Tag: وزارت خارجہ

  • زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: امریکی نمایندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے آج وزارت خارجہ میں شاہ محمود سے خصوصی ملاقات کی، جس میں افغان امن عمل میں پیش رفت، خطے کی صورت حال اور باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    زلمے خلیل زاد نے دوحہ میں ہونے والے امریکا، طالبان مذاکرات کے 7 ویں دور میں پیش رفت سے آگاہ کیا، امریکی نمایندے نے اپنے حالیہ دورۂ کابل کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحہ میں انٹرا افغان امن مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ خوش آیند ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    انھوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں افغان امن عمل کے سلسلے سے بنیادی روڈ میپ سے فریقین کا متفق ہونا نہایت مثبت پیش رفت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام اور دیرپا تعمیر و ترقی کے لیے انٹرا افغان مذاکرات سنگِ میل ثابت ہوں گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ذرایع کے مطابق امریکی عہدے دار کا دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدے داران سے اہم مشاورت کرنے کے بعد دوحہ کے لیے روانہ ہوں گے۔

  • سعودی وزیر اطلاعات و نشریات کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    سعودی وزیر اطلاعات و نشریات کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    اسلام آباد: سعودی وزیر اطلاعات و نشریات ترکی بن عبد اللہ الشبانہ کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اطلاعات اور ثقافت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر اطلاعات و نشریات ترکی بن عبد اللہ الشبانہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، اطلاعات و ثقافت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران اطلاعات اور ثقافت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک میں تاریخی، ثقافتی اور دیرینہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کی اہم علاقائی اور عالمی امور پر مماثلت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ولی عہد کے دورہ پاکستان نے تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے، پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کا قیام خوش آئند ہے۔ حج کوٹہ 2 لاکھ تک بڑھانے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان 27 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے۔ پاکستان صرف قانونی نقل مکانی کا حامی ہے۔ بڑھتی درآمدی حوصلہ شکنی کے ماحول میں تجارت پر یقین رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کا محور عوام ہیں، خطے میں امن پر توجہ مرکوز ہے۔ سی پیک علاقائی ترقی، شرح نمومیں اضافے اور خوشحالی کا پلیٹ فارم ہے۔ سی پیک روٹ میں اقتصادی زونز میں شراکت کا خیر مقدم کریں گے۔

  • پاکستان کا بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم

    پاکستان کا بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بی ایل اے پہلے ہی سے کالعدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، پاکستان نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا نے بی ایل اے کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا، پاکستان میں بی ایل اے 2006 سے کالعدم ہے، بی ایل اے نے حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گرد حملے کیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی اقدام کے بعد امید ہے بی ایل اے کے لیے زمین مزید تنگ ہوگی، امید ہے تنظیم کے سہولت کاروں اور مالی معاونین کا بھی احتساب ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکا نے بی ایل اے کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کو بڑھاوا دینے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے بی ایل اے اور جند اللہ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہے، فہرست میں شامل دونوں تنظیموں کے اثاثہ جات بھی منجمد کیے جائیں گے، امریکی شہریوں کو ان تنظیموں سے کسی قسم کے لین دین پر پابندی ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق بی ایل اے نے اگست 2018 میں بلوچستان میں چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا، نومبر 2018 میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا اور مئی 2019 میں گوادر میں ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔

    پاکستان کے علاوہ برطانیہ بھی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے، حکومت پاکستان اس سے قبل امریکا سے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ بھی کر چکی تھی۔

  • لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور رہیں: دفتر خارجہ

    لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور رہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے لیبیا میں رہنے والے پاکستانیوں کو جنگ زدہ علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور اور محفوظ مقامات پر رہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان لیبیا میں سیکورٹی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ممالک سے سفر کرنے والے پاکستانی لیبیا کے سفر سے گریز کریں۔

    ڈاکٹر فیصل نے مزید بتایا کہ دفتر خارجہ اور تریپولی میں پاکستانیوں کی رہنمائی اور مدد کے لیے کرائسز مینجمنٹ سیل اور ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    واضح رہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قبضے کے لیے متحارب دھڑوں کے درمیان دو ہفتوں سے لڑائی جاری ہے، حالیہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب لیبیا کے مشرقی حصے میں قائم متوازی حکومت کے حامی فوجی دستوں نے گزشتہ ہفتے مغرب میں واقع دارالحکومت طرابلس کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔

    پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں کی کمان طاقت ور کمانڈر خلیفہ حفتر کے پاس ہے جو ملک کے مشرقی حصے میں قائم حکومت کی پشت پناہی کرتے ہیں، خلیفہ حفتر کو متحدہ عرب امارات اور مصر کی حکومتوں کی مدد حاصل ہے۔

    خلیفہ حفتر نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی وفاقی حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

  • 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، انھوں نے کہا کہ وہ 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات انجام دینے کے بعد رخصت ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی سیکریٹری تہمینہ جنجوعہ 35 سال ملک کے لیے خدمات انجام دینے کے بعد آج ریٹائر ہو رہی ہیں، کل سے سہیل محمود سیکریٹری خارجہ ہوں گے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، ملاقات میں نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور ترجمان ڈاکٹر فیصل بھی موجود تھے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا میں 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں، پاکستان نے مجھے بہت کچھ دیا ہے، میں نے ملک کا جھنڈا ہمیشہ بلند رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت سے ملک حسد کی نظر سے بھی دیکھتے ہیں، ذرائع ابلاغ کی مدد اور حمایت ملکی خارجہ پالیسی کے فروغ کے لیے اہم ہے۔

    اس موقع پر نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اپنے پیش رو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ کا کیریئر بہت شان دار رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تہمینہ جنجوعہ کو خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ با اصول سیکریٹری خارجہ رہیں۔

    خیال رہے کہ تہمینہ جنجوعہ کو فروری 2017 میں سیکریٹری خارجہ مقرر کیا گیا تھا، وہ یہ عہدہ سنبھالنے والی ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون تھیں۔

  • نعیم راشد شہید کی والدہ کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری، وزارتِ خارجہ میں کرائسس مینجمنٹ سیل قائم

    نعیم راشد شہید کی والدہ کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری، وزارتِ خارجہ میں کرائسس مینجمنٹ سیل قائم

    اسلام آباد: نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد حملے میں شہید ہونے والے پاکستانی شہری نعیم راشد کی والدہ کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نعیم راشد شہید کی والدہ کا نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے، شہید کی والدہ نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کریں گی۔

    نعیم راشد کی والدہ نے نیوزی لینڈ جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس پر وزارتِ خارجہ کی جانب سے انھیں نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کیا گیا۔

    دریں اثنا، وزارتِ خارجہ میں سانحہ نیوزی لینڈ کے حوالے سے کرائسس مینجمنٹ سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہدا کے لواحقین کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    شاہ محمود نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو درپیش مشکلات کے فوری ازالے کے لیے سیل قائم کیا گیا ہے، سانحے کے باقی شہدا کے لواحقین کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ کرائسٹ چرچ: حکومت پاکستان کا پرچم سرنگوں کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ میں حملے کے سوگ میں پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کل قومی پرچم سرنگوں کیا جائے گا اور ملک بھر میں یومِ سوگ منایا جائے گا۔ پاکستان نے سانحے پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔

    میتوں کی حوالگی کا عمل کل سے شروع ہوگا، 6 خاندان اپنے افراد کی تدفین وہیں کرائسٹ چرچ میں کرنا چاہتے ہیں جب کہ 3 خاندانوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کو پاکستان میں دفن کرنا چاہتے ہیں۔

  • بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے: دفتر خارجہ

    بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ سامنے آ گیا، دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے انڈین ڈوزیئر سے متعلق جھوٹی خبر چلا دی، کہا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیے، تاہم ترجمان دفتر خارجہ نے خبر جھوٹی قرار دے دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس حوالے سے جلد جواب دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ میگزین انڈیا ٹو ڈے نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیا ہے، جس پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا میں چھپنے والی خبر حقائق کے منافی ہے۔

    یاد رہے کہ 28 فروری کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ بھارت کے پلواما حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفتر خارجہ کو موصول ہوگئے ہیں، اگر ایکشن ایبل ثبوت ہوئے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلواماحملوں پربھارتی ڈوزیئر موصول ہوگئے ہیں،ترجمان دفترخارجہ

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈوزیئر کا مشاہدہ کیا جائے گا اور موجود قانونی شواہد کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم پاکستان بھی اس حوالے سے واضح اعلان کر چکے ہیں، پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے، دہشت گردی کے علاوہ موضوعات پر بھی بات ہونی چاہیے۔

  • کینیڈین ڈپٹی وزیر خارجہ کا تہمینہ جنجوعہ کو فون، دو طرفہ امور پر گفتگو

    کینیڈین ڈپٹی وزیر خارجہ کا تہمینہ جنجوعہ کو فون، دو طرفہ امور پر گفتگو

    اسلام آباد: کینیڈین ڈپٹی وزیرِ خارجہ نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، رابطے میں دو طرفہ امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ ایان شوگرٹ نے پاکستانی سیکریٹری خارجہ کو فون کر کے دو طرفہ امور پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کی۔

    [bs-quote quote=”تہمینہ جنجوعہ نے کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ کو پاکستانی شہریوں کو کینیڈین ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تہمینہ جنجوعہ اور ایان شوگرٹ کے درمیان ایک گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔

    ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ امور کے علاوہ علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ایان شوگرٹ نے پاکستان کے کشیدگی کم کرنے کے خیر سگالی جذبے کو سراہا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ نے کینیڈا کے ڈپٹی وزیر خارجہ کو پاکستانی شہریوں کو کینیڈین ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر ایان شوگر نے کہا کہ کینیڈا پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی طریقے سے مسائل کے حل کا حامی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    یاد رہے کہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 7 مارچ کو اوٹاوا کا دورہ کرنا تھا، تاہم یہ دورہ موجودہ سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر منسوخ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کینیڈین وزارت خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔

  • بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیارکھڑا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیارکھڑا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سابق خارجہ سیکریٹریز اور سینئر سفارت کاروں نے شرکت کی۔

    وزارت خارجہ میں ہونے والے اجلاس میں موجودہ صورت حال اور خطے میں امن و امان کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، بھارت خطے میں امن تہہ و بالا کرنے پر تلا ہوا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=” شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیار کھڑا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

     

    اس سے قبل شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں نے کل کہا تھا قوم کوگمراہ نہیں کروں گا، پاکستان کوتیار رہنا ہوگا، پاکستان پرخطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستانی افواج ملک کے دفاع کے لیے تیارہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت انتخابات کے خاطر خطے کا امن تباہ کرنے پرتلا ہے، مختلف ممالک کے وزرائےخارجہ سے بات ہوئی ہے۔

    لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    واضح رہے کہ بھارتی ایئرفورس کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    میجرجنرل آصف غفور کے مطابق بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور بھارتی طیارے اپنا پےلوڈ بالاکوٹ کے قریب گرا کرفرار ہوگئے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود نے اپنا دورہ جاپان منسوخ کردیا

    وزیرخارجہ شاہ محمود نے اپنا دورہ جاپان منسوخ کردیا

    اسلام آباد: پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےدورہ جاپان منسوخ کردیا،انہوں نے آج چار روزہ دورے پر جاپان روانہ ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کا 24 سے 27 فروری تک دورہ جاپان طے تھا، اس دورے میں انہوں نے جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کرنا تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورےکانیاشیڈول باہمی مشاورت کے بعد جاری کیاجائےگا،دورہ منسوخی کافیصلہ جاپانی حکام سےمشاورت کےبعدکیاگیا۔ یہ بھی بتایا جارہاہے کہ منسوخی کا سبب پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی ہے تاکہ وزیر خارجہ ان امور پر زیادہ توجہ اور تندہی سے کام کرسکیں۔

    شاہ محمود قریشی کا دورہ ان کے جاپانی ہم منصب تارو کونو کی دعوت پر شیڈول کیا گیا تھا۔ دورے کے دوران انہوں نے پاک جاپان دوستی پارلیمنٹری لیگ، پاک جاپان بزنس تعاون کمیٹی کے چیئر مین ٹیورو اسادا سے بھی ملاقاتیں کرنا تھیں۔ ساتھ ہی ساتھ جاپان انسٹی ٹیوٹ آف انٹر نیشنل افیئرز میں تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جاپانی دانشور طبقے سے بھی ملاقات کرنا تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ سات سال کے تعطل کےبعد طے پایا تھا، اوراس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اسٹریٹجک، دفاعی اور کاروباری امور میں بہتری کے بے پناہ امکانات تھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں شاہ محمود قریشی عالمی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے میونخ بھی گئے تھے، جہاں انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں قیام امن کےلیے پاکستان کی اہمیت اور قربانیوں کو اجاگر کیا تھا۔