Tag: وزارت خارجہ

  • وزارت خارجہ کا سابق افسرطفیل قاضی اسلام آباد سے گرفتار

    وزارت خارجہ کا سابق افسرطفیل قاضی اسلام آباد سے گرفتار

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے وزارت خارجہ کے سابق افسر طفیل قاضی کو گرفتار کرلیا، ملزم نے سفارتخانے میں بطوراکاونٹنٹ سرکاری فنڈ کو نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے کارروائی کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے سابق افسرطفیل قاضی کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا، طفیل قاضی بلغاریہ میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات رہا۔

    نیب نے کہا کہ ملزم نے سفارتخانے میں بطوراکاونٹنٹ سرکاری فنڈ کو نقصان پہنچایا، ملزم2013سے2018تک صوفیہ بلغاریہ میں تعینات رہا، ملزم نے سرکاری فنڈ کاذاتی استعمال کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

    نیب راولپنڈی کو یہ کیس وزارت خارجہ کی جانب سے بھیجا گیا تھا، ملزم کو آج احتساب عدالت میں پیش کرکےریمانڈ لیا جائے گا۔

    عرفان نعیم منگی کا کہنا ہے کہ نیب کے تمام افسران کیسز کو میرٹ پر حل کریں گے ، نیب کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، میگا کیسزکو جلد منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75 ویں سیشن کیلئے منتخب صدر کی وزارت خارجہ آمد

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75 ویں سیشن کیلئے منتخب صدر کی وزارت خارجہ آمد

    اسلام آباد : اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75 ویں سیشن کیلئے منتخب صدر وولکن بوزکر کی وزارت خارجہ آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75 ویں سیشن کیلئے منتخب صدر وولکن بوزکر وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر نے وزارت خارجہ کے لان میں پودا لگایا۔

    نومنتخب صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے جبکہ نومنتخب صدر وولکن بوزکر اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پریس کانفرنس بھی کریں گے‌۔

    دورہ پاکستان میں وولکن بوزکر وزیراعظم عمران خان سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، ملاقاتوں میں جنرل اسمبلی ایجنڈےکے حوالے سے مسائل،ترجیحات پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جنرل اسمبلی کے صدر کے ساتھ اقوام متحدہ کے اہداف کے تین بنیادی ستونوں سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت کریں گے ،جس میں امن و استحکام ، ترقی اور انسانی حقوق شامل ہیں۔

    یاد رہے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یو این جی اے کے صدر منتخب ہونے کے ناطے میں متعدد ممالک کا دورہ کرتا رہتا ہوں، اس سلسلے میں کل بطور منتخب صدر یواین 75واں جنرل اسمبلی پاکستان کا دورہ کروں گا۔

    خیال رہے جولائی کے آخر میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کو پاکستان آنا تھا تاہم وہ منسوخ ہوگیا تھا، وولکن بوزکر کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر مجھے 26 اور 27 جولائی کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا ، جو فلائٹس کے تکنیکی مسائل کی باعث ملتوی کیا۔

    واضح رہے وولکن بوزکرگزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سیشن میں صدر منتخب ہوئے تھے۔

  • 100 سے زائد پاکستانیوں کو امریکا سے آج ڈی پورٹ کیا جائے گا

    100 سے زائد پاکستانیوں کو امریکا سے آج ڈی پورٹ کیا جائے گا

    واشنگٹن: امریکا سے آج 114 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرایع نے کہا ہے کہ ایک سو چودہ پاکستانی آج امریکا سے ڈی پورٹ کیے جائیں گے، زیادہ تر پاکستانیوں کی امیگریشن درخواستیں رد ہوئی ہیں۔

    سفارتی ذرایع کے مطابق ڈی پورٹ کیے جانے والوں میں سے کچھ جرائم میں بھی ملوث رہے ہیں، مذکورہ پاکستانیوں کو ایک نجی ایئر لائن کے ذریعے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔

    اومنی ایئر کا خصوصی طیارہ ہم وطنوں کو لے کر کل 28 جولائی کو اسلام آباد پہنچے گا، اس سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے امریکی خصوصی چارٹر طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دے دی۔

    خصوصی پرواز او اے ای 423 امریکا براستہ صوفیہ سے اسلام آباد ملک بدر کیے گئے 114 پاکستانیوں کو لے کر پہنچے گی، امریکی سفارت خانے کی درخواست پر خصوصی طیارے کو اجازت دے دی گئی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ نے وزارت خارجہ کی ہدایت پر باضابطہ اجازت نامہ جاری کیا۔

    امریکا سے ملک بدر ہونے والے پاکستانیوں سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے، سی اے اے کے مطابق ایس او پی کے تحت طیارے کے عملے کو ایئر پورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • کرونا چیلنج: وزارت خارجہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کا فیصلہ

    کرونا چیلنج: وزارت خارجہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کی وبا کے چیلنج کے پیش نظر وزارتِ خارجہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارتِ خارجہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں ٹیلی کام کمپنیوں کے اعلیٰ حکام سے خصوصی ملاقات کی۔

    شاہ محمود نے ٹیلی کام کمپنیوں کے حکام سے وزارتِ خارجہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے خصوصی مشاورت کی۔

    وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ کرونا عالمی وبائی چیلنج ہے جس نے دنیا کو یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا ہے، آج دنیا بھر میں تمام اہم اجلاس ویڈیو لنک اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے منعقد کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی دنیا میں آگے بڑھنے کے لیے ہمیں بھی اپنے امور کی انجام دہی میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا ہوگا، اور اس وبا کے مضمرات کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں اپنی آئندہ کی حکمت عملی وضع کرنی ہوگی۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 825 نئے کیسز رپورٹ، 81 افراد کا انتقال

    دریں اثنا، ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندگان نے وزیر خارجہ شاہ محمود کو تجاویز دیں، جس پر انھوں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی آراء کو سراہا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 139,230 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,632 ہو گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستانیوں کو واپس لانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں،وزیرخارجہ

    لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستانیوں کو واپس لانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں،وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستانیوں کو واپس لانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت کرونا وبائی چیلنج سے نمٹنے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بیرون ممالک وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی مرحلہ وار واپسی کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں معاون خصوص برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا صورتحال ،ٹیسٹنگ کی سہولت ،انتظامات پر بریفنگ دی۔ وزیر خارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں متعلقہ اداروں سے موصول ہونے والی تجاویز پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر ہوا بازی غلام سرور،معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری، معاون خصوصی نیشنل سیکیورٹی معید یوسف،سی ای او شوکت خانم، ڈاکٹر فیصل اور اسپیشل سیکریٹری خارجہ معظم علی خان نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پہلی ترجیح وطن واپسی کے منتظر، پاکستانیوں کی مرحلہ وار واپسی ہے، کرائسز مینجمنٹ سیل پاکستانی سفارت خانوں سے رابطے میں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایئرپورٹس پر کرونا کیسز کے لیے طبی سہولتیں کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہیں، بہت سے ممالک میں لاک ڈاؤن سے فلائٹس آپریشن معطل ہیں،لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستانیوں کو واپس لانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

  • وزارت خارجہ کے ملازمین کا کرونا فنڈ میں حصہ ڈالنے کا اعلان

    وزارت خارجہ کے ملازمین کا کرونا فنڈ میں حصہ ڈالنے کا اعلان

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے ملازمین نے کرونا فنڈ میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ وزارت خارجہ کے ملازمین نے کرونا فنڈ میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے، وزارت خارجہ کے افسران 4 دن کی تنخواہ، دیگر اسٹاف 3 دن کی تنخواہ دے گا۔

    ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانی سفارتی مشن بھی کرونا فنڈ میں حصہ ڈالیں گے۔

    اس سے قبل 31 مارچ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ ایس پی ڈی اور این سی اے کے ملازمین کرونا فنڈ میں حصہ ڈالیں گے، سائنسدان،انجینئرز اور دیگر ملازمین اپنی تنخواہوں کا حصہ عطیہ کریں گے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے کرونا فنڈ میں 1ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔

    کرونا سے جنگ: وزیراعظم کا ریلیف فنڈ کے قیام اور ٹائیگرفورس بنانے کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے کرونا سے لڑ نے کے لیے ریلیف فنڈ کے قیام اور ٹائیگرفورس بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ وسائل سے نہیں جیتی جاسکتی،کرونا وائرس کے خلاف جنگ متحد ہو کر حکمت سے جیتی جاسکتی ہے۔

  • وزارت خارجہ کا کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال

    وزارت خارجہ کا کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کوفعال کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اپنے پیغام میں کہا کہ وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کوفعال کر دیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کرونا سے متعلق اپ ڈیٹس مشن کے ذریعے پہنچ رہی ہیں، کرائسز مینجمنٹ یونٹ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ تیار کرےگا۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں عوامی آگاہی اور سیفٹی کے لیے میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس چیلنج پر صرف اجتماعی کوششوں سے ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔

    عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شہریوں کے تحفط کے لیے تمام میکنزم اور سسٹم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مختار ناموں کی تصدیق کے سوا تما قونصلر سروسز معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ امور نے خصوصی سیکرٹری کی نگرانی میں کرونا وائرس سے متعلق تعاون کی غرض سے کرائسز مینجمنٹ یونٹ بھی قائم کر دیا ہے۔

  • 7  رکنی او آئی سی وفد پاکستان پہنچ گیا

    7 رکنی او آئی سی وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبیے 6 مارچ تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورے پر ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق 7 رکنی او آئی سی وفد کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کرے گا جہاں وہ بھارتی فائرنگ سے شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لے گا۔

    بھارت میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کا تحفظ کیا جائے، او آئی سی اعلامیہ

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی وفد کا دورہ 5 اگست کے بھارتی یک طرفہ اقدامات کے تناظر میں ہے، او آئی سی نے کشمیری عوام کی جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت کی، او آئی سی نے 1994 میں اس سلسلے میں ایک کنٹیکٹ گروپ بھی قائم کیا، انڈیپنڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے مظالم کی مذمت میں کئی بیانات جاری کیے، 5 اگست کے بعد اوآئی سی کنٹیکٹ گروپ کے 2 اجلاس بھی ہو چکے ہیں۔

  • او آئی سی وفد پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کرے گا

    او آئی سی وفد پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کرے گا

    اسلام آباد: او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر وفد کے ہمراہ پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبیے 6 مارچ تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی وفد کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کرے گا جہاں وہ بھارتی فائرنگ سے شہری آبادی کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لے گا۔

    بھارت میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کا تحفظ کیا جائے، او آئی سی اعلامیہ

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی وفد کا دورہ 5 اگست کے بھارتی یک طرفہ اقدامات کے تناظر میں ہے، او آئی سی نے کشمیری عوام کی جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت کی، او آئی سی نے 1994 میں اس سلسلے میں ایک کنٹیکٹ گروپ بھی قائم کیا، انڈیپنڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے مظالم کی مذمت میں کئی بیانات جاری کیے، 5 اگست کے بعد اوآئی سی کنٹیکٹ گروپ کے 2 اجلاس بھی ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا خصوصی وفد بھی دورہ پاکستان پر آ رہا ہے، ذرایع کا کہنا تھا کہ وفد کشمیر کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر دورہ کر رہا ہے، وفد وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ سے ملاقات کرے گا، ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔

  • پہلے پاکستانی پاسپورٹ کی حامل شخصیت، تاریخِ اجرا اور اس کا نمبر!

    پہلے پاکستانی پاسپورٹ کی حامل شخصیت، تاریخِ اجرا اور اس کا نمبر!

    قیامِ پاکستان کے بعد ملک کے نظم و نسق، سرکاری امور نمٹانے اور دنیا میں اپنی پہچان اور شناخت بنانے کی غرض سے قومی نشانات، علامتوں اور ضروری دستاویزات کی ضرورت تھی۔ نوزائیدہ مملکت کی وزارتِ خارجہ نے ایک موقع پر مشرقِ وسطیٰ کا سرکاری دورہ کرنا چاہا تو پاسپورٹ کا معاملہ بھی سامنے آیا۔

    اس وقت برطانیہ سےایک غیر رسمی معاہدے کے تحت ہر نئے پاسپورٹ پر برطانوی شہری لکھنے کا اختیار دیا گیا تھا، لیکن اس دور کے نہایت قابل افسر محمد اسد نے وزارت خارجہ سے کہا کہ یہ پاکستان کا سرکاری دورہ ہے جس میں پاسپورٹ کسی دوسرے ملک کا ہو گا تو دیکھنے والا کیا سمجھے گا؟

    اس وقت تک حکومت نے پاسپورٹ بنانے کا سلسلہ شروع نہیں کیا تھا اور محمد اسد کے لیے پاسپورٹ پر کبھی برطانوی یا آسٹرین لکھنے کی بحث جاری تھی، کیوں کہ وہ آسٹریا کے باشندے تھے۔

    اس بابت انھوں نے اپنی خود نوشت میں لکھا، میں بے سَر و پا باتیں سن سن کر تنگ آگیا۔ بالآخر میں نے وزیراعظم کے ذاتی معاون کو فون کیا اور ان سے عرض کیا کہ براہِ مہربانی وزیراعظم سے میری فوری ملاقات کرا دیجیے۔ کچھ دیر بعد میں لیاقت علی خان کے دفتر پہنچا اور اپنی مشکل بتائی۔

    انھوں نے اپنے سیکرٹری کو کہا کہ فوراً پاسپورٹ افسر کو بلائیں۔ جونہی وہ کمرے میں داخل ہوا وزیراعظم نے انھیں جلد پاسپورٹ بنانے کا حکم دیا اور ساتھ ہی کہا کہ اس پر ’’پاکستانی شہری‘‘ کی مہر ثبت کرے۔

    اس طرح مجھے پہلا پاسپورٹ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا جس پر ’’پاکستانی شہری‘‘ لکھا گیا تھا۔

    یہ پاسپورٹ 15 ستمبر 1947 کو جاری ہوا جس کا نمبر 000001 تھا۔

    پاکستان کے پہلے پاسپورٹ کی جلد کا رنگ ہلکا بادامی اور اس کا جزوی حصّہ سبز تھا۔

    اس پر تین زبانوں انگریزی، بنگالی اور اردو میں ‘‘پاکستان پاسپورٹ’’ لکھا تھا۔ واضح‌ رہے کہ یہ متحدہ پاکستان کی سرکار کے دور کی سفری دستاویز تھی.

    علامہ محمد اسد کا نام آج بھی نہایت عزت اور احترام سے لیا جاتا ہے۔ وہ پہلے پاکستانی پاسپورٹ کے حامل اور پاک سعودی عرب تعلقات کی بنیاد رکھنے والے سرکاری افسر تھے۔ وہ پیدائشی یہودی تھے، لیکن اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل ہوا تو جیسے ان کی دنیا ہی بدل گئی، وہ پاکستان چلے آئے اور یہاں اہم ترین سرکاری عہدوں پر وطنِ عزیز اور اپنے دین کے لیے خدمات انجام دیں۔ ’’دی روڈ ٹو مکّہ‘‘ ان کی شہرہ آفاق تصنیف ہے۔