Tag: وزارت انسانی حقوق

  • وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: وزارت انسانی حقوق نے بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج اسمبلی میں جو قرارداد آئی وہ حکومت کی طرف سے نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ آئین میں ریپ کی سزا موجود ہے، لوگوں کو کوئی تبصرہ کرنے سے قبل موجودہ قوانین پر نگاہ دوڑانی چاہیے، مسئلہ صرف اس سزا کے اطلاق اور انصاف کی تیز فراہمی کا ہے، جس پر ہم اب توجہ دے رہے ہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد انفرادی طور پر پیش کی گئی تھی، مجھ سمیت کئی لوگ اس قرارداد کے خلاف ہیں، وزارت انسانی حقوق اس قرار داد کی مخالفت کرتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج وہ ایک میٹنگ کے باعث قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکی تھیں۔

    قومی اسمبلی: بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے، تاہم پیپلز پارٹی نے قرارداد کی مخالفت کی۔ یہ قرارداد وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ زیادتی کے مجرموں کے لیے وزیر اعظم سزائے موت چاہتے ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا مطالبہ آیا تو مخالفت کی گئی، اس کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ چارٹر پر دستخط کر چکا ہے، دنیا اس سزا کو قبول نہیں کرے گی۔

  • مہوش حیات لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر

    مہوش حیات لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر

    معروف اداکارہ مہوش حیات کو پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔ مہوش حیات پاکستان بھر میں لڑکیوں کے حقوق اور ان کی تعلیم کے لیے کام کریں گی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے مہوش حیات نے بتایا کہ وزارت انسانی حقوق حکومت پاکستان نے انہیں پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے نہایت فخر کی بات ہے کہ میں لڑکیوں کو ان کے حقوق دلوانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکوں۔ میں ایسا پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں جہاں لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دیے جائیں۔

    مہوش نے کہا کہ آپ سب بھی اس مشن میں میرا ساتھ دیں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ اگر لڑکیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں تو وہ دنیا بدل سکتی ہیں۔

    مہوش حیات نے یہ اعلان لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع سے ایک روز قبل کیا۔ وہ پہلے ہی ملک بھر میں مختلف اداروں کے ساتھ مل کر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    مہوش گزشتہ کچھ عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف کھل کر بولتی نظر آئیں۔ انہوں نے کئی بین الاقوامی فورمز پر بھی اپنا نقطہ نظر بیان کیا جبکہ کئی مواقعوں پر وہ بالی ووڈ میں مسلمانوں کو غلط انداز میں پیش کیے جانے اور بھارتی اداکاروں کے دوغلے رویوں پر بھی بات کرتی نظر آئیں۔

    انہوں نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو بھی اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب وہ اقوام متحدہ میں امن کی خیر سگالی سفیر ہونے کے باوجود کھل کر لائن آف کنٹرول پر بھارتی بربریت کی حمایت کرتی رہیں۔

  • پانچ سال میں بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے: وزارت انسانی حقوق

    پانچ سال میں بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے: وزارت انسانی حقوق

    اسلام آباد: گزشتہ 5 سال میں بچوں سے زیادتی کےاعداد و شمار قومی اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق 5 سال میں زیادتی کے 17 ہزار 8 سو 62 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انسانی حقوق کی جانب سے گزشتہ 5 سال میں بچوں سےزیادتی کےاعداد و شمار قومی اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔

    وزارت انسانی حقوق کے مطابق رپورٹ کے لیے اعداد و شمار نجی تنظیم سے حاصل کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 5 سال میں زیادتی کے 17 ہزار 8 سو 62 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق لڑکیوں سے زیادتی کے 10 ہزار 6 سو 20 جبکہ لڑکوں سے زیادتی کے 7 ہزار 2 سو 42 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 5 سال میں پولیس کے پاس 13 ہزار 2 سو 67 واقعات رپورٹ ہوئے۔ بچوں پر تشدد کے مقدمات میں صرف 112 مجرموں کو سزا ہوئی۔

    وزارت انسانی حقوق نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 25 مجرموں کو سزائے موت، 11 کو عمر قید کی سزا ہوئی جبکہ باقی ملزمان کو معمولی قید کی سزائیں ہوئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔