Tag: ورلڈکپ فائنل

  • ورلڈکپ فائنل جیتنے والی ٹیم پر ڈالرز کی بارش ہوگی!

    ورلڈکپ فائنل جیتنے والی ٹیم پر ڈالرز کی بارش ہوگی!

    آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم پر ڈالز کی بارش کی جائے گی اور ٹرافی کے ساتھ اسے ایک خطیر رقم بھی ساتھ لے جانے کا موقع ملے گا۔

    ورلڈکپ فائنل کی فاتح سائیڈ کو 40 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم ملے گی جبکہ حمتی مقابلے میں ناکام رہنے والی ٹیم کی اشک شوئی کے لیے اسے بھی 20 لاکھ ڈالرز کی رقم دی جائے گی۔

    مینز ورلڈکپ 2023 میں گروپ میچز میں ہر کامیابی پر ٹیموں کو 40 ہزار ڈالز کی رقم دی جائے گی۔ بھارت نے اپنے تمام میچز جیتے ہیں اس طرح سب سے زیادہ انعامی رقم اس کے حصے میں آئے گی۔ اس کے بعد 8 میچز جینے والی آسٹریلین سائیڈ زیادہ پرائز منی کی حقدار ٹھہرے گی۔

    گروپ مرحلے میں ہر میچ جیتنے والی ٹیم کو40,000 امریکی ڈالر ملتے ہیں۔ پاکستان نے چار میچز میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے بعد اسے کل 160,000 ڈالرز ملیں گے۔

    سیمی فائنل سے پہلے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والی ٹیموں کو 100,000 ڈالرز انعام دیا جائے گا جس سے ورلڈ کپ میں پاکستان کو 260,000 ڈالرز کی مجموعی آمدنی حاصل ہوگی۔

    کرکٹ ورلڈ کپ کی کل انعامی رقم 10 ملین ڈالر ہے، جس میں چیمپئنز کو 4 ملین ڈالر ملیں گے۔ رنرز اپ کو 2 ملین ڈالر دیے جائیں گے جب کہ سیمی فائنل ہارنے والے ہر ایک ٹیم کو 800,000 ڈالرز ملیں گے۔

    واضح رہے کہ جوہانسبرگ میں 2003 میں ہونے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو 125 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی تھی۔

  • ورلڈکپ فائنل سے قبل ’پاکستان ٹیم‘ کا ذکر کیوں ہورہا ہے؟

    ورلڈکپ فائنل سے قبل ’پاکستان ٹیم‘ کا ذکر کیوں ہورہا ہے؟

    گرین شرٹس تو آئی سی سی شوپیس ایونٹ کے سیمی فائنل سے پہلے ہی بوریا بستر لپیٹ کر وطن وآپس آگئے تھے تاہم ورلڈکپ فائنل سے قبل ’پاکستان ٹیم‘ کا ذکر بھی ہورہا ہے۔

    پیٹ کمنز نے ورلڈکپ کے حتمی مقابلے سے قبل اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ 2023 کا فائنل اسی پچ پر ہوگا جہاں 14 اکتوبر کو احمد آباد میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں ٹکرائی تھیں۔

    آسٹریلوی کپتان نے ہفتے کو میچ سے قبل پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ بھارت کے خلاف ورلڈ کپ فائنل دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم، نریندر مودی اسٹیڈیم احمد آباد میں، استعمال شدہ پچ پر ہی کھیلا جائے گا۔

    کمنز کا کہنا تھا کہ یہ وہی پچ ہو گی جو بھارت اور پاکستان کے درمیان 14 اکتوبر کے میچ میں استعمال ہوئی تھی۔ میں نے پچ کو دیکھا ہے تاہم میں پچ کو درست طور پر نہیں پڑھ پاتا لیکن یہ کافی سخت لگ رہی تھی۔

    انھوں نے کہا ک پچ کو صرف پانی دیا گیا ہے، اسے مزید 24 گھنٹے دیے جائیں گے پھر اس پر نظر ڈالیں گے لیکن یہ ایک بہت اچھی وکٹ لگ رہی ہے ،

    ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ آیا یہ استعمال شدہ وکٹ تھی یا نہیں، تو فاسٹ باؤلرز نے کہا کہ ہاں، مجھے لگتا ہے کہ پاکستان نے اسی پچ پر میچ کھیلا تھا۔

    پاکستان نے جو واحد میچ بھارت کے خلاف کھیلا تھا وہ نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہی رکھا گیا تھا۔ یہ پچ شروع میں کافی سخت تھی لیکن جیسے جیسے کھیل آگے بڑھا پچ پر گیند تھوڑی رک کر آرہی تھی۔

    پاکستان نے میچ میں اچھی شروعات کی تھی لیکن ایک مضبوط پوزیشن کے بعد مڈل اوورز میں جسپریت بمراہ اور محمد سراج کی بولنگ کے آگے گرین شرٹس 191 رنز پر ڈھیر ہو گئے تھے۔ بھارت نے باآسانی 30.3 اوورز 3 وکٹوں کے نقصان پر ہدف کا تعاقب کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ اگر پچ اسی طرح برتاؤ کرتی ہے تو ٹاس ایک بار پھر ایک یہاں اہم کردار ادا کرےگ گا کیونکہ ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے فیلڈنگ کرنا چاہے گی تاکہ فیلڈ لائٹس میں آسانی سے بیٹنگ کی جاسکے۔

  • ورلڈکپ فائنل: آسٹریلیا ہماری ٹیم سے ڈرا ہوا ہوگا، سابق بھارتی کرکٹر کی بڑھک

    ورلڈکپ فائنل: آسٹریلیا ہماری ٹیم سے ڈرا ہوا ہوگا، سابق بھارتی کرکٹر کی بڑھک

    بھارت کے سابق نامور کرکٹر نے آئی سی سی ورلڈکپ فائنل سے قبل بڑھک مارتے ہوئے کہا ہے کہ اس میچ میں آسٹریلین ٹیم بھارت سے ڈری ہوئی ہوگی۔

    سابق جارج مزاج اوپنر ویریندر سہواگ نے کہا کہ حتمی مقابلے میں بلیو شرٹس کو پانچ بار کی چیمپئن سائیڈ پر فوقیت حاصل ہوگی۔ ساتھ ہی کرکٹر کا یہ بھی ماننا ہے کہ فائنل ون سائیڈڈ نہیں ہوگا بلکہ اس میں مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ یقینی طور پر بھارت کو ایڈوانٹج حاصل ہوگا۔ فائنل میں آسٹریلیا بھارت کا مقابلہ کرنے سے تھوڑا ڈرے گا۔

    سہواگ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے بھارت ہی وہ واحد ٹیم تھی جس کا آسٹریلیا فائنل میں سامنا نہیں کرنا چاہتا تھا۔ میرا نہیں خیال کہ اس میچ میں پچ کوئی بڑا فرق ڈالے گی۔

    2011 میں ورلڈکپ فاتح بھارتی ٹیم کا حصہ رہنے والے سابق کرکٹر نے کہا کہ فائنل ایک سخت مقابلہ ہوگا اور یہ یک طرفہ میچ نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ روہت شرما اور ان کی ٹیم ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں لگاتار 10 میچز جیت کر پہنچے ہیں۔ آسٹریلیا کو اپنے پہلے دو میچز میں پے در پے شکستوں کا سامنا کرنا پڑا تھا،

    تاہم اس کے بعد کینگروز نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا اور مسلسل آٹھ فتوحات حاصل کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی جہاں کل 19 نومبر کو اس کا مقابلہ بھارت سے ہوگا۔

  • ڈیل اسٹین نے ورلڈکپ فائنل کے لیے دو مضبوظ ترین ٹیموں کی پیشگوئی کردی!

    ڈیل اسٹین نے ورلڈکپ فائنل کے لیے دو مضبوظ ترین ٹیموں کی پیشگوئی کردی!

    جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے وال معروف سابق فاسٹ بولر ڈیل اسٹین نے ورلڈکپ فائنل کھیلنے والی دو مضبوظ ترین ٹیموں کی پیشگوئی کردی۔

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی فائنلسٹ ٹیموں سے متعلق بھارتی نجی اسپورٹس چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیل اسٹین نے کہا کہ یہ ایک مشکل تجزیہ ہوگا مگر آپ لوگ جانتے ہیں کہ میرا دل چاہتا ہیے کہ فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں جنوبی افریقہ موجود ہو۔

    انھوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے پروٹیز کھلاڑی آئی پی ایل کھیلتے ہیں، اس کے علاوہ بھی وہ باقاعدگی سے بھارت میں کھیلنے آتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ڈیوڈ ملر اور ہینرک کلاسن جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ پروٹیز ٹیم اس قابل ہے کہ وہ فائنل میں جگہ بنا سکتی ہے۔

    ڈیل اسٹین نے فائنل میں پہنچے والی ٹیموں کے حوالے سے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے بھارت فیوریٹ ہے اور وہ فائنلسٹ ٹیموں میں سے ایک ہوگا اور غالباً دوسری ٹیم انگلینڈ کی ہوگی جو ٹرافی کے لیے حتمی مقابلہ کرے گی۔ یعنی آپ کہہ سکتے ہیں کہ فائنل بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ہوگا۔

    اس موقع پر سابق بھارتی لیف آرم فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے اپنی آرا دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ عقلی دلائل کے ساتھ بات کریں تو فائنل سے انگلینڈ کو ٹیم کو باہر نہیں رکھ سکتے کیوں کہ ان کے پاس کافی مضبوط ٹیم موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ جس طرح اپنے آل راؤنڈرز کے ساتھ موجودہ دور میں کرکٹ کھیل رہے ہیں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ نمبر 9 تک ان کی ٹیم میں آل راؤنڈر موجود ہیں جب کہ کرس ووئیکس تک بیٹنگ کرسکتے ہیں۔

    بھارت کی ٹیم کو اپنے دو وارم اپ میچز میں انگلینڈ اور نیدرلینڈز کی ٹیموں کا سامنا کرنا ہے جو کہ بالترتیب 30 ستمبر اور 3 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔

  • ورلڈکپ فائنل، سرلنکن امپائر نے اضافی رن دینے کی غلطی کا اعتراف کرلیا

    ورلڈکپ فائنل، سرلنکن امپائر نے اضافی رن دینے کی غلطی کا اعتراف کرلیا

    لندن: ورلڈکپ 2019 کے فائنل میچ میں امپائرنگ کرنے والے سری لنکن امپائر نے 6 رنز دینے کی غلطی کا اعتراف کرلیا۔

    برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن امپائردھرماسیناکاورلڈکپ فائنل میں غلطی کااعتراف کیا اور کہا کہ بیٹسمین  کو 5 رنزملنے چاہیے تھے، اضافی رن دینا میری غلطی تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گراؤنڈمیں ٹی وی ری پلےکاآپشن نہیں تھا جس کی وجہ سے غلطی ہوئی جبکہ رنز دینے سے قبل  آن فیلڈ لیگ امپائر سے بھی مشورہ کیا تھا اور انہوں نے 6 رنز دینے کا مشورہ دیا۔

    کمار دھرماسینا کا کہنا تھا کہ انہوں نے دوسرے میچ آفیشل سے گفتگو کرنے کے بعد ہی 6 رنز دینے کا اشارہ کیا تھا لیکن اس دوران امپائرز کی گفتگو کو تمام میچ آفیشلز نے بھی سنا تھا جن میں میچ ریفری بھی شامل تھے۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ فائنل کا نتیجہ درست نہیں تھا، مشکل میں پڑگیا ہوں، انگلش کپتان آئن مورگن

    یاد رہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے فائنل میچ کو ایک ہفتہ گزر چکا تاہم اس حوالے سے ابھی باتیں جاری ہیں اور امپائرنگ سمیت آئی سی سی قوانین پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

    انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈکپ 2019 کا فائنل لارڈز کے تاریخی گراؤنڈ میں کھیلا گیا، جس میں آخری اوور میں میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے تو اسی دوران کیوی فیلڈر مارٹن کپٹل کی تھری بین اسٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن پار کر گئی تھی۔

    انگلش ٹیم کے دونوں بلے بازوں نے ایک رن مکمل کیا تھا اور وہ دوسرے کے لیے بھاگ رہے تھے کہ یہ سب واقعہ پیش آیا، جس کے بعد امپائر نے انگلینڈ کو 6 رنز دیے اور میچ برابر ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: اوور تھرو تنازع: ’’بین اسٹوکس نے امپائر کو 6 رنز نہ دینے کا مشورہ دیا‘‘

    بعد ازاں ورلڈکپ کا فائنل سپر اوور میں داخل ہوا اور دونوں ٹیموں کا اسکور ایک بار پھر برابر رہا البتہ آئی سی سی قوانین کے تحت زیادہ باؤنڈریز مارنے پر انگلینڈ کو کرکٹ کا چیمپئن قرار دیا گیا۔

  • ورلڈ کپ فائنل میں اللہ ہمارے ساتھ تھا، اوئن مورگن

    ورلڈ کپ فائنل میں اللہ ہمارے ساتھ تھا، اوئن مورگن

    لندن: انگلش ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے کہا کہ ورلڈ کپ کے فائنل میں اللہ ہمارے ساتھ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ چیمپئن بننے کے بعد جب انگلش ٹیم کے کپتان اوئن مورگن پریس کانفرنس کرنے آئے تو صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فائنل میں‌ اللہ ہمارے ساتھ تھا، لیگ اسپنر عادل رشید سے بات کی تو عادل نے بھی یہی کہا کہ اللہ ہمارے ساتھ ہے اور ہم میچ ضرور جیتیں گے۔

    اوئن مورگن کے مطابق انہوں نے عادل رشید سے کہا کہ ہمیں ’رب آف گرین‘ بھی ملا ہے۔

    کرکٹ میں رب آف گرین ایک اصطلاح ہے جب گیند کسی دوسرے قوت سے ٹکرا کر اپنا رخ موڑ لے تو اسے رب آف گرین کہا جاتا ہے اور ورلڈ کپ فائنل کے آخری اوور میں گیند بین اسٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری پر چلی گئی تھی جس سے انگلینڈ کو 6 رنز اضافی ملے جس نے ان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

     مزید پڑھیں: ون ڈے رینکنگ، ورلڈ چیمپئن انگلینڈ کا پہلی پوزیشن پر قبضہ

    انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم میں ہر رنگ، نسل اور عقیدے کے لوگ شامل ہیں جنہوں نے اپنے عقائد کے مطابق مجھے یہ بات کہی۔

    اوئن مورگن کا کہنا تھا کہ سپر اوور کے دوران میں نے ٹیم کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں اس مشکل گھڑی سے لطف ندوز ہونے کا مشورہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ انگلش کپتان اوئن مورگن کا تعلق آئرلینڈ سے ہے، بین اسٹوکس نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئے، معین علی اور عادل رشید پاکستانی نژاد ہیں، جوفرا آرچر کا تعلق ویسٹ انڈیز سے ہے۔