Tag: وزارت آئی ٹی

  • وزارت چاہتی ہے ملک کے ہر بچے کو ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ ملے، وزیر آئی ٹی کا بڑا اعلان

    وزارت چاہتی ہے ملک کے ہر بچے کو ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ ملے، وزیر آئی ٹی کا بڑا اعلان

    اسلام آباد: وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ وزارت آئی ٹی چاہتی ہے ملک کے ہر بچے کو ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ ملے، 4 سال میں ہم مختلف ملک ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.8 ارب ڈالرز ہوگئی ہیں، 4،3 سال میں ہم ڈیجیٹلی طور پر ایک مختلف ملک ہونگے، ہمارے اندازے کے مطابق پاکستان کی آئی ٹی برآمدات ڈبل ہیں۔

    شزا فاطمہ نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کا ماننا ہے کہ جو پیسے پاکستان آتے ہیں اصل سے کم ہیں، آئی ٹی برآمدات میں فری لانسرز کا بڑا کردار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 3لاکھ لوگوں کی ڈی جی اسکلز کے تحت تربیت جاری ہے، ڈی جی اسکلز میں مزید 3لاکھ افراد کو تربیت دی جائے گی، ہواوے، گوگل اور دیگر کےساتھ ملکر 1 ملین افراد کو ٹرین کرنا ہے۔

    وزیرآئی ٹی نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی سات سب میرین کیبلز کے ساتھ منسلک ہے، پاکستان میں تین سب میرین کیبلز مزید آرہی ہیں، وزیراعظم دورہ چین میں سب سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں گے، وزیراعظم میرین کیبل کے حوالے سے سرمایہ کاری پر بات کریں گے۔

    شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ کچھ کمپنیوں نے سب میرین میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، پاکستان کی تمام سب میرین کیبلز ابھی کراچی لینڈ کرتی ہیں۔

    حکومت چاہتی ہے کراچی کےعلاوہ دوسری کسی جگہ پر بھی لینڈنگ اسٹیشن بنایا جائے، حکومت چاہتی ہے گوادر یا کسی دوسری جگہ سب میرین لینڈنگ اسٹیشن ہو، پاکستان میں صرف 14 فیصد ٹاورز کیبل کے ساتھ منسلک ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ فائبرآئزیشن کے حوالے سے کچھ چیلنجز ہیں، پاکستان میں رائٹ آف وے چارجز ریجن میں سب سے زیادہ ہیں، پاکستان میں رائیٹ آف وے کی منظوری کا عمل بھی مشکل ہے۔

    شزا فاطمہ نے کہا کہ ملک کے 98فیصد انٹرنیٹ صارفین کا انحصار وائی فائی پر ہے، دو فیصد انٹرنیٹ صارفین فائبر پر انحصار کرتے ہیں، کوشش ہے 40 سے 60 فیصد تک فائبرآئزیشن پر لے جائیں۔

    وزیرآئی ٹی شزا فاطم نے کہا کہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کو مختلف ادارے دیکھ رہے ہیں، اداروں کےلائسنس کی منظوری کے مختلف مراحل ہیں، عالمی کنسلٹنٹ ساری چیزوں کو اسٹریم لائن کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی کنسلٹنٹ جلد سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے متعلق ریگولیشنز فائنل کردے گا، سیٹلائٹ انٹرنیٹ پر امریکا، چین اور دیگر ممالک کی کمپنیوں کی درخواست آئی ہے، ریگولیشنز منظور ہونے کے بعد ان درخواستوں پر فیصلہ ہوجائے گا۔

  • عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے وزارت آئی ٹی کا اقدام

    عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے وزارت آئی ٹی کا اقدام

    اسلام آباد: نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ سیلولر آپریٹرز، سرمایہ کارکمپنیاں، بینک قسطوں پر اسمارٹ فونز کے پیکیجز کا اعلان کریں، عوام کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہڈیفالٹرز کے فون بلاک کئے جائیں گے، نادہندگان کیلئے اس سے اگلا قدم سم اور قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے، اس اقدام سے نادہنگان کی حوصلہ شکنی اور اسمارٹ فونز کے استعمال کا تناسب بڑھے گا۔

    ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ طلب میں اضافے سے موبائل فونز مینوفیکچررز انڈسٹری اور ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، دیہی علاقوں میں فون، سیلولر آپریٹرز کیلئے بزنس کیسز بھی بنیں گے۔

    نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ ای کامرس کے فروغ کیلئے اسمارٹ فونز فار آل پالیسی ضروری ہے، روانڈا کو اسمارٹ فونز  ایکسپورٹ کرنے سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے، پاکستانی اسمارٹ فونز میں روانڈا حکومت نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

  • فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، پاکستانی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، پاکستانی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : وزارت آئی ٹی نے فائیو جی ٹیکنالوجی  کے اجرا کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا، فائیو جی کی نیلامی سے حکومت کو کروڑوں ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی لانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت آئی ٹی نے فائیو جی کے اجرا کیلئے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے اور اس متعلق پی ٹی اے اور متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فائیو جی کی نیلامی سے حکومت کو کروڑوں ڈالرز ملنے کی توقع ہے، اسپیکٹرم کی نیلامی اگست 2024 تک ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ موبائل کمپنیاں اس وقت 367 میگا ہرٹز کے قریب کے اسپیکٹرم استعمال کر رہی ہیں، نئے اسپیکٹرم کی نیلامی سے یہ حجم 600 میگا ہرٹز سے بڑھ جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکٹرم نیلامی سے صارفین کو انٹرنیٹ کی تیز تر سروسز دستیاب ہوں گی۔

  • موبائل فون سم کی ایکٹیویشن  کے لئے  بڑی شرط عائد

    موبائل فون سم کی ایکٹیویشن کے لئے بڑی شرط عائد

    اسلام آباد : وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ موبائل فون سم کی ایکٹیویشن کے لئے لائیو بائیومیٹرک ویری فکیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےآئی ٹی ٹیلی کام کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں ممبر وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ بینکنگ فراڈز کی وجہ جعلی سمز ہیں، اس لئے لائیو بائیو میٹرک ویری فکیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

    ممبر آئی ٹی نے کہا کہ ڈمی فنگر پرنٹ سے اب سم ایکٹو نہیں ہو گی ، جعلی طریقے سے سم ایکٹیویشن کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔

    نمائندے کا کہنا تھا کہ موبائل فون کمپنیوں کے ریونیو میں کمی واقع ہوئی ہے ، سوچنا پڑے گا کہ ٹیلی کام مارکیٹ کیوں سکڑ رہی ہے۔

  • کم آمدنی والے افراد اسمارٹ فون خرید سکیں گے، وزارت آئی ٹی کا بڑا اقدام

    کم آمدنی والے افراد اسمارٹ فون خرید سکیں گے، وزارت آئی ٹی کا بڑا اقدام

    اسلام آباد: ملک میں کم آمدنی والے افراد کو موبائل فون فراہم کرنے کے لیے آسان اقساط پر اسمارٹ فون فراہم کرنے کی اسکیم شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے عوام کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے اسمارٹ فون فار آل کے تحت کم آمدنی والے افراد کے لیے آسان اقساط پر موبائل فونز اسکیم کا اجرا کردیا۔

    اسکیم عالمی ادارے جی ایس ایم اے کے تعاون سے مقامی کمپنی قسط پے کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

    اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر امین الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم کے تحت 20 سے 30 فیصد ادائیگی پر کوئی بھی فرد موبائل حاصل کر سکے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اسکیم کا مقصد عام آدمی تک فون پہنچانا اور چھوٹے کاروباری افراد کو ای کامرس کی جانب لانا ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ کسی ضمانت یا طویل کاغذی کارروائی کے تحت صرف شناختی کارڈ پر موبائل کا حصول یقینی بنا رہے ہیں، ابتدائی طور پر 10 ہزار سے 1 لاکھ روپے مالیت کے فون 3 سے 12 ماہ کی اقساط میں دیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ موبائل میں جدید سافٹ ویئر ہوگا، عدم ادائیگی پر فون لاک ہوجائے گا اور کہیں استعمال نہیں ہوسکے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں کنیکٹوٹی سہولیات کے لیے 65 سے 70 ارب روپے سے زائد کے پروجیکٹس ہیں، کنیکٹوٹی کے ساتھ اسمارٹ فونز کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے مذکورہ اسکیم کا اجرا کیا گیا ہے۔

  • پاکستان میں براڈ بینڈ سروسز کے اربوں روپے کے نئے منصوبے

    پاکستان میں براڈ بینڈ سروسز کے اربوں روپے کے نئے منصوبے

    اسلام آباد: پاکستان میں برانڈ بینڈ سروسز کے اربوں روپے کے نئے منصوبے منظور کیے گئے ہیں، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے آپٹیکل فائبر اور براڈ بینڈ سروسز کے لیے 8 ارب روپے کے 7 منصوبوں کا اجرا کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ٹی وزارت نے آٹھ ارب کی خطیر رقم سے نئے اور بڑے منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں بلوچستان کو خصوصی ترجیح دے کر ساڑھے 3 ارب کے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔

    یو ایس ایف بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ان منصوبوں کی منظوری دے دی، وفاقی وزیر سید امین الحق نے اس حوالے سے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 52 ارب روپے سے شروع کردہ منصوبوں کی تعداد اب ریکارڈ طور پر 56 ہوگئی ہے۔

    امین الحق نے کہا حالات کچھ بھی رہے ہوں وزارت آئی ٹی اور اس کے ذیلی اداروں کی کارکردگی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، واضح رہے کہ ان کا اشارہ ملک میں موجودہ نہایت کشیدہ سیاسی صورت حال کی طرف تھا، بالخصوص ان کی حکمراں پارٹی کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی صورت میں ایک لٹکتی تلوار کا سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا ریکارڈ منصوبوں کے اجرا پر یونیورسل سروس فنڈ اور تمام ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے، موجودہ حکومت میں شروع کیے گئے تمام منصوبوں کی مقررہ مدت میں پورا کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ موجودہ پیکج میں قلعہ سیف اللہ اور ژوب کے 111 دیہاتوں میں فور جی سروسز کی فراہمی کے لیے 3 ارب 57 کروڑ روپے کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔

    جھنگ، بھکر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 722 دیہاتوں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے لیے 2 ارب 25 کروڑ کا منصوبہ شامل ہے، ہری پور اور اسلام آباد کی 6 یونین کونسلوں میں 106 کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے لیے 41 کروڑ کا منصوبہ ہے۔

    لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ کی 62 یونین کونسلوں میں 555 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کے لیے ایک ارب 61 کروڑ کا منصوبہ شامل ہے، جب کہ ہکلہ ڈی آئی خان موٹر وے کے 95 کلو میٹر حصے پر 37 کروڑ 53 لاکھ کی لاگت سے براڈ بینڈ سروسز کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔

  • نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی سے متعلق وزارت آئی ٹی کا ایک اور سنگ میل

    نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی سے متعلق وزارت آئی ٹی کا ایک اور سنگ میل

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی 2021 کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت آئی ٹی نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، وفاقی کابینہ نے وزارت آئی ٹی کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دے دی۔

    پالیسی کے نفاذ، امور کی نگرانی، حکمت عملی کے تعین اور اقدامات کے لیے سائبر گورننس پالیسی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے ایڈیشنل اسپیکٹرم کی نیلامی کی بھی منظوری دی گئی۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ قلیل مدت میں اہم ترین پالیسی کی تیاری پر وزارت آئی ٹی کے حکام اور ماہرین مبارک باد کے مستحق ہیں، اس پالیسی کا اولین مقصد شہریوں، سرکاری و نجی اداروں کے آن لائن ڈیٹا اور معلومات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

    امین الحق کے مطابق سرکاری و نجی ادارے ڈیٹا، خدمات، آئی سی ٹی مصنوعات اور سسٹمز کے حوالے سے سائبر پالیسی کے پابند ہوں گے، پاکستان کے کسی ادارے پر سائبر حملے کو قومی سالمیت پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سائبر حملے کی صورت میں تمام مطلوبہ اقدامات اور جوابی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سرکاری اور نجی سروس نیٹ ورکس میں سائبر سیکیورٹی کے عمل کو مربوط اور مستحکم کیا جائے گا۔

    امین الحق نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت قومی سیکٹر اور اداروں کی سطح پر کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم بنائی جائے گی، ماہرین اور تمام مطلوبہ و جدید آلات سے آرستہ یہ ٹیم سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی، جب کہ قومی سطح کی اس ریسپانس ٹیم کے لیے ایک ارب 92 کروڑ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا گیا ہے۔

  • وزارت آئی ٹی نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

    وزارت آئی ٹی نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

    کراچی : وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ آئی ٹی برآمدات نے 30 جون تک 2 ارب ڈالرز کاہدف عبور کرلیا ، جس کے بعد برآمدات 2 ارب 12 کروڑ 30 لاکھ روپے تک پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت آئی ٹی نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا ، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کی جانب سے کہا گیا کہ آئی ٹی برآمدات کا 30 جون تک 2 ارب ڈالرز کے ہدف کو عبور کرلیا گیا ہے ، جس کے بعد آئی ٹی برآمدات 2 ارب 12 کروڑ 30 لاکھ روپے تک پہنچ گئیں۔

    سید امین الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران برآمدات 1 ارب 44 کروڑ ڈالرز تھیں، آئی ٹی برآمدات میں 47 اعشاریہ چار تین فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا، انشاء اللہ 2023 تک آئی ٹی برآمدات کا 5 ارب ڈالرز کا ہدف پورا کرلیں گے۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی نے مزید کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں تاریخی اضافے پر سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور آئی ٹی کمپنیاں مبادکباد کی مستحق ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی معیشت کے استحکام اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں آئی ٹی سیکٹر بنیادی حیثیت کا حامل ہے۔

  • 3 شہروں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز

    3 شہروں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز

    کراچی: وزارت آئی ٹی کے تحت سندھ کے تین شہروں میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت جیکب آباد، کشمور اور شکار پور میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے 34 کروڑ روپے سے زائد کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے اس سلسلے میں بایا کہ 12 سے 18 ماہ میں جیکب آباد، شکارپور اور کشمور میں تیز ترین انٹرنیٹ سروس فراہم کر دی جائے گی، اس پراجیکٹ سے 10 لاکھ عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

    امین الحق کا کہنا تھا 8 ارب روپے سے اندرون سندھ میں پراجیکٹس شروع کیے گئے ہیں۔ انھوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 13 سال سے سندھ میں پی پی کی حکومت ہے، لیکن اس نے شہروں کو دیہات اور دیہاتوں کو جنگل میں تبدیل کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا پیپلز پارٹی کوئی ایک ماڈل یو سی دکھائے، اور بتائے کہ سندھ کی ترقی کے نام پر پیسہ کہاں خرچ ہوا، سندھ کی ترقی کا پیسہ تو باہر اور پاپڑ والے کے پاس گیا ہے۔

    وزارت آئی ٹی کی جانب سے چاروں صوبوں کے رہائشیوں کے لیے اچھی خبر

    یاد رہے کہ مارچ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے براڈ بینڈ اور آپٹیکل فائبر کے 8 ارب روپے کے منصوبے منظور کیے تھے، 9 اہم منصوبوں کی تکمیل سے ملک کے چاروں صوبوں کے مختلف اضلاع کے 75 لاکھ رہائشیوں کو براڈ بینڈ کی سہولیات فراہم ہونی ہے۔

    ان منصوبوں سے 37 ہزار 730 مربع کلو میٹر کے علاقے مستفید ہوں گے اور ان کے تحت 16 سو 32 کلو میٹر فائبر بچھائی جائے گی، شمالی علاقہ جات اور اہم سیاحتی مقامات کے لیے خصوصی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔

  • وزارت آئی ٹی کی جانب سے چاروں صوبوں کے رہائشیوں کے لیے اچھی خبر

    وزارت آئی ٹی کی جانب سے چاروں صوبوں کے رہائشیوں کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد: انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے براڈ بینڈ اور آپٹیکل فائبر کے 8 ارب روپے کے منصوبے منظور کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری آئی ٹی و چیئرمین بورڈ شعیب صدیقی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں آج اہم ترین فیصلے کیے گئے، یونیورسل سروس فنڈ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 9 اہم پراجیکٹس پیش کیے گیے۔

    ان منصوبوں کی تکمیل سے چاروں صوبوں کے مختلف اضلاع کے 75 لاکھ رہائشیوں کو سہولیات کی فراہمی ہوں گی، اضلاع میں براڈ بینڈ سروسز پر 2 ارب 60 کروڑ، جب کہ آپٹیکل فائبر کے لیے 4 ارب 98 کروڑ خرچ ہوں گے۔

    منصوبوں سے 37 ہزار 730 مربع کلو میٹر کے علاقے مستفید ہوں گے اور ان کے تحت 16 سو 32 کلو میٹر فائبر بچھائی جائے گی، شمالی علاقہ جات اور اہم سیاحتی مقامات کے لیے خصوصی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے اس سلسلے میں کہا کہ بابوسر ٹاپ، جھیل سیف الملوک، کمراٹ ویلی میں کنیکٹویٹی فراہم ہوگی، وزیر اعظم کے سیاحت کے فروغ اور ڈیجیٹل پاکستان وژن کی تکمیل کی جانب یہ اہم قدم ہوگا۔

    انھوں نے کہا نئے منصوبوں سے سیاحتی مقامات پر ہنگامی بنیادوں پر موبائل رابطوں اور ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی فراہمی ہوگی۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ یو ایس ایف کے تحت 31 ماہ میں 30 ارب کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، ان تمام منصوبوں کی تکمیل سے عوام کو ان کی دہلیز پر ڈیجیٹل سہولیات فراہم ہوں گی۔