Tag: وبائی امراض

  • کرونا ویکسین آیندہ ہفتے سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی

    کرونا ویکسین آیندہ ہفتے سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی

    آکسفورڈ: کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیاری کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، آیندہ ہفتے سے ویکسین وائرس سے متاثرہ افراد پر آزمائی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آکسفورڈ یونی ورسٹی کے جینرز انسٹیٹیوٹ کی ریسرچ ٹیم کی سربراہ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا کے خلاف ویکسین تیاری کے آخری مرحلے میں ہے، یہ ویکسین آیندہ ہفتے متاثرین پر آزمائی جائے گی۔

    پروفیسر سارہ گلبرٹ کا کہنا تھا کہ ریسرچ ٹیم کو آیندہ ہفتے بڑی کامیابی کی امید ہے، حکومتی منظوری کے بعد ویکسین جلد مارکیٹ میں ہوگی، آکسفورڈ یونی ورسٹی کے جینرز انسٹی ٹیوٹ میں ویکسین کے لیے تجربات جاری ہیں۔

    عالمگیر وبا نے دنیا تہ و بالا کر کے رکھ دی، مزید ہلاکتیں

    یاد رہے کہ تین دن قبل آکسفورڈ یونی ورسٹی کے ماہرین نے کہا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے نتائج اگلے 6 ماہ میں موصول ہوں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوگا۔ ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا گیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا۔

    اس کی آزمائش کے لیے کئی سو رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل بھی مکمل کیا جا چکا ہے، جینرز انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل نے کہا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کر سکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس، یہ ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ پانچواں سر فہرست ملک ہے جہاں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، اب تک وائرس سے 9,875 مریض مر چکے ہیں جب کہ 79 ہزار افراد کو وائرس لگ چکا ہے، جن میں سے صرف 344 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں جب کہ ڈیڑھ ہزار کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • اطالوی وزیر اعظم نے وبا روکنے کے لیے مشکل فیصلوں کی ذمہ داری قبول کر لی

    اطالوی وزیر اعظم نے وبا روکنے کے لیے مشکل فیصلوں کی ذمہ داری قبول کر لی

    روم: اطالوی وزیر اعظم نے کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے کیے گئے مشکل فیصلوں کی ذمہ داری قبول کر لی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے، لاک ڈاؤن میں توسیع کا اعلان اطالوی وزیر اعظم جوسیپی کونٹے نے کیا، انھوں نے کہا کہ فیصلہ مشکل ہے لیکن وقت کی ضرورت ہے۔

    اطالوی وزیر اعظم جوسیپی نے واضح طور پر کہا کہ اس مشکل فیصلے کی تمام تر ذمہ داری قبول کرتا ہوں، امید ہے 3 مئی کے بعد کاروبار بحال ہو جائیں گے، لیکن 3 مئی کے بعد بھی محتاط رہنا ہوگا، اگر 3 مئی سے قبل حالات بہتر ہو گئے تو پابندیاں پہلے ہی ختم کر دیں گے۔

     

    جوسیپی کونٹے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسٹر کی چھٹیوں میں بھی لاک ڈاؤن کی پابندی کرنی ہوگی، ملک کرونا کے دوسرے فیز میں داخل ہو چکا ہے، احتیاط کرنا ہوگی، ماہرین سے مسلسل رابطے میں ہوں، حکومت شہریوں کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔

    خیال رہے کہ چین کے بعد اٹلی دوسرا ملک تھا جہاں نیا اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین بے پناہ تباہ کن ثابت ہوا، اٹلی میں بہت تیزی سے وائرس کا شکار ہو کر لوگ مرنے لگے اور ایک ہی ہفتے کے دوران ہلاکتوں میں اٹلی نے چین کو بہت پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ تاہم اب دو دن سے امریکا نے ہلاکتوں میں اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    اٹلی دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں، اب تک 19,468 وائرس سے مر چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 152,271 ہے۔

  • عالمگیر وبا نے دنیا تہ و بالا کر کے رکھ دی، مزید ہلاکتیں

    عالمگیر وبا نے دنیا تہ و بالا کر کے رکھ دی، مزید ہلاکتیں

    کراچی: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پھیلنے والی عالمگیر وبا نے دنیا تہ و بالا کر کے رکھ دی ہے، بڑی تعداد میں مزید ہلاکتوں کے بعد مجموعی اموات 1 لاکھ 8 ہزار 837 تک پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 17 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی، وائرس سے اموات 108,837 ہو گئیں جب کہ وائرس سے 4 لاکھ 4 ہزارسے زائد مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

    امریکا وائرس سے اموات اور متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، جہاں اب 20 ہزار 580 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 5 لاکھ 33 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ دوسرے نمبر پر سب سے متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں کرونا وائرس کے 19,468 مریض جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں، جب کہ 1 لاکھ 52 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    اسپین میں بھی تیزی سے ہلاکتوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد اب وہ تیسرا ملک بن چکا ہے جہاں سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک 16,606 افراد کو وِڈ نائنٹین کا شکار ہو کر مر چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔ فرانس ہلاکتوں کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا سر فہرست ملک ہے جہاں 13,832 مریض ہلاک ہوئے ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 29 ہزار سے زائد ہے۔

    تازہ ترین: کرونا وائرس سے پاکستان میں 86 اموات، کیسز کی تعداد 5038 ہو گئی

    برطانیہ میں کرونا وائرس سے اموات 9875 ہو گئیں، 78 ہزار سے زائد متاثر ہیں، ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4375 ہو گئی، جب کہ 70 ہزار سے زائد متاثر ہیں، وائرس سے بیلجیئم میں 3346 افراد ہلاک ہوئے اور 28 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔ چین میں اب تک 3339 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مجموعی طور پر 82 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، خیال رہے کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلا۔

    جرمنی میں یہ وائرس 2871 جانیں نگل گیا ہے، اور ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد متاثر ہیں، نیدرلینڈز میں 2643 جانیں تلف ہو چکی ہیں جب کہ 24 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، برازیل میں کرونا سے 1140 اموات ہوئیں اور 20 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، ترکی میں وائرس 1101 جانیں نگل چکا ہے جب کہ 52 ہزار سے زائد متاثر ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 1036 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوئے اور 25 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

    سوئیڈن میں 887، کینیڈا میں 653، پرتگال میں 470، آسٹریا میں 337، انڈونیشیا میں 327، ایکواڈور میں 315، بھارت میں 288، سعودی عرب میں 52 اموات ہو چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس سے ملک میں 86 اموات، کیسز کی تعداد 5038 ہو گئی

    کرونا وائرس سے ملک میں 86 اموات، کیسز کی تعداد 5038 ہو گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں مہلک وائرس نے مزید متعدد افراد کی جان لے لی، ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 86 تک پہنچ گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں 5 ہزار 38 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے، اب تک وائرس کے باعث 86 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ ملک میں کرونا کے 1026 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

    ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کرونا سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14 اموات ہوئیں، ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 254 کرونا کیس رپورٹ ہوئے، 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 805 ٹیسٹ کیے گئے، پاکستان میں مجموعی طور پر اب تک 61 ہزار 801 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کے حوالے سے اعداد وشمار پر نظر ڈالی جائے تو 26 فروری کو پہلے کیس سے 31 مارچ تک پاکستان میں 2007 کیسز تھے، تاہم یکم اپریل سے ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے، یکم اپریل سے لے کر اب تک پاکستان میں 1600 سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔

  • ملک میں کرونا سے اموات 66 ہو گئیں، 4601 افراد متاثر

    ملک میں کرونا سے اموات 66 ہو گئیں، 4601 افراد متاثر

    اسلام آباد: پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 ہزار 601 ہو گئی ہے، نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جیسے جیسے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ویسے ویسے مریضوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس پر کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے آج جاری اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ ملک میں وائرس کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر 66 ہو گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 284 کیس سامنے آئے جب کہ 4 مزید اموات رپورٹ ہوئیں۔

    سی این او سی کے مطابق صوبہ جات کے لحاظ سے کرونا کیسز کو توجہ کے ساتھ مانیٹر کیا جا رہا ہے، اب تک صوبہ پنجاب کیسز کی تعداد کے لحاظ سے سر فہرست ہے، جہاں 2279 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، دیگر صوبوں کی مانند پنجاب میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے۔

    کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کا آغاز ہوتے ہی سندھ اس کا شکار ہوا، جہاں تفتان بارڈر سے گزرتے ہوئے ایران سے آنے والے زائرین کی وجہ سے سندھ کے مختلف شہروں میں وائرس پھیلا، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے فوری رسپانس کی وجہ سے کیسز کی بڑھتی رفتار میں کمی آئی، اب تک صوبے میں 1128 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    صوبہ خیبر پختون خوا میں کو وِڈ نائنٹین کیسز کی تعداد بڑھ کر 620 ہو گئی ہے، وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے خیبر کے کئی اضلاع میں لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے، گزشتہ روز گیلپ سروے میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان کے تمام صوبوں میں کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے لحاظ سے پختون خوا وہ صوبہ ہے جہاں عوام سب سے زیادہ مطمئن ہیں۔

    کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں اب تک 219 کرونا کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، گزشتہ دنوں بلوچستان میں ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے نے کرونا وائرس کے حفاظتی سامان کی حکومت کی جانب سے عدم فراہمی پر شدید احتجاج کیا تھا، جس پر پولیس نے جانب سے ان پر بدترین تشدد بھی کیا گیا، خیال رہے کہ ڈاکٹرز اس وقت پاکستان سمیت پوری دنیا میں فرنٹ لائن سولجرز کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم کوئٹہ پولیس نے طبی عملے کے ساتھ بہت برا سلوک روا رکھا۔ ڈاکٹرز کی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ حفاظتی سامان نہ ہونے کے سبب خود ڈاکٹرز بھی کو وِڈ نائنٹین پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔

    ادھر گلگت بلتستان میں 215 اور آزاد کشمیر میں 33 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے اب تک 107 تصدیق شدہ کیس سامنے آ چکے ہیں۔

  • عالمگیر وبا کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    عالمگیر وبا کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    کراچی: عالمگیر سطح پر نئے اور نہایت مہلک ثابت ہونے والے وائرس کو وِڈ نائنٹین سے اموات کی تعداد 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کو عالمگیر وبا قرار دیا جا چکا ہے، اس وبا کی زد میں اب تک 210 ممالک اور علاقے آ چکے ہیں، اور 95,739 اموات واقع ہو چکی ہیں۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی 16 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ اب تک صرف ساڑھے تین لاکھ مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز امریکا میں سامنے آئے ہیں، جن کی تعداد ساڑھے 4 لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔

    ہلاک افراد کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دوسرے نمبر ہے جہاں اب تک 16,697 مریض کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں نیویارک کرونا سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے جہاں 7067 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد ہے۔ پہلے نمبر پر تاحال یورپی ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 18,279 ہو گئی ہے جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 43 ہزار سے زائد ہے۔

    ڈاؤ یونی ورسٹی میں کرونا وائرس سے متعلق بڑی تحقیق

    اسپین میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، امریکا کے بعد اسپین دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، اور اب تک 1 لاکھ 53 ہزار سے کیسز تجاوز کر چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 15,447 ہو گئی ہے، اموات کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کا تیسرا بڑا متاثرہ ملک ہے۔

    فرانس کرونا وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا بڑا اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پانچواں ملک ہے، فرانس میں ہلاکتیں 12,210 تک پہنچ گئیں جب کہ 1 لاکھ 17 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔ برطانیہ میں اگرچہ کیسز کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں لیکن اموات کی تعداد کا تناسب زیادہ ہے، اب برطانیہ میں کرونا وائرس سے 7,978 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 65 ہزار ہو گئی ہے۔

    بیلجئم میں کرونا وائرس سے 2523 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 24983 افراد متاثر ہو چکے ہیں، نیدرلینڈز میں 2396 افراد ہلاک اور 21762 افراد متاثر ہیں، ایران میں کرونا وائرس سے 4110 افراد ہلاک جب کہ 66220 افراد متاثر ہیں، سعودی عرب میں کرونا سے 44 افراد ہلاک جب کہ 3287 افراد متاثر ہیں، بھارت میں وائرس سے 227 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 6725 افراد متاثر ہیں۔

  • وبا میں طبی ماہرین فیصلہ کن ہیں، ان کی پیروی لازمی ہے: جاوید غامدی

    وبا میں طبی ماہرین فیصلہ کن ہیں، ان کی پیروی لازمی ہے: جاوید غامدی

    کراچی: معروف مذہبی اسکالر جاوید احمد غامدی نے کہا ہے کہ کرونا کی وبا ہمارے لیے امتحان اور عبرت ہے، ایسے ماحول میں طبی ماہرین فیصلہ کن ہیں اور ان کی پیروی شرعی طور پر لازمی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے مذہبی اسکالر کا کہنا تھا کہ کرونا وبا سے متعلق حکومت وقت کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے، دوسروں کے لیے خطرے کا باعث بننا اقدام قتل کے مترادف ہے، حکومت وقت کی اطاعت شریعت میں لازم ہے۔

    جاوید غامدی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں نرمی ہے، اللہ کا حکم ہے کوئی شخص دم توڑ رہا ہو تو آپ نماز بھی توڑ سکتے ہیں، طبی ماہرین کی رائے کی صورت میں سماجی فاصلے رکھنا ہوں گے، عبادات پر بھی انسانی جان کو ترجیح دی گئی ہے، وبا سے متعلق شریعت میں بھی واضح ہدایات ہیں، حکومت وقت کے فیصلے کے تناظر میں عبادات سے متعلق ہدایات موجود ہیں، حکومت و طبی ماہرین کی پیروی شرعاً اور اخلاقاً ہر لحاظ سے ضروری ہے۔

    کرونا وائرس: علمائےکرام نے حکومتی احکامات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی

    انھوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے انسان کو بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملتا ہے، ہم اپنے نظام زندگی کو خود بہتر کر سکتے ہیں، گلوبل وارمنگ سے متعلق شروع میں کیا صورت حال تھی اور اب کیا صورت حال ہے، انسان تھوڑی سے احتیاط کر کے اس دنیا کے مسائل حل کر سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 63 ہو چکی ہے جب کہ کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 4322 تک پہنچ گئی، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق 24 گھنٹوں میں مزید 248 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ 5 مریض انتقال کر گئے، اور 31 کی حالت تشویش ناک ہے۔ دوسری طرف 24 گھنٹوں میں مزید 2737 کرونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں، اب تک ملک میں 44896 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: عالمی سطح پر اموات 88,505 ہو گئیں

    کرونا وائرس: عالمی سطح پر اموات 88,505 ہو گئیں

    کراچی: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین نے یورپ اور امریکا میں ہلاکتوں سے تباہی مچا دی ہے، دنیا بھر میں وائرس سے اموات 88 ہزار 505 ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پوری دنیا اس وقت کرونا وائرس سے بری طرح جھوجھ رہی ہے، دنیا کے 209 ممالک اور خطے وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، عالمی سطح پر وائرس سے اب تک 15 لاکھ 18 ہزار سے زائد انسان متاثر ہو چکے ہیں، جن میں 3 لاکھ 30 ہزار تک مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔

    اٹلی میں کرونا وائرس سے17 ہزار 669 اموات واقع ہوچکی ہیں، جب کہ ایک لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ امریکا میں وائرس سے 14 ہزار 795 اموات واقع ہوئی ہیں اور 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ اسپین میں وائرس 14 ہزار 792 جانیں نگل گیا ہے، جب کہ ایک لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    فرانس میں کرونا 10 ہزار 869 جانیں نگل گیا، جب کہ ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد متاثر ہیں، برطانیہ میں کرونا وائرس سے اموات 7097 ہو گئیں، اور 60 ہزار سے زائد شہری متاثر ہیں۔ ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3993 ہو گئی ہے، جب کہ 64 ہزار سے زائد متاثر ہیں، چین میں 3335 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوئے، جب کہ 81 ہزار 800 سے زائد افراد متاثر ہوئے۔

    کرونا وائرس جرمنی میں بھی 2349 جانیں نگل گیا، اور ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، نیدرلینڈز میں وائرس 2248 جانیں نگل گیا جب کہ 20 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، بیلجیئم میں 2240 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 23 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں 895 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوئے، 23 ہزار سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔

    وائرس سے برازیل میں 820 اموات ہوئیں، 16 ہزار سے زائد متاثر ہیں، کرونا ترکی میں بھی 812 جانیں نگل گیا جب کہ 38 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، سوئیڈن میں 687، کینیڈا میں 427، پرتگال میں 380 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسٹریا میں 273، ایکواڈور میں 242، انڈونیشیا میں 240 اموات ہوئیں، جنوبی کوریا میں 204 اموات، 10 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جب کہ بھارت میں وائرس سے اب تک 178 افراد ہلاک اور 5916 متاثر ہو چکے ہیں۔

  • طبیب کا نسخہ اور علامہ اقبال کا بھولپن

    طبیب کا نسخہ اور علامہ اقبال کا بھولپن

    میاں مصطفیٰ باقر کے مرنے کے بعد ان کے اسکول کا رزلٹ آیا۔

    آٹھویں کلاس میں فرسٹ پاس ہوئے تھے۔ ہیضے کی وبا میں ابھی کمی نہیں آئی تھی۔

    بھتیجے ممتاز حیدر تو اللہ کے فضل سے اچھے ہوگئے، لیکن اب بھانجے عثمان حیدر کو کالرا ہوگیا۔ ماموں ممانی نے متوحش ہوکر بار بار اُن کے ناخن دیکھنا شروع کیے۔ فوراً گاڑی بھیج کر جھوائی ٹولے کے نامی طبیب حکیم عبدالوالی کو بلوایا۔

    حکیم صاحب نے کہا حالت تشویش ناک نہیں۔ ان کا نسخہ بندھوایا گیا۔ دوا ماموں ممانی وقت پر خود کھلاتے رہے۔

    اسی ہفتے علامہ اقبال مصطفیٰ باقر کی تعزیت کے لیے لاہور سے تشریف لائے۔ رات کو اس ہوا دار برآمدے میں ان کا پلنگ بچھتا جہاں عثمان حیدر سوتے تھے۔ دن میں دو چار بار عثمان حیدر کے کمرے میں جاکر علامہ ان کی مزاج پرسی کرتے۔

    ڈاکٹر اقبال کو لکھنؤ آئے دو تین روز ہوئے تھے کہ علی محمد خاں راجا محمود آباد نے اُن کی زبردست دعوت کی۔

    وہاں خوب ڈٹ کر شاعرِ مشرق نے لکھنؤ کا مرغّن نوابی ماحضر تناول فرمایا۔ رات کے گیارہ بجے ہلٹن لین واپس آئے۔ کپڑے تبدیل کیے۔ برآمدے میں جاکر اپنے پلنگ پر سو رہے۔

    رات کے ڈھائی بجے جو اُن کے نالہ ہائے نیم شبی کا وقت تھا، افلاک سے جواب آنے کے بجائے پیٹ میں اٹھا زور کا درد۔ شدت کی مروڑ۔ سوئیٹ نے گھبرا کر رونا شروع کردیا۔

    سارا گھر سورہا تھا۔ میزبانوں کو زحمت نہ دینے کے خیال سے چپکے لیٹے رہے۔ نزدیک پلنگ پر نو عمر عثمان حیدر بے خبر سورہے تھے۔ اقبال نے آہستہ سے اٹھ کر غسل خانے کا رخ کیا، وہاں سے تیسری بار لوٹ کر آئے۔

    برآمدے کی لائٹ جلائی۔ عثمان حیدر کے سرہانے میز پر حکیم عبدالوالی کی دوا کا قدّح رکھا تھا۔ آپ اس کی چوگنی خوراک پی گئے۔ پھر لیٹ رہے۔ پھر غسل خانے گئے۔ واپس آکر مزید دو خوراکیں نوشِ جان کیں۔

    کھٹر پٹر سے عثمان حیدر کی آنکھ کھل گئی۔ دیکھا کہ ڈاکٹر صاحب اپنے بستر کے کنارے بیٹھے ہیں۔ آنکھوں سے آنسو جاری اور اپنے ناخنوں کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔

    مصطفیٰ باقر مرحوم کے ناخن نیلے پڑنے کا قصہ انھیں بتایا جا چکا تھا۔

    عثمان حیدر ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھے۔ ادب سے دریافت کیا۔ ”ڈاکٹر صاحب خیریت؟“
    بھرائی ہوئی آواز میں جواب دیا۔

    ”مجھے بھی کالرا ہوگیا۔ جاکر سجّاد کو جگا دو۔“

    اس وقت پو پھٹ رہی تھی۔ باغ میں چڑیوں نے گنجارنا شروع کردیا تھا۔ بڑی خوش گوار ہوا چل رہی تھی اور بارش کی آمد آمد تھی۔ عثمان حیدر نے تیر کی طرح جاکر دوسرے برآمدے میں ماموں جان کو جگایا۔ اس وقت ڈاکٹر اقبال نیم جاں سے اپنے پلنگ پر لیٹ چکے تھے۔

    ماموں نے فوراً آکر منفردِ روزگار مہمان کی یہ حالت دیکھی۔ حواس باختہ سرپٹ پھاٹک کی طرف بھاگے۔

    لکھنؤ کا انگریز کرنل سول سرجن نزدیک ہی ایبٹ روڈ پر رہتا تھا۔ اس کو جاکر جگایا۔ کرنل بھاگم بھاگ ہلٹن لین پہنچا۔ انجکشن لگایا۔ مریض کی تسلی تشفی کی۔

    آدھ گھنٹے بعد علاّمہ پر غنودگی طاری ہوئی۔ کرنل نے نسخہ لکھا۔ مشتاق بیرہ حضرت گنج سے دوا بنوا کر لایا۔ دو گھنٹے بعد علامہ کو پھر اسہال شروع ہوگیا۔ اس وقت تک ڈرائیور آچکا تھا۔ وہ حکیم عبدالوالی کو لینے جھوائی ٹولہ گیا۔

    حکیم صاحب بوکھلائے ہوئے ہلٹن لین پہنچے۔ کرنل کی شیشی دیکھی۔ پھر نسخہ لکھنے بیٹھے۔

    علامہ نے تکیہ سے سَر اٹھا کر نسخہ ملاحظہ فرمایا۔ بولے، ”حکیم صاحب یہ دوائی تو میں پہلے ہی آدھی بوتل پی چکا ہوں۔“

    حکیم صاحب ہکّا بکّا اقبال کو دیکھنے لگے۔ عثمان حیدر والی بوتل اٹھائی۔ اس میں پوری چھے خوراکیں کم تھیں۔

    شاعر مشرق نے بھولپن سے فرمایا، ”حکیم صاحب بات یہ ہوئی کہ میں نے سوچا یہ لڑکا کم عمر ہے۔ اس کی خوراک سے چار گنا زیادہ مجھے کھانی چاہیے، جبھی فائدہ ہوگا۔“

    حکیم عبدالوالی نے زور دار قہقہہ لگایا۔ ”ڈاکٹر صاحب آپ واقعی فلسفی ہیں۔ خدا نے بڑی خیریت کی۔ اگر دو ایک خوراکیں اور پی ہوتیں، لینے کے دینے پڑجاتے۔“

    شام تک علّامہ کی حالت سنبھل گئی، لیکن ان کی علالت کی خبر شہر میں آگ کی طرح پھیل چکی تھی۔ ہلٹن لین میں لوگوں کا تانتا بندھ گیا۔ راجہ صاحب محمود آباد، مشیر حسین قدوائی، جسٹس سمیع اللہ بیگ، سید وزیر حسن صبح شام آکر مزاج پرسی کرتے۔ حکیم عبدالوالی اور کرنل روزانہ آیا کرتے۔

    پانچویں دن راجہ محمود آباد نے فرسٹ کلاس کا درجہ ریزور کروا کے دو ملازموں کے ساتھ علامہ اقبال کو لاہور روانہ کیا۔

    (قرۃ العین حیدر کی کتاب ”کارِ جہاں دراز ہے“ سے انتخاب)

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس 64 ہزار 743 جانیں لے گیا

    دنیا بھر میں کرونا وائرس 64 ہزار 743 جانیں لے گیا

    کراچی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی، اب تک عالمی سطح پر وائرس 64 ہزار 743 جانیں لے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتوں کی تعداد بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے، خدشہ ہے آیندہ ایک ہفتے کے دوران یہ ہلاکتیں 1 لاکھ تک پہنچ جائیں گی۔

    کرونا وائرس نے 206 ممالک اور علاقوں میں اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ 15 ہزار 362 اموات واقع ہو چکی ہیں۔ مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 24 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، 4 ہزار کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 21 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    اسپین میں بھی اموات کی تعداد نہایت تیزی سے بڑھتی جا رہی ہیں، اب تک 11 ہزار 947 افراد کرونا وائرس کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اسپین میں وائرس کے نئے کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر امریکا کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ اس وقت اسپین دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 1 لاکھ 26 ہزار ہو چکی ہے۔ 34 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں لیکن ساڑھے 6 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    امریکا میں مسلسل چوتھے روز کرونا ایک ہزار سے زائد جانیں لے گیا، امریکا میں اموات کی تعداد 8 ہزار 454 ہو گئی ہے، اموات کی تعداد کی لحاظ سے امریکا دنیا کا تیسرا ملک ہے، تاہم وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کے لحاظ سے تاحال پہلا ملک ہے جہاں 3 لاکھ 11 ہزار سے بھی تعداد تجاوز کر چکی ہے۔ اب بھی امریکا میں 8 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ نیویارک میں 24 گھنٹے میں ریکارڈ 630 افراد ہلاک ہوئے، جہاں اموات کی تعداد 3 ہزار 560 ہو گئی ہے۔

    برطانیہ میں ایک دن میں 700 افراد ہلاک ہونے کے بعد اموات کی تعداد 4 ہزار 313 ہو گئی ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس سے 41 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    ایران میں 55 ہزار افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ 3452 اموات ہو چکی ہیں، بھارت میں متاثرین کی تعداد ساڑھے 3 ہزار ہوگئی، سعودی عرب میں 2370 افراد متاثر ہو چکے جب کہ اموات کی تعداد 29 ہو گئی۔