Tag: ورزش

  • صحت مند طرز زندگی تشدد پسند رجحانات کے خاتمے میں معاون

    صحت مند طرز زندگی تشدد پسند رجحانات کے خاتمے میں معاون

    اگر آپ اپنی زندگی میں تشدد پسندی کے منفی رجحان سے بچنا چاہتے ہیں تو ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو ایک صحت مند طرز زندگی اپنانے کی سخت ضرورت ہے۔

    برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ افراد جو ایک صحت مند طرز زندگی گزارتے ہیں، یا اپنی غیر صحت مندانہ عادات کو چھوڑ کر متوازن زندگی کا آغاز کرتے ہیں ان میں تشدد پسندی کا رجحان پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

    شدت پسندی سے متاثر ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پر *

    ماہرین نے بتایا کہ صحت مند طرز زندگی دماغی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتا ہے اور ایسے افراد اپنی زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

    food

    اس ضمن میں برطانوی ماہرین نے متوازن غذاؤں جیسے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال، تلی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ سے پرہیز اور ورزش پر زور دیا۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ اس معمول پر کاربند افراد کی ذہنی صلاحیتوں میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا ہے، یہ مختلف حالات میں خود پر قابو رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں، ان میں تشدد پسندی کے رجحان میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ یہ زندگی میں پیش آنے والے مختلف مسائل کو سمجھدرای سے حل کرنے کے قابل بنتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق خوش آئند بات یہ ہے کہ یہی اثرات ان افراد میں بھی نظر آتے ہیں جو عمر کے کسی بھی حصے میں غیر صحت مند طرز زندگی کو چھوڑ کر صحت مند طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ ایسے افراد تا عمر صحت مند رہتے ہیں اور ان کا دماغ فعال اور چاق و چوبند رہتا ہے۔

    exercise

    اس حوالے سے سائنسی و طبی ماہرین نے سب سے اہم فعل جسمانی حرکت کو قرار دیا۔

    متحرک طرز زندگی صحت مند بڑھاپے کا ضامن *

    ان کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے نہ صرف جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ دماغ بھی اس مصروفیت میں شامل ہوجاتا ہے یوں اس کی غیر فعالیت کے باعث اس کی بوسیدگی کا امکان کم ہوتا ہے، اور یہ منفی خیالات کی طرف متوجہ ہونے سے پرہیز کرتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ مقررہ وقت پر ورزش کے علاوہ بھی مختلف جسمانی حرکات کو معمول بنایا جائے جیسے سیڑھیاں چڑھنا، چہل قدمی کرنا، گھر کے کام کاج کے دوران حرکت کرنا وغیرہ، یہ افعال جسم میں خون کی روانی کو معمول کے مطابق رکھیں گے یوں امراض قلب سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔

  • صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    ہماری صحت کا انحصار ہماری غذائی و جسمانی عادات پر ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہم متوازن غذا کا استعمال کرتے ہوں لیکن مضر عادات ہماری زندگی کا حصہ ہوں گی تو وہ ہماری صحت کو متاثر کریں گی۔

    لیکن کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو بظاہر تو بری عادات لگتی ہیں لیکن درحقیقت وہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔

    :بہت زیادہ کافی پینا

    coffee

    بہت زیادہ کافی پینے پر شاید آپ کو اپنے آس پاس کے افراد سے نصیحتیں سننی پڑتی ہوں کہ کیفین صحت کے لیے اچھی نہیں یا یہ نیند کو متاثر کرتی ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی پینا ہمیں کئی اقسام کے کینسر بشمول جلد کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

    البتہ ماہرین کا کہنا ہے یہ زیادتی دن میں 3 کپ سے زائد نہ ہو۔ اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی الزائمر، امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں

    کافی کے حیرت انگیز فوائد

    کافی کا استعمال جسم میں قوت مدافعت پیدا کرنے کا باعث

    کافی جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون

    :چکنائی کا استعمال

    fats

    ویسے تو ماہرین چکنائی کو جسم کے لیے مضر قرار دیتے ہیں اور یہ موٹاپے، فالج اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب آپ حد سے زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے لگتے ہیں۔

    ایک خاص مقدار کے اندر لی جانے والی چکنائی ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند اور بے حد ضروری ہے۔ زیتون کے تیل اور مچھلی کی چکنائی یادداشت کی خرابی اور ڈپریشن سے بچاتی ہے۔

    :ورزش نہ کرنا

    workout

    دن کے آغاز میں ایسی ورزش کرنا جو آپ کو بری طرح تھکا دے اور آپ سارا دن آرام کرتے ہوئے گزاریں آپ کی صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟ یقیناً ایسی مضر صحت ورزش کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔

    ویسے بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو متناسب بنانے کے لیے کی جانے والی ورزش ہفتے کے 6 دن کے بجائے 4 دن کرنی چاہیئے۔ البتہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی روزانہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    :چاکلیٹ کھانا

    chocolates

    ماہرین نے اب یہ بات واضح طور پر بتا دی ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا کوئی نقصان نہیں بلکہ یہ ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    چاکلیٹ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ وزن میں کمی اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے جبکہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال دماغی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    :برا بھلا کہنا

    cursing

    جذبات کو دل میں دبائے رکھنا اور منہ سے کچھ نہ کہنا نہایت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب آپ کے ساتھ کوئی بہت برا کر جائے اور آپ کا دل شدت سے اسے برا کہنے کو چاہے۔

    ماہرین کے مطابق اپنے جذبات کا اظہار نہ کرنا دل اور دماغ کو تناؤ میں مبتلا کردیتا ہے جس کا نتیجہ دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے برعکس غصہ اور نفرت کا اظہار کر کے دل کی بھڑاس نکال لینا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔

    تو جب بھی صورتحال خراب ہو، برا بھلا کہہ کر اور برے الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکال لیں۔

  • دماغ ’بند‘ ہونے سے پریشان ہیں؟

    دماغ ’بند‘ ہونے سے پریشان ہیں؟

    ہم میں سے اکثر افراد بعض اوقات ’دماغ بند‘ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ کام کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کا دماغ اس کے لیے تیار نہیں۔

    ایسا اس صورت میں ہوتا ہے جب دماغ سستی اور تھکن کا شکار ہوجاتا ہے۔ اگر ہم روز ایک جیسا کام کریں تو ہمارا جسم اور دماغ اکتاہٹ کا شکار ہوجاتا ہے اور اسے تبدیلیوں کی ضوررت ہوتی ہے۔ اس وقت ہمیں ایسی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمارے دماغ کو پھر سے بیدار کردیں تاکہ وہ کام کرنے کے قابل ہو سکے۔

    ماہرین ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کچھ تجاویز بتاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ جب بھی اپنے دماغ کو سست اور ناکارہ ہوتا محسوس کریں، یہ طریقے اپنائیں۔

    :مطالعہ کریں

    book

    مطالعہ کرنا دماغ کے لیے بہترین ورزش ہے۔ ہر موضوع اور ہر شعبہ کے بارے میں مطالعہ کرنے کی عادت ڈالیں۔ مطالعہ سے آپ کی ذہنی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

    ویسے تو ماہرین روایتی طریقے یعنی کتاب کے ذریعہ مطالعہ پر ہی زور دیتے ہیں، لیکن آپ اپنے موبائل یا کمپیوٹر کی اسکرین پر بھی مطالعہ کرسکتے ہیں۔ اس سے بھی کچھ نیا سیکھنے کا مطلوبہ مقصد پورا ہوجائے گا۔

    :فلم دیکھیں

    ماہرین کا ماننا ہے کہ اچھی، بامقصد اور معیاری فلمیں ہمارے دماغ پر کم و بیش وہی اثرات مرتب کرتی ہیں جو مطالعہ کرتا ہے۔

    مہم جوئی سے بھرپور فلم آپ کو کوئی مہم سرکرنے پر ابھارے گی۔ اسی طرح جاسوسی پر مبنی فلمیں دیکھنا آپ کے دماغ کو متحرک کرے گا اور فلم کے کردار کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر آپ بھی مجرم کو تلاش کریں گے۔

    :ورزش کریں

    exercise

    ورزش جسم اور دماغ دونوں کو متحرک کرتی ہے۔ علیٰ الصبح کی جانے والی ورزش جسم اور دماغ کو تازہ ہوا پہنچاتی ہے اور دماغ کے خلیات کو تازہ دم کرتی ہے۔

    کھلی ہوا میں ورزش کرنے سے دماغ سے کیمیائی عناصر اور منفی جذبات کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔

    :مراقبہ کریں

    meditation

    ذہنی سکون حاصل کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ مراقبہ کرنا ہے۔ دن کے کسی بھی حصہ میں 10 سے 15 منٹ کے لیے کسی نیم اندھیرے گوشے میں سکون سے بیٹھ جائیں، آنکھیں بند کرلیں اور دماغ کو تمام سوچوں سے آزاد چھوڑ دیں۔

    یہ طریقہ آپ کے دماغ کو نئی توانائی فراہم کرتا ہے۔

    :دھیمی موسیقی سنیں

    music

    موسیقی زمانہ قدیم سے جسمانی و دماغی تکالیف کو مندمل کرنے کے لیے استعال کی جاتی رہی ہے۔

    ہلکی آواز میں دھیمی موسیقی سننا آپ کے دماغ کو سکون پہنچائے گا اور آپ کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

    :دماغ کو کام کرنے کا موقع دیں

    chess

    دماغ ہمارے جسم کا وہ واحد حصہ ہے جو جتنا زیادہ استعمال کیا جائے اتنا ہی فعال ہوتا ہے۔ اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کا دماغ بند ہورہا ہے تو اسے ایسی چیز فراہم کریں جس سے وہ کام کرنے پر مجبور ہوجائے۔

    اس صورت میں کوئی دماغی کھیل کھیلنا، کوئی نئی زبان سیکھنا، کوئی آلہ موسیقی یا رقص سیکھنا، باغبانی کرنا، رضاکارانہ خدمات انجام دینا یا سیاحت کرنا آپ کو دماغ کو جگا دے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ تمام طریقے نہ صرف آپ کے دماغ کی سستی دور بھگانے بلکہ دماغی کارکردگی میں اضافے کے لیے بھی معاون ہیں۔

  • جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    غذا میں موجود توانائی جو ہمارے جسم میں ذخیرہ ہوتی ہے کیلوریز کہلاتی ہیں۔ یہ اگر اضافی مقدار میں موجود ہوں تو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں اور جسم میں چربی پیدا کرتی ہیں۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔

    یہاں آپ کو ایسے ہی کچھ کام بتائے جا رہے ہیں جن کو سر انجام دے کر آپ اپنے جسم میں موجود اضافی کیلوریز کو جلا سکتے ہیں۔

    :خریداری کریں

    4

    ایسی کون سی خریداری ہے جو روز سر انجام دی جاسکتی ہے؟ جواب ہے گھر کے لیے اشیائے ضرورت کی خریداری۔ روز خریدی جانے والی اشیا، سبزیاں اور پھلوں کی خریداری آپ کے جسم سے 260 اضافی کیلوریز کو ضائع کر کے آپ کو موٹاپے سے بچا سکتی ہے۔

    کسی سپر اسٹور سے خریداری کرنا اور وزنی ٹرالی گھسیٹنا بھی آپ کے جسم کے لیے مفید ہے۔

    :رنگ و روغن کریں

    3

    اگر گھر میں رنگ و روغن کا کام کرنا ہے تو اس کے لیے کسی کو باہر سے بلوا کر پیسہ خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود رنگ و روغن کریں۔ یہ عمل آپ کو موٹاپے سے بچانے میں ازحد معاون ثابت ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق اپنی چھٹی کے دن گھر کا رنگ و روغن کرنا آپ کے جسم کی اضافی چربی کو گھٹائے گا۔ دیواروں پر رنگ کرنا 1 ہزار سے زائد کیلوریز کو ضائع کرتا ہے۔

    :صفائی کریں

    2

    گھر کے مختلف حصوں کی صفائی کرنا آپ کے جسم میں 118 کیلوریز ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    :دوسروں کی مدد کریں

    1

    اگر آپ کو اپنا کوئی ذاتی کام نہیں ہے تو آپ دوسروں کی مدد بھی کرسکتے ہیں۔ گھر کے دیگر افراد کے ساتھ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا، پڑوسیوں کے چھوٹے موٹے کام کرنا آپ کے جسم کو حالت حرکت میں لائیں گے اور آپ کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوگا۔

    :باغبانی

    5

    باغبانی کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ دماغی و نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔ آج کل ویسے بھی بازار میں ایسے پھل اور سبزیاں دستیاب ہیں جن کی فصلوں پر دوائیں چھڑکی جاتی ہیں، یا جنہیں گندے پانی سے اگایا جاتا ہے۔ ان سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں سبزیاں اور پھل اگائیں۔

    یہ ایک طرف تو آپ کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہے جبکہ دوسری جانب باغبانی کرنا آپ کو چست بھی رکھے گا اور آپ کی جسمانی صحت بہتر رہے گی۔

  • موٹاپا بے شمار اقسام کے کینسر کی وجہ

    موٹاپا بے شمار اقسام کے کینسر کی وجہ

    ہم جانتے ہیں کہ موٹاپا بیماریوں کی جڑ ہے۔ یہ ذیابیطس، کئی اقسام کے کینسر اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے مزید 8 اقسام کے کینسر کی وجہ موٹاپے کو قرار دیا ہے۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے تحقیقاتی ادارہ برائے کینسر کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق موٹاپا گردے، پیشاب کی نالی، آنتوں اور بریسٹ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ اب اس فہرست میں کینسر کی مزید 8 اقسام شامل کرلی گئیں ہیں۔

    ان میں معدہ، جگر، اووری، تھائیرائیڈ، اور دماغ کے ٹیومر سمیت نظام ہاضمہ کے عمل میں شامل کئی اعضا کے کینسر شامل ہیں۔

    obesity-2

    ماہرین کے مطابق کینسر کی عمومی وجہ وائرس، تابکار شعاعیں اور جینیاتی عوامل ہوتے ہیں تاہم غیر صحت مندانہ طرز زندگی جیسے سگریٹ نوشی اور موٹاپا بھی کینسر کی وجوہات میں شامل ہے۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ جسم میں چربی کی اضافی مقدار جسم میں ایسٹروجن، ٹیسٹروجن اور انسولین کی مقدار بڑھا دیتی ہے جو کینسر کی افزائش میں معاون ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے سے حفاظت کینسر کے امکانات میں کمی کر سکتی ہے۔

    cancer

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں اس وقت 640 ملین بالغ افراد اور 110 ملین بچے موٹاپے کا شکار ہیں جس کے باعث وہ کئی اقسام کے کینسر کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جنوبی امریکا، یورپ اور مشرق وسطیٰ میں کینسر سے متاثر خواتین کی 9 فیصد تعداد موٹاپے کا شکار ہے اور یہی ان کے کینسر کی وجہ ہے۔

    اس سے قبل ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپا دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے باعث بڑھاپے میں پیدا ہونے والی دماغی بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا وغیرہ قبل از وقت ہی ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

  • دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بہت زیادہ بیٹھنا امراض قلب، فالج اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں اور ان کی وجہ سے قبل از وقت موت کا سبب ہے۔ یہ خطرہ خصوصاً ان افراد کے لیے زیادہ ہے جو آفس جاب کرتے ہیں اور دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں۔

    تاہم اب سائنسدانوں نے اس بات پر تحقیق کی ہے کہ دن کے کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے سے ان خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔

    پرفضا مقام پر 30 منٹ گزارنے سے امراض قلب سے حفاظت *

    sitting-4

    اس مقصد کے لیے امریکا میں بڑے پیمانے پر ایک تحقیق کی گئی جس میں 7 لاکھ کے قریب افراد کا 11 سال کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ ڈیٹا کے مطابق ان افراد کا ورزش اور دیگر کاموں میں استعمال ہونے والا اور بیٹھ کر گزارے گئے وقت کا تجزیہ کیا گیا۔

    آفس میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب *

    نتائج سے معلوم ہوا کہ 10 گھنٹے سے زائد وقت بیٹھ کر گزارنے سے امراض قلب کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور ایسے میں امراض قلب کی نشاندہی کرتی چھوٹی چھوٹی علامات پر فوری توجہ دینی چاہیئے۔

    sitting-2

    ماہرین کے مطابق ہم شاید اس بات پر خوشی محسوس کریں کیونکہ ہم صرف 8 گھنٹے آفس میں بیٹھ کر گزارتے ہیں مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ آفس سے گھر آنے کے بعد ٹی وی دیکھنے، خاندان کے ساتھ وقت گزارنے یا کھانا کھانے کے لیے بھی بیٹھ کر وقت گزارا جاتا ہے اور یہ مجموعی طور پر 10 گھنٹوں سے بھی زائد کا وقت ہوتا ہے۔

    زیادہ کام کرنے سے دماغی صحت کو خطرہ *

    واضح رہے کہ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر غیر فعال افراد عالمی معیشت کو 67.5 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ عالمی معیشتوں کو یہ نقصان صحت کے شعبہ میں اٹھانا پڑ رہا ہے۔

  • ورزش نہ کرنے سے عالمی معیشتوں کو 67 بلین ڈالر کا نقصان

    ورزش نہ کرنے سے عالمی معیشتوں کو 67 بلین ڈالر کا نقصان

    لندن: حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر غیر فعال افراد عالمی معیشت کو 67.5 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    عالمی معیشتوں کو یہ نقصان صحت کے شعبہ میں اٹھانا پڑا۔ ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گھنٹے کی ورزش ان نقصانات کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق وہ افراد جو دن کا زیادہ تر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں اور ورزش نہیں کرتے ان میں قبل از وقت موت کا بھی شدید خطرہ موجود ہوتا ہے۔

    economy-2

    تمام وقت بیٹھ کر گزارنا امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ دن کے 8 گھنٹے بیٹھ کر گزارتے ہیں تو آپ میں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ البتہ اگر آپ کوئی ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی کرتے ہیں تو اس کا خطرہ میں کمی ہوجائے گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر فعال طرز زندگی ہر سال 5 ملین افراد کی جانیں لے لیتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ سگریٹ نوشی کے بعد اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ سگریٹ نوشی کے باعث ہر سال 6 ملین افراد کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    نارویجئین اسکول آف اسپورٹس سائنس کے پروفیسر الف ایکلنڈ کے مطابق، ’ضروری نہیں کہ آپ کوئی کھیل کھیلیں یا جم جائیں۔ لیکن ہر روز کم از کم ایک گھنٹہ اس کے لیے وقف کرنا ضروری ہے۔ 5 کلو میٹر کی چہل قدمی یا 16 کلو میٹر تک سائیکل چلانا بہترین طریقہ ہے‘۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ افراد جو دن کے 8 گھنٹے بیٹھ کر گزارتے ہیں لیکن دن کے بقیہ حصہ میں فعال رہتے ہیں، ان میں قبل از وقت موت کا امکان کم ہوتا ہے بہ نسبت ان لوگوں کے جو بیٹھ کر کم وقت گزارتے ہیں لیکن دن بھر غیر فعال رہتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق ورزش نہ کرنے کے باعث 5 بڑی بیماریاں امراض قلب، فالج، ذیابیطس، بریسٹ کینسر اور بڑی آنت کا کینسر پیدا ہوتی ہیں جن کے باعث صحت کے شعبہ میں عالمی معیشتوں کو 2013 میں 67.5 بلین کا نقصان اٹھانا پڑا۔

  • ورزش کے بغیر چاق و چوبند رہنے کا آسان طریقہ

    ورزش کے بغیر چاق و چوبند رہنے کا آسان طریقہ

    ہمارے ہاں عام خیال یہ ہے کہ دن کے کسی حصّے میں ورزش کر لی جائے ، تو یہ انسان کو چاق و چوبند رکھنے کیلئے کافی ہے ۔

    لیکن جدید تحقیق نے یہ نظریہ بالکل غلط قرار دے دیا ہے ۔ اب ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ صبح یا شام جتنی مرضی سخت ورزش کر لیں اور دن کا بیشتر حصّہ دفتر میں بیٹھے گزارتے ہیں ، تو وہ کسی کام کی نہیں ۔

    جدید تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ جو خواتین و حضرات دفتر میں کام کرتے ہوئے ، وقفے وقفے سے کھڑے ہوکر 60 تک گنیں یا 60 سکینڈ تک کوئی بھی کام کریں ۔ وہ سمارٹ ، دُبلے پتلے اور چُست رہتے ہیں ۔ حتیٰ کہ 60 سیکنڈ کا کھڑا ہونا بھی بدن پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، مثلاً جسم میں کولسٹرول کم کر دیتا ہے اور انسولین کا نظام بہتر بناتا ہے ، جبکہ جو لوگ مسلسل بیٹھے رہتے ہیں ، وہ مثبت فوائد حاصل نہیں کر پاتے ۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے پیروں پر کھڑے ہونا انسان کو سرطان سے بھی بچاتا ہے، تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ جو خواتین و حضرات 10 سال تک طویل عرصہ دفترمیں بیٹھے بیٹھے گزاریں ، وہ عموماً آنتوں کے سرطان کا نشانہ بن جاتے ہیں ۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹر آرتھر فریبر کا کہنا ہے کہ ، فطرت نے انسانی جسم کی ساخت یوں رکھی ہے کہ وہ دن کا بیشتر حصّہ ہلنے جُلنے میں گزارے ،
    چناچہ جو انسان فطرت سے بغاوت کرتا ہے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے ، کئی لوگوں نے چہل قدمی کو اپنی زندگیوں سے نکال دیا ہے ، ضروری ہے کہ یہ عمل واپس لایا جائے ۔

    ماہرین کا کہنا ہے ، کہ ضروری نہیں کہ ورزش کیلئے خاص وقت گزاریں، دورانِ کام بھی یہ عمل کرنا ممکن ہے مثلاً کھڑے ہوکر ٹیلیفون سُنیں، کسی ساتھ کو پیغام دینا ہوتو فون کرنے کی بجائے اس کے پاس چلے جائیں ، چلتے پھرتے میٹنگ کیجئے ، کوشش کریں چھوٹے سے چھوٹا کام بھی کھڑے ہوکر کریں ۔

  • ورزش کرنے کے چند دلچسپ طریقے

    ورزش کرنے کے چند دلچسپ طریقے

    ہم میں سے بہت سے لوگ فٹ رہنے کے لیے ورزش کرنا چاہتے ہیں۔ ایک عام تصور یہ ہے کہ ورزش کسی ایسے کام کا نام ہے جو جسم کو تھکا دے۔ جیسے بھاری وزن اٹھانا یا کئی میل دور تک دوڑنا۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔

    exe-1

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتا رہے ہیں جو ورزش کو دلچسپ بنادیں گے اور آپ بخوشی ورزش کریں گے۔

    سب سے پہلے تو یاد رکھیں کہ ورزش ہمیشہ صبح کے وقت کرنی چاہیئے۔ وقت نہ ملنے کے سبب لوگ دوپہر میں یا شام میں آفس سے آنے کے بعد ورزش کرتے ہیں۔ شام تک جسم تھک جاتا ہے اور اس پر ورزش کا بوجھ لادنا اسے مزید تھکا دیتا ہے۔ ایسی ورزش کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ الٹا نقصان ہی ہوتا ہے۔

    :جس کام سے خوفزدہ ہیں وہ کریں

    exe-2
    لوگ کئی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اس سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ جیسے لوگ تیراکی کرنا چاہتے ہیں مگر انہیں خوف ہوتا ہے کہ لوگ انہیں یکھ کر ہنسیں گے۔ سب سے پہلے اس خوف کو نکال پھینکیں۔ وہی کریں جو کرنا آپ کو اچھا لگتا ہے۔

    :سوچیں کہ آپ کا وزن گھٹ رہا ہے

    exe-3
    لوگ صرف 2 دن ورزش کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کا وزن گھٹ جائے۔ جب ایسا نہیں ہوتا تو وہ ورزش سے بد دل ہوجاتے ہیں۔ ایسا صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب آپ اولمپک کے کھلاڑی ہوں اور روزانہ 8 گھنٹے دوڑتے ہوں۔

    بد دل ہونے کے بجائے آپ اپنے دماغ کو باور کرائیں کہ آپ کا وزن گھٹ رہا ہے۔ یہ آسان کام ہے۔ اس سے آپ کی دلچسپی ورزش میں برقرار رہے گی۔

    :باہر جائیں

    exe-4
    خاندان کے کسی فرد کے ساتھ باہر پارک میں چہل قدمی کرنا بھی ورزش ہے۔ جم کے بورنگ ماحول میں جا کر ورزش کرنا لوگوں کوتھکا دیتا ہے۔ اس کے بجائے باہر کھلی فضا میں ورزش کرنا زیادہ فائدہ مند ہے۔

    :چہل قدمی کریں

    exe-5
    چہل قدمی کے بہت سے فائدے ہیں۔ اگر آپ کسی کام سے اپنی توجہ کھو رہے ہیں تو خالی الذہن ہوکر چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ کو پرسکون کردے گی۔ اسی طرح اگر آپ کو غصہ آرہا ہے یا آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں تو بھی چلنا آپ کے لیے فائدہ مند ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دن میں کچھ وقت پیدل چل کر گزارتے ہیں ان میں غصہ کرنے کا عنصر کم ہوجاتا ہے۔

    :لائیو ایکشن

    exe-6
    ایسے ایکشن کریں جو آپ کتابوں میں پڑھتے ہوں اور انہیں حقیقی زندگی میں کرنا چاہتے ہوں۔ جیسے تلواروں سے لڑنا، لڑائی میں حصہ لینا۔ اپنے ورزش کرنے والے دوستوں کو بھی اس میں شامل کریں یوں آپ صحیح معنوں میں ورزش سے لطف اٹھا سکیں گے۔

  • ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    کراچی: (ویب ڈیسک) ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    موٹاپے سے بچنے کے لیےڈائٹنگ اور بہت زیادہ ورزش کی عادت ذیابطیس اور دماغی امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔

    امریکا کے یالے اسکول آف میڈیسن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈائٹنگ یا بہت کم کھانے کی عادت سے جسمانی دفاعی نظام کا وہ حصہ بلاک ہوجاتاہے۔

     جو ذیابطیس ٹائپ ٹو اور الزائمر جیسے امراض کو روکنے کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جسمانی دفاعی نظام کا یہ حصہ جسمانی سوجن کو کنٹرول کرتے ہوئے ذیابطیس اور الزائمر کو دور رکھتا ہے ۔