Tag: وزارت تجارت

  • 2 ماہ کے لیے لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کا امکان

    2 ماہ کے لیے لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کا امکان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے 2 ماہ کے لیے لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پر آمادگی ظاہر کردی، جس میں مہنگی گاڑیاں، پر فیومز چاکلیٹس فینسی لائیٹس ٹائلز اور دیگر آسائشی اشیاء بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت نےخسارہ کم کرنے کےلئے تجاویز تیار کر لیں ، جس میں 2ماہ کے لیےلگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ان تجاویز پر آمادگی ظاہر کردی ہے، ان میں مہنگی گاڑیاں، پر فیومز چاکلیٹس فینسی لائیٹس ٹائلز اور دیگر آسائشی اشیاء بھی شامل ہوں گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فینسی اشیا کی امپورٹ پر پابندی کا مقصد بڑھتے تجارتی خسارے کو کم کرنا اور یہ عارضی پابندی ہوگی۔

    وزارت تجارت ذرائع کے مطابق اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر لی گئی، فیڈریشن اور چیمبرز نے قومی مفاد میں ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ان اقدامات سے ڈالر پر بوجھ کم ہو گا۔

  • دمام میں تجارتی پردہ پوشی پر سخت سزائیں

    دمام میں تجارتی پردہ پوشی پر سخت سزائیں

    ریاض: سعودی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ مشرقی ریجن میں تجارتی پردہ پوشی میں ملوث سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں کے خلاف عدالت نے جرمانے اور ملک بدری کی سزا کا حکم صادر کر دیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے جاری مہم کے دوران تفتیشی ٹیموں نے مشرقی ریجن کے دمام شہر میں تجارتی پردہ پوشی کے تحت قائم کی گئی ایک اور کمپنی کو سیل کردیا جبکہ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث سعودی شہری اور غیر ملکی کے خلاف اکھٹے ہونے والے تمام ثبوت عدالت کے حوالے کردیے گئے۔

    عدالت نے مقدمے کی سماعت اور ثبوتوں کی روشنی میں تجارتی پردہ پوشی میں ملوث شامی باشندے اور سعودی شہری کے خلاف 4 لاکھ ریال جرمانے کا حکم سنا دیا۔

    عدالتی حکم میں مزید کہا گیا تھا کہ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ادارے کو مستقل بنیادوں پر سیل کیا جائے جبکہ ادارے کی کمرشل رجسٹریشن سجل تجاری کو بھی کینسل کر کے تجارتی سرگرمی مستقل بنیادوں پر روک دی جائیں۔

    علاوہ ازیں تجارتی پردہ پوشی میں ملوث غیر ملکی کو ملک بدر کر کے اسے ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے۔

    وزارت تجارت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ غیر ملکی باشندہ سعودی شہری کے ساتھ مل کر ہیوی مشینری کی ٹھیکیداری کا کام کرتا تھا وہ لوگ ہیوی مشینری نیلامی سے خرید کر اسے دیگر اداروں اور افراد کو فروخت کیا کرتے تھے۔

    تجارتی پردہ پوشی میں ملوث غیر ملکی نے وقتاً فوقتاً خطیر رقم بیرون مملکت بھی بھجوائی جو اس نے تجارتی پردہ پوشی کے ذریعے کمائی تھی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں تجارتی قوانین کے تحت کوئی بھی غیر ملکی کسی مقامی کے ساتھ مل کر تجارتی سرگرمیاں نہیں کرسکتا، ایسے کرنے والے قانون شکنی کے مرتکب قرار پاتے ہیں۔

    تجارتی پردہ پوشی کے رجحان کو ختم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے گزشتہ برس مہلت دی گئی تھی تاکہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تجارتی پردہ پوشی میں ملوث سعودی شہری اور غیر ملکی اپنے معاملات درست کرلیں۔

  • عمان کا غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    عمان کا غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان میں غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمتوں پر عمانی شہریوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    عمان کی وزارت تجارت نے ایک باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق جلد سرکاری ملازمتوں پر تعینات غیر ملکی ملازمین کی جگہ عمانی شہریوں کو رکھا جائے گا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ عمانی شہری بھی سلطنت کی بہبود و ترقی میں حصہ لے سکیں۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہایت تیزی اور منظم طریقے سے انجام دینا ہوگا، ان کے مطابق یہ اقدام سنہ 2020 کی عمانائزیشن پالیسی کا حصہ ہے۔

    نوٹی فکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کے اطلاق سے قبل عمانی شہریوں کو متعلقہ شعبوں کے حساب سے تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔

    وزارت تجارت کے مطابق حال ہی میں ایک آڈٹ رپورٹ سے علم ہوا ہے کہ سلطنت عمان میں غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد اہم شعبوں میں سربراہی اور قائدانہ پوزیشنز پر موجود ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عمانی شہریوں کی استعداد بڑھانا اور انہیں آگے لانا ضروری ہے۔

  • سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ

    سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ

    ریاض: کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں 400 فیصد اضافہ ہوگیا، حکام نے لاک ڈاؤن میں نرمی کر کے سحری کے وقت تک آن لائن ڈلیوری پہنچانے کی سہولت دے دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن اور کرفیو لگنے سے سعودی عرب میں آن لائن شاپنگ میں اضافہ ہو گیا ہے، وزارت تجارت و سرمایہ کاری کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آن لائن خریداری میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    آن لائن شاپنگ میں یک دم اس قدر اضافے کے باعث مختلف قسم کی 30 ہزار شکایات بھی درج کروائی گئی ہیں جن میں اکثریت سامان کی فراہمی میں تاخیرکی اطلاعات ہیں۔

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمٰن الحسین نے بتایا کہ کرونا وائرس کے باعث بہت سے علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال غیر معمولی ہے اور یہی وجہ سامان کی ترسیل میں تاخیر میں آڑے آرہی ہے۔

    عبد الرحمٰن نے مزید کہا کہ صارفین کے اس مسئلے سے نمٹنے اور بروقت ڈلیوری کو یقینی بنانے کے لیے مزید ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں۔

    سعودی عرب مانیٹری ایجنسی (ساما) کے قواعد کے مطابق خریدار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سامان کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے سبب اپنی رقم واپس لے سکتا ہے، اگر اس نے آن لائن ادائیگی کی ہے تو 14 دن کے اندر پیسے اس کے اکاؤنٹ میں واپس آجائیں گے۔

    قومی تجارتی پروگرام بھی اس امر کو یقینی بنا رہا ہے کہ 10 مئی 2020 تک تمام منی مارٹ میں آن لائن ادائیگیوں کے ذریعے اشیا دستیاب ہوں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے کیٹرنگ سروس، ریستوانوں اور فوڈ ڈیلیوری گاڑیوں کو آن لائن خدمات پیش کرنے کے لیے کرفیو اوقات میں نرمی کر کے گاہکوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سحری کے 3 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: حکام قیمتوں کی نگرانی کے لیے مستعد

    سعودی عرب: حکام قیمتوں کی نگرانی کے لیے مستعد

    ریاض: سعودی وزرات تجارت مارکیٹس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کے لیے مستعد ہے اور وزارت کی ٹیمیں باقاعدگی سے مارکیٹس کے دورے کر رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت کی ٹیموں نے مارکیٹوں میں ہر قسم کے اسٹاک کی موجودگی اور فراوانی کو مستحکم بنانے کے لیے مختلف علاقوں کے دورے کیے، ٹیمز نے مارکیٹوں میں موجود کھانے پینے اور دیگر مصنوعات کے اسٹاک کے معیار کی جانچ پڑتال کی ہے۔

    معائنہ ٹیموں نے گذشتہ روز کرفیو کی پابندیوں سے مستثنیٰ دکانوں کے دورے کر کے وہاں پر موجود اشیائے خورد و نوش کا معیار اور وافر موجودگی کو یقینی بنائے رکھنے کے لیے یہ اقدام کیا۔

    وزارت تجارت کی ٹیمیں اپنے عہدیداروں کے ہمراہ مختلف علاقوں کے دورے کر کے کرونا وائرس کے خلاف لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹوں کی ہر قسم کی خدمات کے تسلسل کی نگرانی کر رہی ہیں۔

    عہدیداروں نے ہائپر مارکیٹوں کے علاوہ، پھلوں اور سبزیوں کی دکانوں، کھانے پینے کے سامان کی دکانوں، بیکریوں، گوشت اور مچھلی کی دکانوں کے علاوہ گیس اسٹیشنوں کے بھی دورے کیے۔

    ان دوروں کا مقصد مارکیٹ میں اشیا کی دستیابی کے ساتھ ساتھ قیمتوں کو مستحکم رکھنا بھی ہے، وزارت تجارت کی ٹیموں نے ایک دن میں 27 مقامات کے دورے کر کے مختلف اقسام کی اشیا کا معائنہ کیا۔

    یہ خصوصی ٹیمیں جدید ترین پرائس مانیٹرنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے خورد و نوش کے علاوہ دیگر اہم اشیا کی قیمتوں کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کر رہی ہیں۔

  • مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    ریاض: کرونا وائرس کے پیش نظر تاجروں کی جانب سے اشیائے ضرورت کی قیمتیں بڑھائے جانے کے خدشے کے تحت، وزیر تجارت اور وزارت کی ٹیمیں مختلف بازاروں کے دورے کر رہی ہیں، وزارت کی ٹیمیں 24 گھنٹے قیمتوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی نے منگل کو اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ مارکیٹوں کا دورہ کر کے اشیائے ضرورت کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    سعودی وزیر تجارت نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر عوام میں ضرورت کی اشیا خریدنے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھ کر سامان کی قیمتیں بڑھانے یا سامان نہ ہونے کا بہانہ کر کے صارفین کو پریشان کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے ہر تاجر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر تجارت نے صارفین کو اطمینان دلایا ہے کہ سعودی عرب میں ضرورت کی تمام اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں، حد سے زیادہ اشیا خریدنے کے چکر میں نہ پڑیں۔ قیمتوں کی نگرانی 24 گھنٹے کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مختلف بازاروں اور تجارتی مراکز میں ضرورت کی اشیا کی وافر مقدار میں موجودگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشیا کے نرخوں میں ٹھہراؤ ہے، کسی کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت کے افسران نے تقریباً تمام علاقوں میں اب تک 4 ہزار سے زائد مارکیٹس کے تفتیشی دورے کیے ہیں۔

    وزارت کی ٹیمیں مملکت کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہیں جو خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی تاجر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتیں گی۔

  • برآمد کنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کی سہولت کے لیے 17 ارب 67 کروڑ جاری

    برآمد کنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کی سہولت کے لیے 17 ارب 67 کروڑ جاری

    اسلام آباد: برآمد کنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کی سہولت کے لیے 17 ارب 67 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ تجارت کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برآمد کنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کی سہولت کے لیے 17 ارب 67 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

    وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ٹیکسٹائل ویلیو چَین کو ہر ممکن سہولت دی ہے، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کے لیے ریفنڈ اجرا کے بعد دیرینہ مسئلہ حل کرنے میں آسانی ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برآمدات میں اضافہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، موجودہ حکومت زیر التوا واجبات کی ادائیگی کر رہی ہے، 2009-11 کی ڈی ایل ٹی ایل اسکیم کی مد میں 4 ارب 68 کروڑ واجب الادا ہیں جب کہ 2016-17 کی اسکیم کی مد میں 30 کروڑ سے زائد واجبات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کاروباری آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ایف بی آر کا ایک اور اقدام

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ کاروباری آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ایف بی آر دستیاب نان کسٹم پیڈ اشیا کی تیز سیٹلمنٹ پر کام کر رہا ہے جس کی تفصیلات آیندہ ہفتے جاری کی جائیں گی۔

    اس سے قبل شفافیت اور کاروباری آسانی مزید بہتر بنانے کے لیے ایف بی آر نے کسٹمز رولنگز اپنی ویب سائٹ پر دستیاب کر دی تھیں، انھوں نے کہا تھا کہ ریفنڈ کی صورت حال بہتر ہوئی ہے، خود کار نظام کے تحت ریفنڈ کے 25 ارب کے کلیمز 5 ماہ میں آئے۔

  • پاکستان بھارت کو  تجارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب  دینے کے لئے تیار

    پاکستان بھارت کو تجارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار

    اسلام آباد : بھارتی تجارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاکستان نے جوابی پالیسی تیاری کرلی ہے ، جس کے مطابق پاکستان فوری طور پر 90 بھارتی اشیا کو منفی لسٹ میں ڈال دے گا اور بھارتی اشیا پر 200 فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی لگائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت نے بھارت کے لئے چار نکاتی جوابی پالیسی تیار کرلی ہے ، پالیسی منظوری کے لئے قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    پاکستان فوری طور پر متعدد بھارتی اشیا کومنفی لسٹ میں ڈال دے گا، وزارت تجارت نے نوے اشیا کی لسٹ تیار کرلی، منفی لسٹ میں ڈالنے سے بھارت کی ساٹھ کروڑ ڈالر تک کی برآمدات رک جائیں گی، اس کے علاوہ پاکستان بھی بھارتی اشیاء پر دوسو فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی لگائے گا۔

    وزارت تجارت حکام کے مطابق ایم ایف این اسٹیٹس کی واپسی سےپاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، دیا گیا ایم ایف این اسٹیٹس صرف ایک دکھاوا تھا، اسٹیٹس دینے کے بعد پاکستانی اشیا پر مخلتف نان ٹیریف بریئرز لگا دیئے تھے، جس کے باعث پاکستانی مصنوعات کی بھارتی منڈیوں تک رسائی ممکن نہیں تھی۔

    پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت بھی بھارتی برآمدات کو روک سکتاہے۔

    مزید پڑھیں : بوکھلاہٹ کے شکار بھارتی تاجروں نے پاکستان سے تمام آرڈر منسوخ کر دیے

    حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی جنگ میں بھارت کوزیادہ نقصان کاسامناہوگا، پاک بھارت تجارت میں بھارتی برآمدات کا حجم ایک ارب اسی کروڑ ڈالرہےجبکہ پاکستان صرف پینتیس کروڑ ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔

    دوسری جانب صنعتکاروں نے بھارت کی جانب سے تجارت بند کرنے کے اقدام کو نریندر مودی کا الیکشن اسٹنٹ قرار دے دیا اور کہا اس سے بھارت کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    پاک بھارت تجارت کا سالانہ حجم دو ارب پچاس کروڑ ڈالر ہے اور پاکستان بھارت سے دو ارب ڈالر کا سالانہ سامان منگواتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں برآمدات پچاس کروڑ ڈالر ہیں۔

    یاد رہے پلوامہ حملے کے بعد بھارتی تاجروں نے پاکستان سے تمام آرڈر منسوخ کر دیے تھے اور پاکستان سے تمام درآمدات بند کر دی تھیں، جس کے باعث پاک بھارت سرحد پر سیمنٹ کے ساڑھے تین سو بڑے ٹرک بھی رک گئے تھے۔

    آرڈر منسوخی کی بعد بھارتی تاجروں نے ایڈوانس دیے گئے کروڑوں روپے بھی واپس مانگ لیے تھے۔

  • پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی غیر قانونی تجارت کی جا رہی ہے، وزارت تجارت

    پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی غیر قانونی تجارت کی جا رہی ہے، وزارت تجارت

    اسلام آباد: ملک میں پانچ ارب ڈالر کی غیر قانونی تجارت کی جا رہی ہے، وزارت تجارت کے حکام نے اعتراف کیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت کو نقصان پہنچایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی کامرس کمیٹی کے اجلاس میں وزارت تجارت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں پانچ ارب ڈالر کی غیر قانونی تجارت ہورہی ہے۔

    حکام نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت کو نقصان پہنچایا،ان کا کہنا تھا کہ اگر سی پیک پر کنٹینر اترنے لگے تو ملکی صنعت تباہ ہوجائے گی۔

    بریفنگ میں بتا یا گیا کہ ٹیکس ٹو جی ٹی پی شرح نو فیصد سے بڑھ نہیں سکی، مینوفیکچرنگ پر 29 فیصد ٹیکس کی وجہ سے مقامی صنعت بدحالی کا شکار ہے، گڈز پر جی ایس ٹی ساڑھے سترہ فیصد کر دیا گیا ہے۔

    برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ جی ایس ٹی میں اضافہ ہے، کوئلہ سے توانائی کے منصوبہ کوئلہ ترسیل کا نظام نہ ہونے کے باعث سازگار نہیں ہے۔

    سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک ملک نے پاکستان کے ساڑھے آٹھ سو ملین ڈالر دینے ہیں لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔

    حکومت ان ساڑھے آٹھ ملین ڈالر سے ایف 16 ہی خرید لیتی، سینیٹر الیاس بلور کا کہنا تھا کہ تمام فری ٹریڈ ایگریمنٹ میں نقصان صرف اور صرف پاکستان کا ہوا ہے۔

     

  • جی ایس پی پلس:پاکستانی ایکسپورٹرزڈیڑھ ارب ڈالرکی برآمدات بڑھاسکتے ہیں

    جی ایس پی پلس:پاکستانی ایکسپورٹرزڈیڑھ ارب ڈالرکی برآمدات بڑھاسکتے ہیں

    وزارت تجارت کے مشیر مجیب خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے کے بعد پاکستانی ایکسپورٹرز رواں مالی سال کے اختتام تک ڈیڑھ ارب ڈالر کی برآمدات بڑھاسکتے ہیں۔

    کراچی میں ٹی ڈی اے پی کے تحت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مجیب خان نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کے معیار اور ضابطوں پر اترنے کیلئے انفراسٹرکچر، توانائی، امن وامان اورٹیکنالوجی کے میدان میں چیلنج کا سامنا ہے، تاہم پاکستان کے لئے دس سال تک جی ایس پی پلس تک فائدہ اٹھانے کے مواقع موجود ہیں ۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایک ہزار سے زائد ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات یورپی ممالک کو ایکسپورٹ کرسکتا ہے جس کیلئے ہمیں پلاننگ کرنا ہوگی، ترقی پذیر ممالک کی زراعت، ٹیکسٹائل اور سمندری غذا برآمدی صنعت ہیں، انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو تین سالوں میں انسانی حقوق، لیبر قوانین، ماحولیات اور نارکوٹکس سمیت کرپشن کے حوالے سے یورپی یونین کے پیمانوں کا خیال رکھنا ہوگا۔

    سیکریٹری ٹی ڈی اے پی رابعہ جویری کا کہنا تھا کہ جی ایس پی کی آگاہی اور سہولت کیلئے ٹی ڈی اے پی ہیڈ آفس کراچی میں ایک ڈیسک کا قیام کیا گیا ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ جی ایس پی کا فائدہ اٹھانے کے لیے توانائی کا مسئلہ ترجیہی بنیادوں پرحل کرنا ہوگا۔