبوں سے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 12 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا۔

    واپڈا کے ان زیر تعمیر منصوبوں میں دیامر بھاشا ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، مہمند ڈیم، کرم تنگی ڈیم، کچھی کینال اور کے فور پراجیکٹ شامل ہیں۔

  • چیئرمین واپڈا عہدے سے مستعفی

    چیئرمین واپڈا عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے استعفیٰ دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

    چیئرمین واپڈا لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم شہباز شریف کو بھیج دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مزمل حسین نے کہا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

    چیئرمین واپڈا مزمل حسین کے دور میں 2.6 کھرب کے منصوبوں پر کام شروع کیا گیا، مزمل حسین کے دور میں شروع کیے گئے 75 فیصد منصوبے سیلف فنانس کے تھے۔

    دیامر، بھاشا، مہمند، داسو اور دیگر 7 ڈیمز مزمل حسین کے دور میں شروع ہوئے۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل (ر) مزمل حسین باصلاحیت اور پیشہ ور شخصیت ہیں، ہمارے دور میں ان کو حکومت کی پوری حمایت حاصل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مزمل حسین کا عہدہ چھوڑنا افسوسناک ہے۔

  • دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    اسلام آباد: واپڈا نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ہزاروں ملازمتوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان واپڈا نے ایک بیان میں خوش خبری دی ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کے ساتھ ساتھ واپڈا نے بھرتیوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیم کے لیے گریڈ 6 سے 16 تک 124 اسامیاں آج مشتہر کر دی گئی ہیں، مشتہر اسامیوں پر صرف دیامر، گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا۔

    واپڈا کا کہنا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے گریڈ 14 سے 20 تک 179 اسامیاں بھی مشتہر کی جا چکی ہیں، سیکورٹی کے لیے بھی 317 اسامیوں کا اشتہار جاری ہو چکا ہے، ان اسامیوں پر بھی پراجیکٹ ایریا، گلگت بلتستان کے لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ دیامر، جی بی کے لوگوں کی معاشی ترقی واپڈا کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل

    یاد رہے کہ جولائی 2020 میں دیامر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل ہوا تھا، یہ ملکی تاریخ کا ایک بڑا سنگ میل تھا، اس منصوبے سے بھارت کے آبی عزائم ناکام بنانے میں مدد ملے گی، یہ بلند ترین ڈیم پاک چین دوستی کا مظہر ہوگا، اس سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے قومی خزانے کو 270 ارب روپے کی اضافی بچت ہوگی۔

    ایف ڈبلیو او (فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن) اس پروجیکٹ میں 30 فی صد کی شراکت دار ہے، ڈیم کی تعمیر میں مقامی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اس ڈیم کی بلندی 272 میٹر ہے۔ ڈیم کے لیے 14 اسپل وے بنائے جائیں گے، کوہستان اور گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کو بھی اس ڈیم کی تعمیر سے فروغ ملے گا۔

  • سال 2019 پانی و بجلی کے وسائل کی ترقی کے لیے تاریخی سال رہا

    سال 2019 پانی و بجلی کے وسائل کی ترقی کے لیے تاریخی سال رہا

    اسلام آباد: سال 2019 پانی و پن بجلی کے وسائل کی ترقی کے لیے تاریخی سال ثابت ہوا، رواں برس نیشنل گرڈ کو ریکارڈ 34 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ یونٹ پن بجلی مہیا کی گئی۔

    واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی سال 2019 سے متعلق کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ سنہ 2019 پانی و پن بجلی کے وسائل کی ترقی کے لیے تاریخی سال ثابت ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس نیشنل گرڈ کو ریکارڈ 34 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ یونٹ پن بجلی مہیا کی گئی۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں پن بجلی میں 6 ارب 32 کروڑ 10 لاکھ یونٹ اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2019 میں 51 سال کے تعطل کے بعد مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا گیا۔ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے مشاورتی خدمات لی گئیں جبکہ ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لیے بڈز کی جانچ مکمل کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے پر تعمیراتی کام اگلے 2 ماہ میں شروع ہوگا، رواں سال وزیر اعظم نے سندھ بیراج جیسے منصوبے کی منظوری بھی دی۔

  • گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار بڑھ گئی: ترجمان واپڈا

    گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار بڑھ گئی: ترجمان واپڈا

    لاہور: واپڈا کے ترجمان نے کہا ہے کہ گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار بڑھ گئی ہے، پراجیکٹ سے 108 میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان واپڈا نے کہا ہے کہ گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گیا ہے اور بجلی کے اس منصوبے سے ایک سو آٹھ میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی ہے۔

    واپڈا کا کہنا ہے کہ پاور پراجیکٹ کے 3 پیداواری یونٹس ہیں، اور ہر یونٹ 36 میگا واٹ کا ہے، گولن گول پراجیکٹ سے ہر سال 43 کروڑ 60 لاکھ یونٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مہمند ڈیم کی تعمیر68 ماہ میں مکمل ہوجائے گی، چیئرمین واپڈا

    ترجمان نے کہا کہ گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے سالانہ 3 ارب 70 کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس منصوبے کا گزشتہ سال فروری میں افتتاح ہوا تھا، اس وقت کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد چترال میں کبھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

    تاہم بجلی گھر کے افتتاح کے بعد 35 میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کے باوجود علاقے میں مستقل پانچ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری رہی، جب کہ پورے چترال میں بجلی کی طلب کل 17 میگا واٹ ہے۔

  • نیلم جہلم پن بجلی گھرسے  پیداوارایک ہزارمیگاواٹ سے تجاوزکرگئی 

    نیلم جہلم پن بجلی گھرسے  پیداوارایک ہزارمیگاواٹ سے تجاوزکرگئی 

    اسلام آباد:نیلم جہلم پن بجلی گھر نے ایک اور اہم سنگِ میل عبور کر لیا ،بجلی کی پیداوار ایک ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ۔منگل کو ترجمان واپڈا کے مطابق نیلم جہلم سے ایک ہزار40میگاواٹ تک بجلی پیدا ہوئی ۔

    ترجمان واپڈا نے بتایا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی پیداواری استعداد 969 میگاواٹ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  استعداد سے زیادہ بجلی کی پیداوار پاور پلانٹ کے اعلیٰ معیار کی عکاس ہے ۔چیئرمین واپڈا نے اس اہم پیشہ ورانہ کامیابی پر نیلم جہلم پراجیکٹ انتظامیہ خصوصاً انجینئرز کو مبارکباد دی ۔

     ترجمان واپڈا نے کہاکہ توقع ہے پراجیکٹ رواں سال میں 4 ارب 60 کروڑ یونٹ سالانہ بجلی کی پیداوار کا ہدف حاصل کر لے گا ۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ رواں موسم میں نیلم جہلم پراجیکٹ نے اپنی پوری پیداواری استعداد 29مارچ کو حاصل کی تھی۔

     منصوبے کے چاروں پیداواری یونٹس چلانے کےلئے 280 مکعب میٹر فی سیکنڈ (کیومکس) پانی کا بہاؤدرکار ہوتا ہے ، جو دریائے نیلم میں ہائی فلو سیزن کی وجہ سے اِن دِنوں دستیاب ہے۔ دریائے نیلم میں ہائی فلو سیزن عام طور پر مارچ سے اگست تک جاری رہتا ہے۔

    اپریل 2018 ءمیں پہلے یونٹ سے بجلی کی پیداوار کا آغاز ہونے سے اب تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ کو دو ارب 35 کروڑ یونٹ ماحول دوست پن بجلی فراہم کر چکا ہے.

    آج کل منصوبہ روزانہ اوسطاً دوکروڑ یونٹ سے زائد بجلی مہیا کررہا ہے۔ توقع ہے کہ رواں سال یہ منصوبہ 4 ارب 60کروڑ یونٹ بجلی مہیا کرنے کا سالانہ ہدف حاصل کرلے گا۔