Tag: واہگہ بارڈر

  • مودی کی کھوپڑی خراب ہوگئی، اسے ٹھیک کردیںگے، مفتی طارق مسعود کا واہگہ بارڈر کا دورہ

    مودی کی کھوپڑی خراب ہوگئی، اسے ٹھیک کردیںگے، مفتی طارق مسعود کا واہگہ بارڈر کا دورہ

    لاہور: مفتی طارق مسعود نے کہا ہے کہ مودی کی کھوپڑی خراب ہوگئی ہے، ہم ملکر اسے ٹھیک کردیں گے، افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سے آنے والے علمائے کرام کے وفد نے واہگہ بارڈر کا دورہ کیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی طارق مسعود نے کہا کہ پہلگام واقعے میں بے گناہ لوگ مارے گئے، پہلگام واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

    مولانا طارق مسعود کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، مسئلہ بھارت کے عوام کا نہیں، مودی حکومت کا ہے۔

    بھارت میں پتہ بھی ہلتا ہے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے، سابق سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی

    انھوں نے کہا کہ کراچی سے آیا ہوں، افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں، مودی جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے، پاکستان پر جھوٹے الزام لگارہا ہے، پاکستان اور بھارت میں کسی تیسرے ملک کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے

    مفتی طارق مسعود نے کہا کہ اپنے ملک کے دفاع کےلیے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم جنگ کی خواہش نہیں رکھتے لیکن اگر مودی کو شوق ہے تو آزما لے۔

    دریں اثنا واہگہ بارڈر پر پریڈ اور قومی پرچم اتارنے کی تقریب ہوئی، تقریب میں خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    شرکا کی جانب سے "نعرہ تکبیر اللہ اکبر” اور "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگائے گئے، واہگہ بارڈر کی فضا "جیوے جیوے پاکستان” کے نعروں سے گونج اُٹھی، پنجاب رینجرز کے جوانوں نے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-eu-countries-investigation-pakistan/

  • پاکستان کا  واہگہ بارڈر اور  فضائی حدود فوری بند کرنے کا فیصلہ ، بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل

    پاکستان کا واہگہ بارڈر اور فضائی حدود فوری بند کرنے کا فیصلہ ، بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل

    اسلام آباد : پاکستان نے واہگہ بارڈر اور فضائی حدود فوری بند کرنے اور بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں پہلگام حملے کے تناظر میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے 23 اپریل 2025 کو اعلان کردہ بھارتی اقدامات کا جائزہ لیا اور بھارتی اقدامات کو یکطرفہ، غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔

    کمیٹی نے پہلگام حملے پر بھارتی الزامات مسترد کردیئے اور بھارتی آبی جارحیت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار دیا اور کہا بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے بھارت کیساتھ شملہ معاہدے سمیت دوطرفہ تمام معاہدے معطل کرنے پر غور کیا اور واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے اور تمام بھارتی ٹرانزٹ معطل کرنے کافیصلہ کرلیا۔

    اعلامیے کے مطابق سارک ویزہ اسکیم کے تحت جاری بھارتی ویزےمنسوخ کردیئے ، سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی ویزے منسوخ کئے گئے۔

    بھارتی دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دےکرپاکستان چھوڑنے کا حکم دیا جبکہ بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئرلائنز کیلئے فوری بند کردی اور بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل کردیے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزیاں دو قومی نظریے کی سچائی کی دلیل ہیں، پاکستان کی خودمختاری، سلامتی اور وقار پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارت کا کشمیر پر قبضہ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے۔

    این ایس سی کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کیلئےاستعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے، کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے، پاکستان سے تعلق رکھنے والے پانی کا بہاؤ روکناجنگ سمجھی جائےگئی ۔

    پانی کا بہاؤ روکنے یا موڑنے کی کوشش کی توجنگ سمجھی جائےگی، پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے، پاکستان کیلئےپانی کی دستیابی کو ہر قیمت پر محفوظ بنایا جائے گا۔

  • واہگہ بارڈر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا

    واہگہ بارڈر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا

    لاہور : واہگہ بارڈر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا ، سخت گرمی کےموسم میں بھی 10,000 سےزائد لوگ پریڈ وینیو میں موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق حسبِ روایت عوام کاجم غفیر واہگہ پریڈ دیکھنےاُمڈ آیا اور واہگہ بارڈر پاکستان زندہ باد سےگونج اٹھا۔

    عوام کا جوش و جذبہ دیدنی تھا، بچے، خواتین، بزرگ سب پنجاب رینجرز کے جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے، سخت گرمی میں بھی دس ہزارسے زائد لوگ پریڈ وینیو میں موجود تھے۔

    واہگہ کی پریڈ قومی یکجہتی، ملک سےمحبت اورافواجِ پاکستان سےمحبت اور اعتمادکے رشتے کی عکاس ہے۔

    اس موقع پر عوام کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت،اتحادکی خاطر ہمیشہ پاک فوج،پنجاب رینجرزکےشانہ بشانہ ڈٹ کر کھڑےرہیں گے، دنیا کی کوئی طاقت عوام اور پاک افواج کے مابین عقیدت و محبت کے تعلق کو کمزور نہیں کرسکتی۔

    عوام کا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈرکی پریڈپرعوامی اجتماع پاک فوج سے محبت کا واضح ثبوت ہے۔

  • جنگِ ستمبر: پاکستانی بچّہ جو قومی رضا کار بھرتی ہونے کے لیے دفتر پہنچ گیا

    جنگِ ستمبر: پاکستانی بچّہ جو قومی رضا کار بھرتی ہونے کے لیے دفتر پہنچ گیا

    صدر ایوب نے اپنی تقریر میں کہا: ’’ہندوستان کے حکم ران شاید یہ نہیں جانتے کہ انھوں نے کس قوم کو للکارا ہے…‘‘

    جب صدر کی تقریر ختم ہوئی تو ہم نعرہ تکبیر، پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد کے نعرے لگاتے محلّے کے چھوٹے سے بازار میں چھوٹا سا جلوس لے کر چل پڑے۔

    دکان داروں نے ہمیں دیکھا تو وہ بھی کھڑے ہو کر ہمارے نعروں کا جواب دینے لگے۔ ایسے چھوٹے چھوٹے جلوس اور نعرے بازی ہمارا معمول بن گیا تھا۔ دن بھر ریڈیوپر قومی و ملّی نغمے، شام کو فوجی بھائیوں کے لیے خصوصی پروگرام سنا کرتے۔

    پاک فضائیہ کے پاس بھارت کے جدید طیاروں کے برعکس سیبر طیارے تھے۔ ریڈیو نے بتایا کہ پاک فضائیہ نے وطن کے دفاع کے لیے وہ کار ہائے نمایاں انجام دیے کہ قوم کا جذبۂ حُب الوطنی اور جذبۂ ایمانی فوج کی طاقت بن گیا۔ پاکستان کے فلائٹ لیفٹیننٹ یونس حسن شہید اور ایم ایم عالم کا واقعہ بھی عالمی ریکارڈ ہے۔

    ایک روز جب بھائی خاکی وردی میں ملبوس سر پر ہری ٹوپی پہنے گھر میں داخل ہوا تو اس نے بتایا کہ اسے شہری دفاع میں رضا کار کے طور پر بھرتی کرلیا گیا ہے۔

    جب بلیک آؤٹ ہوا کرتا تو یہ رضا کار لوگوں کے گھروں کی بتیاں بند کروایا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ یہ رضا کار محاذ تک استعمال کی اشیا اور سامانِ خور و نوش کی رسد کا فریضہ بھی ادا کرنے پر مامور تھے۔ مگر ہمارا معمول تھا کہ جب بھی سائرن بجتے چھتوں پر چڑھ جاتے اور فضائے نیلگوں میں پاکستانی طیاروں کی بھارتی طیاروں پر جھپٹ پلٹ کا نظارا کرتے۔

    گھر والے روکتے، سول ڈیفنس والے بھی دروازے پر دستک دیتے، تنبیہ کرتے مگر ہم کہاں ٹلتے۔ خوف سے کھیلنا ہمارا مشغلہ بن گیا تھا۔ ہمارے گھر کے قریب ہی سول ڈیفنس کا علاقائی دفتر تھا جہاں تمام رضا کار جمع ہوتے اور انھیں ان کی ذمہ داریاں دی جاتیں۔

    ایک دن بھائی کو بتائے بغیر میں بھی سول ڈیفنس کے دفتر پہنچ گیا جہاں پر رضا کاروں کے ساتھ ساتھ ان کے انچارج بھی موجود تھے۔ میں نے کہا کہ میں بھی رضا کار بننا چاہتا ہوں۔ دشمن کو پتا نہیں اس نے کس قوم پر حملہ کیا ہے۔ میں نے بڑے جذباتی انداز میں تقریر شروع کر دی۔ سب سنتے رہے۔ آخر ان کے افسر میرے پاس آئے میرے سَر پر ہاتھ پھیرا۔ میں نے دیکھا ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔

    انھوں نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا: خدا کی قسم! جس قوم کے بچّوں میں وطن کی محبّت کا یہ جذبہ ہو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ اس کے بعد انھوں نے مجھے کہا۔ بیٹا تم ابھی بہت چھوٹے ہو۔ تم اپنی پڑھائی پر دھیان دو، اپنے والدین کا کہا مانو، ہمسایوں سے اچھا سلوک کرو، تمہارا یہی فرض ہے، یہی جہاد ہے اور وطن سے محبّت کا یہی طریقہ ہے۔ تم سمجھو کہ تم بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑرہے ہو۔

    وحدت کالونی کی سڑک ان دنوں بہت چھوٹی سی تھی جو ملتان روڈ کو فیروز پور روڈ سے ملاتی تھی۔ ہم سڑک پر کھڑے ہو کر منتظر رہتے کہ کب فوجی گاڑی یہاں سے گزرے۔ دور سے آتی ہوئی گاڑی کو دیکھ کر ہم اپنے دوسرے ساتھیوں کو آوازیں دے کر بلاتے اور بتاتے کہ گاڑی آرہی ہے اور وہ دوسرے لڑکوں کو بتاتے اور سب سڑک کے کنارے آکر کھڑ ے ہو جاتے۔

    فوجیوں کو ہاتھ ہلا کر سلام کرتے، پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے۔کبھی کبھار کوئی گاڑی ایک پل کے لیے رکتی، ہم بھاگم بھاگ سپاہیوں سے ہاتھ ملاتے۔ سپاہی ہمارے گال تھپتھپاتے اور نعروں کی گونج میں چل دیتے۔

    خبروں میں سب سے زیادہ جن محاذوں کے نام سنے، ان میں واہگہ، چھمب جوڑیاں، کھیم کرن، گنڈا سنگھ والا کے نام مجھے یاد رہ گئے۔ آج بھی جب ان شہروں اور علاقوں کے نام سنتا ہوں تو جنگِ ستمبر 65 ء کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔

    (محمد ظہیر بدر کے مضمون پینسٹھ اور قومی زندہ دلی سے اقتباسات)

  • ‘پاکستان میں محصور 114 بھارتی شہری 9 جولائی کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس جائیں گے’

    ‘پاکستان میں محصور 114 بھارتی شہری 9 جولائی کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس جائیں گے’

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں محصور 114 بھارتی شہری 9 جولائی کو وطن واپس جائیں گے، بھارتی شہریوں کی واہگہ سرحد سے پیدل واپسی کےانتظامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے باعث پاکستان میں محصورہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی کے معاملے پر وزارت داخلہ نے ڈی جی پاکستان رینجرز اور پنجاب کو خط لکھا ، جس میں کہا کہ پاکستان میں محصور 114 بھارتی شہری 9 جولائی کو وطن واپس جائیں گے، بھارتی شہریوں کی واہگہ سرحد سے پیدل واپسی کےانتظامات کیے جائیں اور شہریوں کی واپسی کے دوران صحت ضابطہ کارپرہرصورت عمل کیا جائے۔

    یاد رہے 25 جون کو پاکستان کی جانب سے لاک ڈاون کی پابندیوں کے باعث پھنسے ساڑھے 700 بھارتی شہریوں کے لئے خصوصی طور پر پاک بھارت واہگہ بارڈر کھول دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ بھارتی شہری تین گروپس میں واہگہ بارڈر سے واپس بھارت روانہ ہوں گے، پہلے اور دوسرے گروپ میں ڈھائی ڈھائی سو افراد ہوں گے جبکہ تیسرا گروپ 248 افراد پر مشتمل ہوگا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی شہریوں کی واپسی ، پاک بھارت کشیدگی کے باوجود پاکستان کا بڑا اقدام

    حکومت پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر بھارتی شہریوں کو واپس بھارت جانے کی اجازت دی ، بھارتی شہری پاکستان کے مختلف شہروں میں مقیم تھے، جن میں سے 12 اسلام آباد میں، لاہور میں 80، آزاد کشمیر اور ننکانہ صاحب میں 15 ،15 شہری جبکہ صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں 300 بھارتی شہری رہائش پذیر تھے۔

    بھارتی شہریوں نے کئی بار اپنی حکومت سے واپس آنے کی اجازت مانگی مگر اجازت نہ دی گئی، بھارتی ہائی کمیشن نے اپنے شہریوں سے بیان حلفی لینے کے بعد واپسی کی اجازت دی ہے ۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والے 402 شہری بھی واپس جائیں گے ، آج واپس جانیوالے پہلے گروپ میں کشمیری طلبااورشہری شامل ہیں۔

  • بھارت میں پھنسے 193 پاکستانی واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے

    بھارت میں پھنسے 193 پاکستانی واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور : بھارت میں پھنسے 193 پاکستانی واہگہ بارڈرکے راستے وطن واپس پہنچ گئے، واپس آنیوالےپاکستانیوں کو72گھنٹے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کورونالاک ڈاؤن کی وجہ سےبھارت میں پھنسےپاکستانیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے ، 193 پاکستانی واہگہ بارڈرکے راستےواپس وطن پہنچناشروع ہوگئے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہری رات امرتسرمیں گزارنے کے بعد واپس پہنچنا شروع ہوئے ، واپس آنیوالے پاکستانیوں کو 72گھنٹے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی مختلف بھارتی ریاستوں سے نجی گاڑیوں پرواہگہ پہنچے جبکہ متعددپاکستانی گزشتہ رات ہی اٹاری بارڈرپہنچ گئے تھے اور بی ایس ایف نے گزشتہ رات آنیوالے پاکستانیوں کو واپس بھیج دیاتھا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھارت سے آنے والی 2 خواتین میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد اٹاری امیگریشن آفس میں ہنگامی حالات کا اعلان کردیا گیا تھا اور کاؤنٹرز پر موجود تمام افراد اور ان کے اہلخانہ کو فوری طورپر قرنطینہ سینٹرز منتقل کردیا تھا۔

  • کرتارپورراہداری منصوبہ:  پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    کرتارپورراہداری منصوبہ: پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    لاہور: کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک معاہدے کے 80 فیصد نکات پر متفق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر ہوا، 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے کی جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل نے کی۔

    پاکستانی اور بھارتی حکام نے کرتارپور راہداری کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کوشش جاری ہے، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت اتفاق تک تفصیل سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا، ہوسکتا ہے اس معاملے پربھارت سے ایک میٹنگ اورکرنی پڑے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ معاہدہ ہونے تک تفصیلی جزئیات سے آگاہ نہیں کرسکتا، باقی کے معاملات طے کرنے کے لیے آخری میٹنگ ہوگی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے راہداری امن کے لیے ہے اور کرتارپور راہداری منصوبے پر وزیراعظم کے ویژن کے مطابق کام جاری ہے۔

    قبل ازیں ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دوسرا دورخوش آئند ہے، امید ہے آج کے مذاکرات کے نتائج اچھے نکلیں۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت اورگرونانک کی سالگرہ پرکرتارپور راہداری کھولی جا رہی ہے، کرتار پور راہد اری پر 70 فیصدکام مکمل ہوچکا ہے

    کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مارچ کو بھارت میں اٹاری کے مقام پر ہوا تھا جس میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کی قیادت میں 18 رکنی پاکستانی وفد نے شرکت کی تھی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق کرتارپور راہداری کے طریقے اور مسودے سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی اور تعمیری مذاکرات کیے تھے۔

  • کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل  واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، مذاکرات میں کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی جبکہ وزیر اعظم  اور آرمی چیف کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کرتارپورراہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمدفیصل اور بھارتی وفدکی قیادت جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے14 جولائی کومذاکرات کے پروگرام کوحتمی شکل دے دی ہے، بھارت نےمنصوبے سےمتعلق نکات تیارکرلیے ہیں ۔

    ذرائع کے مطابق کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی، دونوں ممالک کےشریک اہم رہنماؤں کےنام فائنل کیےجائیں گے۔

    سفارتی ذرائع نے کہا وزیر اعظم عمران خان  اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے جبکہ مذاکرات میں منصوبےکےافتتاح پرکتنےبھارتی یاتری پاکستان آئیں گے اور سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن کےطریقہ کار پر بھی بات ہوگی۔

    مذاکرات میں بھارت سےیاتری کتنی کرنسی ساتھ لاسکتے ہیں تعین ہوگا۔

    پاکستان بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلی سطح کاسفارتی رابطہ ہوا تھا ، جس سے پاک بھارت وزرائےاعظم کی جلد ملاقات کا امکان پیدا ہوگیا ہے ، بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پرتیار ہوگئے، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر مودی کرتار پورہ کوریڈور ک دورہ کریں گے، کرتار پور کوریڈور تقریب میں پاک بھارت وزرائے اعظم شریک ہوں گے۔

    خیال رہے پاکستان باباگروناننک کے550ویں سالگرہ پرراہداری آپریشنل کرناچاہتاہے، پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • پاکستان گرفتار بھارتی پائلٹ  ابھی نندن کو آج رہا کرے گا

    پاکستان گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو آج رہا کرے گا

    لاہور : پاکستان جذبہ خیر سگالی کے تحت آج گرفتار بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن کو رہا کرے گا، وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے گرفتار بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو آج بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کیا جائے گا،  بھارتی جنگی جہاز کے پائلٹ کو آج سہ پہر واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس بھیجا جائے گا۔

    بھارتی ہائی کمیشن نےبھارتی پائلٹ کےسفری دستاویزات مکمل کرلیے ، بھارتی ہائی کمیشن کےا ئیراتاشی گروپ کیپٹن ونگ کمانڈرابھی نندن لے کرجائیں گے۔

    دفترخارجہ نے بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر کو پائلٹ حوالگی سےمتعلق باضابطہ طورپرآگاہ کردیا


    بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر دفترخارجہ پہنچے ، جہاں انھیں پائلٹ حوالگی سےمتعلق باضابطہ طورپرآگاہ کردیا ہے ، سہ پہر3بجےبھارتی پائلٹ کوبذریعہ واہگہ بارڈرواپس بھیجاجائے گا، بھارتی ایئراتاشی گروپ کیپٹن پائلٹ ابھی نندن کے سفری دستاویزات لیکر لاہو رروانہ ہوگئے ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ واہگہ بارڈرپرابھی نندن کوبھارتی ہائی کمیشن حکام کےحوالے کیاجائے گا، گروپ کیپٹن جے ٹی کرین بھارتی پائلٹ کو بھارت چھوڑنے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فضائی حدودبندہونےسےکوئی طیارہ پاکستان نہیں آرہا، فضائی حدود بند ہونے پر پائلٹ کو واہگہ کے راستے لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے گرفتار بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ بھارت اس سےزیادہ کشیدگی کوآگے نہ بڑھائے، کشیدگی کم کرنے اور امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھاجائے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کا امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشیدگی کی بنیادی وجہ مقبوضہ کشمیر ہے، گزشتہ4سال میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کی، مقبوضہ کشمیر  میں تحریک مزید مضبوط ہوگئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں اب کوئی بھی کشمیری لیڈر بھارت کیساتھ نہیں رہنا چاہتا، کوئی بھی کشمیری اس وقت آزادی کے علاوہ اورکچھ سننے کیلئے تیار نہیں۔

    انھوں نے کہا تھا پاکستان امن چاہتا ہے، چاہتے ہیں خطہ ترقی کرے اور غربت کا خاتمہ ہو، اس قسم کی کشیدگی نہ پاکستان کوفائدہ دیتی ہے نہ بھارت کوفائدہ دیتی ہے۔

    بھارتی پائلٹ کو رہائی دینے کے اعلان پر وزیراعظم عمران خان کو دنیا بھر سے پذیرائی ملی اور   ابھی نندن کی رہائی کے اعلان کو زبردست اقدام قرار دیا۔

    واضح رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ  ابھی نندن کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی قیدی: بھارتی پائلٹ پاک فوج کا شکر گزار

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

    گرفتاربھارتی پائلٹ نے  بیان میں کہا تھا کہ وہ ونگ کمانڈرابھی نندن کمارہےاوراس کاسروس نمبرٹو سیون نائن ایٹ ون ہے جبکہ پاکستان کے بہترین سلوک کی تعریف کی تھی۔

    ابھی نندن کا کہنا تھا کہ  پاک فوج کا رویہ پیشہ وارانہ اور متاثر کن ہے ہماری فوج کو ایسا رویہ اپنانا چاہیے۔

  • یومِ دفاع: واہگہ بارڈر جوانوں کے بوٹوں کی دھمک سے گونج اٹھا

    یومِ دفاع: واہگہ بارڈر جوانوں کے بوٹوں کی دھمک سے گونج اٹھا

    واہگہ: ملک بھر میں آج یومِ دفاع پاکستان اور یومِ شہدا بھرپور قومی جوش و جذبے سے منایا گیا، اس دن کی مناسبت سے واہگہ سرحد پر پرچم اتارنے کی یاد گار تقریب بھی منعقد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یومِ دفاع کے موقع پر واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی روایتی تقریب منعقد ہوئی، جس میں پُر جوش پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    یاد گار تقریب کے دوران واہگہ بارڈر پر پاک فوج کے جوانوں نے حیران کن مہارت کے شان دار مظاہرے کیے، اور بوٹوں کی دھمک نے دشمن پر دھاک بٹھا دی۔

    تقریب کے دوران پاکستانی شہریوں نے جیوے جیوے پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے اور ماحول تکبیر کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    یومِ دفاع منانے والے پر جوش شہریوں نے شہداے وطن کو شان دار خراجِ عقیدت پیش کیا، انھوں نے پاک فوج کے جوانوں کی کارکردگی کو قابلِ فخر قرار دیا۔


    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے لیے جان دینے والا ہر فرد قابلِ احترام ہے، میجر جنرل آصف غفور


    خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ شہید شہید ہوتے ہیں، پاکستان کے لیے جان دینے والا ہر فرد قابلِ احترام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہدا کے اہلِ خانہ نے آج محسوس کیا ہوگا کہ ہم ان کے احسان مند ہیں، ملک کی بات آئے تو ہم سب ایک ہیں، مسلح افواج کی پہلی ترجیح امن قائم کرنا ہے۔