Tag: وبائی امراض

  • دنیا سناٹے کی طرف بڑھنے لگی، کرونا وائرس سے 6521 افراد ہلاک

    دنیا سناٹے کی طرف بڑھنے لگی، کرونا وائرس سے 6521 افراد ہلاک

    کراچی: نہایت مہلک اور نئے وائرس کرونا نے 157 ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے، وائرس کے خوف سے ہر سو سناٹا پھیل گیا، بازار ویران ہو گئے، وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6,521 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں COVID 19 کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 169,925 ہو گئی ہے، بعض ممالک میں وائرس کی ہلاکت خیزی نے دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے، دنیا ایک سناٹے کی طرف بڑھنے لگی ہے، بڑے بڑے اسپورٹس ایونٹس منسوخ ہو چکے ہیں، کھیل کے میدان خالی ہو گئے، نیو یارک اور لاس اینجلس میں اسکولز، ریسٹورنٹس اور پبلک مقامات بند کر دیے گئے، ہالینڈ میں بھی ہائی الرٹ ہے، اسکولوں میں چھٹیاں دی گئیں، تفریحی مقامات سیل کر دیے گئے، نیوزی لینڈ میں بھی عوامی اجتماعات پر پابندی لگ گئی، جرمنی نے تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ سرحدیں بند کر دیں۔

    چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک وائرس نے دنیا بھر میں پونے 2 لاکھ افراد کو متاثر کر دیا ہے۔ چین کے بعد اٹلی، ایران، اسپین اور فرانس میں وائرس نہایت ہلاکت خیز ثابت ہوا، چین میں ہلاکتیں 3,213 تک پہنچ گئیں، اٹلی میں 1809 وائرس کے ہاتھوں زندگی ہار چکے ہیں، ایران میں 724 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اسپین میں 294 مریضوں نے دم توڑا، جب کہ فرانس میں 127 متاثرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 75، امریکا 69، برطانیہ 35، جاپان 25، نیدرلینڈز 20، جرمنی 13، سوئٹزرلینڈ 14، فلپائن 12 اور عراق میں 10 ہلاکتیں واقع ہوئیں۔

    کرونا کا خوف، چھینکنے پر دوران پرواز مسافروں میں جھگڑا

    اس وقت سب سے زیادہ نئے کیسز امریکا میں سامنے آ رہے ہیں، 102 نئے کیسز کے ساتھ امریکا میں متاثرہ افراد کی تعداد 3782 ہو گئی ہے۔ چین میں 16 نئے کیسز کے بعد تعداد 80,860 ہو گئی ہے، اٹلی میں کیسز کی تعداد 24747 ہے، ایران میں 13938، جنوبی کوریا میں 74 نئے کیسز کے بعد تعداد 8236 ہو چکی۔ اسپین 7988، جرمنی 5813، فرانس 5423، سوئٹزر لینڈ 2217، برطانیہ 1391، ناروے 1256، نیڈرلینڈ 1135، سویڈن 1040، بیلجیم 886، ڈنمارک 864، آسٹریا 860، جاپان 840، ملائیشیا 428، قطر 401، کینیڈا 341، آسٹریلیا 337، یونان 331، چیکیا 293، اسرائیل 250، پرتگال 245، فن لینڈ 244، سنگاپور 226، سلووینیا 219، بحرین 214، برازیل 203، آئس لینڈ 180، مصر 126، عراق 124، سعودی عرب 118، انڈونیشیا 117، بھارت 115، جب کہ پاکستان میں 102 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے اب تک صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 77,776 ہو چکی ہے۔ تاہم دوسری طرف فرانس میں ایک ہی دن میں 31 افراد کی موت واقع ہوئی، جوایک ریکارڈ تعداد ہے۔

  • کرونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، 5839 ہلاکتیں ریکارڈ

    کرونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، 5839 ہلاکتیں ریکارڈ

    کراچی: نئے اور انتہائی مہلک وائرس COVID 19 کی نہایت سرعت کے ساتھ پھیلنے کی صلاحیت نے دنیا کی بڑی طاقتوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5,839 تک پہنچ گئی ہے، دنیا کے کئی ممالک میں ہیلتھ ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان سے سامنے آنے والے کرونا وائرس سے دنیا بھر میں مزید 410 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد اموات کی تعداد پانچ ہزار آٹھ سو انتالیس ہو گئی ہے، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 156,846 تک پہنچ گئی، دوسری طرف وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں میں شفایابی کا گراف بھی بلند ہو رہا ہے، اور اب تک 75,937 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین میں وائرس پر کافی حد تک قابو پائے جانے کے بعد اس نے اچانک دنیا میں نہایت تیزی سے پھیلنا شروع کیا، اب تک 153 ممالک اور علاقوں کو کرونا وائرس لپیٹ میں لے چکا ہے، چین کے بعد وائرس نے یورپ میں بھی پنجے بری طرح گاڑ دیے ہیں اور اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں، اب تک اٹلی میں 1,441 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، صرف ایک دن میں 175 ہلاکتیں ہوئیں، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 21,157 تک پہنچ گئی۔

    چین کا شہر ووہان جو کرونا وائرس کی وجہ سے بھوت شہر بن گیا تھا

    تیسرے نمبر پر یہ وائرس ایران میں ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے اور ایک دن میں مزید 97 افراد کی ہلاکت کے بعد تعداد 611 ہو گئی ہے، جب کہ 12729 افراد متاثرہ ہیں۔ اسپین میں بھی کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی بڑھنے لگی ہے اور مزید 62 افراد ہلاک ہونے کے بعد تعداد 196 ہو گئی، مجموعی متاثرین کی تعداد 6391 ہو چکی ہے۔ فرانس میں وائرس سے 91 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 4,469 افراد متاثر ہیں۔ جنوبی کوریا میں 8 افراد کی ہلاکت کے بعد تعداد 75 ہو گئی، جب کہ 8162 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

    ایران کے شہر شمالی تہران میں ایک مزار کو کرونا وائرس سے پاک کرنے کے لیے اسپرے کیا جا رہا ہے

    ادھر چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں واضح کمی آ گئی ہے، مزید 10 افراد ہلاک ہونے کےبعد تعداد 3199 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 80,849 ہے۔ جرمنی میں بھی وائرس سے مزید ایک شخص ہلاک ہوا اور تعداد 9 ہو گئی ہے، جب کہ 4599 متاثر ہیں۔ امریکا میں بھی نہایت تیزی سے وائرس نے پھیلنا شروع کر دیا ہے، ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے، مزید دس ہلاکتوں کے بعد تعداد 60 ہو گئی، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 3,041 ہو چکی ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں مزید 2 افراد کی ہلاکت کے بعد تعداد 13 ہو گئی جب کہ 1375 متاثر ہیں۔ برطانیہ میں بھی وائرس سے مزید 10 افراد ہلاک ہونے کے بعد اموات کی تعداد 21 ہو گئی ہے، اور 1140 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    امریکا اوراسپین کے ساتھ کئی ممالک میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔

  • وہ وبائی امراض جو کروڑوں‌ انسانوں‌ کی موت کا سبب بنے

    وہ وبائی امراض جو کروڑوں‌ انسانوں‌ کی موت کا سبب بنے

    صدیوں پہلے جب آج کی طرح انسان نے سائنس اور طب کے میدان میں ترقی نہیں‌ کی تھی، تب کسی بیماری کے وبائی صورت اختیار کرجانے کا ایک ہی مطلب ہوسکتا تھا۔۔۔۔ ہزاروں نہیں، لاکھوں انسانوں کی موت!

    ایک زمانے میں ‘‘طاعون’’ اور ‘‘کوڑھ’’ کو آسمان کا قہر اور خدا کا عذاب تصور کیا گیا۔ یہ وہ بیماریاں تھیں جس کے شکار افراد بدترین جسمانی تکلیف اور اذیت ناک صورت حال کا سامنا کرتے اور گویا سسک سسک کر موت کے منہ میں چلے جاتے۔

    تاریخ بتاتی ہے کہ متعدی بیماریوں کی طرح جب انسان شدید بخار، قے، ناقابلِ برداشت سَر اور کمر کا درد، جسم پر سوجن کا شکار ہوئے تو اسے طاعون کا نام دے دیا اور یہ جانا کہ اس جسمانی حالت اور طبی کیفیت کی وجہ چوہے ہیں۔

    طاعون نے وبائی شکل اختیار کی تو دیکھا گیا کہ اکثر لوگوں کی گردن، رانوں اور بغلوں میں پھوڑے نمودار ہو گئے اور ان کی زندگی اذیت ناک ہوتی چلی گئی۔ صحت مند لوگ اور ان کے اپنے تک ان سے خوف کھانے لگے اور دوری اختیار کر لی۔

    تیرھویں اور سولھویں صدی میں طاعون کی وبا سے یورپ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا ذکر تاریخ میں ملتا ہے۔
    کہتے ہیں طاعون نے سب سے پہلے تیرھویں صدی میں یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیا اور متعدد بار اس کی وجہ سے یورپ بھر میں کروڑوں اموات واقع ہوئیں۔ 1666 میں برطانیہ میں طاعون کی وبا پھیلنے سے ایک لاکھ سے زائد انسان موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

    طاعون اور جذام وہ امراض تھے کہ جب کوئی اس کا شکار ہوجاتا اور اس کی زندگی نہایت اذیت ناک ہو جاتی تو اپنے ہی اس کی موت کی دعا کرنے لگتے تاکہ وہ جسمانی تکلیف سے نجات پاسکے۔

    ہم یہاں ان امراض کا ذکر کررہے ہیں جو وبا کی صورت پھیلے اور دنیا بھر میں کروڑوں انسانوں کو متاثر کیا اور ہلاکتوں‌ کی وجہ ہیں۔

    ہیضہ جب ایک وبا کی صورت پھیلا
    ہیضہ 19 ویں صدی کے آغاز سے قبل کی وہ وبا ہے جسے سب سے خطرناک قرار دیا جاتا ہے۔ لاکھوں انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والا یہ مرض انیسویں صدی کی پہلی دہائی میں امریکا میں لوگوں کے لیے خطرہ بنا اور پھر وہاں سے دنیا بھر میں پھیلا۔

    اسپینش فلو کو بدترین وبا مانا جاتا ہے
    جنگِ عظیم اوّل کے دوران اس وبا نے ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا کے ہر تیسرے شخص کو متاثر کیا، یہی وجہ ہے کہ اسے بدترین عالمی وبا بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری انفلوئنزا کی ایک شکل تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اسپینش فلو کی وجہ سے پانچ کروڑ افراد متاثر ہوئے تھے۔ 1918 اور 1920 کے دوران دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے اس مرض نے لگ بھگ 50 لاکھ افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔ یہ وبا امریکا، یورپ، ایشیا اور افریقا تک پھیل گئی تھی۔

    چیچک
    تاریخ بتاتی ہے کہ چیچک کا مرض اٹھارھویں صدی میں پہلی بار دنیا کے سامنے آیا تھا، لیکن 1950 میں یہ ایک خوف ناک وبا کی صورت پھیلا اور صرف دو دہائیوں کے دوران تین کروڑ سے زائد انسانوں کو متاثر کیا۔ طبی سائنس میں ترقی اور علاج معالجے کی سہولیات کے باوجود 1970 تک سالانہ 50 لاکھ افراد اس مرض سے متاثر ہورہے تھے۔ تاہم اس کے بعد اسے وبا کی صورت پھیلتا نہیں دیکھا گیا۔

    خسرہ اب بھی دنیا کے لیے خطرہ ہے؟
    خسرہ کی بیماری پھوٹی تو لوگ اس قدر خوف زدہ ہوئے کہ اسے دنیا کے سامنے آتے ہی یعنی پہلے سال ہی ایک وبا مان لیا گیا۔ یہ 1920 کی بات ہے۔ تاہم ساٹھ کے عشرے میں اس بیماری کے پھیلاؤ میں کمی آگئی اور طبی ماہرین نے اس کے خلاف مؤثر ویکسین متعارف کروا دی۔

    خسرہ سے آج بھی دنیا بھر میں انسان متاثر ہوتے ہیں اور ان میں اکثریت کم عمر بچوں کی ہے۔ ماہرین کے مطابق 2018 اس بیماری نے افریقا اور ایشیا میں ایک لاکھ 40 ہزار انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا۔

    جذام کی بیماری
    دنیا بھر میں 1950 تک جذام کی وجہ سے لاکھوں انسان متاثر ہوئے۔ 1990 کے بعد اس میں مسلسل کمی آتی گئی اور اب امید ہے کہ دنیا کو اس سے نجات مل جائے گی۔

    پولیو وائرس جو جسمانی معذوری کا سبب ہے
    پاکستان آج بھی پولیو سے آزاد نہیں ہو سکا ہے۔ 1950 کے بعد سامنے آنے والی اس بیماری سے دنیا میں لاکھوں افراد معذور ہوئے، لیکن طبی سائنس اور معالجین کی کوششوں سے دنیا کے بیش تر ممالک پولیو فری قرار دیے جاچکے ہیں۔ تاہم پاکستان میں اب بھی پولیو کے کیسز سامنے آرہے ہیں جس کے خلاف کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

    ٹی بی کا مرض
    ٹی بی کو کئی سال تک وبائی مرض کے طور پر دیکھا جاتا رہا، مگر اس کا مکمل علاج سامنے آیا تو مرض کے پھیلنے کا خطرہ بھی کم ہوتا چلا گیا۔ تاہم دنیا اسے آج بھی ایک بڑی بیماری مانتی ہے اور اس کی علامات کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ 2018 وہ سال تھا جب اس مرض سے دنیا بھر میں لگ بھگ 13 لاکھ افراد موت کا شکار ہو گئے۔

    اسی طرح سوائن فلو، ایشیا فلو کے علاوہ متعدد وائرس ایسے ہیں جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مہلک امراض کی فہرست الگ ہے جو کسی نہ کسی صورت میں دنیا بھر میں انسانوں کے لیے خطرہ ہیں۔

  • کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات 4027 ہو گئیں

    کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات 4027 ہو گئیں

    بیجنگ: دنیا بھر میں نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے ہونے والی ہلاکتیں 4,027 ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہو گئی، جب کہ متاثرین کی تعداد بھی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور اب تک 114,458 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے، 64,105 افراد مہلک وائرس سے نجات پا چکے ہیں۔

    اب تک کرونا وائرس دنیا کے 115 ممالک اور علاقوں کو لپیٹ میں لے چکا ہے، 5 ہزار سے زائد افراد کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے، کرونا وائرس سے اموات کی شرح 6 فی صد صحت یابی کی شرح 94 فی صد ہے۔ خیال رہے کہ ایک بین الاقوامی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز بھی وائرس سے متاثر ہوا، جو تاحال یوکوہاما، جاپان میں لنگر انداز ہے۔

    جرمنی کے شہر برلن میں ایک لیمپ پوسٹ پر حفاظتی فیس ماسک کی فروخت کا اشتہار چسپاں ہے، گزشتہ روز جرمنی میں کرونا سے 2 اموات ہوئیں

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3136 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 80757 تک پہنچ گئی۔ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ نے کرونا وائرس کے مرکز صوبہ ہوبائی کا پہلی بار دورہ کیا، اور وائرس کے سدباب کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا، چینی صوبے ہوبائی سے پھوٹنے والی اس مہلک وبا سے اب تک 115 ممالک متاثر ہو چکے ہیں۔

    اٹلی

    اٹلی میں ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور اب تک 463 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جب کہ متاثرین کی تعداد 9,172 ہو گئی۔ یورپی ملک اٹلی میں بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن بھی کر دیا گیا ہے، تقریباً 6 کروڑ لوگ لاک ڈاؤن کر دیے گئے ہیں۔ اٹلی میں 3 اپریل تک تمام تعلیمی اداروں کو بند کیا جا چکا ہے، ہلاکتوں میں اٹلی دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، اطالوی وزیر اعظم نے 14 صوبوں ریڈ زون قرار دے دیا ہے۔

    فرانس

    فرانس میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، فرانس کے وزیر ثقافت فرینک ریسٹر میں بھی وائرس کی تشخیص ہو گئی ہے، اب تک 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد 1,412 ہے۔

    بحرین میں کرونا وائرس کے 8 مریض علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے، حکام کا کہنا ہے کہ بحرین میں اب تک کرونا وائرس کے 22 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد 109 ہے۔ ایران میں بھی 237 افراد کرونا کے باعث جان سے جا چکے ہیں، مجموعی متاثرین کی تعداد 7,161 ہو گئی ہے۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 5 کیس رپورٹ ہونے کے بعد تعداد 20 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز مکہ میں بھی ایک شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    بیجنگ: دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 90 ممالک تک پہنچ چکا ہے، جب کہ وائرس سے دنیا بھر میں ہلاک افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 3386 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں 98,424 افراد متاثر ہو چکے ہیں، اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو تاحال نہیں روکا جا سکا ہے، تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 55,640 افراد اس مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,042 تک پہنچ گئی، جب کہ 80,552 لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

    وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ اموات یورپی ملک اٹلی میں ہوئیں، جن کی تعداد 148 ہے، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد بڑھ کر 3,858 ہو چکی ہے۔ تیسرے نمبر جو ملک سب سے زیادہ متاثر ہوا وہ ایران ہے، جہاں وائرس سے 108 اموات ہو چکی ہیں، اور مجموعی متاثرین کی تعداد 3,513 ہے۔ چوتھے نمبر پر جنوبی کوریا ہے جہاں 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 6,284 لوگ وائرس سے متاثرہ ہیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد کو مد نظر رکھا جائے تو جنوبی کوریا میں اٹلی اور ایران سے بہت کم اموات واقع ہوئی ہیں۔ پانچویں نمبر پر سب سے زیادہ اموات امریکا میں ہوئی ہیں جہاں 13 افراد ہلاک ہوئے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد صرف 226 ہے۔

    وائرس سے فرانس میں 7، جاپان میں 6، اسپین اور عراق میں تین تین اموات واقع ہوئی ہیں جب کہ سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں ایک، ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ فلسطین میں کرونا متاثرین کی تعداد 7 ہو گئی ہے، جس کے بعد سیاحوں پر 2 ہفتے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بھارت میں بھی وائرس کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس پر بھارتی وزیر اعظم نے بیلجئم کا دورہ منسوخ کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں اسکول بند کر دیے گئے، اور سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    بیجنگ: نئے اور مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 3,286 ہو گئی ہے، اب تک دنیا کے 84 ممالک تک کرونا وائرس پھیل چکا ہے، جب کہ اس کا تیزی سے پھیلاؤ بدستور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ روکا نہیں جا سکا، نہ ہی اس کے پھیلاؤ کے آگے بندھ باندھا جا سکا ہے، دنیا بھر میں اس وائرس سے 95 ہزار 488 افراد متاثر ہو چکے ہیں، دوسری طرف صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے اور اب تک 53689 افراد مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر صحت یابی کے عمل پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

    چین میں، جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا، ہلاکتوں اور نئے مریضوں میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے، اب تک چین میں 3,013 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا چکے ہیں جب کہ 80,430 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے، صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 52,208 تک پہنچ گئی ہے تاہم اب بھی 5,952 چینی شہریوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ورکرز تہران میں ایک زیر زمین ریل گاڑی کو کرونا وائرس سے پاک کرنے کے لیے اسپرے کر رہے ہیں

    چین کے باہر بھی یہ وائرس نہ صرف تیزی سے پھیل رہا ہے بلکہ اس سے اموات کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے، یورپی ملک اٹلی میں ہلاکتیں 107 تک پہنچ گئی ہیں جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 3,089 ہو گئی ہے، ایران میں بھی وائرس کے وار جاری ہیں اور اب تک 92 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ 2,922 افراد وائرس سے متاثرہ ہیں۔ امریکا میں بھی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 11 ہو گئی ہے جب کہ 160 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ برطانیہ میں وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔

    عراق کے شہر نجف کی ایک مسجد میں کرونا وائرس کے خلاف اسپرے کیا جا رہا ہے، دو دن قبل ایک 70 سالہ امام وائرس سے جاں بحق ہوئے تھے

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس رپورٹ ہو گیا ہے۔ جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 35، جاپان میں 6، فرانس میں 4، اسپین، آسٹریلیا اور ہانگ کانگ میں 2،2 ہلاکتیں ہوئیں۔ تقریباً 22 ممالک میں اب تک صرف ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، 5 ممالک میں دو دو کیسز رپورٹ ہوئے، 7 ممالک میں تین تین کیسز، ایک ملک میں 4 جب کہ صرف پاکستان میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ 5 ایسے ممالک ہیں جہاں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ایک ماں اور اس کا بیٹا بیجنگ کے ایک شاپنگ مال میں حفاظتی لباس پہن کر کھیل رہے ہیں

    ناروے میں 24 گھنٹوں کے دوران 23 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے مجموعی تعداد 59 ہو گئی، اوسلو میں ایک اسپتال کے 280 ورکرز کو گھروں سے نکلنے اور کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، ورکرز میں 70 ڈاکٹرز، 70 نرسیں بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ بھی سیکڑوں افراد پر کرونا وائرس کے شُبہے میں گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    یونیسکو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث 13 سے زائد ممالک نے اسکول بند کر دیے ہیں، مختلف ممالک میں اسکول بند ہونے سے 29 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد بڑھ کر 3120 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلو سے مشابہ وائرس کا دنیا بھر میں پھیلاؤ جاری ہے، اموات کا سلسلہ بھی نہیں روکا جا سکا، وائرس سے متاثرین کی تعداد 90,932 ہو گئی جب کہ تین ہزار ایک سو بیس انسان مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چین سے باہر کے ممالک میں تقریباً 40 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے، جب کہ چین کے اندر اس دوران 31 افراد ہلاک ہوئے۔

    اب تک دنیا بھر کے 76 ممالک اور علاقوں تک یہ وائرس رسائی کر چکا ہے، اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی مسلمان ملک تونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کا اعلان کر دیا ہے، کرونا کا شکار سعودی شہری ایران سے براستہ بحرین سعودی عرب پہنچا تھا۔

    امریکا میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ مریضوں کی تعداد 103 ہو گئی، امریکی صدر نے گزشتہ رات ہدایت جاری کی تھی کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین چند ماہ میں تیار کی جائے، جب کہ امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکیسن بنانے میں ایک سال لگے گا۔

    واشنگٹن کے علاقے کرک لینڈ میں کرونا وائرس کے مریض کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے

    یورپی ملک اٹلی میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 52 ہو گئی ہے، جب کہ اب تک وائرس سے 2,036 افراد متاثر ہو چکے ہیں، وائرس سے متاثرہ 149 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں تاہم 166 کی حالت تشویش ناک ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، اب تک 48,176 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے اب تک چین میں 2,944، ایران میں 66، جاپان میں 6، جنوبی کوریا میں 28 اور ٹوکیو جاپان میں قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    بیجنگ: فلو سے مشابہ مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم روزانہ مرنے والوں کی تعداد میں پہلے کی نسبت کمی آ چکی ہے، دوسری طرف وائرس نے دنیا بھر میں تیزی سے پنجے گاڑ دیے ہیں، اب تک 60 ممالک اور علاقے وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,212 ہے، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2835 ہو چکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 79,257 ہے، جنوبی کوریا میں وائرس سے 2931 افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتیں 17 ہیں، اس وقت جنوبی کوریا میں چین سے بھی زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اٹلی میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اب تک 889 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، مجموعی طور پر اب تک 39,539 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 7819 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ایران میں بھی کووِڈ نائنٹین سے ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اب تک 34 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 388 سے تجاوز کر گئی ہے۔ کرونا وائرس کے باعث امریکا کی طرف سے آسیان سمٹ ملتوی کرنے کا امکان ہے، امریکی ریاست کیلی فورنیا اور اوریگن میں وائرس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں، امریکا میں وائرس سے متاثر 66 افراد زیر علاج ہیں۔

    پاکستان میں 2، کویت 45، بحرین 38، ملیشیا 25، متحدہ عرب امارات 19، عراق 8، عمان 6، لبنان 4، افغانستان 1، آذربائیجان 1، مصر 1، نائجیریا میں 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔

  • کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی ہے، دوسری طرف چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں خوف پھیلانے والے نئے کرونا وائرس کے 38 ممالک میں کیسز کی تعداد 82,185 ہو گئی، چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی، نئے کیسز میں بھی کمی آ گئی ہے، گزشتہ ایک روز میں چین میں 29 افراد ہلاک ہوئے، یہ 28 جنوری کے بعد چین میں وائرس سے مرنے والوں کی سب سے کم تعداد ہے۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 32,904 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں، جب کہ 8469 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ چین میں 2 ماہ میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2747 ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 78499 ہو چکی ہے۔

    جنوبی کوریا میں 1595 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے، اٹلی میں 470 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 12 ہے، اٹلی کے صدر نے اسٹاف میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد از خود قرنطنیہ (خود کو دوسروں سے الگ کر لینا) کر لیا ہے۔ جاپان میں کیسز کی تعداد 189 ہو گئی ہے جب کہ 3 مریض دم توڑ چکے ہیں۔ ایران میں کیسز کی تعداد 139 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 19 ہے۔ فرانس میں وائرس کےمتاثرین کی تعداد 18 ہو گئی، جارجیا، ناروے اور برازیل میں بھی وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا، جاپان میں خاتون میں دوسری بار کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، عراق نے وائرس کے باعث اجتماعات اور 9 ممالک سے شہریوں کی آمد پر پابندی لگا دی۔

    امریکا میں متاثرہ افراد کی تعداد 60 ہے جس میں سے صرف 6 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، اٹلی میں 3، جاپان میں 32، جنوبی کوریا میں 24، بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 705 میں سے صرف 10، ایران میں 25، سنگاپور میں 62، ہانگ کانگ میں 18، تھائی لینڈ میں 22 اور ملائیشیا میں 22 میں سے 20 افراد صحت یاب ہوئے۔

  • کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2715 ہو گئی

    کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2715 ہو گئی

    بیجنگ: نئے مہلک کرونا وائرس (COVID 19) سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2715 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہایت مہلک وائرس کووِڈ 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 715 تک پہنچ گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چین کے اندر مزید 52 افراد وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئے۔

    زیادہ ہلاکتیں چین ہی میں ہوئی ہیں جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا، دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی 80 ہزار سے بڑھ گئی ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ چین میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 78 ہزار 64 ہو گئی، گزشتہ روز کرونا وائرس کے مزید 406 کیس سامنے آئے ہیں، تاہم گزشتہ روز متاثرہ 2422 افراد صحت یابی کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج بھی کیے گئے جو ایک اہم کامیابی سمجھی جاتی ہے، کیوں کہ وائرس سے مریض صحت یاب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

    کرونا وائرس نے مشن امپاسیبل 7 کی شوٹنگ بھی رکوا دی

    ادھر اٹلی میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد11 ہو گئی ہے، الجزائر میں بھی وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ہے، متاثرہ شخص اٹلی کا باشندہ ہے، حال ہی میں الجزائر پہنچا تھا۔ اٹلی کے بعد کئی دیگر یورپی ممالک نے کرونا وائرس کے پہلے مریضوں کا اعلان کر دیا ہے، جس کا تعلق اٹلی سے جوڑا جا رہا ہے، آسٹریا، کروشیا اور سوئٹزر لینڈ کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد اٹلی گئے تھے، الجیریا اور افریقا کے مریضوں کے بارے میں بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ اٹلی گئے تھے، خیال رہے کہ اٹلی میں کیسز کی تعداد 300 ہو چکی ہے۔

    امریکی حکام نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں تعینات امریکی فوجی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ لاطینی امریکا میں سامنے آنے والے پہلے کرونا وائرس کے مریض کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ برازیل کا رہایشی ہے اور حال ہی میں اٹلی سے لوٹا تھا، جنوبی کوریا میں وائرس سے 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1000 افراد متاثر ہیں۔

    سوئٹرزلینڈ میں بھی پہلے کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، وائرس کے خدشے کے پیش نظر سان فرانسسکو میں میئر نے ایمرجنسی نافذ کر دی، کینیڈا نے چین کے لیے پروازوں پر پابندی میں توسیع کر دی، ہانگ کانگ میں وائرس کے مریضوں کی تعداد 85 ہو گئی، ایرانی نائب وزیر صحت بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، اسپین میں وائرس سے 9 افراد متاثر ہوئے، فرانس میں 14، امریکا میں 57 کیسز رپورٹ ہوئے، دنیا کے 37 ممالک میں 80 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ وائرس کے باعث امریکا، جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں منسوخ ہونے کا بھی امکان ہے، دوسری طرف خطرے کے باوجود یورپی یونین نے سرحدیں کھلی رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔