Tag: وبائی امراض

  • رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    اسلام آباد: قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی ہے، ادھر اسلام آباد 24 گھنٹے میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، پشاور اور سوات میں مزید ڈینگی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پمز اسپتال میں 24 گھنٹے میں 110، ایف جی ایچ میں 15، جب کہ پولی کلینک میں 98 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ پمز ذرایع کے مطابق 24 گھنٹے میں مزید 36 مریض اسپتال داخل کیے گئے۔

    ادھر قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے جو وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جس کے مطابق رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس سندھ میں 1998 مصدقہ ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں، بلوچستان 1722، پنجاب 1706، خیبر پختون خوا 1103، اسلام آباد 876، آزاد کشمیر میں 66 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مابق بلوچستان کے 2 اضلاع گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور اور راولپنڈی زیادہ متاثر ہیں، پشاور اور اسلام آباد بھی ڈینگی سے زیادہ متاثر شہروں میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ رواں سیزن کے 90 فی صد ڈینگی کیسز میں علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔

    ادھر راولپنڈی میں 24 گھنٹوں میں مزید 82 شہری ڈینگی کا شکار ہو گئے ہیں، پنڈی میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2522 ہو گئی، پوٹھوہار ٹاؤن کے علاقوں میں 54 مزید افراد ڈینگی کا نشانہ بنے، ہولی فیملی، بے نظیر اور ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں ڈینگی ایمرجنسی برقرار ہے، الائیڈ اسپتالوں سے 1025 ڈینگی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تینوں اسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں توسیع کی جا چکی ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کریش پروگرام میں افرادی قوت بڑھائی گئی ہے۔

    پشاور میں بھی ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے، پشاور میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 1514 ہو گئی، محکمہ صحت کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے مقابلے میں پشاور سے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔ سوات مینگورہ میں بھی مزید 10 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد سوات میں ڈینگی کیسز کی تعداد 163 ہو گئی۔

    بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال میں ایک اور مریضہ میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، اسپتال میں 2 ہفتوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 ہو گئی، ڈائریکٹر اسپتال کے مطابق رواں سال وکٹوریہ اسپتال میں 200 سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    فیصل آباد میں رواں سال ڈینگی کے 37 کیس رپورٹ ہوئے، انچارج ڈینگی پروگرام کے مطابق روز 30 سے 35 ڈینگی لاروا برآمد ہو رہے ہیں، گزشتہ رات 2 مریضوں کو الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا، اسلام آباد کے رہایشی عدنان اور شاہد آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔

    ڈینگی کے تشویش ناک مسئلے کو اسمبلی فورم پر اٹھانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی رکن سعدیہ تیمور نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ کر ڈینگی وائرس پر بحث ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملتان میں ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت ڈینگی مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر نے نشتر اور چلڈرن کمپلیکس اسپتال سے ڈینگی لاروا ملنے پر برہمی کا اظہار کیا، جب کہ دونوں اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو شو کاز نوٹس بھی جاری کیے گئے۔

    دریں اثنا، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کے خلاف کارروائی جاری ہے، گلبرگ کی مختلف عمارتوں میں ڈینگی لاروا کی تصدیق پر محکمہ صحت کی ٹیموں نے زیر تعمیر سمیت 2 عمارتیں سیل کر دیں۔ انسداد ڈینگی مہم کینٹ زون لاہور میں انڈور سرویلنس کے دوران 73 گھروں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا جب کہ آؤٹ ڈور سرویلنس کے دوران 4 مختلف جگہوں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔

    کارروائی کے دوران ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر ڈینگی ایکٹ کے تحت انسپکٹر انوائرنمنٹ کی طرف سے متعدد ایف آئی آرز درج کی گئیں، لاروا برآمد ہونے پر انسپکٹر انوائرنمنٹ کی جانب سے کیولری گراؤنڈ، ٹائر شاپ پنجاب سوسائٹی اور الائیڈ اسکول بیدیاں روڈ پر مقدمات درج کیے گئے۔

  • پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    لاہور/کراچی: پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا، راولپنڈی میں ڈینگی وائرس سے متاثر خاتون سمیت 2 مزید مریض دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی وائرس نے ملک کے مختلف شہروں میں پنجے گاڑ دیے ہیں، راولپنڈی میں مزید دو مریض انتقال کر گئے، اسلام آباد میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 57 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پمز اسپتال میں ڈینگی کے 41 مریض زیر علاج ہیں، لاہور میں انسداد ڈینگی مہم شروع کر دی گئی، مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں ڈینگی مچھر کا لاروا برآمد ہوا۔

    ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر جنوری سے اب تک 800 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، اور آٹھ سو افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولپنڈی میں ڈینگی کا راج، 1499 افراد متاثر

    فیصل آباد کے الائیڈ اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں 25 مریض زیر علاج ہیں، ملتان میں بھی ڈینگی وائرس سر اٹھانے لگا ہے، ڈینگی کے شبہے میں چار مریض نشتر اسپتال میں داخل کیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بھی ڈینگی کے 31 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد سندھ بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1915 ہو گئی ہے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق یومیہ 30 سے 35 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ڈینگی کے باعث تا حال 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 3 مقدمات درج

    خیبر پختون خوا میں بھی ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، اسپتالوں میں ہزاروں مریضوں کے ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے چند دن قبل دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

  • ڈینگی وائرس: اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 3 مقدمات درج

    ڈینگی وائرس: اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 3 مقدمات درج

    اسلام آباد/کراچی/ سوات: ڈینگی وائرس نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، سیکڑوں افراد متاثر جب کہ ڈینگی سے اب تک پنجاب میں 3 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، کراچی میں بھی ڈینگی نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے، سیکڑوں مریض زیر علاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے دو دن قبل دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کی خلاف ورزی پر آج تھانہ نون پولیس نے 3 مقدمات درج کر لیے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ نے برتن یا دیگر اشیا میں پانی بھر کر رکھنے پر پابندی عاید کر رکھی ہے، یہ پابندی شہر میں ڈینگی مچھر سے بچاؤ کے لیے لگائی گئی ہے، ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ٹائر شاپس پر ٹائرز میں پانی جمع رکھنے پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے۔

    ادھر کراچی میں ڈینگی کے مزید 20 نئے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا کہ رواں ماہ ڈینگی سے 8 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    ڈینگی: ملک بھر میں مزید کیسز کی تصدیق، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

    سوات کے ضلع مردان میں بھی 21 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جنھیں میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے، سوات کے سرکاری اسپتالوں میں بھی مزید 9 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    آج پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈینگی میں مبتلا 3 مریض داخل کیے گئے، سی ای او ہیلتھ کے مطابق تینوں مریض اسلام آباد میں رہایش رکھتے تھے، تینوں اسلام آباد ہی میں ڈینگی میں مبتلا ہوئے، تینوں مریضوں کے گھروں اور اطراف میں اسپرے کرا دیا گیا ہے۔

    دریں اثنا، پنجاب میں ڈینگی پھیلنے کی بڑی وجہ سامنے آ گئی ہے، سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر محمد عثمان نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ ڈینگی پھیلاؤ کی وجہ فرضی کارروائیاں اور اسپتالوں کی غلط رپورٹنگ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے اقدامات کا تھرڈ پارٹی ای ویلیوشن کا فیصلہ کیا ہے، تمام سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کا نظام بھی لایا جا رہا ہے، تھرڈ پارٹی ایویلیوشن موبائل ایپلی کیشن سے کی جائے گی، اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو فوری کام مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

    اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    یاد رہے گزشتہ روز کوہاٹ کی تحصیل لاچی میں ڈینگی کے مزید 2 مریض ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کیے گئے، اسپتال ذرایع نے بتایا کہ ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 14 ہو گئی۔

    راولپنڈی میں گزشتہ روز 24 گھنٹے میں مزید 90 شہری ڈینگی بخار کا شکار ہوئے تھے، جس کے بعد ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1888 ہو گئی، پوٹھوہار ٹاؤن کے علاقوں سے 24 گھنٹے میں مزید 74 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔

    لاہور شہر میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے گزشتہ روز ڈی سی نے مختلف علاقوں کے دورے کیے، حفاظتی اقدامات کے با وجود ضلعی حکومت کی نا اہلی کا پول کھل گیا، گلبرگ میں زیر تعمیر پلازے سے ڈینگی لاروا برآمد کیا گیا، احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر زیر تعمیر بلڈنگ کا کام رکوا دیا گیا، جب کہ پلازے کے مالک شہباز کے خلاف مقدمہ درج کر کے پلازہ سیل کر دیا گیا۔

    دوسری طرف وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کا دورہ کیا، ڈاکٹر ظفر مرزا نے فیڈرل جنرل اسپتال میں ڈینگی وارڈ کا افتتاح کیا، انھوں نے کہا حکومت ڈینگی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، راولپنڈی میں بیڈز کی کمی کے باعث مریضوں کو اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے، ڈینگی سے متعلق صورت حال قابو میں ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پمز اسپتال اور پولی کلینک میں خصوصی ڈینگی وارڈ قایم ہیں، گزشتہ برسوں کی نسبت ڈینگی کے مریضوں کی تعداد اب کم ہے، ہر گرزتے دن ڈینگی کیسز کی تعداد میں کمی آئے گی۔

  • ڈینگی: ملک بھر میں مزید کیسز کی تصدیق، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

    ڈینگی: ملک بھر میں مزید کیسز کی تصدیق، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، وفاقی دار الحکومت میں وبائی صورت حال کے باعث ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی کی وبائی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں انتظامیہ کی جانب سے ٹائر شاپس مالکان پر ٹائرز ڈسپلے کرنے پر پابندی عاید کر دی گئی۔

    ضلعی مجسٹریٹ نے تنبیہہ کی ہے کہ خلاف ورزی پر سیکشن 144 کے تحت کارروائی ہوگی، شہری پودوں کو پانی دینے میں بھی احتیاط سے کام لیں۔

    ادھر پنجاب میں ڈینگی وائرس کے مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں، 24 گھنٹے میں مزید 130 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈی جی ہیلتھ آفس کا کہنا ہے کہ 60 افراد کا تعلق راولپنڈی سے اور 58 کا اسلام آباد سے ہے۔

    لاہور، بہاولپور، نارووال سے ڈینگی وائرس میں مبتلا 2،2 مریض رپورٹ ہوئے، اٹک سے 6، سرگودھا سے5، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ سے 4،4 مریض، ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی، سیالکوٹ، گجرات سے ایک ایک مریض رپورٹ ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    ڈی جی ہیلتھ کے مطابق پنجاب میں رواں سال 1299 افراد ڈینگی وائرس میں مبتلا ہوئے، صوبے میں ڈینگی وائرس میں مبتلا 2 مریضوں کی موت ہوئی۔

    خیبر پختون خوا سے بھی کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، سوات میں مزید 13 افراد میں ڈینگی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہو گئی۔

    کوہاٹ میں بھی انسداد ڈینگی کے لیے محکمہ صحت کی کوششیں کار آمد ثابت نہ ہو سکیں، ضلع میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔

    کراچی میں ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خادم کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی ڈینگی کا شکار رہے ہیں، ڈی ایم ایس کے 3 بچے بھی ڈینگی سے متاثر ہوئے تھے، مجھے لیاری میں مچھر کے کاٹنے سے ڈینگی ہوا تھا، چند ماہ پہلے بخار کے بعد معائنہ کرایا تو ڈینگی کی تصدیق ہوئی، ایسے مقامات کی نشان دہی کرنا ہوگی جہاں ڈینگی لاروا موجود ہوتا ہے۔

    دریں اثنا، آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کی زیر صدارت انسداد ڈینگی وائرس سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈینگی کے تدارک سے متعلق وزیر اعلیٰ کے پی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بتایا گیا کہ صوبے میں ڈینگی وائرس کے 1889 میں سے 891 کیسز کی تصدیق ہوئی، اب تک ڈینگی وائرس سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی، وائرس کی تشخیص کے لیے سرکاری اسپتالوں میں خصوصی سیل قایم کر لیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے ہدایت کی کہ ڈینگی وائرس سے متعلق افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، مسئلے کے مستقل حل کے لیے ہنگامی بنیاد پر اینٹومالوجسٹ کی بھرتی کو یقینی بنایا جائے، متعلقہ محکمے انسداد ڈینگی وائرس کے لیے فعال کردارادا کریں۔

    قبل ازیں، پشاور میں وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے ڈینگی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ صوبے میں ڈینگی وائرس پھیلا ہوا ضرور ہے لیکن وبائی شکل اختیار نہیں کی، یہ پشاور کے چند نواحی علاقوں سمیت کچھ اضلاع میں پھیلا ہے، متاثرہ علاقوں میں ہر سال ڈینگی وائرس آتا ہے۔

    انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 1800 کیسز میں سے 903 میں ڈینگی وائرس پایا گیا، کوشش ہے اگلے سال ڈینگی وائرس کو مکمل ختم کر دیں، ادویات بھی اسپتالوں کو مطلوبہ مقدار سے زیادہ مہیا کی جا چکی ہیں۔

  • اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی، 2900 سے زاید افراد ڈینگی کا شکار بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسلام آباد میں 53 جب کہ پنجاب میں مزید 200 سے زاید افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، اب تک ملک بھر میں دو ہزار نو سو سے زاید افراد شکار بن چکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق اسلام آباد میں چوبیس گھنٹے کے دوران پمز اسپتال میں 31، پولی کلینک میں 22 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس وقت پمز اسپتال میں 32 اور پولی کلینک میں 18 مریض زیر علاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی مچھر نے ڈیلٹا میتھرین کو برداشت کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی

    پمز میں اب تک ڈینگی کے 1713، پولی کلینک میں 74 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ پنجاب بھر میں ڈینگی کے 1219 کیسز ریکارڈ ہوئے، چوبیس گھنٹوں میں مزید 133 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت نے 2 مریضوں کی اموات کی بھی تصدیق کر دی ہے، راولپنڈی کی رہایشی نادیہ اور بابر دوران علاج دم توڑ گئے، کوہاٹ کی تحصیل لاچی میں 12 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ 25 افراد اسپتال میں داخل ہوئے۔

    کے پی کا دعویٰ:  پشاور میں ڈینگی کے پھیلنے کی خبریں حقیقت پرمبنی نہیں ہیں

    میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ 25 افراد مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے، 12 نئے مریضوں سمیت 22 افراد خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2، ایج ایم سی میں ایک مریض زیر علاج ہے۔

    لاہور سے 2، بہاولپور، لودھراں، ملتان اور نارووال سے ایک ایک مریض رپورٹ ہوا ہے، صوبے میں مریضوں کی تعداد 1229 ہو گئی۔

    ڈینگی کیسز میں اضافے کے باعث اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں قایم ڈینگی آئیسولیشن وارڈز میں بیڈز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

  • کچرا، بارشیں اور تعفن، کراچی میں وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

    کچرا، بارشیں اور تعفن، کراچی میں وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

    کراچی: کچرے کے ڈھیر، تعفن اور بارش کی تباہ کاریوں کے بعد شہر میں‌ وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق بارش کے بعد بھینس کالونی میں درجنوں جانور مرنے لگے، علاقے کی فضا میں تعفن پھیل گیا.

    بھینس کالونی کی سڑکوں پر قدم قدم پرمردہ جانور پڑے ہیں، لاشیں سڑنے لگیں، رہائشی علاقوں میں پھینکے گئےمردہ جانوروں کے تعفن نے سانس لینا دشوار کر دیا.

    ڈی ایم سی ملیرانتظامیہ نے مردہ جانوروں کوتلف کرنےکے بجائےمٹی ڈال کر جان چھڑا لی. علاقہ مکیوں کا کہنا ہے کہ فوری طورپرمردہ جانورنہ اٹھائے گئے، تو خطرناک بیماریاں پھیل سکتی ہیں.

    مزید پڑھیں: کراچی کے کچرے سے پریشان خاتون بھڑک اٹھیں، ویڈیو وائرل

    دوسری جانب بارش گزر گئی، لیکن شہر قائد کی کئی سڑکیں اب بھی تالاب بنی ہوئی ہیں، کئی علاقوں‌ میں پانی کھڑا ہے، جن میں مچھروں اور مکھیوں کی افزائش ہورہی ہے۔

    کورنگی کراسنگ اور کازوے بارشوں سے شدید متاثر ہوئے، اب بھی عوام کو سفر کے دوران شدید پریشان کا سامنا ہے.

    نالوں کے قریب علاقوں میں سیوریج کا پانی کھڑا ہے، اسکول کے بچوں اور نمازیوں‌کا شدیا اذیت کا سامنا ہے.

  • تھرپارکر: غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید دو بچے جاں بحق

    تھرپارکر: غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید دو بچے جاں بحق

    تھرپارکر: سندھ کے سب سے بڑے ضلع تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض نے ڈیرہ جما لیا، ضلع کے سرکار ی اسپتال میں مزید دو بچے جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپارکر میں وائرل انفیکشنز اور غذائی قلت کا راج بدستور مسلط ہے، آج بھی مقامی سول اسپتال میں علاج کے لیے لائے جانے والے دو بچے انتقال کر گئے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متوفی بچوں میں ایک ماہ کا نظام الدین اور دو سال کا اللہ رکھیو شامل ہیں، دونوں سول اسپتال میں کئی دنوں سے زیرِ علاج تھے۔

    خیال رہے کہ تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض کی وجہ سے رواں ماہ 60 بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق مٹھی کے سول اسپتال میں 48 بچے زیرِ علاج ہیں، یہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا آسانی سے شکار بن جاتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  تھرپارکر میں بچوں کی اموات، چیف جسٹس نےتحقیقاتی کمیشن بنا دیا


    واضح رہے کہ چھ دن قبل بھی ضلع تھرپارکر کے اسپتال میں غذائی قلت اور وائرل انفیکشن کی وجہ سے آٹھ بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

    متاثرہ بچوں کے والدین مٹھی اور دیگر سرکاری مراکز صحت میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی شکایات کر چکے ہیں، دوسری جانب مون سون کی بارشیں نہ ہونے سے بھی علاقے میں خشک سالی پھیلی ہوئی ہے۔


    اسے بھی پڑھیں:  شاہد آفریدی کا تھرپارکر میں بچوں کے لیے اسپتال قائم کرنے کا اعلان


    خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار بھی سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے چکے ہیں لیکن اس کمیشن کی کارکردگی کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

    دوسری طرف قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی تین ماہ قبل تھر میں اسپتال قائم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ تھر سے انھیں محبت ہے۔

  • بدلتے موسم میں متعدد امراض کے پھیلاؤ کا خدشہ

    بدلتے موسم میں متعدد امراض کے پھیلاؤ کا خدشہ

    ملک بھر میں مون سون کا موسم جاری ہے۔ مختلف شہروں میں ہلکی یا تیز بارشیں ہورہی ہیں اور محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس موسم میں بے شمار وبائی امراض کے پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے طبی ماہرین نے متعلقہ اداروں کو تجویز دی ہے کہ وہ ایسے موسم میں پانی اور خوراک کو زہریلا ہونے سے بچانے اور صحت و صفائی کے خصوصی اقدامات کریں بصورت دیگر اچانک کئی وبائی امراض پھیل سکتے ہیں جو ایک سے دوسرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔

    ماہرین نے ان امراض میں پیٹ کی بیماریوں، بخار اور ہیپاٹائٹس کو شامل کیا ہے۔

    ان کے مطابق ان بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ ان علاقوں میں زیادہ ہے جہاں بارشیں معمول سے زیادہ ہونے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور اب جگہ جگہ پانی کھڑا ہے۔

    ماہرین نے زور دیا کہ اس وقت ضلعی سطح پر صحت کی ٹیموں کو فعال کیا جائے تاکہ کسی بھی مرض کو فوراً پکڑا جا سکے اور اسے جان لیوا ہونے سے بچایا جاسکے۔

    ان کے مطابق متعلقہ اداروں کو ادویات کا وافر اسٹاک رکھنے کی ضرورت ہے جن میں اینٹی بائیوٹکس، اینٹی ٹیٹنس، کتے اور سانپ سے کاٹے کی ادویات اور ٹائیفائڈ سے حفاظت کی ویکسینز اور علاج کی ادویات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: بارش کے موسم میں بچوں کو ڈائریا سے بچائیں

    انہوں نے تجویز دی کہ ضلعی ٹیمیں ڈائریا کے پھیلاؤ کے حوالے سے خاص طور پر محتاط رہیں اور ایسے اقدامات کیے جائیں جن کے تحت کسی علاقے کے فراہمی آب کے ذرائع کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال کی جاسکے۔

    گندے علاقے زیادہ خطرے میں

    ماہرین نے واضح کیا کہ سیلاب زدہ علاقوں کے علاوہ ایسے علاقے بھی شدید خطرے کا شکار ہیں جہاں جا بجا کچرے کے ڈھیر ہوں اور سیوریج کی صورتحال ناقص ہو۔

    ان کے مطابق ایسے علاقوں میں مختلف کیڑوں کی افزائش ہوسکتی ہے جو کئی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ایسے علاقوں میں پینے کا پانی اور خوراک (دکانوں پر ملنے والی غذائی اشیا) آلودہ اور زہریلی ہوسکتی ہیں جو جان لیوا بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔