Tag: ورلڈ کپ

  • ورلڈ کپ: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس کے تحت شکست دے دی

    ورلڈ کپ: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس کے تحت شکست دے دی

    بنگلورو: ورلڈ کپ کے 35ویں میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے شکست دے دی۔

    بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کو فاتح قرار دے دیا گیا، فخر زمان کی جارحانہ اننگز نے پاکستان کو شاندار کامیابی دلوائی، پاکستان ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت کیویز سے 21 رنز آگے رہا۔

    پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنزبنائے اور جیت کے لیے 94 گیندوں پر 142 رنز درکار تھے لیکن بارش شروع ہونے پر میچ روک دیا گیا تھا۔

    فخر زمان 126 اور بابر اعظم 66 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اس سے قبل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ میں ڈک ورتھ لوئس میٹھڈ نافذ ہوگیا تھا اور پاکستان کو 19.3 اوورز میں 182 رنز درکار تھے۔

     نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا ہے۔

    پاکستان نے 21.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنائے ہیں جس کے بعد بارش کے باعث میچ روک دیا گیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اوپنر فخر زمان نے شاندار سنچری اسکور کی اور وہ 69 گیندوں پر 106 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں جبکہ کپتان بابر اعظم 47 رنز کے ساتھ  ناٹ آؤٹ ہیں۔

    میچ میں 9 اوورز کی کٹوتی کردی گئی ہے، 19.3 اوورز میں پاکستان کو 182 رنز بنانے ہوں گے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    نیوزی لینڈ کے اوپنر راچن رویندرا اور کانوے نے میچ کا شاندار آغاز کی، کیویز نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 401 رنز بنائے، اوپنر راچن رویندرا 108 اور کین ولیمسن 95 رنز بنا کر نمایا رہے جبکہ نیوزی لینڈ کے دیگر کھلاڑیوں نے بھی پاکستانی بولرز پر لاٹھی چارج کی۔

    گلین فلپس نے 41، چیپ مین نے جارحانہ کھیلتے ہوئے 39، ڈیوون کونوےنے  35 اور ڈیرل مچل نے  29 رنز بنانے  جبکہ قومی ٹیم کی جانب سے وسیم جونیئر 3 وکٹیں حاصل کر کے سب سے کامیاب بولر رہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اس کے علاوہ افتخار احمد، حسن علی اور حارث رؤف نے ایک ایک وکٹ لی، جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے 90 رنز ، حارث رؤف نے 85 اور حسن علی نے 82 رنز دیئے۔

    نیوزی لینڈ کیخلاف میچ کیلئے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، قومی ٹیم میں اسامہ میر کی جگہ حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    ٹاس کے موقع پر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاہتا ہوں اپنی پرفارمنس سے ٹیم کو کامیابی دلاؤں، دوسری جانب کیوی کپتان ولیمسن نے کہا کہ جیسا سوچا تھا پچ اس سے مختلف لگ رہی ہے۔

    نیوزی لینڈ کی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، میٹ ہنری اورول ینگ کی جگہ اش سوڈھی اور کین ولیمسن ٹیم میں شامل ہیں۔

    پاکستان پلئینگ الیون:

    نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم میں کپتان بابر اعظم، عبداللہ شفیق، فخر زمان، سعود شکیل، افتخار احمد، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، حسن علی، حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

    نیوزی لینڈ پلئینگ الیون:

    پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ ٹیم میں ڈیون کونوے، کپتان کین ولیمسن، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، ٹام لیتھم ، جمی نیشم، مچل سینٹنر، ٹم ساؤتھی، ایش سودھی اور ٹرینٹ بولٹ شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ قومی ٹیم کو سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو برقرار رکھنے کیلیے آج کا میچ جیتنا انتہائی ضروری ہے۔

  • افغانستان کی ورلڈ کپ میں چوتھی کامیابی، نیدرلینڈز کو شکست

    افغانستان کی ورلڈ کپ میں چوتھی کامیابی، نیدرلینڈز کو شکست

    افغانستان کرکٹ ٹیم نے نیدرلینڈز کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں چوتھی کامیابی حاصل کرلی، افغان ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر 8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر آگئی۔

    لکھنؤ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 34ویں میچ میں افغانستان نے نیدرلینڈز کی جانب سے دیا جانے والا 180 رنز کا ہدف 31.3 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    کپتان حشمت اللہ شاہدی نے 56 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، رحمت شاہ 52 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، عظمت اللہ عمرزئی 31 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

    اوپنر رحمان اللہ گرباز 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ابراہیم زدران 20 رنز بنا کر وین ڈر مروے کا نشانہ بنے۔

    نیدرلینڈز کی جانب سے لوگن وین بیک، وین ڈر مروے اور ثاقب ذوالفقار نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    اس سے قبل نیدرلینڈ پوری ٹیم 179 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، افغانستان کو جیت کے لیے 180 رنز کا ہدف دیا تھا۔

     نیدرلینڈز کے کپتان نے ٹاس جیت کر افغانستان کے کپتان کو پہلے بولنگ کی دعوت دی تھی۔

    نیدرلینڈز کی ٹیم افغان بولرز کے سامنے ناکام نظر آئی اور 47 ویں اوور میں 179 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی، نیدرلینڈز کی طرف سے سائبرانڈ 58 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

    نیدرلینڈز کی جانب سے اوپنر بیٹسمین ویسلے بیریسی اور میکس ڈوڈ نے کیا لیکن ویسلے بیریسی میچ کے پہلے اوورز میں ہی مجیب الرحمان کی پانچویں گیند پر ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔

    اس کے علاوہ نیدرلینڈ کے میکس ڈوڈ کو 42 رنز، کولن ایکرمین 29 رنز، اسکاٹ ایڈورڈز صفر، بیسڈی لیڈی 3 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، وین ڈر مروے11، وین میکرین 4 اور ثاقب ذوالفقار نے 3 رنز اسکور کیے جبکہ آریان دت 10 رنزبناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

    افغانستان کے محمد نبی نے 3 وکٹیں حاصل کیں، نور احمد نے 2 اور مجیب الرحمان نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

  • ورلڈکپ: آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دیدی

    ورلڈکپ: آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دیدی

    ورلڈ کپ کے 27ویں میچ میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 رنز سے شکست دے دی۔

    دھرم شالہ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 389 رنز کے تعاقب مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 383 رنز بناسکی۔

    نیوزی لینڈ نے شاندار مقابلہ کیا میچ کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا، نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کا سب سے بڑے اسکور کے تعاقب میں صرف 6 رنز پیچھے رہا، مچل اسٹارک نے آخری اوور میں 19 رنز کا دفاع کیا۔

    راچن رویندرا نے 116 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ڈیرل مچل 54 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، جمی نیشم کی 58 رنز کی طوفانی اننگز بھی کیویز کو شکست سے نہ بچاسکی۔

    آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زمپا نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

    اس سے قبل آسٹریلوی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 49.2 اوور میں 388 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 389 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    آسٹریلیا کے اوپنر نے  نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار آغاز کیا،  اوپنر ٹریوس ہیڈ نے شاندار سنچری بنائی اور 109 رنز  پر آؤٹ ہوگئے جبکہ ڈیوڈ وارنر 81، مکیسویل 41 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

    اس کے علاقہ جوش انگلس38، پیٹ کمنز 37، مچل مارش نے 36 رنز بنائے، نیوزی لینڈ کے گلین فلپس اور ٹرینٹ بولٹ نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مچل سینٹنر نے 2، میٹ ہنری اور جمی نیشم نے ایک ایک وکٹ لی۔

    اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر نیوزی لینڈ تیسرے جب کہ آسٹریلیا چوتھے نمبر پر ہے، آسٹریلیا کو یہ میچ جیتنا ضروری ہے۔

  • ورلڈ کپ: محمد رضوان نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

    ورلڈ کپ: محمد رضوان نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

    آئی سی سی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر و کیپر محمد رضوان نے اہم سنگ میل عبور کرلیا۔

    وکٹ کیپر و بیٹر محمد رضوان نے چنئی میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے میچ کے دوران ون ڈے میں 2000 رنز  مکمل کرلیے، انہوں نے یہ کارنامہ انجام دینے کے لیے 65 اننگز کھیلیں۔

    آج کے میچ میں محمد رضوان نے 31 رنز بنائے، وکٹ کیپر کو ساؤتھ افریقہ کے کوٹزی نے آؤٹ کیا، تاہم اس وقت قومی ٹیم 6 وکٹ کے نقصان پر 239 رنز بنا چکی ہے۔

    میچ سے قبل محمد رضوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری فیلڈنگ ایکسپوز ہوگئی،  افغانستان کیخلاف شکست کو بھولنا بہت مشکل ہے۔

    قومی وکٹ کیپر محمد رضوان کہتے ہیں کہ پریکٹس میں سب نے فیلڈنگ پر بہت کام کیا ہے، امید ہے ٹیم کم بیک کرے گی۔

  • جنوبی افریقہ کیخلاف میچ سے قبل قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی بیمار پڑ گئے

    جنوبی افریقہ کیخلاف میچ سے قبل قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی بیمار پڑ گئے

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا کے خلاف اہم میچ سے قبل پاکستان ٹیم کی اہم فاسٹ بولر بیمار ہوگئے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں جمعہ کو جنوبی افریقا سے میچ کھیلے گی اور ورلڈ کپ میں بقا کیلئے اس میچ میں جیت اہم ہے، پاکستان ٹیم کو پچھلے تین میچز میں شکست ہوئی تھی۔

    تاہم اب ذرائع کا بتانا ہے کہ فاسٹ بولر حسن علی بخار میں مبتلا، ہوگئے جس کے باعث جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں ان شرکت مشکوک ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی ٹھیک نہ ہوئے تو ان کی جگہ وسیم جونیئر کل کا میچ کھیلیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق کل کے میچ سے قبل آپشنل پریکٹس سیکشن مین فاسٹ بولرز شاہین آفریدی، حارث روف اور حسن علی نے حصہ نہیں لیا،جبکہ وکٹ کیپر محمد رضوان، اوپنر عبداللہ شفیق ، اسپنر اسامہ میر اور آل راؤنڈر محمد نواز نے بھی آرام کو ترجیح دی۔

  • ورلڈ کپ:پاکستان کی پانچویں وکٹ گر گئی، بابر اعظم 74 رنز بنا کر آؤٹ

    ورلڈ کپ:پاکستان کی پانچویں وکٹ گر گئی، بابر اعظم 74 رنز بنا کر آؤٹ

    چنئی: آئی سی سی ورلڈ کپ کے 22ویں میچ میں افغانستان کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے، قومی ٹیم نے 42 اوورز میں 5 وکٹ کے نقصان پر 207 رنز بنا لیے ہیں۔

    آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم اپنا پانچواں اور اہم ترین میچ افغانستان کے خلاف آج بھارت کے چنئی اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے جہاں پاکستان نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستانی اوپنر نے میچ کا آغاز شاندار ہوا، پاکستان کی جانب سے رواں سال 1169 گیندوں کے بعد پاورپلے میں عبداللہ شفیق نے 2 چھکے لگائے تاہم ٹیم کی پہلی وکٹ 56 رنز پر گرگئی جب اوپنر امام الحق 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    امام کے بعد عبداللہ کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اوپنر عبداللہ شفیق نے 60 گیندوں پر شاندار نصف سنچری بنانے کے بعد آؤٹ پوگئے۔

    ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کوشش کریں گے اپنی 100 فیصدکارکردگی دیں، کوشش کریں گے اچھا اسکور بنائیں۔

    دوسری جانب افغان ٹیم کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کہا کہ افغان ٹیم میں فضل حق فاروقی کی جگہ نور احمد کو شامل کیا گیا ہے، ٹاس جیتتے تو ہم فیلڈنگ کا انتخاب ہی کرتے، کوشش کریں گے پاکستان کو 250 تک محدود کریں۔

    افغانستان کے خلاف میچ کیلئے قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، محمد نواز کی جگہ شاداب خان کو دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اس کے علاوہ ٹیم میں امام الحق، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، محمد رضوان، افتخار احمد، سعود شکیل، شاداب خان  اور اسامہ میر ٹیم میں شامل ہیں، اس کے علاوہ فاسٹ بولنگ شاہین آفریدی، حسن علی، حارث رؤف پر مشتمل ہے۔

    اعدادوشمار کے اعتبار سے سات کے سات میچز جیت کرپاکستان کا پلڑا بھاری ہے لیکن افغانستان سے ہرمقابلہ سنسنی خیزہی رہا ہے۔

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے مابین میچ میں شائقین اپنے موبائل فونز اور کیمرے ساتھ نہیں لاسکیں گے۔

  • ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 229 رنز سے ہرا دیا

    ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 229 رنز سے ہرا دیا

    ورلڈ کپ کے 20ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 229 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی۔

    ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ کی جانب سے دیے گئے 400 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم 22 اوورز میں 170 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    مارک ووڈ کے 43 اور ایٹکنسن کے 35 رنز کے علاوہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔

    جونی بیرسٹو 10 رنز پر اینگیدی کا نشانہ بنے، ڈیوڈ ملان 6 اور جو روٹ 2 رنز پر جینسن کو وکٹ دے بیٹھے، ہیری بروک 17، کپتان جوز بٹلر 15 رنز پر ہمت ہار گئے۔

    جنوبی افریقہ کی جانب سے کوئٹزی نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مارکو جینسن اور لنگی اینگیدی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

    جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 399 رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 400 رنز کا ہدف دیا تھا۔

    ہینرک کلاسن نے 109 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ریزا ہینڈرکس 85 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، وین ڈر ڈوسن نے 60 رنز کی اننگز کھیلی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    کوئنٹن ڈی  کاک 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، ڈیوڈ ملر 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ میکرون جونسن نے 75 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔

    انگلینڈ کی جانب سے ریس ٹوپلی نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ عادل رشید دو وکٹیں حاصل کرسکے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    ٹاس کے موقع پر انگلش کپتان جوز بٹلر نے کہا کہ کوشش کریں گے جنوبی افریقہ کیخلاف اچھی کرکٹ کھیلیں، انگلش ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی ہیں، گس اٹکنسن، ڈیوڈوِلی، بین اسٹوکس کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی افریقی کپتان ٹمبابا ووما بیماری کی وجہ سے میچ سے باہر ہوگئے، جنوبی افریقی ٹیم کی قیادت ایڈین مارکرم کررہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں انگلینڈ کو اپنے گزشتہ میچ میں افغانستان جبکہ جنوبی افریقہ کو نیدرلینڈز کیخلاف اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان یہ میچ وینکھڈے میں کھیلا جارہا ہے، ورلڈ کپ میں انگلش ٹیم تین میچ کھیلی ہے جس میں سے صرف ایک میچ ہی جیتی اور افغانستان کیخلاف اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    پروٹیاز نے سری لنکا اور آسٹریلیا کو قریب بھی نہ آنے دیا مگر نیدرلینڈز سے شکست کھا گئے۔

    دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلوں میں جنوبی افریقہ کو برتری حاصل ہے، ساؤتھ افریقہ نے 79 میں سے 33 جیتے، جبکہ  تیس میچ انگلینڈ کے نام رہے۔

    عالمی ایونٹ میں انگلینڈ نے بازی ماری ہے، انگلش ٹیم نے 7 میں سے 4 میں کامیابی سمیٹی ہیں، جنوبی افریقہ آج جیتا تو ورلڈکپ میں ریکارڈ برابر ہوجائےگا۔

  • ورلڈ کپ: سری لنکا نے نیدرلینڈز کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

    ورلڈ کپ: سری لنکا نے نیدرلینڈز کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

    لکھنؤ: ورلڈ کپ کے 19ویں میچ میں سری لنکا نے نیدرلینڈز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔

    لکھنؤ میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے نیدرلینڈز کی جانب سے دیا جانے والا 263 رنز کا ہدف 48.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    سدھیرا سماراوکرما نے 91 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، ناسانکا نے 54 رنز بنائے، چرتھ اسالنکا 44 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

    کوشل پریرا 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، کوشل مینڈس 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

    نیدرلینڈز کی جانب سے اریان دت نے تین وکٹیں حاصل کیں، کولن ایکرمین ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

    نیدر لینڈز نے سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 263 رنز کا ہدف دیا۔

    نیدرلینڈز کی جانب سے سائبرینڈ اینجل بریکٹ 70 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے، اس کے علاوہ لوگن وین بیک نے 59 رنز بنائے۔

    سری لنکا کی جانب سے دلشان مدھوشانکا اور کاسون راجیتھا نے چار چار وکٹیں حاصل کیں، اس کے علاوہ مہیش ٹھیکشانہ نے 1 وکٹ لی۔

    نیدر لینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈ نے ٹاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وکٹ اچھی لگ رہی ہے، ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، سری لنکا کے کپتان کوشال مینڈس نے کہا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلیا نے ورلڈکپ کے 18ویں میچ میں پاکستان کو 62 رنز سے شکست دی۔

  • ورلڈ کپ: ہاردک پانڈیا بنگلہ دیش کے خلاف انجری کا شکار

    ورلڈ کپ: ہاردک پانڈیا بنگلہ دیش کے خلاف انجری کا شکار

    آئی سی سی ورلڈکپ  کے 17 ویں مقابلے میں بھارت اور بنگلادیش کے میچ کے دوران آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا انجری کا شکار ہونے کے بعد گراؤنڈ سے باہر چلے گئے۔

    پونے میں کھیلے جارہے میچ میں بنگلا دیش کے کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بولنگ کی دعوت دی لیکن میچ کے دوران ہاردک پانڈیا گیند روکنے کی کوشش میں پچ پر ہی گر پڑے۔

    میچ کے نویں اوورمیں بھارتی آل راؤنڈر پانڈیا نے بنگلادیشی اوپنر لٹن داس کا شاٹ روکنے کیلئے سیدھی ٹانگ بیچ میں لانے کی کوشش  کی لیکن اسی دوران  درد  کے باعث گراؤنڈ میں ہی لیٹ گئے۔

    پانڈیا کے درد کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے فزیو کو اسٹیڈیم میں بلانا پڑا جس کے بعد  کرکٹر گراؤنڈ سے باہر چلے گئے، بعد ازاں ہاردک کے اوور کی آخری تین گیندیں ویرات کوہلی نے کروائیں۔

    واضح رہے کہ آل راؤنڈر پانڈیا نے بھارت کے پہلے تین ورلڈ کپ میچوں میں 16 اوور کروائیں اور پانچ وکٹ لیے تھے۔

  • ورلڈ کپ :  پاکستان کی بھارت سے ’’ہار کی روایت‘‘ برقرار، مگر ایسا  کب تک؟

    ورلڈ کپ : پاکستان کی بھارت سے ’’ہار کی روایت‘‘ برقرار، مگر ایسا کب تک؟

    سارے دعوے، خوشیاں اور قوم کے جشن منانے کے انتظامات حسبِ سابق دھرے کے دھرے رہ گئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ میں روایتی حریف بھارت سے ہارنے کی روایت برقرار رکھی مگر اس بار اس روایت کو بڑے شرمناک انداز میں دہرایا ہے۔

    احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں جب اوپنرز کی ناکامی کے بعد کپتان بابر اعظم اور سری لنکا کے خلاف میچ کے ہیرو محمد رضوان نے پاکستان کی بیٹنگ کو سنبھالا دیا جب 155 رنز پر دو وکٹیں گری ہوئی تھیں کہ ایسے میں کپتان اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی جیسے آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے تو ایسا لگا کہ پاکستان کی ٹاپ کلاس بیٹنگ لائن خزاں رسیدہ پتوں کی طرح جھڑنے لگی اور جو ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر 155 رنز بنا چکی تھی اگلی 8 وکٹیں صرف 36 رنز پر گنوا کر بھارت کو میچ ٹرے میں سجا کر پیش کر دیا جو میگا ایونٹ میں بھارت کی پاکستان کے خلاف مسلسل 8 ویں فتح ہے۔

    جس طرح ہمارے بلے باز آؤٹ ہوئے تو ایک موقع پر ایسا لگا کہ جیسے آف دی فیلڈ ہماری ٹیم کے کھلاڑی اپنے کپتان بابر اعظم سے اظہار یکجہتی کرتے رہتے ہیں۔ اسی طرح میدان بدر ہونے کے بعد قائد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خود بھی میدان سے واپس جاتے رہے جس کو دیکھ کر 90 کی دہائی کی معروف بھارتی فلم کا مشہور زمانہ نغمہ تھوڑی تبدیلی کے ساتھ ’’تو چل میں آیا‘‘ فوری طور پر ذہن میں آیا۔

    اس ہار کے ساتھ ہی پاکستان ٹیم کی ابتدائی دو جیت بھی دھندلا گئیں اور پھر ٹیم میں دوستوں کی بھرتی کی باتیں بھی ہونے لگیں اور کیوں نہ ہوں جب مسلسل کئی ماہ سے فلاپ نائب کپتان شاداب خان، محمد نواز اور امام الحق کو مسلسل مواقع دیے جائیں گے تو سوالات تو اٹھیں گے ہی نا۔

    اسپن آل راؤنڈر شاداب اور نواز دونوں ایشیا کپ میں فلاپ ہوئے۔ جہاں قومی ٹیم کے نائب کپتان نے 5 میچوں میں 6 وکٹیں لیں ان میں بھی 4 کمزور ترین حریف نیپال کے خلاف تھیں جب کہ محمد نواز تین میچ میں ایک وکٹ لینے کے ساتھ اپنے بلے سے صرف 12 رنز ہی بنا سکے لیکن کپتان کا بھروسہ ان پر ختم نہ ہوا اور دونوں میگا ایونٹ کے ابتدائی تینوں میچز میں نظر آئے جہاں ان کی کارکردگی کے اعداد وشمار ماہرین کرکٹ کے ساتھ عام شائقین کرکٹ کو تنقید کا جواز فراہم کرتے ہیں۔ میگا ایونٹ میں نواز کی 70 اور شاداب کی 65 کی اوسط نے ان کی سلیکشن پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا۔

    صرف دونوں آل راؤنڈرز ہی نہیں بلکہ اوپنر امام الحق کی ٹیم میں مستقل جگہ پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں‌ تو بالکل جائز ہیں کیونکہ ایشیا کپ گیا اور ورلڈ کپ آگیا لیکن ان کے بلے سے رنز نہ آئے۔ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے اوپنر نے تو لگتا ہے کہ بھارت کے خلاف پرفارم نہ کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔ اب تک روایتی حریف کے خلاف 6 میچز میں 12 کی شرمناک اوسط سے صرف 64 رنز بنائے ہوئے ہیں، اس کے باوجود انہیں اتنے بڑے میچ کے لیے ترجیح دینا کپتان کے ساتھ چیف سلیکٹر انضمام الحق جو کہ امام الحق کے چچا بھی ہیں پر انگلیاں اٹھنا تو واجب ہے۔

    لیکن ایسا پہلی بار نہیں کہ پاکستان بھارت سے ورلڈ کپ میں ہارا ہو۔ میگا ایونٹ کی تاریخ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کا کہیں نام ونشان نظر نہیں آتا ہے تاہم اتنی شرمناک اور ذلت آمیز شکست بھی اس سے پہلے کبھی سامنے نہیں آئی جس نے شائقین کرکٹ کو سیخ پا کر دیا ہے۔

    ورلڈ کپ کی یوں تو تاریخ 52 سال پرانی ہے لیکن میگا ایونٹ میں پاک بھارت ٹاکرے کی تاریخ صرف 31 سال پرانی ہے کیونکہ ابتدائی 19 سال میں ہونے والے چار ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کو ایک دوسرے کے مدمقابل نہیں رکھا گیا۔ 1987 کا ورلڈ کپ جو پاکستان اور بھارت کی مشترکہ میزبانی میں کھیلا گیا تھا اور ایونٹ میں مجموعی کارکردگی کے ساتھ فائنل فور میں دونوں حریفوں کے جگہ بنانے کے بعد شائقین کرکٹ فائنل میں پاک بھارت ٹاکرے کا ذہن بنا چکے تھے لیکن غیر متوقع طور پر آسٹریلیا نے پاکستان اور انگلینڈ نے بھارت کو سیمی فائنل سے باہر کرکے میزبان ٹیموں اور ان کے شائقین کے ارمان ٹھنڈے کر دیے۔

    پاکستان اور بھارت کا میگا ایونٹ میں پہلا ٹاکرا پانچویں ورلڈ کپ میں ہوا جو 1992 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلا گیا جو پاکستان کے ورلڈ چیمپئن بننے کی وجہ سے ہمیشہ ایک خوشگوار یاد کے طور پر ہر پاکستانی کے ذہنوں میں رہے گا۔ اولین مقابلے کے بعد سے سوائے 2007 (وہ بھی دونوں ٹیموں کے اپنے ناقص کھیل کی وجہ سے) اب تک ہر مقابلے میں آئی سی سی ان کے درمیان میچ ضرور رکھتی ہے جو اپنی سیاسی اور روایتی وجوہات کی بنا پر ایک جنگ جب کہ آئی سی سی اور دونوں کرکٹ بورڈ کے خزانے بھرنے کے لیے کھل جا سم سم کا دروازہ ہوتا ہے۔

    تو بات ہو رہی تھی 1992 میں ورلڈ کپ میں پاک بھارت ٹاکرے کی جو پہلی بار عالمی کپ کے میدان میں ٹکرائے تو جیت بھارت نے اپنے نام کی۔ اس میچ کی خاص بات بھارتی جو آج تک شائقین کرکٹ خصوصا پاک بھارت شائقین کے ذہنوں نے محو نہیں ہو سکتی وہ بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے اور کریز پر بیٹنگ کے لیے موجود جاوید میانداد کے درمیان دلچسپ نوک جھونک اور لیجنڈ بیٹر کا بچوں کی طرح وکٹ پر اچھلنا تھا۔

    اگلے ورلڈ کپ میں پاکستان دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے شریک ہوا اور پاک بھارت ٹیمیں بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں کوارٹر فائنل میں ٹکرائیں جو جذبات سے بھرا اعصاب شکن میچ تھا۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرکے 288 رنز کا ٹارگیٹ دیا لیکن پاکستان یہ میچ 39 رنز سے ہار گیا۔ ایک موقع پر پاکستان جیت کی جانب گامزن تھا تو عامر سہیل کی پرشاد سے ہونے والی تکرار جس کے بعد عامر سہیل اپنا بیٹنگ ٹیمپو کھو بیٹھے اور کریز پر سیٹ ہونے کے بعد اگلی ہی گیند پر آؤٹ ہوکر پاکستان کو شکست کے گڑھے میں گرا گئے جس کو آنے والے دیگر بلے باز بھی نہ اٹھا سکے یوں ورلڈ کپ پاکستان کے ہاتھ سے پھسل گیا اور ٹیم کو کئی الزامات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    ورلڈ کپ کے ساتویں ایڈیشن جو 1999 میں انگلینڈ میں کھیلا گیا پاکستان نے روایت نہ توڑنے کی قسم کھاتے ہوئے بھارت کو فتح سے ہمکنار کرا دیا جب کہ 2003 کے ورلڈ کپ میں سعید انور کی سنچری کے باوجود بھارت سے فتح کا خواب پورا نہ ہو سکا۔

    پھر آیا 2007 کا ورلڈ کپ جو ویسٹ انڈیز میں کھیلا گیا۔ آئی سی سی کے لیے سونے کی چڑیا ہمیشہ کی طرح پاک بھارت ٹاکرا تھا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایسا اسٹیج سجایا کہ میگا ایونٹ کے اگلے مرحلے میں پاک بھارت ٹاکرا لازمی ہونا تھا لیکن شومئی قسمت کہ بھارت اور پاکستان ورلڈ کپ میں اب تک اپنی ناقص ترین پرفارمنس کے باعث ذلت و رسوا کن انداز میں میگا ایونٹ کے پہلے راؤنڈ سے ہی باہر ہوگئیں۔

    بھارت میں کھیلے گئے 2011 کے ورلڈ کپ میں پاک بھارت ٹاکرا اب تک کے میگا ایونٹ کا سب سے بڑا ٹاکرا گردانا جاتا ہے کیونکہ وہ فائنل سے پہلے فائنل یعنی سیمی فائنل تھا جس میں پاکستانی بولرز نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے بھارت کو 262 رنز تک محدود کیا لیکن مصباح الحق کی ٹک ٹک کی بدولت پاکستان یہ میچ 31 رنز کے معمولی فرق سے ہار گیا یوں بھارت کو اس کی سر زمین پر ہرانے کا ایک نادر موقع گنوا دیا گیا۔ 2015 کے عالمی کپ میں بھارت نے 74 رنز کے بڑے مارجن سے ہرایا جب کہ 2019 میں کھلاڑی بدلے لیکن نتیجہ نہ بدلا اور 89 رنز کی شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

    ورلڈ کپ میں پے درپے شکستوں سے تو محسوس ایسا ہوتا ہے کہ 1992 کے ورلڈ کپ میں گرین شرٹس نے بلیو شرٹس کا جو ’’ہوّا‘‘ اپنے سر پر سوار کیا اس سے آگے نکلنے کا نام نہیں لے رہے۔ ہر میگا ایونٹ میں قومی ٹیم نئے جوش وجذبے اور وعدوں کے ساتھ بھارت کے خلاف میدان میں اترتی ہے لیکن نتیجہ وہی دھاک کے تین پات کے مترادف ہوتا ہے۔

    اگرچہ پاکستان بھارت کو چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھی شکست دے چکا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی دھول چٹا چکا ہے جب کہ مجموعی باہمی میچز میں بھی گرین شرٹس کا پلڑا بھارت کے خلاف بھاری ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ سارے ریکارڈ جو ان کے جیت کے جذبے کو جلا بخش سکتے ہیں وہ ہر ون ڈے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ کے دن قومی کرکٹرز کے دل ودماغ سے کیوں اوجھل ہو جاتے ہیں اور کیوں وہ یہ اعصاب شکن میچز جیتنے میں اب تک ناکام ہیں۔

    اب تو شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد بھی یہ بات کرنے لگی ہے کہ بھارت نے 1992 میں پہلی جیت حاصل کرکے جو برتری پائی وہ پاکستان نے اسی میگا ایونٹ میں عالمی چیمپئن بننے کے باوجود ایسا اپنے سر پر سوار کیا کہ اب لگتا ہے کہ مدمقابل انسانوں پر مشتمل کوئی بھارتی ٹیم نہیں بلکہ بھوت کھیل رہے ہوتے ہیں جن کے آگے قومی ٹیم کی بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ کے ساتھ جوش وجذبہ بھی ختم ہو جاتا ہے۔

    اس صورتحال پر پی سی بی حکام کو بھی توجہ دینا چاہیے کہ آخر یہ شکستوں کا سلسلہ کب تک دراز رہے گا کبھی نہ کبھی تو ورلڈ کپ میچ میں انڈیا نامی اس خوف کے بت کو توڑنا ہوگا اس کے لیے قومی کھلاڑیوں کو صرف زبانی کلامی نہیں بلکہ نفسیاتی ماہرین کی مدد سے اعصاب شکن مقابلے کا بوجھ برداشت کرنے کی سعی کی جائے تو ہو سکتا ہے کہ اسی میگا ایونٹ میں پھر ایک اور پاک بھارت ٹاکرے میں پاکستان پہلی بار جیت کر 25 کروڑ پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر سکیں۔