Tag: واپڈا

  • مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی: واپڈا

    مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی: واپڈا

    لاہور: واپڈا نے کہا ہے کہ رواں سال کے اہداف کے حصول کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ واپڈا نے 2018 میں پانی اور پن بجلی میں اہم کام یابیاں حاصل کیں جس کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی۔

    [bs-quote quote=”تین منصوبوں کی تکمیل سے پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 2 ہزار 487 میگا واٹ اضافہ ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ دیامیر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019 کے وسط میں متوقع ہے۔

    واپڈا کے ترجمان نے مزید بتایا کہ 2018 میں عرصے سے تاخیر کے شکار 3 پن بجلی منصوبوں کو مکمل کر دیا گیا ہے جن میں گولن گول، تربیلا 4 اور نیلم جہلم منصوبے شامل ہیں۔

    منصوبوں کی تکمیل سے پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 2 ہزار 487 میگا واٹ اضافہ ہوا، پن بجلی کی پیداوار 6 ہزار 902 سے بڑھ کر 9 ہزار 389 میگا واٹ ہو گئی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی ماہرین نے دیامیر بھاشا ڈیم سائٹ کلیئر قرار دے دی


    واپڈا کے مطابق پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 36 فی صد اضافہ ہوا۔ دوسری طرف ڈیمز کی تعمیر پر بھی 2018 میں اہم اہداف حاصل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مہمند ڈیم 49 سال پہلے منظور ہوا تھا لیکن اس پر کام شروع نہ ہو سکا، منصوبے سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور 12 لاکھ ایکڑ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

    دوسری طرف عالمی ماہرین نے دیامیر بھاشا ڈیم کی سائٹ تعمیر کے لیے کلیئر قرار دے دی ہے، چییئرمین واپڈا مزمل حسین کے مطابق ڈیم کی تعمیر کے لیے سالانہ تین کروڑ ڈالر درکار ہوں گے۔

  • بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر رواں سال شروع ہوجائے گی، واپڈا

    بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر رواں سال شروع ہوجائے گی، واپڈا

    اسلام آباد : واپڈا کا کہنا ہے کہ ملک کی اہم ضرورت ڈیمز کی تعمیر رواں مالی سال میں شروع ہوجائے گی، بھاشا ڈیامر ڈیم اورمہمند ڈیم کی تعمیر سے پانی اور  بجلی کے مسائل حل ہوں گے۔

    واپڈا کے مطابق میں بھاشااور مہمند ڈیم کی تعمیر رواں سال شروع ہوجائے گی ، بھاشا ڈیم میں 81 لاکھ ایکٹر فٹ اور مہمند ڈیم میں 12لاکھ ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ ہوگا، دونوں ڈیمز سے مجموعی طور پر 5700 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔

    رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے ان دونوں ڈیمز کی تعمیر کیلئے65 ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال میں یہ رقم 37 ارب روپے تھی۔

    بینکنگ سیکٹر زرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کے حکم پر کھولے گئے اکاونٹس میں پانچ دن میں تیرہ لاکھ روپے جمع ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے دیامیر بھاشا اور مہمند کو فوری تعمیر کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فنڈز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے دو ڈیمز دیامیر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کیے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹس کھول دیے تھے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈیمز کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا جبکہ میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی۔

    چیف جسٹس کی تحریک نے اثر دکھایا اور فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا نے ڈیمز کی حمایت کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کے نام خط لکھا اور کہا تھا کہ بھاشا کی تعمیر کیلئے ہرقسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان میں کچھی کینال منصوبےکا پہلا تعمیراتی مرحلہ مکمل

    بلوچستان میں کچھی کینال منصوبےکا پہلا تعمیراتی مرحلہ مکمل

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان میں واپڈا نے کچھی کینال منصوبے کا پہلا تعمیراتی مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کچھی کینال منصوبے کے پہلے مرحلے کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے۔ تونسہ بیراج پر واقع پراجیکٹ کے ہیڈ ریگولیٹر سے363 کلومیٹر طویل کینال میں پانی بھرنے کا اہم مرحلہ شروع کردیا گیا۔

    چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرد مزمل حسین نے کینال میں پانی بھرنے کے آغاز کے موقع پر تونسہ بیراج پر واقع پراجیکٹ کے ہیڈ ریگولیٹر کا دورہ کیا۔

    چیئرمین واپڈا نے ہیڈ ریگولیٹر پرنصب بٹن دبا کر مین کینال میں پانی بھرنے کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر چیئرمین واپڈا نے کہا کہ کچھی کینال منصوبہ 2002 میں شروع کیا گیا تھا لیکن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کی وجہ سے یہ منصوبہ ترک کیا جارہا تھا۔

    انہوں نے کہا وفاقی حکومت کی مدد اور واپڈا انجینئرز کی محنت کی بدولت اب اس کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے۔

    چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے اور 363 کلومیٹر طویل کینال میں سے 351 کلو میٹر کینال پختہ ہے۔

    خیال رہے کہ یہ کینال پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں واقع تونسہ بیراج سے نکلتی ہے اور صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ختم ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں کچھی کینال منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • تنگی ڈیم کی تعمیر: امریکہ کا مالی مدد کےمعاہدے پردستخط

    تنگی ڈیم کی تعمیر: امریکہ کا مالی مدد کےمعاہدے پردستخط

    اسلام آباد: امریکہ نے شمالی وزیرستان میں کرم تنگی ڈیم کی تعمیر کے لیے آٹھ کروڑ دس لاکھ ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے پراتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق شمالی وزیرستام میں تنگی ڈیم کی تعمیرکےلیے ایک معاہدے پر پہلے ہی امریکہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے ترقی اور واپڈا کے درمیان معاہدے پردستخط کیےگئے ہیں۔

    شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں تعمیر کیے جانے والےتنگی ڈیم کامنصوبہ دو مراحل میں مکمل کیاجائےگا،پہلا مرحلہ تین سال میں مکمل ہوگا۔

    تنگی ڈیم سے83 اعشاریہ 4 میگاواٹ بجلی بھی پیدا کی جاسکے گی اور اس کے علاوہ یہ ڈیم شمالی وزیرستان اور بنوں میں تین سو باسٹھ ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرے گا۔

    مزید پڑھیں:پاکستان وزیرستان میں خوف اور فساد ختم، اب ترقی ہوگی، نوازشریف

    یاد رہےکہ رواں ماہ 3مارچ کو وزیر اعظم محمد نواز شریف نےشمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئےکہاتھا کہ کرم تنگی ڈیم منصوبے کا آغاز خوف اور فساد کےدور کو ختم کرنے کے لیےاہم سنگ میل ہے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھاکہ وزیرستان میں خوف اور فساد کے دور کا خاتمہ ہوگیا اور یہاں اب محبت و اخوت کی حکمرانی ہے،ترقیاتی منصوبے کے آغاز سے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

  • داسو ڈیم کی تعمیر‘ٹھیکےچینی کمپنی کودے دیے

    داسو ڈیم کی تعمیر‘ٹھیکےچینی کمپنی کودے دیے

    اسلام آباد: واٹراینڈ پاورڈویلپمنٹ اتھارٹی نےداسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے180ارب کےدو ٹھیکےچینی کمپنی کودے دیے۔

    تفصیلات کےمطابق داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے180ارب روپے مالیت کےمعاہدے پر واپڈا اور چائنا گیزوبا گروپ کمپنی نےدستخط کردیے۔

    چینی کمپنی کو دیے جانے والے ٹھیکوں میں ڈیم کےڈھانچے سے متعلق سامان کی تیاری اور ہائیڈرالک اسٹیل اسٹرکچر کی تعمیر کے علاوہ زیر زمین پاور کمپلیکس تیار کرنےسرنگیں بنانے اور ہائیڈرالک اسٹرکچر (ایم ڈبلیو 02) کےمنصوبے شامل ہیں۔

    داسو ڈیم کے پروجیکٹ ڈائریکٹرجاوید اختر اور سی جی جی سی کےنمائندے تان بکشان نے دونوں کمپنیوں کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے،جبکہ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف بھی موجود تھے۔

    چینی کمپنی سےکیے جانے والے معاہدے کے تحت منصوبے کا پہلامرحلہ 2021 میں مکمل ہوجائےگا،جس کے تحت 2160 میگا واٹ بجلی پیدا ہوسکےگی۔

    اس موقع پروفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نےکہا کہ اب سستی بجلی پیدا کرنے کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔انہوں نےکہا کہ حکومت داسو کےعلاوہ رواں برس مہمند اور دیامیر بھاشا ڈیم کا بھی سنگ بنیاد رکھے گی۔

    خواجہ آصف کاکہناتھاکہ حکومت 2018 تک مزید 10 ہزار 400 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو یقینی بنائے گی، جس سے بجلی کی طلب اور رسد میں 5 ہزار میگاواٹ کے فرق کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

    واضح رہےکہ داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا پہلا مرحلے تقریباََ 5 سال میں مکمل ہوگا،جس کے بعد یہ منصوبہ نیشنل گرڈ کوسالانہ 12 ارب یونٹس بجلی فراہم کر پائےگا۔

  • داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے چینی کمپنی سے معاہدے منسوخ

    داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے چینی کمپنی سے معاہدے منسوخ

    لاہور: واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے چینی کمپنی کو دیے گئے ساڑھے 5 ارب روپے کے منصوبوں کے معاہدے منسوخ کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے واپڈا نے چینی کمپنی کو دیے گئے 5 ارب 40 کروڑ روپے کے معاہدے منسوخ کر دیے۔ واپڈا ذرائع کے مطابق واپڈا نے چینی کمپنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر یہ فیصلہ کیا ہے۔

    واپڈا کی جانب سے ان 2 کانٹریکٹس کے لیے نئی پیشکشیں طلب کر لی گئی ہیں۔ چینی کمپنی نے معاہدہ منسوخ کیے جانے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ اس معاملے پر تاحال ورلڈ بینک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    یاد رہے کہ داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے مرکزی فنانسنگ عالمی بینک کی جانب سے فراہم کی جارہی ہے۔

  • پاکستان کپ ہاکی:  نیشنل بینک اور واپڈا کی ٹیموں کی شاندارکامیابی

    پاکستان کپ ہاکی: نیشنل بینک اور واپڈا کی ٹیموں کی شاندارکامیابی

    کراچی : نیا ناظم آباد کے تحت شکریہ پاکستان مہم میں پاکستان کپ ہاکی کے سنسنی خیزمیچز جاری ہیں۔ ایونٹ کے چوتھے روز نیشنل بینک اور واپڈا کی ٹیمیں کامیاب رہیں۔ میچز اے آروائی میوزک پربراہ راست نشرکیےجارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیٹ ورک قومی کھیل ہاکی کےفروغ میں پیش پیش ہے۔ شکریہ پاکستان مہم کےتحت پاکستان کپ کے میچز عبدالستار ایدھی اسٹیڈیم میں جاری ہیں۔

    نائن اے سائیڈ ہاکی ٹورنامنٹ کے چوتھے روز مزید دو میچز کا فیصلہ ہوگیا۔ پہلے میچ میں نیشنل بینک آف پاکستان نے کسٹمز کو شکست دی۔

    نیشنل بینک نے کسٹمز کو باآسانی ایک کے مقابلے میں چار گول سے ہرا دیا۔ دوسرے میچ میں بھی یکطرفہ مقابلے دیکھنے کو ملا۔

    واپڈا کے سامنے پی ڈی ایس وائٹ کی ٹیم بے بس نظرآئی۔ واپڈا نےتین بار گیند کو جال میں پہنچایا۔ واپڈا نے پی ڈی ایس وائٹ کیخلاف تین صفر سے کامیابی حاصل کی۔

    ایونٹ کے تمام میچز اے آروائی میوزک براہ راشت نشر کررہاہے۔ پاکستان کپ میں آج بھی دو میچز کھیلےجائیں گے۔ ایونٹ کا فائنل میچ چودہ اگست کو کھیلا جائے گا۔

     

  • واپڈا نے 62 ویں نیشنل ریسلنگ چیمپئین شپ جیت لی

    واپڈا نے 62 ویں نیشنل ریسلنگ چیمپئین شپ جیت لی

    گوجرانوالہ : پاکستان واپڈا نے 62 ویں نیشنل ریسلنگ چیمپئین شپ جیت لی، کھلاڑیوں نے ڈی جے براوو کے گانے پر ڈانس کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں ہونے والی 62 ویں نیشنل ریسلنگ چیمپئین شپ پاکستان واپڈا نے چھ گولڈ اور براؤن میڈلز کے ساتھ اپنے نام کرلی جبکہ پاک آرمی اور پنجاب کی ٹیمیں ایک ایک گولڈ میڈل جیت سکیں۔

    جیت کی خوشی میں ریسلرز نے ڈی جے براوو ڈانس کر کے شائقین سے خوب داد حاصل کی، اس موقع پر پہلوانوں کاکہنا تھا کہ ایسے مقابلوں سے ان کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور انہیں اپنے آپ کو بین الاقوامی مقابلوں کے لیے فٹ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

    ، ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے جناح اسٹیڈیم گوجرانوالہ میں شائقین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی جو ہر داؤ پیچ پر پہلوانوں کو خوب داد دیتے رہے ہیں۔

    شائقین کا کہنا تھا کہ ایسے مقابلوں سے فن پہلوانی میں جدّت کے ساتھ ساتھ بہتری بھی آئے گی۔

     

  • واپڈا کی نجکاری، سندھ بھر میں دفاتر کی تالا بندی

    واپڈا کی نجکاری، سندھ بھر میں دفاتر کی تالا بندی

    سانگھڑ: واپڈا کی نجکاری کے خلاف واپڈا ہائڈرو لیبریونین کے چیئرمین شوکت قائم خانی کی سربراہی میں کھپرو کے حیسکو آفیس کی تالا بند کر کے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جو شہید چوک پر پہنچ کر دھرنا دیا گیا اور گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے گئے۔

    مظاہرین میں تمام حیسکو کھپرو اور سندھ بھر کے لیبر یونین کے کارکنان شامل تھے۔ مظاہرین نے کہا کہ نواز حکومت غریب مزدوروں کی منہ سے روٹی چھیننا چاھتی ہے مرتے دم تک برداشت نہیں کریں گے۔ مظاہرین نے کہا کہ نواز حکومت اپنی کاروبار کے خاطر غریب لیبر مزدوروں بے روزگار کرنا چاہتی ہے اور ہم تمام کارکنان واپڈا کی نجکاری کے خلاف سینا تان کے کھڑی ہے واپڈا کی نجکاری کسی صورت میں بھی منظور نہیں کریں گے۔

    انہوں مطالبہ کیا ہے کہ فورن نجکاری کے موخر کے واپڈا کی توڑ بھوڑ بند کی جائے دیگر صورت پورے ملک کے مزدور پارلیامنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور پورے ملک کی بجلی بند کر دیں گے۔ اس موقع پر کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے۔

    دوسری جانب دادو میں بھی واپڈا کی ممکنہ نجکاری اور تقسیم کار کمپنیوں میں پرائیوٹ ملازمین کی بھرتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سکھر میں بھی واپڈا ہا ئیڈرو الیکٹر ک یو نین کی جا نب سے واپڈا کی نجکاری کے خلاف ببر لو پبائی کے پاس احتجاجی دھر نا دیا گیا ہے۔

  • حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبارعروج پر

    حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبارعروج پر

    واپڈا اور انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی برتنے کی وجہ سے حب ڈیم سے ریتی بجری چوری کرنے کا کاروبار اپنے عروج پر ہے یومیہ چار سو ڈمپر سے زائد ریتی بجری چوری کئے جاتے ہیں۔ شہر کراچی میں پا نی قلت کا مسئلہ دن بدن شدید ہو تا جا رہا ہے بارشیں نہ ہونے کے سبب حب ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈلیول تک پہنچ گئی .

    ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی میں خا صی حد تک کمی ہو ئی ما فیا ز جو انتظار میں رہتے ہیں کہ انہیں مو قع ملے اور وہ کام دکھا جا ئیں ایسا ہوا حب ڈیم جہاں ریتی بجری مافیا نے اپنا کام دکھانا شروع کردیا ہے غیر قانونی طریقے سے ڈیم سے ریتی بجری نکالی جا نے لگی.

    کہا جا تا ہے کہ یومیہ چار سو سے زائد ڈمپروں کے ذریعے لاکھوں ٹن بجری چوری کی جارہی ہے جسے شہر میں فی ڈمپر سات سے آٹھ ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ اس غیر قانو نی عمل سے ڈیم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے اگر یہ عمل جا ری رہا تو مون سون کی بارشوں کا پانی جمع نہیں ہوسکے گاجس سے کراچی شہر کو دس کروڑ گیلن سے زائد پانی کی فراہمی متاثر ہوگی،

    ماہرین آب کا کہنا ہے کہ حب ڈیم سے مٹی نکالنے کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں پانی کے کنویں بھی خشک ہونے کا خدشہ ہے۔ واپڈا اور حکومت کی جانب سے اس پر کوئی توجہ نہ دی گئی توقریب کی آبادی کو نقصان پہنچے کے ساتھ ساتھ ڈیم سے جڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔