Tag: ورلڈ بینک

  • والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ان کے والد نے انھیں ورلڈ بینک کی سربراہی کی دعوت دی تو انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جریدے ’دی اٹلانٹک“ کو بتایا کہ انھوں نے ایوانکا سے بینک کی سب سے سینئر ترین پوزیشن سنبھالنے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ حساب کتاب کے معاملے میں بہت اچھی ہیں۔

    ایوانکا نے اب بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پوچھنے پر ان کا جواب تھا کہ وہ وائٹ ہاوس میں مشیر کے طور پر اپنے کام سے خوش ہیں، بعد ازاں ورلڈ بینک کے نئے صدر، معیشت دان ڈیوڈ ملپاس کو منتخب کرنے میں ایونکا کا کردار شامل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصے سے امریکا غیر رسمی طور پر ورلڈ بینک کے رہنما کو منتخب کرنے کا حق رکھتا ہے۔

    آیوری کوسٹ کے دورے کے دوران خبر رساں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ملازمت سے متعلق ان سے سوال کے طور پر پوچھا لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایوانکا کا مزید کہنا تھا کہ ملپاس اچھی طریقے سے ملازمت سر انجام دیں گے۔

    خبر رساں ادارے کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا صدر ٹرمپ نے انھیں کسی اور اہم ملازمت کی پیشکش کی ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا وہ اس بارے میں معلومات صرف اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہی رکھیں گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کے لیے مختلف عہدوں کا سوچا تھا جن میں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر کے طور پر بھی ان کی تعیناتی شامل تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ فطری طور پر سفیر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس عہدے کے لیے ایوانکا کو تعینات کرنے کے خدشات سے آگاہ کیا گیا کیونکہ وہ کہتے یہ اقربا پروری ہے، جبکہ اس کا اقربا پروری سے کوئی تعلق نہیں۔

  • حکومت کی معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد سامنے آئیں گے، ورلڈ بینک کی رپورٹ

    حکومت کی معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد سامنے آئیں گے، ورلڈ بینک کی رپورٹ

    اسلام آباد: ورلڈبینک نے جنوبی ایشیا کی معاشی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ ہے کہ حکومت پاکستان کے اقدامات کی وجہ سے تجارتی خسارے میں اگلے مالی سال سے کمی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد آنا شروع ہوں گے۔

    ورلڈ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کی گزشتہ چند برسوں کی معاشی صورتحال کا ذکر کیا گیا جس کی بنیاد پر ماہرین نے مستقبل کا تجزیہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی اخراجات میں کمی،شرح سودبڑھنےسےمقامی طلب میں کمی ہوئی اور رواں مالی کے دوران سال پاکستان کی شرح نمو3.4فیصد رہی جبکہ آئندہ سال 2.7فیصدرہےگی۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    ورلڈ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال میں خدمات کےشعبےمیں ترقی کی رفتار4.4فیصدرہےگی جبکہ گزشتہ برس یہ 6.4فیصدتھی، اسی طرح زراعت اورصنعت کے شعبوں میں بھی ترقی کی رفتار سست رہنے کا اندیشہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق حکومتی اقدامات کی وجہ سےتجارتی خسارےمیں اگلےمالی سال سےکمی شرح نمو 4 فیصد ہوگی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات 2021 میں  نظر آئیں گے، آئندہ برس ترسیلات زرمیں اضافےکےباعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔

    ورلڈ بینک نے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو معاشی شرح نمو بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری، پیدوار کی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت کو ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنانا ، کاروباری لاگت میں کمی اور ٹیکس اصلاحات کرنا ہوں گی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کے حکام نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کو مختلف منصوبوں کی مد میں ملنے والے فنڈز میں کمی نہیں آئے گی، وزیراعظم نے عالمی بینک کو سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش بھی کی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں امریکا میں تعینات ورلڈ بینک جنوبی ایشیا کے نائب صدر ہارٹ وگ شیفر کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی۔

    دوران ملاقات عالمی بینک وفدکاحکومتی معاشی پالیسیوں پراعتمادکااظہار کرتے ہوئے جاری منصوبوں میں مالی معاونت اور مختلف منصوبوں میں منصوبوں میں فنڈز کا سلسلہ جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔

    ورلڈ بینک کے وفد نے مختلف منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا جس کا وزیراعظم عمران خان نے خیر مقدم کیا۔

    اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے مثالی ملک بن چکا ہے، ترقیاتی منصوبے مکمل ہونے سے خوشحالی اور اعتماد سازی کو فروغ ملےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بھی ورلڈ بینک کے ساتھ مختلف منصوبوں پر کام کرنے کا خواہش مند ہے، ہم ماحول، سیاحت اور مذہبی سیاحت میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں‘۔

    ورلڈ بینک کے نائب صدر نے غربت کے خاتمے اور معاشی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان میں اب کاروبار کے اچھے مواقع موجود ہیں۔

  • چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں‘ سعیدغنی

    چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں‘ سعیدغنی

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے ورلڈ بینک کے وفد سے ملاقات کی، ملاقات میں ایم ڈی واٹربورڈ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

    صوبائی وزیربلدیات اور ورلڈ بینک کے وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سندھ میں پانی اور سیوریج کے مختلف منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں، جاری منصوبوں کے ساتھ ساتھ قلیل اور طویل مدتی منصوبوں کا آغاز ہو۔

    صوبائی وزیر بلدیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی سمیت صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، دریا کے پانی کے ساتھ ساتھ ڈی سیلی نیشن پلانٹ پربھی کام ہوگا۔

    ورلڈ بینک کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک سندھ کی ہرممکن مدد کو تیار ہے۔

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، سعید غنی

    یاد رہے کہ رواں ماہ 4 نومبر کو وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔

  • اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے: علیم خان

    اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے: علیم خان

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے ترقی علیم خان کا کہنا ہے کہ اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد حصہ بلدیاتی نمائندے استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے 3 رکنی وفد نے سینئر وزیر پنجاب علیم خان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے لوکل گورنمنٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بریفنگ دی۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں مضبوط منصوبہ بندی سے معیشت مضبوط ہوگی، گزشتہ حکومت کے اکثر منصوبے معیشت پر بوجھ ہیں، پنجاب میں سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبوں کے لیے چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم ضروری ہے، وزیر اعظم پر دوسرے ملکوں کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے، اراکین اسمبلی کے بجائے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دیں گے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام ترقی کے بہتر نتائج دے گا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد حصہ بلدیاتی نمائندے استعمال کریں گے۔ عالمی بینک کے نمائندوں کی پنجاب کے بلدیاتی نظام میں دلچسپی ہے۔

    ورلڈ بینک کے وفد کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب کے مختلف شعبوں میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ سینئر وزیر اور عالمی بینک کے وفد نے آئندہ ہفتے دوبارہ اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔

    ورلڈ بینک کے مطابق اس کی وجوہات کمزور معاشی ترقی اور غربت میں اضافہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لوگوں کو غربت سے نکالنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں دشواری ہوگی، بڑھتا خسارہ پائیدار بنیادوں پر طویل مدتی ترقی کے لیے کم کرنا ہوگا۔

    ورلڈ بینک کے مطابق شرح نمو میں اضافے کے لیے سرمایہ کاری، صنعتی پیداوار کو فروغ دینا ہوگا، پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس محدود مواقع ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

  • رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ

    رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ

    اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری ہی ملکی معاشی مسائل کا حل ثابت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے اپنی جائزہ رپورٹ اور بجٹ کرنچ جاری کردیا ہے جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 سال سے اوسط شرح نمو 5.5 فیصد تک ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال ترسیلات زر میں استحکام متوقع ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ جون 2018 کے اختتام پر قرضوں کا بوجھ 73.5 فیصد ہوگیا، پاکستانی معیشت کو قرضوں میں اضافے سے متعلق خدشات لاحق ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2020 میں معاشی شرح نمو ایک بار پھر ساڑھے 5 فیصد ہو جائے گی جس سے مہنگائی میں اضافے اور شرح نمو میں کمی سے غربت مٹانے کے اقدامات اثر انداز ہوں گے۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری ہی ملکی معاشی مسائل کا حل ثابت ہوگی۔

  • ورلڈ بینک کی پاکستان میں آبادی میں اضافے پر قابو پانے کے لیے تعاون کی پیش کش

    ورلڈ بینک کی پاکستان میں آبادی میں اضافے پر قابو پانے کے لیے تعاون کی پیش کش

    اسلام آباد: ورلڈ بینک نے پاکستان میں آبادی میں اضافے اور غذائی قلت پر قابو پانے کے لیے تعاون کی پیش کش کی ہے، اس سلسلے میں عالمی بینک کے ایک وفد نے وزارتِ قومی صحت کا دورہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے وفد نے وفاقی وزیرِ صحت عامر کیانی سے ملاقات کی، ملاقات میں وفد نے عالمی بینک کی طرف سے ملک میں آبادی میں مسلسل اضافے کو کنٹرول کرنے اور غذائی قلت دور کرنے کے سلسلے میں تعاون کی پیش کی۔

    [bs-quote quote=”غذائی قلت کے سلسلے میں آئندہ برس پالیسی سازوں کی قومی کانفرنس بلائی جائے گی: وزیرِ صحت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزارتِ قومی صحت کے ترجمان کے مطابق عامر کیانی نے کہا کہ آبادی اور غذائی قلت کے سلسلے میں آئندہ برس پالیسی سازوں کی قومی کانفرنس بلائی جائے گی۔

    وفاقی وزیرِ قومی صحت عامر محمود کیانی کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے شعبۂ صحت پر خصوصی توجہ مرکوز کر رکھی ہے، غذائی کمی اور اسٹنٹنگ (طبعی بالیدگی میں رکاوٹ) کے مسئلے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں؛  سنہ 2050 تک دنیا سے غذا ختم ہونے کا خدشہ


    ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر قابو پائے بغیر ترقیاتی اہداف حاصل کرنا ممکن نہیں، غذائی کمی اور اسٹنٹنگ سے پاکستان کا سالانہ 3 فی صد جی ڈی پی ضائع ہو رہا ہے۔

    وزیرِ صحت عامر کیانی نے کہا کہ شعبۂ صحت سے متعلق وفاقی اور صوبائی شراکت داروں کا اجلاس بلایا جائے گا اور قومی سطح پر صحت مند زندگی کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔

    سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا تھا کہ تھرکے بچے خوراک کی کمی سے نہیں مرتے۔

    یاد رہے کہ بین الاقوامی سماجی ادارے آکسفیم کے ایک ہول ناک انکشاف کے مطابق  2050 تک دنیا میں غذا و خوراک کے تمام ذرائع ختم ہونے کا خدشہ ہے اور 2030 سے غذا کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ متوقع ہے۔

    ملک کے مختلف علاقوں میں غذائی قلت کی وجہ سے آئے دن بچوں کی اموات کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے،  بالخصوص سندھ کا ضلع تھر پارکر اور بلوچستان کے علاقے غذائی قلت سے شدید متاثر ہیں۔

  • بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    نیویارک: پاکستان نے ورلڈ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ کشن گنگا اور رتلے ڈیموں کے تنازعے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں ورلڈ بینک کے صدر جِم یانگ کِم سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ خارجہ نے عالمی بینک کے صدر کو بھارتی کشن گنگا اور رتلے ڈیموں پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ورلڈ بینک سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات سے مسئلہ حل نہیں کر سکے، اس لیے صدر ورلڈ بینک سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ


    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے صدر نے پاکستان کے تحفظات توجہ سے سنے، انھوں نے مسئلہ حل کرانے کی ایک اور کوشش کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک کے درمیان کئی بار ناکام مذاکرات ہو چکے ہیں، عالمی بینک بھی  بھارت کی طرف داری کرتے ہوئے ثالثی سے معذرت کر چکا ہے۔

  • پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک تعاون کے لیے تیار

    پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک تعاون کے لیے تیار

    اسلام آباد: عالمی بینک نے پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل نائب صدر نے ملاقات کی، ملاقات میں عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر نے تعمیراتی منصوبوں میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر ہارٹ وگ شیفر نے ملاقات کر کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    ورلڈ بینک کے نمائندے اور وزیرِ خارجہ کے مابین سماجی و اقتصادی ترقی، زرعی شعبے کی تعمیرِ نو اور علاقائی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں کاسہ 1000 اور پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے سلسلے میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا، ہارٹ وگ شیفر نے ورلڈ بینک کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    شاہ محمود قریشی نے ملاقات میں ورلڈ بینک کے ریجنل صدر کو پڑوسی ممالک اور باقی دنیا کے ساتھ خارجہ پالیسی پر پاکستان کے وژن سے آگاہ کیا، وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وہ علاقائی تجارت میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔


    محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے منصب سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ وہ اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتے ہیں۔ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتے ہیں۔