Tag: وجوہات و علاج

  • 20سال کے پاکستانی نوجوان امراض قلب کا شکار، وجہ کیا ہے؟

    20سال کے پاکستانی نوجوان امراض قلب کا شکار، وجہ کیا ہے؟

    چند دہائیوں قبل عام طور پر لوگوں کی بڑی تعداد یہ سمجھتی تھی کہ امراض قلب کے شکار صرف بزرگ افراد یا مرغن غذائیں کھانے والے امیر لوگ ہی ہوتے ہیں۔

    لیکن حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دورِ جدید میں جو لوگ تیزی سے امراض قلب کا شکار ہورہے ہیں ان میں بڑی تعداد نوجوانوں کی بھی ہے، جس کی مختلف وجوہات ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر فواد فاروق نے اس کی وجوہات اور بچاؤ کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہمارا بے ربط اور بے ہنگم طرز زندگی (لائف اسٹائل) ہے، کیونکہ اس میں سونے جاگنے سے لے کر کھانے پینے، تمباکو نوشی سے پرہیز اور ورزش سمیت کسی قسم کا خیال نہیں رکھا جارہا۔

    ڈاکٹر فواد فاروق نے بتایا کہ موجودہ دور میں نوجوان نسل میں جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، ایسا نہیں ہے کہ دل کے امراض اچانک کسی بے احتیاطی سے ہوجائیں یہ وقت کے ساتھ ساتھ اپنی جڑیں پکڑتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ والدین جو بچوں کے لائف اسٹائل اور کھانے پینے پر نظر نہیں رکھتے وہ بھی اس بات کہ ذمہ دار ہیں کیونکہ بچوں کے اسکول لنچ باکس میں بازار کی تیار اشیاء پیک کرکے دے دی جاتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیاں لانی ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ غیر صحت بخش طرز زندگی، خوراک، تمباکو نوشی اور تناؤ کی بڑھتی ہوئی سطح نوجوان بالغوں میں دل کے مسائل میں اضافے کے لیے اہم عوامل ہیں جن کی روک تھام کیا جانا ضروری ہے۔

    اس کے علاوہ چکنائی والی غذاؤں کا استعمال، ذیابیطس پر کنٹرول، کولیسٹرول میں اضافہ، ہائی بلڈ پریشر اور زیادہ وزن یا موٹاپے سے بچاؤ کی ہرممکن کوشش کرنا ہوگی۔

  • ہائپر ٹینشن کیا ہے؟ کیسے بچا جائے؟

    ہائپر ٹینشن کیا ہے؟ کیسے بچا جائے؟

    ہائپر ٹینشن دراصل ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کی طبی اصطلاح ہے، جسے بہت زیادہ پریشانی، دباؤ یا تناؤ سے موسوم کیا جاتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی 26 فیصد آبادی جو تقریباً ایک ارب 30 کروڑ سے زائد بنتی ہے،ہائی بلڈ پریشر ( ہائپر ٹینشن ) کا شکار ہے، اور پاکستان میں 3 کروڑ 22 لاکھ سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہیں۔

    اس کی وجوہات و علاج کیا ہیں؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ کارڈیو لوجسٹ ڈاکٹر بشیر حنیف نے ناظرین کو اس سے بچاؤ کیلیے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہائی بلڈ پریشر ہی ہے، یہ ایک خاموش قاتل ہے، کیونکہ اس میں مریض کو تکلیف نہیں ہوتی اور جب تکلیف کا احساس ہوتا ہے تو تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

    کچھ حالتیں ایسی بھی پیش آتی ہیں جن میں بلڈ پریشر کی سطح اچانک بلند ہوجاتی ہے، ایسی حالتوں میں سانس لینے میں دشواری، تیز دل کی دھڑکن، گھبراہٹ، سر درد، چکر آنا، متلی، بولنے میں دشواری، بینائی کے مسائل، ناک سے خون بہنا شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انسان کا نارمل بلڈ پریشر 80سے 120ملی میٹر مرکیوری ہونا چاہئے لیکن ہائپر ٹینشن میں یہ 130تک پہنچ جاتا ہے، جس کی صورت میں انسان ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور گردے کے پیچیدہ امراض میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر بشیر حنیف کے مطابق اس لیے اس کے اسباب کا پتہ لگانا ضروری ہے تاکہ قبل از وقت احتیاطی تدابیر سے اسے روکا جاسکے۔

    ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو چاہیے کہ روزانہ کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کو معمول بنائیں، عام طور لوگ ذہنی تناؤ سے بچنے کے لیے تمباکو نوشی میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس سے فوری دوری اختیار کریں۔

  • سردرد کیوں ہوتا ہے؟ جنرل فزیشن نے وجوہات و علاج بتا دیا

    سردرد کیوں ہوتا ہے؟ جنرل فزیشن نے وجوہات و علاج بتا دیا

    سر میں درد ہونا ایک عام سی بات ہے جس کا شکار تقریباً دنیا کا ہر انسان ہی ہوتا ہے، لیکن اس کی وجوہات مختلف اور درجنوں ہوتی ہیں جنہیں آسان نہیں لینا چاہیے۔

    سر کے درد کا علاج ادویات، گھریلو ٹوٹکوں اور بائیو فیڈ بیک تھراپی سے بھی کیا جا سکتا ہے، تاہم بعض اوقات معاملہ اس قدر سنگین ہوجاتا ہے جس کیلئے مکمل علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جنرل فزیشن محمد علی عباسی نے سر میں ہونے والے درد اور اس کے علاج و وجوہات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا اور اس سے بچاؤ کی تدابیر بھی بیان کیں۔

    انہوں نے کہا کہ سر درد کی وجہ صرف نیند کی کمی یا ذہنی تناؤ ہی نہیں ہوتی درد کی قسم شدت اور مقام کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے بلڈ پریشر بھی سردرد کی بڑی وجہ ہے۔ طبی لحاظ سے سر درد کی 150 سے زائد اقسام ہیں۔

    جنرل فزیشن محمد علی عباسی کا کہنا تھا کہ درد کی وجہ جانے بغیر کوئی دوا نہ کھائیں ورنہ اس کے نتائج خطرناک صورت میں سامنے آتے ہیں کیونکہ لوگ دکاندار کی تجویز کردہ دوا کو اہمیت دیتے ہیں جو کسی طرح بھی درست نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا ہر طرح کے سر درد میں ڈسپرین لینا غلط ہے خاص طور پر بچوں کو یہ ٹیبلٹ بالکل بھی نہ دی جائے اور بالغ افراد بھی روزانہ کی بنیاد پر نہ کھائیں اس کیلئے ڈاکٹر سے مشورہ انتہائی ضروری ہے۔

    سر درد کم کرنے کی چند تجاویز

    1۔ اپنی ڈائٹ میں زیادہ سے زیادہ پانی پینے کو شامل کریں۔
    2۔ اگر آپ کو بخار یا زکام ہے تو زیادہ سے زیادہ سے آرام کریں۔
    3۔ خود کو پُرسکون اور تناؤ سے دور رکھنے کی کوشش کریں کیوں کہ پریشانی اور اضطراب سر درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
    اس کے علاوہ ‘ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ’ کے مطابق یوگا، مراقبہ اور ریلیکسیشن تھراپی سے بھی سر درد سے بچا جاسکتا ہے۔