Tag: ورلڈ اکنامک فورم

  • ورلڈ اکنامک فورم : سعودی عرب کو بڑا اعزاز حاصل

    ورلڈ اکنامک فورم : سعودی عرب کو بڑا اعزاز حاصل

    ریاض : سعودی وزیر اقتصاد فیصل الابراہیم نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپریل 2024 کے دوران ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم کا اجلاس 28 اور 29 اپریل کو ہوگا جس میں بین الاقوامی تعاون، شرح نمو اور توانائی کے موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    سعودی وزیر اقتصاد فیصل الابراہیم جمعرات کو ورلڈ اکنامک فورم ڈیوس میں منعقدہ خصوصی مباحثے ’سعودی عرب مستقبل کا دھارا‘ میں حصہ لے رہے تھے۔

    الابراہیم نے مزید کہا کہ درپیش مشکل حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی سعودی وژن 2030 ترتیب دے کر نافذ کیا گیا۔ سعودی عرب اس کی بدولت طاقتور بنا اور مستقبل میں مزید بہتر ہوگا۔

    وزیر اقتصاد ومنصوبہ بندی نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب اپنی پیداواری اور اقتصادی مسابقت کی استعداد بڑھانے کے لیے سیاحت کو فروغ دے رہا ہے۔

  • ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا

    ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا

    ڈیوس: سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں غزہ جنگ کی گونج واضح طور پر گونجتی رہی، اور عالمی رہنماؤں نے فورم میں غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیوس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی پھیلنے سے روکنے کے لیے غزہ کا تنازع حل کرنا ہوگا۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جاری جنگ کو پہلے حل کیے بغیر بحیرہ احمر میں کشیدگی اور بحران حل نہیں ہوگا، انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ’اصل مسئلے‘ اور اس کی بنیادی وجہ کو تسلیم کرنا چاہیے۔

    بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے حملوں کے حوالے سے قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس بحران کی جڑ اسرائیلی بمباری اور خود غزہ پر حملہ ہے، انھوں نے کہا غزہ کی پٹی جہاں تھی اب وہاں نہیں ہے، اسرائیل کی قابض افواج نے ہر جگہ کارپٹ بمباری کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے صحافی وائل الدحدوح کے حوالے سے اہم خبر

    انھوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو غزہ میں جنگ ختم کرانے پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، غزہ کا تنازع ختم ہوگا تو دیگر تنازعات خود بخود دم توڑ دیں گے، کسی بھی تنازع میں فوجی کی بجائے سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں۔

    قطری وزیر اعظم نے اعادہ کیا کہ اسرائیل دو ریاستی حل کے لیے پابند عہد کرے، بہتر یہی ہے کہ دو ریاستی حل کو دوبارہ میز پر لایا جائے، اور اگر حماس کا نظریہ منظور نہیں ہے، تو پھر آپ کو اس سے ایک بہتر آئیڈیا سے بدلنا ہوگا۔

    ادھر یونیسیف کے ایک سینئر اہلکار نے منگل کو ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک پینل کے دوران کہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال، خاص طور پر بچوں کے لیے ’تباہ کن‘ ہے۔ ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کٹی وان ڈیر ہیجڈن نے کہا کہ حماس اور اسرائیلی افواج کے درمیان لڑائی کے بیچ میں پھنسے لوگوں کے لیے کہیں بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں رہی۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں بچوں کو تین قسم کے مہلک خطرے کا سامنا ہے: ہوا سے موت، گندے پانی سے بیماری اور خوراک جیسی بنیادی ضروریات سے محرومی۔

  • وزیر خارجہ بلاول بھٹو ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ بلاول بھٹو ورلڈاکنامک فورم کےاجلاس میں شرکت کریں گے، وزیرخارجہ کے ہمراہ وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر بھی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ورلڈاکنامک فورم کےاجلاس میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو شرکت کریں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ ورلڈ اکنامک فورم کے صدرکی دعوت پر وزیرخارجہ 16 جنوری کو سوئٹزرلینڈ کا دورہ کریں گے ، وزیرخارجہ کے ہمراہ وزیر مملکت خارجہ امورحناربانی کھر بھی ہوں گی۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ اوروزیرمملکت ورلڈ اکنامک فورم کی تقریبات میں شرکت کریں گے، ورلڈاکنامک فورم ہرسال سیاسی اورکاروباری رہنماؤں کو اکٹھا کرتا ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ فورم میں معاشی، سماجی اور ماحولیاتی چیلنجز پر قابو پانے کے راستے کی نشاندہی کی جاتی ہے، رواں سال ورلڈ اکنامک فورم کا انعقاد’’ایک بکھری ہوئی دنیا میں تعاون‘‘کے عنوان سے کیا جارہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ معاشی سماجی اثرات اور خطے کو درپیش چیلنجز پر پاکستان کے نقطہ نظرپیش کریں گے۔

  • "پاکستان اسٹریٹیجی ڈے” ، وزیراعظم آج  ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کریں گے

    "پاکستان اسٹریٹیجی ڈے” ، وزیراعظم آج ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : ورلڈ اکنامک فورم کے تحت آج ’پاکستان اسٹریٹجی ڈے‘ منایا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان کچھ دیر بعد ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب پالیسیوں کے اعتراف میں ورلڈاکنامک فورم کے تحت آج ’پاکستان اسٹریٹجی ڈے‘ منایا جارہا ہے۔

    وزیر اعظم “پاکستان اسٹریٹجی ڈے”کی تقریب سے خطاب کریں گے، جسمیں وہ کورونا پر قابو پانے کی اسٹریٹیجی کے بارے بریفنگ دیں گے اور معیشت ،انسانی جانوں کو ایک ساتھ کیسے بچایا، ہرنقطے پر بات کریں گے جبکہ تعمیراتی صنعت سمیت 1200 ارب روپے کورونا ریلیف پیکج پر روشنی ڈالیں گے۔

    ورلڈاکنامک فورم پاکستان کے لیے دن بھر تقاریب منعقد کرے گا، جس میں دنیا بھر کے بڑے سرمایہ کار، صنعتکار اور بزنس مین تقاریب میں شریک ہوں گے جبکہ بعض پاکستانی وزرا بھی الگ الگ سیشن میں شرکت و اظہار خیال کریں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی ریلیف پیکجز پر ، اسدعمر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی کامیابی پر، معاون خصوصی کلائمٹ چینج ملک امین اسلم گرین اکانومی پر بات کریں گے، کورونا وباکے دوران پسماندہ علاقوں میں 85 ہزار گرین نوکریاں دی گئیں ، ہزاروں غربا درخت لگا کر روزانہ 800روپے تک آمدن حاصل کرتے رہے۔

    وفاقی وزیر حماد اظہر صنعتی پیکج، بجلی و گیس بلز میں ریلیف پر بات کریں گے ، 35لاکھ چھوٹے تاجروں، درمیانے صنعتکاروں کو بجلی اور گیس بلز پر سبسڈی دی گئی جبکہ وزیر توانائی عمر ایوب متبادل توانائی کی پالیسی اور ثانیہ نشتراحساس ایمرجنسی پروگرام سےکروڑوں خاندانوں کی مدد پر بات کریں گے، کورونا کی وبا کے دوران فی مستحق خاندان کو12 ہزار روپے دہلیز تک پہنچائے گئے۔

  • وزیراعظم کی کامیاب پالیسیوں کا ایک اور عالمی اعتراف ، 25 نومبر کا دن پاکستان کے نام

    وزیراعظم کی کامیاب پالیسیوں کا ایک اور عالمی اعتراف ، 25 نومبر کا دن پاکستان کے نام

    اسلام آباد :  ورلڈ اکنامک فورم نے وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب پالیسیوں کا اعتراف کرتے ہوئے  25 نومبر کو "پاکستان اسٹریٹجی ڈے” منانے کا اعلان کردیا ، وزیر اعظم تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی کورونا سے بچاؤکی بہترین حکمت عملی کے باعث پاکستان سب پر سبقت لے گیا اور کورونا کی وبا پر قابو پاکر سب سے کم معاشی نقصان اٹھانے والا ملک بن گیا، کورونا کی پہلی لہر کے دوران پاکستان کو دنیا میں سب سے کم اقتصادی جھٹکا لگا۔

    ورلڈ اکنامک فورم نے 25 نومبر کا دن پاکستان کے نام کرتے ہوئے "پاکستان اسٹریٹجی ڈے” منانے کا اعلان کردیا ، وزیر اعظم "پاکستان اسٹریٹجی ڈے”کی تقریب کےمہمان خصوصی ہوں گے۔

    ورلڈاکنامک فورم25 نومبر کو پاکستانی قیادت کیلئے دن بھر تقاریب منعقد کرے گا ، جس میں دنیا بھر کے بڑے سرمایہ کار، صنعتکار اور بزنس مین تقاریب میں شریک ہوں گے جبکہ بعض پاکستانی وزرا کو بھی الگ الگ سیشن میں شرکت و اظہار خیال کی دعوت دی گئی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان صبح 9بجےورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کریں گے ، جسمیں وہ کورونا پر قابو پانے کی اسٹریٹیجی کے بارے بریفنگ دیں گے اور معیشت ،انسانی جانوں کو ایک ساتھ کیسے بچایا، ہرنقطے پر بات کریں گے جبکہ تعمیراتی صنعت سمیت 1200 ارب روپے کورونا ریلیف پیکج پر روشنی ڈالیں گے۔

    دنیا بھر کے سرمایہ کار اور کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز بھی سوال وجواب کرسکیں گے ، پاکستانی وزرا بذریعہ ویڈیولنک پالیسیوں اور تجربات ،مشاہدات سےآگاہ کریں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی ریلیف پیکجز پر ، اسدعمر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی کامیابی پر، معاون خصوصی کلائمٹ چینج ملک امین اسلم گرین اکانومی پر بات کریں گے، کورونا وباکے دوران پسماندہ علاقوں میں 85 ہزار گرین نوکریاں دی گئیں ، ہزاروں غربا درخت لگا کر روزانہ 800روپے تک آمدن حاصل کرتے رہے۔

    وفاقی وزیر حماد اظہر صنعتی پیکج، بجلی و گیس بلز میں ریلیف پر بات کریں گے ، 35لاکھ چھوٹے تاجروں، درمیانے صنعتکاروں کو بجلی اور گیس بلز پر سبسڈی دی گئی جبکہ وزیر توانائی عمر ایوب متبادل توانائی کی پالیسی اور ثانیہ نشتراحساس ایمرجنسی پروگرام سےکروڑوں خاندانوں کی مدد پر بات کریں گے، کورونا کی وبا کے دوران فی مستحق خاندان کو12 ہزار روپے دہلیز تک پہنچائے گئے۔

  • وزیر اعظم کی ماحول دوست پالیسیاں ، ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو خصوصی  اعزاز سے نواز دیا

    وزیر اعظم کی ماحول دوست پالیسیاں ، ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو خصوصی اعزاز سے نواز دیا

    اسلام آباد : ورلڈ اکنامک فورم نے وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب پالیسیوں کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو چیمپئین فار نیچر کے اعزاز سے نواز دیا، پاکستان کوچیمپئن فارنیچرکا اعزاز ماحول دوست پالیسیوں کی بدولت دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی کامیاب پالیسیوں کاعالمی سطح پر اعتراف کیا جانے لگا، عالمی ادارے نے پاکستان کو چیمپئین فارنیچر قرار دے دیا۔

    ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کو چیمپئین فار نیچر کے اعزاز سے نوازا ، پاکستان کوچیمپئن فارنیچرکااعزاز ماحول دوست پالیسیوں کی بدولت دیا گیا ہے۔

    ورلڈ اکنامک فورم نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم کو مراسلہ جاری کیا ہے ، جس میں چیمپئن فار نیچر کا اعزاز وصول کرنے کی دعوت دی ہے ، ملک امین اسلم ورلڈ اکنامک فورم سےملنے والا عالمی اعزازوصول کریں گے، عالمی اعزاز کورونا کی وبا کے دوران ماحول دوست فیصلے کرنے پر دیا گیا۔

    ورلڈاکنامک فورم کا کہنا ہے کہ وبا میں حکومت پاکستان نے درخت لگانے کی ہزاروں ملازمتیں دیں، پاکستان کےماحول دوست اقدامات پوری دنیاکے لیےسبق ہیں، بلین ٹری سونامی، نیشنل پارکس بنانے، پلاسٹ بیگز پرپابندی بھی عالمی اعزاز کا باعث بنی۔

    معاون خصوصی ملک امین اسلم نے کہا کلین گرین پاکستان اوروزیر اعظم کی پالیسیوں کی بدولت عالمی اعزاز ملا، پاکستان کےاصل ’’چیمپئین فار نیچر‘‘وزیر اعظم عمران خان ہیں، آج پوری دنیاوزیراعظم کے وژن کومشعل راہ تسلیم کر رہی ہے، وزیر اعظم کے ماحول دوست وژن نےدنیا میں موسمیاتی خطرات کم کیے۔

  • ورلڈ اکنامک فورم کی کورونا لاک ڈاؤن سے نمٹنے کیلیے حکومت پاکستان کے اقدامات کی تعریف

    ورلڈ اکنامک فورم کی کورونا لاک ڈاؤن سے نمٹنے کیلیے حکومت پاکستان کے اقدامات کی تعریف

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ورلڈ اکنامک فورم کی پاکستان پر رپورٹ ٹوئٹر پر شیئرکردی، جس میں ورلڈ اکنامک فورم نے کورونا لاک ڈاؤن سے نمٹنے کے اقدامات پر حکومت پاکستان کی تعریف کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ورلڈ اکنامک فورم کی پاکستان پر رپورٹ شیئر کرتے ہوئے پیغام میں کہا ایک تیر سے دو شکار، شجرکاری کیساتھ لوگوں کیلئے روزگار کابھی اہتمام۔

    پاکستان کے حوالے سے ورلڈاکنامک فورم رپورٹ درخت لگانے پر معاوضہ اور دیگر اقدامات سے متعلق ہے۔

    ورلڈ اکنامک فورم نے کورونا لاک ڈاؤن سے نمٹنے کے اقدامات پر اور نچلے طبقے کیلئے حکومت پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت روزگار کی فراہمی کے اقدام کو بھی سراہا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا سال 2018 میں وزیر اعظم عمران خان نے پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا اعلان کیا تھا، شجر کاری مہم کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان ڈیووس سے وطن واپس پہنچ گئے

    وزیر اعظم عمران خان ڈیووس سے وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان ڈیووس سے وطن واپس پہنچ گئے، وہ ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے گئے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیووس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان عالمی رہنماؤں کی خصوصی توجہ کے مرکز بنے رہے، ان کے ساتھ کئی ممالک کے رہنماؤں، کاروباری افراد اور کمپنیوں کے سربراہان نے ملاقاتیں کیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا یہ دورہ نہایت کام یاب رہا، انھوں نے دنیا کی بڑی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا، اور دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے۔

    عمران خان کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خصوصی ملاقات کی، گزشتہ روز جرمن چانسلر اینگلا مرکل سے بھی غیر رسمی ملاقات ہوئی ، جس میں اینگلا مرکل نے وزیر اعظم کو دورہ جرمنی کی دعوت دی۔

    وزیر اعظم سے دگان ہولڈنگ کمپنی کی چیئر پرسن دگان فارالیالی کی ملاقات

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 21 جنوری کو ڈیووس پہنچے تھے، آج صبح وہ واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں، اس دوران فورم کی سائیڈ لائن پر ان سے متعدد اہم شخصیات نے ملاقاتیں کیں، گزشتہ روز کوکا کولا کمپنی کے سی ای او جیمز کوئین سے ان کی اہم ملاقات ہوئی۔

    عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ کی صاحب زادی اور مشیر ایوانکا سے بھی ملاقات ہوئی جس میں تعلیمی پروگرام پر گفتگو ہوئی، فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر، یوٹیوب کی سی ای او، سیمنز کمپنی کے سی ای او سمیت دیگرعالمی رہنماوں، کاروباری شخصیات سمیت سرمایہ کاروں نے بھی ملاقاتیں کیں۔

  • وزیر اعظم سے دگان ہولڈنگ کمپنی کی چیئر پرسن دگان فارالیالی کی ملاقات

    وزیر اعظم سے دگان ہولڈنگ کمپنی کی چیئر پرسن دگان فارالیالی کی ملاقات

    ڈیووس: وزیر اعظم عمران خان سے ترک کمپنی دگان ہولڈنگ کی چیئرپرسن دگان فارالیالی نے ملاقات کی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیووس میں عالمی اکنامک فورم کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان سے دگان ہولڈنگ کمپنی کی چیئرپرسن نے ملاقات کی، دگان فارالیالی نے پاکستان میں جاری اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا اور مختلف شعبوں میں ممکنہ سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔

    خیال رہے کہ دگان کمپنی توانائی، صنعت، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات میں کہا پاکستان میں معاشی سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ مواقع ہیں، حکومت سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

    جرمن چانسلر اینگلا مرکل کی وزیراعظم عمران خان کو دورہ جرمنی کی دعوت

    وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ انھوں نے دگان کمپنی کو توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی، اور کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان میں سرمایہ کاری کی بے پناہ صلاحیت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈیووس میں جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے غیر رسمی ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کو دورہ جرمنی کی دعوت دے دی ہے، اس سے قبل وزیر اعظم سے کوکا کولا کمپنی کے سی ای او جیمز کوئین سے کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کمپنی کی پاکستان سے طویل شراکت داری کو سراہتے ہوئے کہا تھا حکومت کاروبارمیں آسانی کے لیے ریفارمز ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، سرمایہ کاری بڑھنے سے روزگار میں اضافہ، غربت میں کمی آئے گی، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

  • کلین گرین پروگرام سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دور کر رہے ہیں: وزیر اعظم

    کلین گرین پروگرام سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دور کر رہے ہیں: وزیر اعظم

    ڈیووس: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کلین گرین پروگرام سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دور کر رہے ہیں۔

    یہ بات انھوں نے گزشتہ روز عالمی اقتصادی فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر کلاز شواب سے ملاقات کے دوران کہی، وزیر اعظم نے پروفیسر شواب کو ورلڈ اکنامک فورم کی 50 ویں سال گرہ پر مبارک باد بھی دی۔

    ملاقات میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں اٹھائے گئے مسائل پاکستان سے مماثلت رکھتے ہیں، ہم اپنے ملک میں کلین گرین پروگرام سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دور کر رہے ہیں، 10 ارب درختوں پر مبنی شجر کاری مہم اس منصوبے میں شامل ہے۔

    عمران خان کی متاثر کن شخصیت، امریکی صدر کی بیٹی بھی ملنے آ گئیں

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نوجوانوں کے لیے مہارت بڑھانے پر بھی توجہ دے رہا ہے، پاکستان نوجوانوں کی آبادی کو معاشی نمو کا ذریعہ سمجھتا ہے۔ وزیر اعظم نے ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین کو ترغیب دی کہ غربت کے خاتمے اور تعلیم کے لیے یہ فورم پاکستان سے شراکت دار بن سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان کی شخصیت عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بنی رہی، عمران خان سے امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے بھی ملاقات کی، فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر شیرل سینڈ برگ نے بھی وفد کے ہم راہ وزیر اعظم سے خصوصی ملاقات کی، وزیر اعظم سے ٹیلی نار کی چیئرپرسن گن ویئرسٹیڈ اور سی ای او سگوے بریکے نے بھی ملاقات کی۔