Tag: وبائی امراض

  • کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات 2698 ہو گئیں

    کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات 2698 ہو گئیں

    بیجنگ: نئے مہلک کرونا وائرس (COVID 19) سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2698 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہایت مہلک وائرس کووِڈ 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 698 تک پہنچ گئی، زیادہ ہلاکتیں چین ہی میں ہوئی ہیں جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا، دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 80 ہزار ہو گئی ہے۔

    یورپ بھی کرونا وائرس کی پہلی بڑی وبا سے نمٹنے کے لیے اٹلی میں جدوجہد کر رہا ہے، جنوبی کوریا نے بھی کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پوری شدت کے ساتھ عمل شروع کر دیا ہے، ادھر ایران میں مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ چین میں وائرس سے ہلاکتیں 2663 ہو چکی ہیں، صوبہ ہوبائی کے باہر کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہونے کی تعداد میں کمی آ گئی ہے، گزشتہ روز صوبے کے باہر وائرس کے 9 کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ پیر کو وائرس سے متاثر 2589 افراد کو صحت یابی کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا۔

    کرونا وائرس کے بعد پاکستان پہلا ملک تھا جس نے ہمارا ساتھ دیا: چینی حکومت

    رپورٹس کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس کے 229 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ 7 افراد ہلاک ہوئے، وائرس کے روک تھام کے سلسلے میں ڈبلیو ایچ او کی ٹیم بھی اٹلی پہنچ چکی ہے۔ ایران میں وائرس سے اموات 12 ہو گئیں، جب کہ 61 متاثر ہیں،ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران سمیت کئی شہروں میں معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ افغان صوبے ہرات میں پہلے کیس کی تصدیق کے بعد ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔ پاک ایران تفتان بارڈر بند کیا گیا ہے، زائرین کی سخت اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ جنوبی کوریا میں بھی خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے، اب تک 893 افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 7 افراد ہلاک ہوئے، پارلیمنٹ بند کیا جا چکا، وائرس سے بچاؤ کا اسپرے بھی کیا جا رہا ہے۔

    ادھر اسلام آباد میں چینی شہریوں کے لیے کرونا آئسولیشن مراکز قائم کر دیے ہیں، چینی کمپنی کے 300 ملازمین کی رواں ماہ چین سے واپسی شروع ہوگی، جنھیں 14 دن آئسولیشن مراکز میں رکھا جائے گا۔

  • کرونا وائرس: اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، 207 قیدیوں میں بھی وائرس کی تصدیق

    کرونا وائرس: اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، 207 قیدیوں میں بھی وائرس کی تصدیق

    بیجنگ: چین میں مہلک ترین کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کے متاثرین کی تعداد میں کمی آ رہی ہے تاہم متاثرہ افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کرونا وائرس سے روز سو سے زائد افراد ہلاک ہو رہے ہیں، چین کے مشرقی علاقے کی جیل میں بھی 207 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چین میں 889 نئے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، اور مجموعی کیسز کی تعداد 75 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

    ادھر جنوبی کوریا میں بھی 156 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ یہ چین کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے 39 افراد وہ ہیں جن کا تعلق شنچیانجی چرچ سے ہے، معلوم ہوا ہے کہ 61 سالہ ایک خاتون نے گزشتہ دو اتواروں کو چرچ کی سروس میں شرکت کی تھی، وائرس ممکنہ طور پر ان ہی خاتون سے پھیلا۔

    کرونا وائرس سے متاثرہ جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 2 مسافر ہلاک

    جاپان میں 94 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ ٹوکیو کے قریب لنگر انداز بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر 600 سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    چین میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی مدد سے کرونا وائرس کے علاج کے لیے 2 ادویہ کی آزمایشی جانچ شروع کر دی گئی ہے، ان ادویہ کے نتائج 3 ہفتوں میں سامنے آئیں گے، ان ادویہ میں ایک تجرباتی اینٹی وائرل دوا remdesivir ہے جسے ابھی تک لائسنس بھی نہیں دیا گیا، یہ دوا کانگو میں ایبولا وائرس کے خلاف آزمائی گئی تھی لیکن زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئی تھی لیکن جب یہی دوا کرونا وائرس سے متاثرہ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے پہلے امریکی مریض کو دی گئی تو وہ صحت یاب ہو گیا۔

    دوسری دوا 2 ایچ آئی وی ادویہ ritonavir اور lopinavir کا مرکب ہے جس کی آزمایش کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوئی بھی دوا کارگر ہوئی تو کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں تیزی سے کمی آنے لگے گی۔ فی الوقت وائرس کے شکار افراد میں 5 فی صد کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 2.3 فی صد اموات کی شرح ہے۔

  • کرونا وائرس سے ہلاکتیں 2000 سے تجاوز کر گئیں، کروز شپ میں پھنسے مسافروں کا جزوی انخلا

    کرونا وائرس سے ہلاکتیں 2000 سے تجاوز کر گئیں، کروز شپ میں پھنسے مسافروں کا جزوی انخلا

    بیجنگ: چین میں مہلک کرونا وائرس کے باعث مزید 136 افراد ہلاک ہو گئے، حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے ہلاکتیں 2000 سے تجاوز کر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلنے والے خوف ناک اور نہایت مہلک وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا، ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2 ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مزید ایک ہزار 749 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 74 ہزار سے بڑھ گئی۔

    دوسری طرف جاپان کے ساحل کے قریب سمندر میں موجود جہاز سے مسافروں کا جزوی انخلا عمل میں آیا ہے، 500 کے قریب مسافر کروز شپ میں 14 روز سے قرنطینہ میں موجود تھے، مسافروں کے کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آنے پر جانے کی اجازت دی گئی، بحری جہاز پر کُل 3700 افراد سوار تھے، 542 میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    مہلک وائرس سے متاثرہ بحری جہاز سے برطانوی شہریوں کی واپسی کا عمل شروع

    خیال رہے کہ جاپان کے شہر ٹوکیو کے قریب یوکوہاما پورٹ پر کرونا وائرس سے متاثرہ بحری جہاز میں پھنسے ہوئے برطانوی بھی وطن لوٹنے لگے ہیں، رپورٹس کے مطابق بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر پھنسے برطانویوں کے اس الزام کے بعد کہ فارن آفس نے انھیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے، 70 برطانویوں کی واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جہاز پر آن بورڈ مسافروں میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد برطانوی شہریوں میں غصہ بڑھ گیا تھا اور وہ حکومت پر شدید تنقید کر رہے تھے۔ اس جہاز پر سے امریکی شہری بھی نکالے جا چکے ہیں۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    لندن: عالمی سطح پر مہلک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم نہیں ہو سکا ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا جس کے بعد برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے، این ایچ ایس نے بھی چوتھے مریض کی تصدیق کر دی۔

    کرونا وائرس کے مریض کو لندن رائل فری اسپتال منتقل کر دیا گیا، کرونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کا علاج یارکشائر کے علاقے نیوکاسل میں جاری ہے جب کہ دو مریضوں کا علاج لندن کے رائل فری اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    یاد رہے کہ چار دن قبل تیسرے مریض کی تشخیص شہر برائٹن میں ہوئی تھی جب کہ مریض کو علاج کے لیے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف کرونا وائرس کے باعث برٹش چینی شہریوں کو تعصب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نیوکاسل میں چینی نژاد برطانوی شہریوں کو نفرت آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر تعصب کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں، برطانوی شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں موجود چینی شہریوں سے ہم بھی وائرس منتقل ہو رہا ہے۔

    چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 910 ہو چکی ہے، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی ہے، چین کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، متعدد ممالک نے چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں فلو جیسا ہلاکت خیز وائرس تباہ کن ثابت ہو گیا ہے، چین میں اس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چینی حکومت کی جانب سے اس کی روک تھام کے لیے ہنگامی اور بھرپور اقدامات کے باوجود وائرس سے اموات کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ روک تھام کے لیے فوجی میڈیکل ٹیمیں انتظامیہ سے مل کر کام کر رہی ہیں، چین میں کئی اسپتال بھی محض چند دنوں میں قائم کیے جا چکے ہیں، جس سے چینی ہنر مندوں کی مشاقی کا ایک اور ثبوت فراہم ہوتا ہے۔

    بد قسمت چین ابھی کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں سے چھٹکارا نہیں پا سکا ہے کہ اچانک صوبے ہنان میں برڈ فلو نے اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، ایچ 5 این 1 انفلوئنزا چینی صوبے میں ساڑے 4 ہزار مرغیاں ہلاک ہو چکی ہیں جب کہ پولٹری فارم میں بچ جانے والی 17 ہزار سے زائد مرغیوں کو احتیاطاً تلف کرنا پڑا۔ ماہرین کا کہنا ہے برڈ فلو جانوروں سے انسانوں کو بھی لگ سکتا ہے تاہم ایک انسان سے دوسرے کو منتقل نہیں ہوتا۔

    کرونا کے بعد چین میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی

    ادھر فلپائن میں کرونا وائرس سے پہلے مریض کی موت کی تصدیق کی گئی ہے، یہ اس وائرس سے چین سے باہر پہلی ہلاکت ہے۔ دوسری طرف ہانک کانگ نے اگرچہ چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر کے فیری اور ریل سروس روک دی ہے تاہم ہیلتھ ورکرز نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے تاکہ کوئی آمد و رفت نہ ہو سکے۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    لندن/واشنگٹن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں برطانوی فوج کی خدمات لی جا رہی ہیں، دوسری طرف امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سے دوسرے شخص میں کرونا وائرس منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہو گیا ہے، الینوئے میں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ شخص کی اہلیہ ووہان سے واپسی پر وائرس کا شکار ہوئی تھی۔

    تیزی سے پھیلتے وائرس کی صورت حال کے پیش نظر امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہری چین کا سفر بالکل نہ کریں۔ امریکی کمرشل پروازیں چین کے لیے آپریشنز معطل کر رہی ہیں، چین میں سفارتی آپریشنز اور مصروفیات میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، 5 متاثرہ افراد کا علاج بھی جاری ہے۔ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے برطانوی فوج کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں، چین سے آنے والے 100 برطانوی شہریوں کو 14 روز کے لیے فوجی کیمپ میں رکھا جائے گا، چین سے برطانوی شہریوں کو لانے والی فلائٹ کل صبح رائل ایئر فورس کے بیس پر لینڈ کرے گی، مسافروں کو پرواز سے براہ راست فوجی کیمپ میں قائم اسپتال لے جایا جائے گا، برطانوی فوج کے ڈاکٹرز بھی پرواز میں موجود ہوں گے، 14 روز کے بعد مسافروں کو برطانوی محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    لندن: چین سے واپسی پر ایک برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، جس کے بعد کرونا وائرس کے سلسلے میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے حکام الرٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر ووہان سے آنے والے برطانوی شہری میں کرونا وائرس کا شبہ کیا جا رہا ہے، 39 سالہ شخص چین سے واپسی پر گھر پہنچ کر بیمار ہوا، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ مشتبہ مریض کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    برطانوی شہر برمنگھم میں بھی کرونا وائرس الرٹ جاری کر دیا گیا، وائرس کے شبہے میں 100 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    ادھر یورپی کمیشن نے 250 فرانسیسیوں کی چینی شہر ووہان سے واپسی کا اعلان کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی باشندوں کے ساتھ دیگر یورپی ممالک کے شہری بھی ہوں گے، ان باشندوں کی واپسی 2 چارٹر طیاروں کے ذریعے ہوگی، اور صرف صحت مند شہریوں کو ہی سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    خیال رہے کہ اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    چین میں مہلک کرونا وائرس کے سبب نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے، ایک کروڑ دس لاکھ آبادی والا شہر سنسان ہو گیا اور ہر طرف ہو کا عالم ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو جان لیوا کرونا وائرس کے خلاف مدد کی پیش کش کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس معاملے کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم نے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم نے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بین الوزارتی 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروناوائرس نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں، پاکستان میں کرونا وائرس سے کیسے نمٹا جائے، اس سلسلے میں مختلف وزارتوں کے درمیان 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک ہفتے میں سفارشات تیار کرے گی۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں 2 ہزار پاکستانی طلبہ پھنس گئے ہیں، راستوں اور رابطوں کی بندش کے سبب غذائی قلت کا سامنا ہے، 12 جامعات میں زیر تعلیم سیکڑوں طلبہ نے حکومت سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کر دی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کرونا وائرس سے متعلق اہم بیان

    اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گھبرانا نہیں، طلبہ کسی بھی معلومات کے لیے سفارت خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ چینی وزارت خارجہ کے ساتھ بیجنگ سے مسلسل رابطے میں ہیں، ووہان میں 500 کے قریب رجسٹرڈ طلبہ ہیں، نان رجسٹرڈ کو شامل کر کے تعداد 800 کے درمیان بنتی ہے، اطلاعات کے مطابق کوئی پاکستانی وائرس سے متاثر نہیں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نان رجسٹرڈ طلبہ کی رجسٹریشن کے لیے 2 افسران مامور کر دیے گئے ہیں، ان کے نمبرز بھی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر مشتہر کر دیے گئے، طلبہ رجسٹریشن یا کسی بھی معلومات کے لیے سفارت خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 80 ہو گئی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے اب تک 2700 افراد متاثر ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد کے لیے ووہان میں ایک بڑے اسپتال کی تعمیر بھی شروع کر دی گئی ہے جو محض دس دنوں میں مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک وائرس کرونا نے چین میں 80 افراد کو لقمہ اجل بنا دیا ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اب تک ڈھائی ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، چینی صدر نے اعتراف کیا ہے کہ چین کو انتہائی خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔

    امریکا میں بھی کرونا وائرس کا پانچواں کیس رپورٹ ہو گیا ہے، سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ کیسز میں آنے والے دنوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے چین میں مقیم امریکی شہریوں کو جلد چین سے نکلنے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں، فرانس میں بھی 3 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چینی شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس سے تاحال 11 ممالک متاثر ہو چکے ہیں، چین کے علاوہ دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی تعداد ایک ہزار کے قریب ہے۔

    ادھر چینی حکام نے وائرس کی روک تھام کے لیے ملک میں بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کر دیے ہیں، چین کے 13 شہروں سے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے باہر نہ نکلیں، تاکہ وائرس پھیلنے سے روکا جا سکے، چین نے مارکیٹوں اور ریسٹورنٹس کو جنگلی جانوروں کی فروخت بھی روک دی ہے۔

    چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مسلسل بڑھتی تعداد کے پیش نظر ایک بڑے اسپتال کی ہنگامی تعمیر بھی 24 جنوری سے شروع کر دی گئی ہے، جو 100 بستروں پر مشتمل ہوگا، یہ اسپتال 3 فروری تک مکمل ہو جائے گا۔

  • امریکا نے اپنے شہریوں کو چین کے غیر ضروری سفر سے روک دیا

    امریکا نے اپنے شہریوں کو چین کے غیر ضروری سفر سے روک دیا

    واشنگٹن: امریکا نے چین کا سفر کرنے والوں کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی ہے، جس میں امریکی شہریوں کو چین کے غیر ضروری سفر سے روکا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی ہے، اس سلسلے میں امریکی محکمہ خارجہ نے لیول تھری الرٹ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہری چین کا غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ٹریول الرٹ میں کہا ہے کہ چین کے شہر ووہان سے تمام سفری ذرایع معطل کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جس سے مقابلے کے لیے ہم تیار ہیں، وائرس کے شبہہ میں چین سے آئے 6 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، اب تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، تاہم چین سے آنے والے مسافروں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    چین میں کروناوائرس نےدنیاکیلئے خطرےکی گھنٹی بجادی

    ادھر عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کو فی الحال عالمی خطرہ قرار نہیں دے سکتے، وائرس سے چین میں ایمرجنسی صورت حال ہے، دنیا کے لیے نہیں، وائرس کی روک تھام کے لیے چین کے اقدامات سے مطمئن ہیں، وائرس سے سب سے زیادہ چین کا شہر ووہان متاثر ہوا۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ وائرس سے چین میں اب تک 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اب تک دنیا بھر میں 650 سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔