Tag: وبائی امراض

  • چمن میں خسرے سے متاثرہ 5 بچوں کو بچایا نہ جا سکا

    چمن میں خسرے سے متاثرہ 5 بچوں کو بچایا نہ جا سکا

    چمن: بلوچستان کے علاقے چمن میں کلی ٹاکی میں خسرے سے متاثرہ 5 بچے دوران علاج جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں ایک ہی گاؤں کے پانچ بچے خسرے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے ہیں، ضلعی اسپتال کی جانب سے گاؤں میں طبی امداد بھیج دی گئی۔

    ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عصمت اچکزئی کا کہنا ہے علاقے میں سیکڑوں بچے خسرے سے متاثر ہیں، اطلاع ملتے ہی ایک ڈاکٹر اور پندرہ ویکسنیٹرز، ایمبولنس اور ادویات متاثرہ گاؤں روانہ کر دی ہیں۔ کلی ٹاکی میں جاں بحق بچوں کی عمریں 3 سے 7 سال کے درمیان ہیں، تین لڑکے اور دو لڑکیاں شامل ہیں۔

    افغانستان کی سرحد پر واقع علاقے چمن میں خسرے نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، یہاں ہر سال خسرے کی وبا پھیلتی ہے تاہم اس سے بچاؤ کے لیے تا حال کوئی تسلی بخش اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ خسرہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، خسرے کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمۂ صحت نے مرض کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وہ تمام بچے جن کی عمر 9 ماہ سے 5 سال تک ہے انھیں خسرے سے بچاؤ کے سرکاری مہم کے دوران حفاظتی ٹیکا لگایا جا سکتا ہے۔

  • سندھ حکومت ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے لگی

    سندھ حکومت ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے لگی

    کراچی: سندھ حکومت نے ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 7 روز تک کراچی میں کتنے لوگ ڈینگی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور کتنی اموات ہوئی ہیں؟ سندھ حکومت نے اس حوالے سے ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے کے احکامات دے دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں رواں سال ڈینگی سے 47 افراد جان سے جا چکے ہیں، دوسری طرف ڈینگی کنٹرول پروگرام نے یومیہ ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا کو دینے سے انکار کر دیا ہے، انسداد ڈینگی کنٹرول پروگرام کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے سے ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    شہر میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ 16 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے ہیں، اب حکام کہہ رہے ہیں کہ ڈینگی کیسز کے حوالے سے میڈیا سے کوئی رپورٹ شیئر نہیں کر سکتے، حکومت سندھ نے میڈیا سے کیسز شئیر کرنے سے منع کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ تین دسمبر کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ڈینگی کنٹرول اقدامات پر اجلاس بلایا گیا تھا، جس میں انھیں رواں سال سندھ میں ہونے والے ڈینگی کیسز کی تفصیل پیش کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے کا کہنا تھا کہ جب تک ریسرچ بیسڈ کام نہیں ہوگا عوام کو کیسے درست طور پر آگاہی فراہم کی جا سکے گی، اب تک ڈیٹا صرف اسپتالوں سے حاصل کیا گیا، لیبارٹریز سے بھی ڈیٹا حاصل کیا جائے۔ انھوں نے اس بات پر بھی سرزنش کی کہ بیماری پھیلنے کے بعد کیوں اقدامات کیے گئے، نقصان کو پہلے سے کیوں نہیں روکا گیا۔

    خیال رہے کہ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں، سب سے زیادہ کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے۔

  • ڈینگی کے بعد انفلوئنزا کا خطرہ، کون آسانی سے شکار ہو سکتا ہے؟

    ڈینگی کے بعد انفلوئنزا کا خطرہ، کون آسانی سے شکار ہو سکتا ہے؟

    اسلام آباد: وزارت صحت کی جانب سے ایک ہنگامی مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ ڈینگی کے بعد موسمی انفلوئنزا کے کیسز سامنے آئیں گے، اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی سے عاجز شہریوں کا مزید امتحان لینے موسمی انفلوئنزا آن پہنچا، وفاقی حکومت نے خطرے کی گھنٹی بجا کر صوبوں کو خبردار کر دیا ہے، سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھائے گا، متعلقہ ادارے قبل از وقت اقدامات یقینی بنائیں۔

    وزارتِ قومی صحت کے ہنگامی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتی ہیں۔

    مراسلے کے مطابق موٹے افراد سمیت ذیابیطس، اور عارضۂ قلب کے مریض اور دائمی امراض کے شکار افراد بھی انفلوئنزا کا آسان شکار ہیں، جب کہ 6 ماہ سے 6 سال کے بچوں کو موسمی انفلوئنزا بہ آسانی لاحق ہو سکتا ہے۔ نیز، سانس کے مریضوں کو انفلوئنزا ہونے سے پیچیدگیاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں کو انفلوئنزا پر قابو کے لیے بر وقت اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ بر وقت اقدامات نہ کرنے پر انفلوئنزا وبائی صورت اختیار کر سکتا ہے، جب کہ بر وقت اقدامات سے انفلوئنزا کی وبائی صورت سے بچاؤ ممکن ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ زکام اور بخار کے شکار افراد سے میل جول میں احتیاط برتا جائے، بیمار افراد سے ملنے کے بعد ہاتھ، منہ، آنکھوں کو مت چھوئیں اور ملاقات کے بعد ہاتھ صابن سے ضرور دھوئیں، جب کہ بیمار افراد بھی دیگر لوگوں سے میل جول میں احتیاط برتیں۔

    بتایا گیا ہے کہ انفلوئنزا کے شکار افراد کھانستے، چھینکتے وقت ناک، منہ ضرور ڈھانپ لیں۔ میل جول میں احتیاط سے انفلوئنزا کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہے۔ انفلوئنزا کے مریض کو ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ ویکسین دی جائے، حاملہ خواتین، بچے، ضعیف افراد انفلوئنزا کی ویکسین لگوائیں۔

    انفلوئنزا سے بچاؤ کی ویکسین مشتبہ مریضوں کو بھی دی جا سکتی ہے، انفلوئنزا کی تصدیق تھوک کے کلینکل ٹیسٹ سے ممکن ہے، انفلوئنزا کی تصدیق کے لیے نمونے فوراً لیبارٹری بھجوائیں جائیں۔

  • کراچی میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    کراچی میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    کراچی: ڈینگی سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے، کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی سے مزید چار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، 82 سالہ سرفراز اور 35 سالہ افشاں کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، جب کہ ناظم آباد میں واقع نجی اسپتال میں بھی ڈینگی کی زیر علاج 2 خواتین دم توڑ گئیں۔

    کراچی میں رواں برس ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔

    ترجمان انسداد ڈینگی پروگرام کا کہنا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 225 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے ہیں، جب کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں 24 گھنٹوں میں 22 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ گئی

    ترجمان کے مطابق ماہ اکتوبر میں سندھ بھر سے ڈینگی کے 5490 کیسز رپورٹ ہوئے، کراچی میں ماہ اکتوبر میں ڈینگی کے 5137 کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال کراچی سے ڈینگی کے 8181 کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال سندھ کے دیگر اضلاع سے 526 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں سال سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 8707 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں بھی مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق آج ڈینگی کے 58 نئے کیسز سامنے آئے، صوبے میں ڈینگی کیسز کی تعداد 6408 ہو گئی ہے، پشاور میں ڈینگی کے 27 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 2509 ہو گئی، جب کہ 6276 مریضوں کو علاج کے بعد اسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے۔

  • ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    اسلام آباد: نیشنل ڈینگی کنٹرول سیل کی وائرس کیس اسٹڈی رپورٹ تیار کر لی گئی، ذرایع وزارتِ صحت کا کہنا ہے یہ کیس اسٹڈی وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، رپورٹ این آئی ایچ کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ڈینگی کنٹرول سیل نے ایک کیس اسٹڈی تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈینگی وائرس کا پہلا کیس 1994 میں سامنے آیا، ملک میں ڈینگی نے وبائی صورت 2005 میں کراچی میں اختیار کی، جب کہ پنجاب میں ڈینگی نے 2011 میں وبائی صورت اختیار کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں پنجاب میں 22 ہزار ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 350 اموات ہوئیں، 2017 میں خیبر پختون خوا میں 25000 ڈینگی کیس اور 70 اموات ہوئیں، رواں سال جڑواں شہروں میں 16 ہزار ڈینگی کیس سامنے آئے جب کہ 24 اموات ہو چکی ہیں، رواں سال ملک میں تا حال 34 ہزار ڈینگی کیسز اور 50 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    رپورٹ کے مطابق ڈینگی وائرس کی دنیا میں 4 اسٹیریو ٹائپ اقسام ہیں، ملک میں ڈینگی وائرس ٹائپ وَن، ٹو، تھری کیس سامنے آئے ہیں، پاکستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ فور وائرس تاحال سامنے نہیں آیا، رواں برس ملک میں بیش تر افراد ڈینگی اسٹیریو ٹائپ وَن کا شکار ہوئے، بلوچستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ ون وائرس سرگرم ہے، کے پی، پنجاب، اسلام آباد میں ڈینگی اسٹیرو ٹائپ ون، ٹو وائرس سرگرم ہیں۔

    کیس اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں کوئٹہ، لسبیلہ، گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، سندھ میں کراچی کے ضلع وسطی و جنوبی ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، آزاد کشمیر کا ضلع مظفر آباد، اپر و لوئر چھتر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، پنجاب میں لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، لیہ، اٹک، خیبر پختون خوا میں سوات، مانسہرہ، کوہاٹ، پشاور اور صوابی ڈینگی سے متاثر ہیں، جب کہ ضلع پشاور کی 8 یونین کونسلز شیخ محمدی، دیہ بہادر، سربند، شیخان، بڈھ بیر، بازید خیل، اچھنی، ماشو گگر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقے ترلائی، کورال، بہارہ کہو، سوہان، اسلام آباد کے رہایشی سیکٹر جی سکس اور سیون ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

  • ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    راولپنڈی: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ ہوئے، ہولی فیملی اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ نوجوان دم توڑ گیا، جس کے بعد پنجاب میں ہونے والی اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 230 کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 119 مریض ڈسچارج کیے گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے کل 391 کنفرم مریض زیر علاج ہیں۔

    محکمے کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 188 کیس سامنے آئے، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی سے 10 اموات ہوئیں۔

    ادھر ڈینگی رسپانس یونٹ کے پی کے مطابق صوبے میں 46 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ڈینگی کیسز کی تعداد 5835 ہو گئی، صرف پشاور شہر میں ڈینگی کے 2329 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے 168 مریض زیر علاج ہیں۔

    سوات، مینگورہ میں مزید 10 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد ضلع سوات میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 475 ہو گئی۔

    رواں ماہ سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، سندھ میں سال 2017 اور 2018 کا ریکارڈ ایک ماہ میں ٹوٹ گیا، رواں ماہ سندھ میں سب سے زیادہ ڈینگی کیس کراچی سے سامنے آئے، رواں ماہ سندھ میں 3114 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ڈینگی سے اموات کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق اکتوبر میں کراچی کے 2889 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے، رواں سال سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 6331 ہے، متاثرین میں سے 5931 افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔

    ترجمان وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ جڑواں شہر سے ڈینگی کے خاتمے کے لیے بڑا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، انسداد ڈینگی منصوبے کا آغاز جڑواں شہروں کے حساس علاقوں سے ہوگا، منصوبے سے 2 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے، منصوبے کے لیے 19.64 ملین روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا جڑواں شہروں میں ڈینگی کے حساس علاقوں میں رضا کاروں کی ٹریننگ ہوگی، ڈینگی لاروا تلف کرنے کے لیے گھر گھرعوام کو آگاہی دی جائے گی، تعلیمی اداروں میں ڈینگی سے متعلق آگاہی مواد فراہم کیا جائے گا، جب کہ لاروے کے ذرایع پر قابو کے لیے 3 ہزار مریضوں کو بھی آگاہی مواد دیا جائے گا۔

  • سندھ میں ایک اور وبا، ڈپتھیریا سے 15 بچے جاں بحق

    سندھ میں ایک اور وبا، ڈپتھیریا سے 15 بچے جاں بحق

    بدین: صوبہ سندھ کو ایچ آئی وی ایڈز کے بعد ایک اور وبا نے گھیر لیا ہے، ضلع بدین کے ساحلی علاقوں میں ڈپتھیریا وبائی صورت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع بدین میں ڈپتھیریا (خنّاق) نے وبائی صورت اختیار کرتے ہوئے مختلف گوٹھوں میں 3 دن میں 15 بچوں کی جان لے لی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق بدین میں خناق وبائی صورت اختیار کر گیا ہے، 8 مزید بچے ڈپتھیریا سے متاثرہ پائے گئے، جب کہ حکام نے متاثرہ علاقوں سے دیگر 20 سے زائد بچوں کے سیمپل اکھٹے کر لیے ہیں۔

    وبائی صورت حال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ساحلی علاقوں کا دورہ کیا، ڈی ایچ او کے مطابق محکمہ صحت کی 4 ٹیمیں متاثرہ علاقوں کو روانہ کی جا چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار  50 سے تجاوز کرگئی

    ڈاکٹرز کے مطابق ڈپتھیریا نامی وائرس خراب پانی اور خراب خوراک سے ہو رہا ہے، بچوں کی ہنگامی بنیادوں پر ویکسی نیشن کی ضرورت ہے، ادھر بلوچستان کے ضلع دکی میں بھی تین دن قبل وبائی مرض ڈپتھیریا ممپس پھیلنے سے 3 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈپتھیریا انفکیشن ایک قسم کے بیکٹیریا سے ہوتا ہے، جس سے گلے کے اندر ایک موٹی تہ بن جاتی ہے، جس کی وجہ سے سانس لینے میں مشکل ہونے لگتی ہے، اور ہارٹ فیل، فالج اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ، رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 50 سے تجاوز کر چکی ہے جس کی وجہ سے گلوبل فنڈ نے رتو ڈیرو میں ایڈز کے متاثرہ مریضوں کے لیے ایک ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آج رتو ڈیرو میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ایچ آئی وی کے روک تھام کے لیے ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سپورٹ سینٹر کا افتتاح بھی کیا۔

  • 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ 1850 مقامات سے ڈینگی لاروا تلف کیا گیا، جب کہ 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج کیے گئے اور 21 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے 400 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے صرف 9 مریض شعبہ انتہائی نگہداشت میں داخل ہیں۔

    صحت کے محکمے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 170 نئے ڈینگی مریض سامنے آئے، جب کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 169 مریضوں کو اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق وائرس سے پنجاب میں 10 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

    محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ روز محکمے کی ٹیموں نے پنجاب میں 2 لاکھ 63 ہزار 650 مقامات کو چیک کیا، اور اس دوران اٹھارہ سو سے زائد مقامات سے لاروا تلف کیا گیا، 21 افراد کو لاروا کے سلسلے میں غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا۔

    ڈینگی لاروا کی موجودگی پر 1394 افراد کو وارننگ بھی جاری کی گئی جب کہ 36 مقامات سیل کیے گئے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور اب تک ڈینگی سے 47 اموات ہو چکی ہیں۔ سب سے زیادہ ڈینگی کیسز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں جہاں تعداد ساڑھے 8 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

  • کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں یہ تیسری صفائی مہم ہے مگرصفائی نظر نہیں آرہی، صفائی مہم سے نہیں نظام سے کراچی صاف ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کل لیاقت آباد 20 سے زائد افراد کو پاگل کتے نے کاٹ لیا، جو پولیس اہلکار کتے کو مارنے گئے انہیں بھی کتے نے کاٹ لیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی تو ڈینگی، کتے کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ کے فورپر 20ارب سے زائد پیسہ لگا دیا گیا، نیسپاک کی رپورٹ بعد میں آئی کہ کے فور کا روٹ صحیح نہیں ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ کراچی نہیں بلکہ ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے، کراچی برباد ہوگا تو ملک برباد ہوگا۔

    پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں کتے کے کاٹنے سے 25 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں سے 23 کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اسپتال کے ڈاکٹر جہانزیب کا کہنا تھا کہ کتے کے کاٹنے سے زیادہ ترزخمی ایف سی ایریا سے آئے۔

  • کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے، کراچی میں ایک اور خاتون ڈینگی کا شکار ہو کر چل بسیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ڈینگی وائرس سے متاثرہ خاتون دم توڑ گئیں، معلوم ہوا ہے کہ ڈینگی سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد متاثر ہوئے تھے تاہم خاتون جاں بر نہ ہو سکیں۔

    محکمہ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے متاثرہ دیگر 2 افراد اب بھی نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق شہر میں ڈینگی کے سبب اموات کی تعداد 17 ہو گئی ہے، رواں سال ملک بھر میں ڈینگی سے 46 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    گزشتہ روز وزارتِ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں، سندھ میں 16 اموات، وفاقی دارالحکومت میں 15 اموات جب کہ پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 167 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں ماہ کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے، رواں ماہ صرف 10 دن میں 1517 کیسز رپورٹ ہوئے، دوسری طرف مجموعی طور پر سندھ بھر میں رواں ماہ 1641 کیس سامنے آئے۔

    وفاقی انسداد ڈینگی سیل کے مطابق ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 28525 ہو گئی ہے، ڈینگی کے سب سے زیادہ 7690 کیس اسلام آباد سے سامنے آئے۔