Tag: ورک پرمٹ

  • بھارت کا فرانسیسی صحافی کو ورک پرمٹ نہ دینے پر سی پی جے کی مذمت

    بھارت کا فرانسیسی صحافی کو ورک پرمٹ نہ دینے پر سی پی جے کی مذمت

    کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے بھارت میں فرانسیسی صحافی کو ورک پرمٹ نہ دینے کی مذمت کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صحافی نے بھارت میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے سے متعلق ورک پرمٹ نہ ملنے کے باعث بھارت چھوڑ دیا ہے، صحافی فارس نے کہا ہے کہ بھارت میں 13 سال گزارنے کے بعد بھارت سے جا رہا ہوں کیونکہ بھارت نے مجھے ورک پرمٹ دینے سے انکار کر دیا گیا۔

    فرانسیسی صحافی نے بتایا کہ مجھے مارچ میں بتایا گیا کہ مجھے بھارت میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے کی مزید اجازت نہیں دی جائے گی، صحافت پر لگنے والی یہ پابندی ایک بہت بڑا جھٹکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے عام انتخابات کی کوریج کرنے سے مجھے روکا گیا، یہ جمہوریت کے پرچار ملک کی طرف سے لگنے والی پابندی تھی، جسے میں ناقابل فہم سنسرشپ سمجھتا ہوں۔

    فرانسیسی صحافی نے کہا کہ کئی بار پوچھے جانے پر بھی ورک پرمٹ جاری نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی جبکہ مجھے معاوضہ دیے بغیر ہی میرے خاندان کو بھارت سے باہر نکال دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے اس واقعے کی مذمت کی اور بھارت حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فرانسیسی رپورٹر سبسٹین فارس کے صحافتی اجازت نامے کی فوری طور پر تجدید کریں۔

    واضح رہے کہ رپورٹر سبسٹین فارس ریڈیو فرانس انٹرنیشنل سمیت فرانس کے بڑے میڈیا ہاؤسز کے لیے کام کرتا تھا، خیال رہے کہ دنیا بھر میں آزادی صحافت خطروں اور حملوں کی زد میں ہے۔ حتیٰ کی کسی حساس موضوع پر کام کرنے سے صحافیوں کو سرکاری طور پر سرزنش کی جاتی ہے۔

  • کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت کے حکام نے غیر ملکی کارکنان کیلئے نئے ورک پرمٹ جاری کرنے کا کوٹہ اور اس کی فیس میں اضافہ کردیا۔

    اس حوالے سے کویت کے نائب وزیر اعظم اور دیگر حکام نے وزارت افرادی قوت کے ایک خصوصی اجلاس میں مختلف ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو ورک پرمٹ کے ساتھ اقامہ ٹرانسفر کرنے اور ان پر اضافی فیس عائد کرنے کے طریقہ کار میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ طور پر اس طریقہ کار میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا جو پہلے سے ورک پرمٹ دینے کے لیے موجود تھا۔

    کویت

    آجر کمپنیاں (کفیل) اب بیرون ملک سے تارکین وطن کارکنوں کو اپنے لائسنس کے کوٹہ کے مطابق ملک میں لاسکتے ہیں جبکہ اس سے پہلے بیرون ملک بھرتی کے لیے 25 فیصد اور مقامی بھرتی کے لیے 75 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا تھا۔

    اس کا مقصد ملک میں مزدوروں کی کمی کے نتیجے میں زیادہ تنخواہ ڈیمانڈ کرنے کی روایت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول کو فروغ دینا ہے۔

    مذکورہ فیصلہ یکم جون 2024 سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔ پچھلے فیصلے نے کاروباری مالکان کو بیرون ملک سے ایک خاص کوٹہ کے مطابق ورک پرمٹ حاصل کرنے اور مقامی بھرتی کے ذریعے بھرتی مکمل کرنے کا پابند کیا تھا جس سے اس سے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا اور شہریوں پر زیادہ بوجھ پڑا۔

    Work Permit

    نئے قواعد و ضوابط کے مطابق پہلی بار ورک پرمٹ جاری کرنے پر 150 دینار فیس وصول کی جائے گی۔ کسی کارکن کو ملک میں قیام کے پہلے تین سالوں کے اندر موجودہ آجر کی منظوری سے کسی مختلف کمپنی میں منتقل کرنے کے لیے 300 دینار کی ٹرانسفر فیس لاگو ہوگی ، اس اقدام کا مقصد آجروں کے لیے روزگار میں زیادہ استحکام حاصل کرنا ہے۔

    اس فیصلے کا مقصد ویزا تجارت کو محدود کرنا اور آجروں کے لیے اپنی تجارتی سرگرمیاں انجام دینے اور کاروباری ماحول کو فروغ دینا اور مزدوروں کی لاگت اور اجرت کو کم کرنا بھی ہے، جس سے ملک میں تعمیراتی اور ٹھیکیداری کے شعبے اور دیگر سرگرمیوں میں کم لاگت آئے گی۔

    دوسری خبر میں پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے لیبر قوانین اور مخصوص ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے اداروں اور سروسز کے باقاعدہ اور جاری معائنے کے لیے ایک جامع پروگرام تیار کیا ہے۔

    اتھارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ورک پرمٹ کے مطابق کام تفویض کرنے میں ناکامی جرمانے کا باعث بن سکتی ہے، جس میں 3 سال تک قید اور 2ہزار سے 10ہزار دینار فی کارکن کے درمیان جرمانے، یا دونوں شامل ہیں۔

  • روزگار کیلیے کویت جانے والوں کیلئے اہم خبر

    روزگار کیلیے کویت جانے والوں کیلئے اہم خبر

    کویتی حکام نے روزگار کیلیے مملکت میں آنے والے غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ اور اقامہ ٹرانسفر سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے نئے ورک پرمٹ جاری کرنے کا کوٹہ اور فیس بڑھا دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے کویت میں مزدوروں کی زیادہ اجرتوں اور مزدوروں کی کمی کو دور کرنے کے لیے کویت کے نائب وزیراعظم، وزیر دفاع اور قائم مقام وزیر داخلہ شیخ فہد یوسف الصباح کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    مذکورہ اجلاس میں وزارت افرادی قوت نے ورک پرمٹ دینے، بیرون ملک سے لائے گئے تارکین وطن کو ورک پرمٹ کے ساتھ اقامہ ٹرانسفر کرنے اور ان پر اضافی فیس عائد کرنے کے طریقہ کار میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی۔

    کویت

    اجلاس میں محکمہ افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ طور پر اس طریقہ کار میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا جو پہلے سے ورک پرمٹ دینے کے لیے موجود تھا۔

    فیصلے مطابق آجر کمپنیاں (کفیل) اب بیرون ملک سے تارکین وطن کارکنوں کو اپنے لائسنس کے کوٹہ کے مطابق ملک میں لا سکتے ہیں جبکہ اس سے پہلے بیرون ملک بھرتی کے لیے 25 فیصد اور مقامی بھرتی کے لیے 75 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا تھا۔

    کویتی حکام کے اس اقدام کا مقصد مملکت میں مزدوروں کی کمی کے نتیجے میں زیادہ تنخواہ ڈیمانڈ کرنے کی روایت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول کو فروغ دینا ہے۔

    یہ فیصلہ یکم جون 2024 سے نافذ العمل ہوگا، پچھلے فیصلے نے کاروباری مالکان کو بیرون ملک سے ایک خاص کوٹہ کے مطابق ورک پرمٹ حاصل کرنے اور مقامی بھرتی کے ذریعے بھرتی مکمل کرنے کا پابند کیا تھا جس سے اس سے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا اور شہریوں پر زیادہ بوجھ پڑا۔

    نئے فیصلے میں پہلی بار ورک پرمٹ جاری کرنے پر 150 کویتی دینار کی اضافی فیس عائد کی گئی ہے، اس کا مقصد آجروں کے لیے روزگار میں زیادہ استحکام حاصل کرنا ہے۔

    اس فیصلے کے مطابق اگر بیرون ممالک سے بھرتی کئے جانے والے کارکن کو ملک میں تین سال سے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ہے اور وہ ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کے لیے 300 کویتی دینار کی فیس بھی عائد کی جائے گی، دونوں صورتوں میں، اقامہ ٹرانسفر کے لیے کفیل کی منظوری درکار ہوگی۔

  • کینیڈا کے ورک پرمٹ کے نظام میں اہم تبدیلیاں

    کینیڈا کے ورک پرمٹ کے نظام میں اہم تبدیلیاں

    کینیڈا کی حکومت کی جانب سے اپنے ورک پرمٹ کے نظام میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائی جارہی ہیں، خاص طور پر اجرت کی ضروریات سے متعلق۔ یہ ترقی آجروں، ہنر مند کارکنوں، اور کینیڈا میں ہجرت کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا نے جنوری 2024 سے ورک پرمٹ کے لیے اجرت کے نئے تقاضوں کا نفاذ کیا ہے، یہ تبدیلی عارضی غیر ملکی کارکنوں کی اجرتوں کو مخصوص پیشوں اور مقامات پر مروجہ شرحوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔

    یہ تجزیے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں کہ معاوضہ منصفانہ ہے اور مخصوص پیشوں اور مقامات کے لیے مروجہ شرحوں سے مساوی ہے۔

    Boissonnault کی رہنمائی میں عارضی غیر ملکی ورکر پروگرام کو آجروں کی طرف سے سالانہ اجرت کی تشخیص کو شامل کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کردیا گیا ہے۔

    نئے ضوابط میں اجرت کی سطح کی بنیاد پر ملازمت کی زیادہ سے زیادہ مدت میں سیکٹر کے لیے مخصوص پابندیاں اور ایڈجسٹمنٹ بھی شامل کی گئی ہیں، جو 30 اگست 2024 تک لاگو ہیں۔

    خاص طور پر، بعض شعبوں میں آجر، جیسے رہائش اور خوراک کی خدمات، تعمیرات، اور مینوفیکچرنگ، اپنی افرادی قوت کا 30% تک کم اجرت والے غیر ملکی مزدوروں سے بھرتی کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، کسی صوبے یا علاقے میں اوسط گھنٹہ اجرت سے کم ادا کرنے والی ملازمتوں کے لیے ملازمت کی زیادہ سے زیادہ مدت دو سال ہے۔

    پچھلے مالی سال کے مقابلے اکتوبر 2023 تک عارضی غیر ملکی ورکر پروگرام کی مانگ میں نمایاں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ پروگرام اس وقت ضروری ہے جب کینیڈین فرموں کو غیر ملکی کارکنوں کو عارضی طور پر شامل کرنے کی ضرورت ہو، خاص طور پر جب اہل کینیڈین یا مستقل رہائشی دستیاب نہ ہوں۔

    ESDC لیبر مارکیٹ کی قریب سے نگرانی کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ عارضی غیر ملکی ورکر پروگرام کینیڈا میں عارضی غیر ملکی کارکنوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے معاشی تبدیلیوں کے مطابق ہو۔

    کینیڈا میں آن لائن ورک پرمٹ کی درخواستوں کے لیے پراسیسنگ کا وقت گزشتہ چھ مہینوں میں 80% درخواستوں کے لیے اوسطاً 134 دن رہا ہے۔ مزید برآں، کینیڈا کا مقصد 2024 میں 485,000 نئے مستقل باشندوں کا استقبال کرنا ہے، جس کے اہداف اگلے برسوں میں بڑھ رہے ہیں۔

    2023 میں، عارضی غیر ملکی ورکر پروگرام ایک آن لائن سسٹم میں تبدیل ہو گیا، جس سے اس عمل کو مزید موثر بنایا گیا۔ حکومت نے ریکگنائزڈ ایمپلائر پائلٹ (REP) بھی متعارف کرایا تاکہ ان کمپنیوں کی مدد کی جا سکے جو کارکنوں کی حفاظت کو ترجیح دیتی ہیں اور کاروباری عمل کو آسان بناتی ہیں۔

    آجروں کو چاہیے کہ وہ عارضی غیر ملکی کارکنوں کی تنخواہوں کو مروجہ اجرت کی شرحوں کے مطابق ایڈجسٹ کریں اور موثر پروسیسنگ کے لیے آن لائن پلیٹ فارم کا استعمال کریں۔ آجروں، ہنر مند کارکنوں، اور تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان تبدیلیوں کے بارے میں باخبر رہیں۔

    کینیڈا کے ویزے کا حصول بہت آسان، لیکن کیسے؟

    ہنر مند کارکنوں کو اپنے مطلوبہ پیشے اور مقام میں اجرت کے رجحانات کی تحقیق کرنی چاہیے، جب کہ تارکین وطن کو TFWP کے اپ ڈیٹس کے ساتھ تازہ ترین رہنا چاہیے اور زیادہ مانگ والے پیشوں پر غور کرنا چاہیے۔

  • یورپی ملک میں ملازمتوں کے مواقع، ورک پرمٹس کا اجرا جاری

    یورپی ملک میں ملازمتوں کے مواقع، ورک پرمٹس کا اجرا جاری

    یورپی ملک آئر لینڈ نے پاکستانیوں سمیت غیر یورپی ممالک کے شہریوں کے لیے ورک پرمٹ اسکیم شروع کردی ہے اور اس کے لیے ویزوں کا اجرا بھی تیز کیا ہے، جنوری میں جاری کیے جانے والے ورک پرمٹس کی تعداد سامنے آگئی، جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    دراصل آئر لینڈ کو بھی افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے جس کے لیے اس نے ورک پرمٹ اسکیم شروع کی ہے، اس سال کے پہلے ماہ جنوری میں جو ورک پرمٹ جاری کیے گئے ہیں، ان کی تفصیل سامنے آگئی ہے۔

    سال کے پہلے مہینے میں مجموعی طور پر 2 ہزار 525 ورک پرمٹس جاری کیے گئے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ ورک پرمٹ بھارتی شہریوں کو جاری ہوئے، ان کی تعداد 1 ہزار 59 بنتی ہے، دوسرے نمبر پر فلپائن کے شہری ہیں جنہیں 227 جبکہ برازیل 187 ورک پرمٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

    پاکستانیوں کو 110 ورک پرمٹ جاری کیے گئے ہیں، چین 106 کے ساتھ پانچویں اور جنوبی افریقہ 101 کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

    ورک پرمٹ کی 267 درخواستیں مسترد بھی کی گئی ہیں۔ آئرش حکومت ملک میں افرادی قوت کی کمی پر قابو پانے کے لیے ورک پرمٹ اسکیم کو آسان اور تیز رفتار بنا رہی ہے، جس کے لیے قوانین میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    آئر لینڈ کے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس نے یکم جنوری کو ورک پرمٹ پر آنے والوں کے لیے کم از کم تنخواہ کا فارمولا تبدیل کیا ہے جس کے تحت اب ورک پرمٹ پر ورکر بلانے کے لیے اس کی کم از کم سالانہ تنخواہ 30 ہزار یورو سے زائد رکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

    اس کے ساتھ ورک پرمٹ کے لیے پراسیسنگ کا وقت زیادہ سے زیادہ 90 دن مقرر کیا گیا ہے۔

  • کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم اوورسیز اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا کمپنی ملازم کے اقامے کو انفرادی اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا کمپنی کے ملازم کی اسپانسر شپ انفرادی میں تبدیل کی جا سکتی ہے؟ سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جو کمپنی کی اسپانسر شپ میں ہیں، ان کی کفالت انفرادی شعبے میں منتقل نہیں کی جا سکتی۔

    سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے مطابق کمپنیوں اور اداروں میں پیشہ ور غیر ملکیوں کے اقاموں کا اجرا وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری ’ورک پرمٹ‘ کے بعد کیا جاتا ہے جس کی فیس مقرر ہے۔

    دوسری جانب انفرادی اسپانسرز کی زیر کفالت جو غیر ملکی کارکن ہوتے ہیں ان کے اقاموں کے اجرا کے لیے وزارت افرادی قوت سے این او سی اور ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا، اسی وجہ سے ’انفرادی ملازمین‘ کے اقاموں کی تجدید کے لیے لیبر آفس کی کوئی فیس نہیں ہوتی۔

    انفرادی ملازمین میں عام طور پر گھریلو کارکن ہوتے ہیں جنھیں ’عمالہ منزلیہ ‘ کہا جاتا ہے، گھریلو ملازمین کے جملہ امور کی نگرانی محکہ پاسپورٹ یعنی ’جوازات‘ کے ذمہ ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کے قانون کے تحت ایسے افراد جو کمپنیوں کے ملازمین ہوتے ہیں ان کے لیے قوانین ایسے ملازمین سے مختلف ہیں جو براہ راست سعودی شہریوں کی زیر کفالت ہوں۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: ساٹھ سالہ متعدد غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے کویت میں مقیم متعدد 60 سالہ غیر ملکی غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا۔

    پبلک اتھارٹی نے واضح کیا کہ ان افراد کی ہیلتھ انشورنس پالیسیاں ان کمپنیوں کے ذریعے جاری کی گئی ہیں جو کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہیں، اور جو انشورنس ریگولیٹری یونٹ (IRU) سے منظور شدہ نہیں۔

    مذکورہ زمرے کے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے لیے انشورنس پالیسی کا مسئلہ حال ہی میں حل کیا گیا ہے، اب پبلک اتھارٹی نے نان لِسٹڈ انشورنس کمپنیوں کی طرف سے جاری کردہ دستاویزات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    اتھارٹی نے واضح کیا کہ انشورنس ریگولیٹری یونٹ سے منظور شدہ 11 انشورنس کمپنیوں کی دستاویزات کو قبول کیا جائے گا۔

    پی اے ایم نے کہا کہ جب تک نان لِسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ انشورنس دستاویزات کو قبول نہ کرنے کی شرط میں ترمیم اور منسوخی کا فیصلہ جاری نہیں کیا جاتا، تب تک وہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ اس ہفتے لیبر انتظامیہ کو ایک اور سرکلر جاری کیا جائے گا جس میں ساٹھ کی دہائی کے غیر گریجویٹس کو نجی شعبے میں منتقل کرنے کی اجازت دی جائے گی جیسا کہ ماضی میں ہوا تھا۔

    کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج انشورنس کمپنیوں نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے انشورنس پالیسی کے دستاویزات جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت سٹی: کویت میں 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس میں تبدیلی کی تجویز پیش کردی گئی۔

    کویتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عوامی مشاورتی افرادی قوت برائے روزگار امور کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے دوران طے ہوا کہ مذکورہ تجویز پر اتفاق رائے سے ایک فارمولہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 60 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی جا سکتی ہے۔

    اس تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ایک سال کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس 2 ہزار کے علاوہ 500 دینار جامع ہیلتھ انشورنس فیس بھی لی جائے گی تاہم اس تجویز کو منظوری یا ترمیم کے لیے افرادی قوت برائے پبلک اتھارٹی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس تجویز میں اجلاس میں موجود شرکا کی منظوری بھی شامل ہے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کویت ورکرز یونین، وزارت داخلہ اور کچھ دیگر اداروں نے چھوٹے درجے کے کارکنوں کو اس سے محفوظ رکھنے اور اس کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں مجوزہ رقم میں کمی کا بھی امکان ہے جس کا جلد انعقاد ہونا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کی صدارت وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کریں گے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے نائب صدر اور ڈائریکٹر اور تجربہ رکھنے والے 3 افراد کے علاوہ 4 سرکاری ایجنسیوں کے ارکان بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • کویت: 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ

    کویت: 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ

    کویت سٹی: کویت میں نئے آن لائن سسٹم کے آغاز کے بعد جہاں ہزاروں لین دین ہوئے وہیں 17 سو سے زائد ورک پرمٹ منسوخ بھی ہوئے۔

    کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) کے 12 جنوری سے نئے آن لائن سسٹم کے آغاز کے بعد پہلے 7 دنوں میں تقریباً 25 ہزار 565 لین دین ہوئے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جن مختلف لین دین پر کارروائی ہوئی ان میں سے 17 سو 74 تارکین وطن کے ورک پرمٹ کی منسوخی بھی شامل تھی۔

    1 ہزار 86 تارکین وطن کے اقامے سفر کی اجازت سے قبل مستقل طور پر منسوخ کر دیے گئے، 127 ورک پرمٹ متعلقہ رہائشیوں کی وفات کی وجہ سے ختم کر دیے گئے۔

    بیرون ممالک پھنسے ہوئے 561 تارکین کے ورک پرمٹ ختم ہوگئے کیونکہ ان کے رہائشی اقاموں کی تجدید نہیں ہوسکی تھی، اس کے علاوہ 10 ہزار 461 تارکین وطن کے ورک پرمٹ کے اجازت ناموں کی تجدید کردی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نئے سسٹم کے لانچ کے بعد سے 24 ہزار 639 کمپنیوں نے آن لائن سروس سے فائدہ اٹھایا جبکہ 523 ٹرانزیکشن گاڑیوں کے اندراج کے لیے تھیں، اس کے علاوہ 4 ہزار 638 زائرین فائل پر دستخط سرٹیفکیٹ، 720 پرنٹنگ سرٹیفکیٹ اور 261 رجسٹرڈ کارکنان کی فہرست پرنٹ کی گئی۔

    اس کے بعد زائرین نے تعلیمی قابلیت کی 3 ہزار 301 منظوری، قومی کارکنان کے 3 ہزار 637 تجدید نوٹس، 112 قومی لیبر رجسٹریشن نوٹس اور 41 افراد نے اپنے فون نمبر درج کیے جو اپنی کمپنیوں کی طرف سے دستخط کرنے کے مجاز ہیں۔

    پی اے ایم کا کہنا ہے کہ کاروباری مالکان پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ صرف ویب سائٹ کے ذریعے درخواستیں جمع کریں اور ویب سائٹ انکوائری سروس کے ذریعے انکوائری بھیجیں۔

  • کویت: پھنسے ہوئے تارکین کے لیے اچھی خبر

    کویت: پھنسے ہوئے تارکین کے لیے اچھی خبر

    کویت سٹی: کویت نے پھنسے ہوئے تارکین وطن کو ورک پرمٹ جاری کرنا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت سے باہر پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ جاری ہونا شروع ہو گیا۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے غیر ملکی ملازمین کو کویت واپس آنے کی اجازت دینے کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ورک پرمٹ جاری کرنے کا یہ قدم کابینہ ہیلتھ کمیٹی کے فیصلے کے عین مطابق ہے، جس کے تحت مالکان کو ضروری غیر ملکی کارکنوں کی فہرست سیکورٹی سے منظوری کے حصول کے لیے وزارت داخلہ کو بھجوانی ہوگی۔

    وزارت سے سیکورٹی کی منظوری کے حصول کے بعد پھنسے ہوئے تارکین وطن کارکنوں کو ورک پرمٹ کے اجرا کے لیے کفیل کو پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو بھی درخواست پیش کرنی ہوگی۔

    کویت: گاڑیوں کی انشورنس سے متعلق خوش خبری

    اس کے بعد کفیل ان دستاویزات کو تارکین وطن کو ان کے ممالک بھجوائیں گے جہاں وہ دیگر ضروری طریقہ کار مکمل کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے سے کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے کویت کے ایئرپورٹ پر پروازوں کی 8 ماہ سے جاری معطلی کا خاتمہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے تارکین وطن مزدوروں بالخصوص مصری اور شامی شہریوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کیے جانے کی اجازت دی گئی تھی، تاہم اس فیصلے پر سابق ممبر پارلیمنٹ صالح عاشور نے سخت تنقید کی ہے۔

    ان کا مؤقف تھا کہ حال ہی میں آبادیاتی ڈھانچے کے معاملے کو حل کرنے کے لیے قانون منظور کیا گیا ہے، یہ فیصلہ اس قانون کے منافی ہے، انھوں نے خبردار کیا کہ جلد ہی حکومت کو اس سلسلے میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔