Tag: ورلڈ کپ

  • ورلڈ کپ:  بہت بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے

    ورلڈ کپ: بہت بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے

    بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا دنیائے کرکٹ کی چار بڑی ٹیمیں ٹرافی اٹھانے کی خواہش لیے سیمی فائنل میں پہنچ گئیں اور پاکستان سمیت 6 ٹیمیں اپنی ناقص کارکردگی کے باعث اپنی اپنی قوموں کی امیدوں کو پانی میں بہا کر فائنل فور کھیلے بغیر ہی خالی ہاتھ وطن واپس لوٹ آئیں جس میں حیران کن طور پر دفاعی چیمپئن انگلینڈ بھی شامل ہے۔

    اس بار کرکٹ کا عالمی چیمپئن کون بنتا ہے کیا آسٹریلیا چھٹی بار ٹرافی اٹھاتا ہے یا میزبان بھارت چیمپئن بننے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے ورلڈ کپ چیمپئن بننے کا دیرینہ خواب پورا ہوتا ہے یا پھر جنوبی افریقہ خود پر لگا چوکر کا لیبل ہٹا کر کرکٹ کے نئے حکمران کے طور پر سامنے آتا ہے اس کا فیصلہ چند دن میں ہو جائے گا لیکن ہم یہاں ورلڈ کپ میں فیورٹ کے طور پر شریک ہونے والی ٹیم پاکستان کی شرمناک کارکردگی پر نظر ڈالیں تو سوائے مایوسی کے کچھ نظر نہیں آتا۔

    پاکستان وہ ٹیم تھی جو ورلڈ نمبر ون ٹیم اور ورلڈ نمبر ون بیٹر (بابر اعظم) اور دنیا کے خطرناک ترین بالنگ اٹیک کا ہوّا لے کر میگا ایونٹ میں شریک ہوئی تھی لیکن جس تیزی سے اس غبارے سے ہوا نکلی اس نے پوری پاکستان کرکٹ کو تماشا بنا کر رکھ دیا پورے ایونٹ میں سوائے ایک دو میچز کے کہیں پاکستانی ٹیم کے اپنے دعوؤں کی عکاسی کرتی ورلڈ کپ جیتنے کی اپروچ نظر نہیں آئی۔ شاید اس کی وجہ یہ رہی کہ دیگر ٹیموں نے ماڈرن کرکٹ کھیلی جب کہ ہماری ٹیم وہی 80 اور 90 کی دہائی کی فرسودہ کرکٹ میں پھنسی رہی جہاں 250 اور اس سے زائد رنز کو بڑا کارنامہ سمجھا جاتا تھا۔

    پاکستان کا آغاز تو فاتحانہ رہا نیدر لینڈ اور سری لنکا کے خلاف فتوحات سے لیکن پھر انڈیا کے خلاف 191 پر جو پوری ٹیم ڈھیر ہوئی اس نے حوصلے اتنے پست کیے کہ اس کے بعد آسٹریلیا اور افغانستان کے خلاف شرمناک طریقے سے ہار گئی جب کہ جنوبی افریقہ سے جیتا ہوا میچ بھی ہاتھ سے گیا۔ میگا ایونٹ میں اکثر میچز میں پاکستان کی بولنگ نہیں چلی جب بولنگ چلی تو بیٹنگ جواب دے گئی جنوبی افریقہ کے خلاف تو امپائر کا ایک غلط فیصلہ ہی پاکستان کو لے ڈوبا۔ درحقیقت پاکستان کا ورلڈ کپ تو اسی وقت ختم ہوگیا تھا جب افغانستان کے خلاف نا قابل یقین اور شرمناک شکست ہوئی تھی جس پر جنوبی افریقہ کے خلاف جیتی ہوئی بازی ہار کر قومی ٹیم نے مہر ثبت کر دی تھی۔ لیکن پھر برسوں سے قائم روایت چلی اور اگر مگر کا سلسلہ چل نکلا کہ اگر یہ ٹیم جیت گئی وہ ٹیم ہار گئی تو پاکستان اس طریقے سے سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا لیکن نیوزی لینڈ کی سری لنکا کے خلاف بڑی فتح نے یہ اگر مگر کی کہانی کو بھی بریک لگایا اور جب انگلینڈ ٹاس جیت گیا تو پاکستان حتمی طور پر ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی اور پہلی بار کسی میگا ایونٹ میں پانچ میچوں میں شکستوں کا داغ اپنے دامن پر لگوا لیا۔ اس غیر معیاری کارکردگی پر قومی ٹیم ورلڈ کپ کے مسلسل تیسرے ایڈیشن میں بھی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    ورلڈ کپ میں جانے سے قبل بڑی بڑی باتیں کرنے والے بولرز بری طرح ناکام رہے اور ان کے دعووں کی قلعی کھل گئی جب کہ عالمی نمبر ایک ٹیم اور عالمی نمبر ایک بیٹر بھی صرف یہ ٹیگ ہی لگائے رکھے کارکردگی اس کے برعکس رہی جس نے یہ اعزازات بھی ان سے چھین لیے۔ ورلڈ کپ میں شاہین شاہ نے 18 اور حارث رؤف نے 16 وکٹیں ضرور حاصل کیں لیکن اس کے لیے رنز کی گنگا بہا دی۔ حارث رؤف نے 9 میچز میں 16 وکٹیں ضرور حاصل کیں لیکن اس کے لیے 533 رنز دے کر کسی بھی میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز دینے کا منفی ریکارڈ اپنے نام کر گئے وہ سب سے زیادہ چھکے کھانے والے بولر بھی رہے جنہیں 16 چھکے پڑے۔ اسپنرز نے حریف بیٹرز کی چاندی کروا دی، سری لنکا کے بعد ورلڈ کپ کی دوسری بدترین پرفارمنس رہی جو صرف 12 وکٹیں ہی لے سکے۔ بد ترین بولنگ پرفارمنس ورلڈ کپ کی 48 سالہ تاریخ میں پاکستان کا سب سے زیادہ رنز کھانے والا بولنگ یونٹ بن گیا۔

    یہ وہ ایونٹ رہا جس میں سابقہ تمام ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ دو بار ایک اننگ میں 400 سے زائد رنز اسکور کیا گیا جس میں ایک بار جنوبی افریقہ نے سری لنکا کے خلاف 428 رنز جب کہ دوسری بار نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف 401 رنز بنائے۔ 20 بار ٹیموں نے 300 پلس کا ہدف دیا لیکن ہماری ٹیم صرف دو بار ہی 300 سے اوپر جا سکی۔ اس ایونٹ میں جہاں آسٹریلیا اور انڈیا نے مخالف ٹیموں کے خلاف 309 اور 302 کے بڑے مارجن سے فتوحات حاصل کرکے اپنے رن ریٹ کو بڑھایا وہیں ہماری سب سے بڑی فتح 81 رنز سے رہی جو سب سے کمزور ٹیم نیدر لینڈ کے خلاف تھی۔ پاکستان کے ابتدائی میچ میں اس گراؤنڈ میں جہاں 300 اور 350 سے زائد رنز اور کمزور حریف کو ایک بڑے مارجن سے ہرانا تھا وہاں کپتان کا ٹاس جیت کر 280 رنز اسکور بہت قرار دینا ان کی سوچ کی عکاسی کرتا تھا اور یہی سوچ شاید پاکستان کو لے ڈوبی۔

    ورلڈ کپ میں کئی ٹیموں اور کھلاڑیوں نے ریکارڈ بنائے مگر بدقسمتی سے پاکستان کے پاس سوائے ایک دو کے تمام ریکارڈ منفی ہی ہاتھ آئے جو مثبت ریکارڈ بنے وہ سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف عبور کرنا جو ورلڈ کپ کی 48 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا دوسرا فخر زمان کا ایک اننگ میں سب سے زیادہ 11 چھکے لگانا اس کے علاوہ حارث رؤف کا ایونٹ کا سب سے مہنگا بولر، سب سے زیادہ چھکے کھانے والے بولر، بولرز کا بھاری اکانومی ریٹس جیسے کئی ریکارڈز دامن کا داغ بن گئے۔

    عالمی کپ کے 13 ویں ایڈیشن میں جہاں دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں نے تن تنہا کئی کئی سنچریاں اسکور کیں کوئنٹن ڈی کاک (4)، روہت شرما (3) سنچریاں بنا گئے وہاں ہماری پوری ٹیم کی جانب سے صرف تین سنچریاں ہی سامنے آئیں جب کہ ہمارے عالمی نمبر ون بیٹر (جو اپنی ناقص کارکردگی کے باعث نمبر ون نہیں رہے) بابر اعظم تو ایک بھی سنچری نہیں بنا سکے۔ میگا ایونٹ کے ٹاپ بلے بازوں میں ورلڈ کپ میں دور دور تک ہمارے کسی بیٹر کا نام نہیں اور پہلا نام محمد رضوان کا ہے جو بارھویں نمبر پر ہے جب کہ کپتان تو اس سے کہیں نیچے 21 ویں نمبر پر ہیں۔

    دیگر ٹیموں اور پاکستانی ٹیم کی کرکٹنگ سوچ اور انداز دیکھنا ہے تو بیٹنگ ایوریج اور اسٹرائیک ریٹ اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ورلڈ کپ میں جہاں دیگر ٹیموں نے ماڈرن کرکٹ کھیلی اور ون ڈے کو ٹی ٹوئنٹی بنا دیا ویرات کوہلی کی بیٹنگ ایوریج 109.20 رہی۔ نیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن نے تین میچز کھیلے مگر بیٹنگ ایوریج 93.50 اور میکسویل کی 79.4 رہی اس میں ہمارے پاس صرف فخر زمان کا نام آتا ہے جو تین میچوں میں 73.33 کی اوسط سے رنز بنانے میں کامیاب رہے جب کہ پاکستان کی بیٹنگ میں ستون کہلانے والے رضوان 65.83 اور کپتان بابر اعظم 40 کی اوسط سے ہی رنز بنا سکے۔ اسٹرائیک ریٹ جہاں دنیا کے دیگر بلے بازوں نے 100 سے بلند ہی رکھا جیسا کہ میکسویل 152، ٹریوس ہیڈ 144، کلاسن ساوتھ 144، مچل سینٹنر نیوزی 132 کے ساتھ سر فہرست۔ وہاں صرف پاکستان کے فخر زمان ہی 122 کے ساتھ قابل قدر دسویں نمبر پر نظر آئے جب کہ بابر اور رضوان کا اسٹرائیک ریٹ 82 اور 95 رہا جو خود سوالیہ نشان ہے۔

    پاکستان ٹیم نے ورلڈ کپ میں 34 کی اوسط سے رنز بنائے اور اسٹرئیک ریٹ میں بھی ٹاپ ٹیموں سے پیچھے رہی۔ پاکستان ٹیم کی بیٹنگ لائن کے استحکام کا تو یہ حال رہا کہ قومی ٹیم کھیلے گئے 9 میچز میں سے 5 میچز میں تو پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور نیدر لینڈ کے بولرز بھی ہماری پوری ٹیم کو 49 ویں اوور میں پویلین بھیجنے میں کامیاب رہے۔

    دنیا کی بہترین ٹیموں کا رن ریٹ پلس میں ہے جب کہ پاکستان کا آسٹریلیا سے شکست کے بعد جو رن ریٹ منفی ہوا تھا اس کو منفی میں ہی رکھا۔ کئی بار مواقع آئے رن ریٹ کو مثبت کرنے کے مگر پاکستان نے ان کو گنوا دیا۔ اگر افغانستان آسٹریلیا کو شکست دے دیتا یا آخری میچ میں جنوبی افریقہ سے کم مارجن پر ہارتا تو شاید پاکستان کی پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن بھی نہ ہوتی اور وہ افغانستان سے نیچے چلی جاتی۔

    کسی بھی مہم کو سر کرنے کے لیے جوش وجذبے کے ساتھ اخلاص کے ساتھ ہدف پر نظر ہوتی ہے لیکن جہاں ملکی مفاد سے زیادہ اقربا پروری، رشتے داریاں اور دوستیاں نبھائی جانی لگیں تو پھر وہاں یہی حال ہوتا ہے جو ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کا ہوا۔ حارث رؤف ناکام ہوئے لیکن ایک میچ میں بھی باہر نہیں بٹھایا گیا جب کہ فخر زمان کو ان فٹ قرار دے کر چار میچوں میں باہر کر کے قومی ٹیم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ شاداب خان مسلسل ناکام رہے جب ان فٹ ہوئے تو پاکستان کے پاس ریزرو سے ابرار احمد کو لینے کا نادر موقع تھا لیکن شاید یہاں بھی کسی کی ممکنہ کامیابی سے دوستی کا چراغ گل ہونے کا خدشہ یہ فیصلہ نہ کرا سکا۔

    چیئرمین پی سی بی کا میگا ایونٹ کے دوران متنازع انٹرویو سے شروع ہونے والا ٹیم کی تنزلی کا سفر ورلڈ کپ سے خالی ہاتھ واپسی پر ختم تو ہو چکا لیکن دنیا ختم نہیں ہوئی۔ پاکستان کو آنے والے دنوں میں بڑی کرکٹ کھیلنی ہے جس میں آئندہ سال ہونے والا ٹی 20 ورلڈ کپ بھی ہے۔ اب وقت ہے کہ پاکستان کرکٹ کے بڑوں کو قومی کرکٹ کو درست سمت دینے کے لیے سنجیدگی سے سوچے اور سابقہ ناکامیوں کے بعد قلیل المدتی اور ایڈھاک بنیادوں پر آرٹیفیشل فیصلے کرنے کے بجائے ایسے طویل المدتی فیصلے کرنے چاہئیں جس سے پاکستان کرکٹ کو نئی جہت مل سکے اور وہ فتوحات پر دوبارہ گامزن ہوکر دنیائے کرکٹ میں ٹاپ کرکٹنگ ممالک کا کھویا ہوا اعزاز دوبارہ حاصل کر سکے کیونکہ یہ ملک میں واحد کھیل ہے جو پوری قوم کو متحد کر دیتا ہے اگر اس کی بہتری اور ترقی کے لیے موثر اور بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ کہیں اس کا حشر بھی قومی کھیل ہاکی اور اسکواش کی طرح نہ ہو جائے جس کا کبھی پوری دنیا میں طوطی بولتا تھا۔

  • ’بولرز وکٹیں نہیں لیں گے تو بابر خاک کپتانی کرے گا‘

    ’بولرز وکٹیں نہیں لیں گے تو بابر خاک کپتانی کرے گا‘

    آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی پر رمیز راجا نے پی سی بی کے عہدے دار اور بولرز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    گزشتہ روز انگلینڈ نے پاکستان کو 93 رن سے شکست دے کر پاکستان کے سیمی فائنل کھیلنے کے ارمانوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

    تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے کہا کہ جب بولرز نئی گیند پر آپ آؤٹ نہیں کریں گے، مہنگے سے مہنگے باؤلر بنتے جائیں گے تو بابر اعظم کیا کپتانی کرے گا؟، اب کرکٹرز کا ایک مجمع لگ جائے گا جس میں سوال پوچھیں گے کہ کرکٹ کیسے ٹھیک کریں؟۔

    ورلڈ کپ میں تیار کھلاڑی جاتے ہیں، تیار ہونے کے لیے نہیں، محمد عامر

    انہوں نے کہا کہ پی سی بی کا یہی کام ہے کہ کپتان اور کوچنگ اسٹاف بدل دیں اور  پھر سمجھتے ہیں کہ بہت بڑا کام کردیا ہے اور اب سب چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی۔

    رمیز راجا کا کہنا تھا کہ یہ لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں، جب تک کرکٹ کے ساتھ عشق اور جذبہ نہیں ہے، پاکستان کرکٹ کی ایک انچ ٹھیک نہیں ہوسکتی۔

    شاہین شاہ، وسیم اکرم کے ہم پلہ ہو گئے

    رمیز راجا نے کہا کہ کرکٹ کا پورا سسٹم ٹھیک ہونا چاہیے لیکن سب سے پہلے کرکٹ بورڈ کو ٹھیک ہونا چاہیے جو عجیب و غریب فیصلے کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ورلڈکپ کے 44 ویں میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رن کا ہدف دیا تھا، پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ ہدف 6.4 اوور میں پورا کرنا تھا تاہم پاکستان اس ناممکن کو ممکن نہیں کرسکا اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا اور پانچویں پوزیشن کے ساتھ ایونٹ کا اختتام کیا۔

  • ورلڈ کپ: انگلینڈ نے پاکستان کو 93 رنز سے شکست دے دی

    ورلڈ کپ: انگلینڈ نے پاکستان کو 93 رنز سے شکست دے دی

    کولکتہ: ورلڈ کپ کے 44ویں میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو باآسانی 93 رنز سے شکست دے دی۔

    کولکتہ کے ایڈن گارڈن اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 338 رنز کے تعاقب میں  244 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    آغا سلمان 51 رنز بنا کر نمایاں رہے، عبداللہ شفیق بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، فخر زمان ایک رن پر ڈیوڈ ولی کو وکٹ دے بیٹھے، کپتان بابر اعظم 38 رنز بنا کر چلتے بنے۔

    محمد رضوان 36 رنز پر معین علی کا نشانہ بنے، سعود شکیل 29 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، افتخار احمد 3، شاداب خان 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

    شاہین شاہ آفریدی کو 25 رنز پر ایٹکسن نے بولڈ کیا۔ حارث رؤف نے 35 رنز بنائے، وسیم جونیئر 16 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

    انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ولی نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، عادل رشید، ایٹکسن اور معین علی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

    اس سے قبل انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 338 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    بین اسٹوکس نے 76 گیندوں پر 84 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جو روٹ 60 رنز بنا کر نمایاں رہے، جونی بیرسٹو 59 رنز بنا کر حارث رؤف کا شکار بنے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    کپتان جوز بٹلر 27 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، ہیروک بروک کو 30 رنز پر حارث رؤف نے آؤٹ کیا، معین علی 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

    پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے تین وکٹیں حاصل کیں، محمد وسیم جونیئر اور شاہین شاہ آفریدی نے دو اور افتخار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔

    اس سے قبل انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    تاہم اب 13 ویں اوور میں پاکستان نے انگلینڈ کی پہلی وکٹ 82 رنز پر حاصل کی، انگلینڈ کے اوپنر ڈیوڈ ملان 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

    ٹاس کے موقع پر انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے کہا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کیلئے اچھی ہے، زیادہ سے زیادہ رنز کرنے کی کوشش کرینگے، انگلینڈ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، سیمی فائنل کی دوڑسے باہر ہیں لیکن اچھا اختتام چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹاس جیتتے تو بیٹنگ کرتے مگر ٹاس ہاتھ میں نہیں، کوشش کریں گے اپنی بہترین کرکٹ کھیلیں، ٹیم میں ایک تبدیلی ہے، حسن علی کی جگہ شاداب خان شامل ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    سیمی فائنل تک رسائی کیلئے پاکستانی ٹیم اعداد و شمار کے عجیب و غریب کھیل سے دوچار ہے، انگلش ٹیم 50 رنز پر آؤٹ ہوئی تو پاکستان کو 2 اوور میں ہدف حاصل کرنا ہوگا، پاکستان کو 100 رنز کا ہدف ملا تو 3 اوور سے کم میں جیت حاصل کرنا ہوگی۔

  • ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی

    ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی

    ورلڈ کپ کے 43ویں میچ میں آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کو باآسانی 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    پونے میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کی جانب سے دیا جانے والا 307 رنز کا ہدف 44.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    مچل مارش نے 177 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی، ڈیوڈ وارنر 53 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، اسٹیو اسمتھ 63 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

    اوپنر ٹریوس ہیڈ کو 10 رنز پر تسکین احمد نے بولڈ کیا۔

    بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد اور مستفیض الرحمان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والا یہ میچ پونے میں کھیلا جارہا ہے جہاں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

    بنگلادیش نے پہلے کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 307 رنز کا ہدف دیا تھا، بنگلادیش نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 306 رنز بنائے، جس میں توحید ہریدوئے 74 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

    اس کے علاوہ بنگلا دیش کی جانب سے نجم الحسین نے 45، تنزید حسن اور لٹن داس نے 36، 36 رنز بنائے جبکہ محمود اللہ 32 اور مہدی حسن میراز 29 رنز بنانے میں کامیاب رہے، دوسری جانب آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا اور شان ایبٹ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

    آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے، جبکہ بنگلادیش اس ورلڈ کپ میں یہ نواں یعنی آخری میچ کھیل رہی ہے۔

    پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلادیش آٹھویں نمبر پر ہے۔ آج کے میچ کا کوئی بھی نتیجہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

  • پاکستان کے ٹاس ہارتے ہی سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان

    پاکستان کے ٹاس ہارتے ہی سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان

    ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان کے ٹاس ہارتے ہی سیمی فائنل کی امیدیں دم توڑ گئیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان آگیا۔

    ورلڈ کپ کے 44 واں میچ میں انگلینڈ کی پاکستان کے درمیان ایڈن گارڈنز کولکتہ میں کھیلا جارہا ہے جہاں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

    سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہونے پاکستان کے لیے آج کا تاس جیتنا بہت اہم تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا، انگلیند نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

    جس کے بعد پاکستان کے ٹاس ہارتے ہی سیمی فائنل کی امیدیں دم توڑ گئیں، شائقین نے سوشل میڈیا پر مایوسی کا اظہار کیا اور  طرح طرح کی میمز بناکر طوفان برپا کردیا۔

    ورلڈ کپ کے پہلے مرحلے میں دونوں ٹیموں کا یہ آخری میچ ہے، پاکستان اور انگلینڈ دونوں نے اب تک آٹھ آٹھ میچز کھیلے ہیں، پاکستان نے اپنے 4 اور انگلینڈ نے اپنے 2 میچز جیتے ہیں۔

    جوز بٹلر کے فیصلے نے  پاکستان کیلئے سیمی فائنل کے دروازے بند کردیئے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے میمز شیئر کیے ہیں ملاحظہ کریں:

    https://twitter.com/gayomarlic/status/1723253242874728539

    https://twitter.com/gayomarlic/status/1723250109746397349

  • جنوبی افریقا نے افغانستان کو شکست دے دی

    جنوبی افریقا نے افغانستان کو شکست دے دی

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں جنوبی افریقا نے افغانستان کو 5 وکٹوں سے شکسے دے دی۔

    احمد آباد میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقا نے افغانستان کی جانب سے دیا گیا 245 رنز کا ہدف 5 وکٹوں پر حاصل کیا۔ وین ڈرڈوسن 76، ڈی کوک 41 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

    افغانستان کی ٹیم پہلے بیٹنگ کر کے 244 رنز پر ڈھیر ہوئی۔ عظمت اللہ نے 97 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ جیرالڈ کوٹزی نے 4 مہاراج اور انگیڈی نے 2،2 وکٹیں لیں۔

    جنوبی افریقا نے راؤنڈ کے 9 میں سے 7 میچز جیتے جبکہ افغانستان ٹیم کا سفر بھی شاندار رہا اور پہلی بار 4 میچز میں کامیابی رہی۔

    قبل ازیں، ٹاس کے موقع افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کہا تھا کہ افغان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، پچھلا میچ بھول کر آج بہترین پرفارمنس دینی ہے۔

    دوسری جانب جنوبی افریقا کے کپتان ٹمباباووما نے کہا تھا کہ آج ٹاس جیت کر بھی ہدف کے تعاقب کو ترجیح دیتے، ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، مارکوینسن اور تبریز شمسی کی جگہ جیرالڈکوئٹزے اور فیک لکوائیو کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    دونوں ٹیموں کا ون ڈے فارمیٹ میں صرف ایک بار آمنا سامنا ہوا جو جنوبی افریقا نے اپنے نام کیا۔ تاہم اب آئی سی سی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا کی ٹیم پہلے ہی سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔

  • ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو ہرا سیمی فائنل کی راہ ہموار کرلی

    ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو ہرا سیمی فائنل کی راہ ہموار کرلی

    ورلڈ کپ کے 41ویں میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    بنگلورو میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا 172 رنز کا ہدف 23.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    اوپنر ڈیوڈ کونوے نے 45 رنز کی اننگز کھیلی، راچن رویندرا 42 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، ڈیرل مچل نے بھی 43 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔

    کپتان کین ولیمسن 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، مارک چیمپن 7 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، گلین فلپس 17 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

    سری لنکا کی جانب سے اینجلیو میتھیوز نے دو وکٹیں حاصل کیں، چمیرا اور تھکشانا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    اس سے قبل سری لنکا کی ٹیم پہلے بیٹںگ کرتے ہوئے 46.4 اوورز میں 171 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی اور نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    کوشال پریرا 51 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے، سری لنکا کے 6 کھلاڑی ڈبل فیگرز میں بھی داخل نہ ہوسکے۔

    کوشل مینڈس 6 رنز بنا کر ٹرینٹ بولٹ کا نشانہ بنے، نسانکا دو رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، سدیرا سماراوکرما 1 رن بنا کر چلتے بنے۔

    اینجلیو میتھیوز 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، دھنن جیا ڈی سلوا 19 رنز بناسکے، تھکشانا 38 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، لوکی فرگیوسن، مچل سینٹنر اور رچن رویندرا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

     نیوزی لینڈ نے سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    ٹاس کے موقع نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ کوشش کریں گے کنڈیشن سے فائدہ اٹھائیں،کچھ میچ ہارے ہیں مگر جیت سے زیادہ دور نہیں۔

    کپتان نیوزی لینڈ نے کہا کہ ٹیم میں ایش سوڈھی کی جگہ لوکی فرگوسن کی واپسی ہوئی ہے، مختلف وینیو پر مختلف کنڈیشن ہوتی ہیں۔

     سری لنکن کپتان کوشل مینڈس نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں رسائی کیلئے آج کا میچ اہم ہے، ٹیم میں کاسن راجیتھاکی جگہ چمیکا کرونارتنے کو سری لنکن ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

  • ورلڈ کپ سیمی فائنل کی دوڑ، قومی ٹیم آج ٹریننگ کا آغاز کریگی

    ورلڈ کپ سیمی فائنل کی دوڑ، قومی ٹیم آج ٹریننگ کا آغاز کریگی

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنے اہم میچ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم آج مقامی وقت کے مطابق 6 بجے ٹریننگ کا آغاز کریگی۔

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنے آخری گروپ میچ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم آج شام کولکتہ میں ٹریننگ کا آغاز کرے گی، 3 گھنٹے کے ٹریننگ سیشن میں تمام کھلاڑی شریک ہوں گے۔

     تمام کوچز کھلاڑیوں کے ساتھ ٹریننگ سیشن کے دوران کام کریں گے، اس کے علاوہ قومی آل راؤنڈر شاداب خان مکمل فٹ ہوگئے جب کہ فاسٹ بولر حارث رؤف نےبھی بھرپور ٹریننگ شروع کردی۔

     شاداب خان نے گزشتہ روز آپشنل ٹریننگ سیشن کے دوران بولنگ اور بیٹنگ کی  پریکٹس کی جبکہ فاسٹ بولر حارث رؤف نے بھی نیٹس میں بھرپور ٹریننگ کی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ 11 نومبر کو ایڈن گارڈنز کولکتہ میں شیڈول ہے۔

  • ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی، سری لنکن کرکٹ بورڈ فارغ

    ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی، سری لنکن کرکٹ بورڈ فارغ

    آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں سری لنکا کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سری لنکا کے وزیر کھیل روشن رانا سنگھے نے پوری کرکٹ بورڈ کو فارغ کر دیا۔

    خبر رساں ایجسنی کے مطابق وزیر کھیل کے کرپشن کے الزامات پر بورڈ سے تعلقات کشیدہ تھے، سری لنکن بورڈ کو بھارت کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعد فارغ کیا گی۔

    ارجنا رانا ٹنگا کوبورڈ کے عبوری چیئرمین کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں، ساتھ ہی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی تحقیقات کیلئے 7 رکنی پینل بھی تشکیل دیدی۔

    سری لنکا بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں بھارت سے ذلت آمیز شکست کے بعد سری لنکن وزیر کھیل نے کرکٹ بورڈ سے استعفوں کا مطالبہ کیا تھا جبکہ سری لنکن بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا ایک روز قبل عہدہ چھوڑ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر ساتویں نمبر پر ہے جس نے 7 میچوں میں سے صرف دو میں کامیابی حاصل کی۔

    سری لنکا ٹیم ورلڈ کپ کے 38 ویں میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف آج میچ کھیل رہی ہے، آج کے میچ میں دونوں ٹیمیں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں جگہ پانے کے لیے پوائنٹس ٹیبل پر آٹھویں پوزیشن کے حصول کے لیے حریف پر قابو پا کر فتح حاصل کرنے کی سر توڑ کوشش کریں گی۔

  • ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 33 رنز شکست دے دی

    ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 33 رنز شکست دے دی

    ورلڈ کپ کے 36ویں میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 33 رنز سے شکست دے دی۔

    احمدآباد میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کی ٹیم آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 287 رنز کے تعاقب میں 48.1 اوورز میں 253 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی اور کینگروز نے میچ 33 رنز سے جیت لیا۔

    بین اسٹوکس کی 64 رنز کی اننگز بھی رائیگاں گئی، ڈیوڈ ملان 50 رنز بنا کر پیٹ کمنز کو وکٹ دے بیٹھے۔

    جونی بیرسٹو بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، جو روٹ 13 رنز بنا کر مچل اسٹارک کا نشانہ بنے، کپتان جوز بٹلر ایک رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

    معین علی نے 42 رنز بنائے، کرس ووکس 32 اور عادل رشید 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زمپا نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

    اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم 49.3 اوورز میں 286 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور انگلینڈ کو جیت کے لیے  287 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    مارنوس لبوشین نے 71 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، اسٹیو اسمتھ 44 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، کیمرون گرین نے 47 رنز بنائے، مارکس اسٹونس 35 رنز بنا کر چلتے بنے۔

    ایڈم زمپا 29 رنز بنا کر کرس ووکس کو وکٹ دے بیٹھے۔

    انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مارک ووڈ اور عادل رشید نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

    اس سے قبل انگلینڈ نے آسٹریلیا کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کافیصلہ کیا تھا۔

    انگلش کپتان جوز بٹلر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پچ دیکھنے میں تھوڑی مشکل لگ رہی ہے، جبکہ انگلینڈکی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کاہی فیصلہ کرتے، انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم میں مارش اورمیکسویل کی جگہ گرین اور اسٹوئنس کو شامل کیا گیا ہے۔