Tag: واک آؤٹ

  • پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ

    پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد: پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا سینیٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک پر پولیس تشدد کے خلاف سینیٹ سے واک آؤٹ کیا جا رہا ہے، اجلاس سے واک آؤٹ آج شام کیا جائے گا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے کیوں کہ پولیس تشدد سے سینئر صحافی طارق علی ورک کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے، اعلامیہ واک آؤٹ کمیٹی کے مطابق آج ساڑھے 4 بجے سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کیا جائے گا۔


    عدالت نے نجی کمپنیوں کے خلاف اربوں روپے کے انکم ٹیکس ریکوری نوٹس غیر قانونی قرار دے دیے


    واضح رہے کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد نے راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے صدر طارق علی ورک کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری، تشدد اور تھانہ نیو ٹاؤن کی حوالات میں بند کیے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق سینئر صحافی طارق علی پر نیو ٹاؤن پولیس نے اس وقت تشدد کیا تھا جب وہ اپنے صحافی ساتھی کو پولیس سے چھڑوانے کے لیے گئے تھے۔

  • آرمی ایکٹ ترمیم بل: پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی کا سینیٹ سے واک آؤٹ

    آرمی ایکٹ ترمیم بل: پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی کا سینیٹ سے واک آؤٹ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی آرمی ایکٹ ترمیم پر سینیٹ سے واک آؤٹ کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینٹ اجلاس کے خطاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ کچھ بلز ہمیں آج صبح ملے ہیں، ان بلز کا تعلق آرمی ایکٹ، کنٹونمنٹس، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی ایکٹ سے ہے۔

    سینیٹر رضاربانی نے ایوان سے کہا کہ اس بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی میں بھیجا جائے، قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھا گیا ترامیم کو خاطر میں نہیں لایاگیا۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی جو بل پاس ہوئے یہ پارلیمان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، اس طریقے سے بلائنڈ قانون سازی ہوئی ہے، ہمیں نہیں پتا بل میں کیا ہے میں اسکے خلاف واک آؤٹ کرتا ہوں۔

    سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ ہمیں بل کی کاپیاں نہیں دی گئیں، اچانک 3 بل سینیٹ میں منظوری کیلئے پیش کئے گئے جس کے بعد رضا ربانی سینٹ سے واک آؤٹ کرگئے۔

    سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

    بل کے متن کے مطابق سرکاری حیثیت میں ملکی سلامتی اور مفاد میں حاصل معلومات کے غیر مجاز انکشاف پر5  سال تک سخت سزا دی جائے گی، آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہوگی۔

  • سینیٹ میں منی بجٹ پیش، اپوزیشن اراکین کا احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ

    سینیٹ میں منی بجٹ پیش، اپوزیشن اراکین کا احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے میاں رضا ربانی کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے وزیر مملکت حماد اظہر کو منی بل پیش کرنے کی اجازت دے دی، اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضاربانی نے وزیرمملکت حماد اظہر کو منی بل پیش کرنے سے روک دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس پارلیمان کی روایت ہے کہ وزیر خزانہ ہی منی بل پیش کرتے ہیں، وزیرخزانہ پارلیمنٹ میں موجود تھے مگر سینیٹ میں آنا تضحیک سمجھتے ہیں، قواعد و ضوابط کے مطابق وزیرخزانہ کی موجودگی میں کوئی اور بل پیش نہیں کرسکتا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رضا ربانی سے کہا کہ آپ جلدی کریں قائد ایوان نے بھی بات کرنی ہے، ایسی روایت نہیں بنانی چاہیے کہ جس سے آنے والوں کیلئے مسائل ہوں۔

    جس پر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ نکتہ اعتراض پر بات کررہا ہوں ،قائد ایوان اپنی باری میں بات کریں، ہاؤس بزنس میں متعلقہ وزیر کا ہونا ضروی ہے، کل اس معاملے پر تحریک استحقاق ایوان میں لاؤں گا۔

    اس موقع پر قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ وزیرخزانہ کی کچھ طبعیت ناساز ہے اس لئےایوان میں نہیں آسکے، وزیرخزانہ کا منی بل پیش کرنا رولز میں لازمی نہیں ہے، ابھی بجٹ پڑھانہیں گیا مگر تبصرے ہورہے ہیں۔

    شبلی فراز نے اپوزیشن اراکین سے درخواست کی کہ پہلے ایوان میں منی بل کو تو پیش ہونے دیں، تمام بحران سابقہ حکومتوں کے دئیے ہوئے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف سے رجوع نہیں کیا،جاتے تو سب کی چیخیں نکل جاتیں، ملکی مفاد میں دوست ممالک سے رجوع کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ڈولتی کشتی کو سہارا دیا، میرے بس میں ہوتا تو حکومت نہ لیتا لیکن وزیر اعظم نے اس چیلنج کو قبول کیا، ملک کی سمت درست کردی ہے، انشاء اللہ اب ترقی ہوگی۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ رضا ربانی کے اعتراضات درست ہیں، ہر دو ماہ بعد نیا بجٹ آجاتا ہے، لگتا ہے حکومت کے پاس وژن کی کمی ہے، لوگ ڈرے ہوئے ہیں ہرچیز مہنگی ہورہی ہے، عام آدمی پراثر پڑے گا۔

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے وزیرمملکت کو منی بل پیش کرنےاجازت دے دی، وزیر مملکت خزانہ حماداظہر نے منی بل پیش کردیا، جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا،چیئرمین سینیٹ نےمنی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کےسپردکردیا، قائمہ کمیٹی منی بل پر7روزمیں سفارشات دےگی، کورم پورا نہ ہونے پرچیئرمین نے اجلاس کل سہ پہر3بجے تک ملتوی کردیا

  • قومی اسمبلی کا اجلاس، اپوزیشن ارا کین کا واک آؤٹ

    قومی اسمبلی کا اجلاس، اپوزیشن ارا کین کا واک آؤٹ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سے اپوزیشن اراکین  نے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف واک آوٹ کیا، ایوان میں کورم پورا نہ ہو نے کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا ۔ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل اور پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ٹیکسوں کا نفاذ کر کے عوام پر ڈاکہ ڈالاہے ، جس پر وزیرخزانہ ایوان کو مطمئن نہ کرسکے۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کو ایوان کو بائی پاس کر نے کی اجازت نہیں دے گی، اپوزیشن نے ایوان سے احتجاج علامتی واک آؤٹ کیا۔

    ایوان کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تحریری طور پر بتایا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایبٹ آباد ،سلالہ چیک پوسٹ اور ریمنڈ ڈیوس واقعے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی آئی اب دونوں ممالک کے تعلقات معمول پرآگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں، پاکستان امریکہ کو اہم اتحادی سمجھتا ہے، سرتاج عزیز نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری آ ئی ہے،

    مشیر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان نے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کر نے  کی یقین دہانی کرائی ہے اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی سے واک آّوٹ کیا ایوان کا کورم ٹوٹ گیا،جس پر ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔

  • سینیٹ کا اجلاس: اپوزیشن اراکین کا احتجا جاً واک آؤٹ

    سینیٹ کا اجلاس: اپوزیشن اراکین کا احتجا جاً واک آؤٹ

    اسلام آباد : سینیٹ میں اپوزیشن اپوزیشنصدارت ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے کی۔

    اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مدارس کی بیرونی فنڈنگ کا معاملہ اٹھایا گیا۔ جس پر اپوزیشن جماعتوں نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کہتے ہیں کہ صوبے میں مدارس کو بیرونی مالی امداد نہیں مل رہی۔

    حکومت بتائے کہ پنجاب میں مدارس کو بیرونی مالی امداد کے شواہد ہیں کہ نہیں ؟اس پر حکومت کی جانب سے خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔ڈپٹی چیئرمین نے مدارس سے متعلق معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا۔ اور آئی جی پنجاب کو طلب کر لیا۔

    سینیٹ میں اپوزیشن نے وزیر داخلہ کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام چاربجے تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔

  • پیپلز پارٹی کا کل قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا کل قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا اور کل قومی اسمبلی کے اجلاس کا احتجاج کے طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے واک آؤٹ اوجی ڈی سی ایل ملازمین پر پولیس کے تشدد پر کیا۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ  بہری اور اندھی حکومت کو نہ کچھ دکھائی دیتا ہے نہ کچھ سنائی دیتا ہے، خورشید شاہ نے وزراء کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزراء کی ہی وجہ سے وزیرِاعظم نوازشریف کو مسائل کا سامنا ہے۔

    وزیرِ داخلہ چودہری نثار کے بیان پر اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی سناتے ہیں، دوسرے کی سنتے ہی نہیں۔

    اجلاس میں انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نجکاری کے خلاف آواز اٹھانے والے مزدوروں پر لاٹھیاں برسانے کے واقعے کا حوالہ دیا، خورشید شاہ نے کہا کہ مزدوروں کیخلاف حکومت نے طاقت کا مظاہرہ کیا تو طاقت کا جواب دیں گے۔

  • کراچی کے خراب حالات کیخلاف ایم کیو ایم کا سینیٹ سے واک آئوٹ

    کراچی کے خراب حالات کیخلاف ایم کیو ایم کا سینیٹ سے واک آئوٹ

    متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں امن وامان کی خراب صورتحال پر سینیٹ سے واک آؤٹ کیا، سینیٹر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر رہنے کے قابل نہیں رہا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے کراچی کے خراب حالات کے خلاف سینیٹ سے واک آؤٹ کیا, کراچی کے حالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ کراچی میں حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں، ایم کیو ایم کے 150 ڈیڑھ سو سے زائد کارکن جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کے خلاف کوئی آپریشن نہیں کیا جارہا ہے، بدامنی اور لاقانونیت کے باعث کراچی شہر رہنے کے قابل ہی نہیں رہا، طاہر حسین مشہدی کے خطاب کے بعد ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔