Tag: وزارت اعلیٰ

  • اروند کیجریوال کا دہلی کی وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان

    اروند کیجریوال کا دہلی کی وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان

    نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا ہونے والے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اعلان کیا ہے، وہ جلد وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیکر کسی اور کو وزیراعلیٰ نامزد کریں گے اور دوبارہ الیکشن میں جائیں گے، اروند کیجریوال آئندہ 48 گھنٹوں میں باضابطہ طور پر عہدے سے مستعفی ہوسکتے ہیں۔

    اروند کیجریوال کا کہنا ہے جب تک میں مقدمات سے بری نہیں ہوجاتا تب تک وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہیں بیٹھوں گا، عدالت سے انصاف ملا، اب عوام کی عدالت سے انصاف کا منتظرہوں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کے حکم کے بعد ہی وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھوں گا، اگر میں نے نئی دہلی میں کام کیا ہے تو عوام ووٹ دے کر فیصلہ سنائیں۔

    واضح رہے کہ نئی دہلی میں انتخابات آئندہ سال فروری میں شیڈول ہیں، اروند کیجریوال کو بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر دو دن پہلے تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ اروند کجریوال کو 6 ماہ قبل شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت کی درخواست کئی بار مسترد کی گئی جس کے بعد 2 روز قبل بھارتی سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

  • نوازشریف کارکردگی سے غیر مطمئن : وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کے متبادل امیدوار پر غور

    نوازشریف کارکردگی سے غیر مطمئن : وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کے متبادل امیدوار پر غور

    لاہور : پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کے متبادل امیدوار پر غور کیا جارہا ہے، نظر انداز کیےجانے پر حمزہ شہباز ناراض ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کے متبادل امیدوار پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو پیغام دیا گیا ہے کہ اگر شہباز شریف وزیراعظم ہیں تو بیٹا وزیراعلیٰ نہیں ہونا چاہیے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ نوازشریف بھی حمزہ شہباز کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں جبکہ نظر انداز کیےجانے پر حمزہ شہباز ناراض ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ چند لیگی رہنما اب بھی حمزہ شہبازکو ہی وزارت اعلیٰ کا امیدوار رکھنے کے حق میں ہیں۔

    ،لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ اگرکسی نام پراتفاق نہ ہوسکاتوحمزہ شہبازکودوبارہ امیدوار نامزد کرسکتے ہیں تاہم لیگی امیدوار کے لیے ملک احمد، مجتبیٰ شجاع الرحمان سمیت  5 ناموں پر غور کیاجا رہا ہے، حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام رہے تو رن آف الیکشن پر پی ڈی ایم کا امیدوار نامزد ہوگا۔

  • عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست خارج کر دی

    عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست خارج کر دی

    لاہور: عدالت نے حمزہ شہباز کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست نمٹاتے ہوئے خارج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ نے پرویز الہٰی کی جانب سے حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست نمٹا دی۔

    درخواست کی سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج حافظ رضوان عزیز نے کی، عدالت نے فریقین کے وکلا کےدلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔

    درخواست اسپیکر صوبائی اسمبلی پرویز الہٰی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ حمزہ شہباز اور دیگر کے ایما پر اسمبلی میں ان پر حملہ کروایا گیا اور توڑ پھوڑ کروائی گئی۔

    حمزہ شہباز حلف معاملہ، عدالت نے لارجر بینچ بنانے کی سفارش کردی

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ان پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرے۔

    عدالت میں پولیس نے رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ درخواست گزار تفشیسی افسر کو اپنا بیان رکارڈ کروا سکتا ہے، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ رائی کا مقدمہ پہلے ہی سے درج کیا جا چکا ہے اور تفتیش بھی جاری ہے، اس لیے عدالت پرویز الہٰی کی درخواست خارج کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ مقدمہ درج ہو چکا ہے اگر پرویز الہٰی چاہیں تو پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروا سکتے ہیں۔

  • میرا نام وزیرِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا بریکنگ نیوز تھی، عثمان بزدار

    میرا نام وزیرِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا بریکنگ نیوز تھی، عثمان بزدار

    لاہور: پنجاب کے نامزد وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ان کا نام وزارتِ اعلیٰ کے لیے منتخب ہونا ایک بریکنگ نیوز تھی، سیاسی مخالفین پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’میں خان صاحب کی ٹیم کا حصہ ہوں، ان شاء اللہ کل بہتر ہوگا۔‘

    نامزد وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 20 سال پہلے 2 قبیلے آپس میں لڑے تھے، سیاسی مخالفین نے ہمارا نام مقدمے میں درج کرا دیا تھا۔

    عثمان بزدار نے کہا ’2 قبیلوں کا جھگڑا تھا، ہمارانام اس میں آ گیا، سیاسی مخالفین میرے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ہم نے 2 قبیلوں میں پھر صلح کرا دی تھی۔‘

    انھوں نے کہا کہ حکومت میں آ کر تمام چیزوں کو ٹھیک کریں گے، ہمارا مقصد نا انصافی اور کرپشن کو ختم کرنا ہے، پس ماندہ علاقوں کو بہتر کرنا ہے۔

    نامزد وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا ’خان صاحب کے منشور پرعمل ہوگا، تھوڑا انتظار کریں، وزارتِ اعلیٰ خان صاحب کی امانت ہے جب چاہیں واپس لے سکتے ہیں۔‘


    مزید پڑھیں:  عثمان بزدارکومخلص اورایماندار پایا، وہی وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوارہیں، عمران خان


    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے سردارعثمان بزدار کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے نامزد کیا، عثمان بزدار تونسہ کے نہایت پس ماندہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

    وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد ہونے کے ساتھ ہی میڈیا میں ان کے خلاف قتل کا مقدمہ سامنے آیا، مقدمہ 1998 میں درج ہوا تھا، ایف آئی آر میں عثمان بزدار، والد اور بھائی سمیت دیگر کئی افراد نامزد کیے گئے تھے، وہ دیت دے کر چھوٹ گئے تھے، ڈیرہ غازی خان کی عدالت نے جنوری 2000 میں فیصلہ سنایا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کر کے ان کی حمایت میں کہا کہ عثمان بزدار ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے ان کے امیدوار ہیں، دو ہفتے تک ان کے نام پر غور کیا اور انھیں ایمان دار پایا۔

  • نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حلف اٹھا لیا

    نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حلف اٹھا لیا

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اٹھائیسویں نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے دوسری مرتبہ عہدے کا حلف اٹھا لیا، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ان سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریبِ حلف برداری میں سندھ اسمبلی کے نو منتخب وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا کر دوسری مرتبہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کر لیا، ان کے والد سید عبد اللہ شاہ بھی اسی منصب پر فائز رہے۔

    قبل ازیں گورنر ہاؤس سندھ میں مہمانوں کی بڑی تعداد آئی، تقریبِ حلف برداری میں بلاول بھٹو، بختاور بھٹو، خورشید شاہ اور قمر زمان کائرہ سمیت متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔

    مراد علی شاہ کی وزارتِ اعلیٰ کی ٹائم لائن


  • پرویز خٹک اور اسد قیصر وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے

    پرویز خٹک اور اسد قیصر وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد حکومت سازی کے لیے حکمت عملی تیز کردی، پارٹی نے پرویز خٹک اور اسد قیصر کو وزارت اعلیٰ کا قلمدان نہ سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے پرویز خٹک اور اسد قیصر کو وزارت اعلیٰ کے پی کے کا قلمدان نہ سونپنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے لیے شوکت یوسفزئی کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق سربراہ پی ٹی آئی عمران خان نے پرویز خٹک اور اسد قیصر کو قومی اسمبلی کی نشست رکھنے کی ہدایت ہے، فیصلہ قومی اسمبلی میں عددی اکثریت پوری کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کے لیے آج سے مشاورت کا آغاز کیا جائے گا، جس کے بعد پارٹی قیادت کے فیصلے کے مطابق کسی رہنما کو وزارت اعلیٰ کا منصب سونپا جائے گا۔

    علاوہ ازیں الیکشن 2018 میں سب سے زیادہ سیٹیں لینے والی پاکستان تحریکِ انصاف وفاق کے بعد پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے نیا پنجاب بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے، سب سے بڑے صوبے میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف نے نمبر گیم پورا کرلیا۔

    دریں اثنا وفاق میں حکومت سازی کے لیے بنی گالہ میں اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی، سید فخر امام سمیت کئی آزاد ارکان نے کپتان کے ساتھ بیٹھک کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔