Tag: وزارت خارجہ

  • پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات مسترد کر دیے

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کر دیا، دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی صدر اور وزیر اعظم کے حالیہ بیانات توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور اقلیتوں کے خلاف مظالم دنیا سے چھپانا چاہتا ہے، پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ بد سلوکی کے الزامات منفی پروپیگنڈا ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی نے بابری مسجد کی بے حرمتی کی، گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی۔

    پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے واقعات ہو رہے ہیں، عدم رواداری اور انتہا پسند ہندووتوا نظریے نے بھارتی اداروں کو گھیر رکھا ہے، بھارت کی اقلیتوں سمیت علاقائی امن و استحکام کو بھی خطرہ لا حق ہو چکا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دنیا سے بھارت میں اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات دیکھنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ریاستی انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوگی، جہاں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی میں کانٹے کا مقابلہ ہے، الیکشن میں کامیابی کے لیے بی جے پی کی جانب سے مسلم دشمنی کی بنیاد پر انتخابی مہم چلائی گئی۔

  • پاکستان نے 2 عالمی دہشت گردوں پر مکمل پابندی عائد کر دی

    پاکستان نے 2 عالمی دہشت گردوں پر مکمل پابندی عائد کر دی

    اسلام آباد: پاکستان نے مغربی افریقا کے ملک مالی کے 2 دہشت گردوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مزید 2 عالمی دہشت گردوں پر مکمل پابندی عائد کر دی، ان دہشت گردوں میں عمادو کوفہ اور عمادو بیری شامل ہیں، دونوں کا تعلق ملک مالی اور جماعت نصرت الاسلام و المسلمین (JNIM) سے ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو عمل درآمد کے لیے حکم نامہ جاری کر دیا ہے، دونوں دہشت گرد سلامتی کونسل کی خصوصی کمیٹی کی فہرست میں شامل ہیں، ان کے پاکستان داخلے اور ملک کو بہ طور راہداری استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    وزارت خارجہ کے حکم نامے کے مطابق دہشت گردوں کے ہر قسم کے اثاثہ جات منجمد ہوں گے، اسلحے کی فروخت پر بھی قدغن لگائی گئی، پاکستان کا کوئی فرد، ادارہ یا تنظیم ان کی کسی قسم کی مالی معاونت نہیں کر سکے گا، بینکنگ، نان بینکنگ، اسٹاک مارکیٹ ذرایع سے بھی مالی تعلقات استوار نہیں ہو سکیں گے، پاکستان سے کوئی فرد یا ادارہ چندے کے ذریعے فنڈز اکٹھا نہیں کر سکے گا۔

    مذکورہ دہشت گردوں کے تمام افراد، گروپس، اداروں کے فنڈز، اثاثے، معاشی وسائل فوری منجمد ہوں گے، وزارت خارجہ نے حکم نامے میں سلامتی کونسل کی 15 قراردادوں کا بھی حوالہ دیا، اور کہا کہ سلامتی کونسل کی داعش، القاعدہ پابندی کمیٹی نے دونوں کو اپنی فہرست میں 4 فروری 2020 کو القاعدہ سے تعلق کی بنیاد پر شامل کیا ہے، پاکستان میں ان پر پابندی کا فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے پیراگراف 1، چارٹر باب 7 کے تحت کیا گیا۔ قرارداد 1333 کے پیراگراف 8 سی، 1390 کے پیراگراف 1،2 کے 2002، قرارداد 1989 کے پیراگراف 1،4، قرارداد 2253 کے پیراگراف 2 کے حوالے بھی حکم نامے میں شامل کیے گئے۔ قراردادوں کے مطابق تمام ممالک داعش، القاعدہ اور ان سے وابستہ افراد، گروہوں، اداروں کے خلاف اقدام کے پابند ہیں۔

    خیال رہے کہ نصرت الاسلام و المسلمین مغربی افریقا میں قائم عسکریت پسند تنظیم ہے۔ دہشت گرد عمادو کوفہ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ مسینہ لبریشن فرنٹ کا بانی اور سربراہ ہے، جو جماعت نصرت الاسلام و المسلیمن سے منسلک ہے۔ نومبر 2018 میں عمادو کوفہ سے متعلق خبر آئی تھی کہ فرانسیسی فوج کے ہاتھوں مارا گیا، تاہم مارچ 2019 میں اس کی ویڈیو پھر سامنے آ گئی۔ جس میں اس نے اپنی موت کی خبر کو مذاق قرار دیا، اس ویڈیو کی تصدیق امریکی مانیٹرنگ گروپ نے بھی کی۔

  • گزشتہ برس بھارت نے ایل او سی کی 3 ہزار سے زائد بار خلاف ورزی کی: وزارت خارجہ

    گزشتہ برس بھارت نے ایل او سی کی 3 ہزار سے زائد بار خلاف ورزی کی: وزارت خارجہ

    اسلام آباد: وزارت خارجہ حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کے اجلاس میں اپنی بریفنگ میں بتایا کہ سنہ 2019 میں بھارت نے جنگ بندی کی 3 ہزار سے زائد بار خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس چیئرمین ساجد میر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ حکام نے کمیٹی کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ بھارتی خلاف ورزیوں اور نقصانات کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں، قیام پاکستان سے اب تک کے نقصانات کی رپورٹ کے لیے وقت درکار ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ چند سال سے خلاف ورزیاں بھارت کا معمول بن گئی ہیں، سنہ 2019 میں بھارت نے جنگ بندی کی 3 ہزار سے زائد بار خلاف ورزی کی۔ جارحیت پر بھارتی ہائی کمشنر کو بلا کر احتجاج کیا جاتا ہے۔

    وزارت خارجہ حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سے متعلق تمام آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ کشمیر کا معاملہ ٹھنڈا پڑ جانے کا تاثر درست نہیں۔

    سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے دریافت کیا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیر خارجہ ملتان کےعلاوہ کن ممالک میں گئے؟ سابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزیر خارجہ 5 اگست کے بعد 50 ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں 54 وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ عالمی میڈیا اب کشمیر کے معاملے پر آواز اٹھا رہا ہے۔ ان کیمرہ اجلاس میں کمیٹی کو زیادہ تفصیل سے آگاہ کر سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے کشمیر امور علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بہت سے ممالک مسئلہ کشمیر پر ہمارا ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی پر عمل افسوسناک ہے، مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔

    انہوں نے آزاد کشمیر کے کیمپوں کی حالت زار پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے کیمپوں کے خود متعدد دورے کیے ہیں۔ وزارت خارجہ حکام کی جانب سے کہا گیا کہ کیمپوں میں سہولتیں بہتر بنانے کے منصوبے جاری ہیں۔

  • سابقہ خارجہ سیکریٹریز کا اجلاس، خارجہ پالیسی امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق

    سابقہ خارجہ سیکریٹریز کا اجلاس، خارجہ پالیسی امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد: سابقہ خارجہ سیکریٹریز کے مشاورتی اجلاس میں خارجہ پالیسی امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت سابقہ خارجہ سیکریٹریز کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں خارجہ پالیسی امور پر مشاورتی سلسلہ تواتر سے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابقہ خارجہ سیکریٹریز کو صدر سیکورٹی کونسل کو لکھے گئے حالیہ خط کے مندرجات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور خطے میں امن کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کو 145 دن ہو گئے، بھارت نے ذرایع مواصلات پر پابندی عائد کر رکھی ہے، بھارت نے دنیا کو کشمیر کے اصل حقائق تک رسائی سے محروم رکھا، مودی سرکار کی ہندوتوا سوچ نے بھارت کو تقسیم کر دیا۔

    انھوں نے کہا کہ سیکولر بھارت کے حامی شہریت کے متنازع قانون، این آر سی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، مودی حکومت کی کشمیر میں لگائی آگ پورے بھارت میں پھیل گئی ہے، بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ لیکن مسلح افواج اور قوم کا بچہ بچہ اس ارض وطن کی حفاظت کے لیے پر عزم ہے، پاکستان بھارتی مظالم کو ہر پلیٹ فارم پر بے نقاب کر رہا ہے۔

  • پاکستان نے بھارت کی جانب سے جاری سیاسی نقشہ جات مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارت کی جانب سے جاری سیاسی نقشہ جات مسترد کر دیے

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے جاری سیاسی نقشہ جات کو مسترد کر دیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کا کوئی قدم جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت ختم نہیں کر سکتا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی طرف سے جاری کردہ نقشےغیر قانونی اور یو این کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے نقشوں سے متضاد نقشوں کو مسترد کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جو نقشے جاری کیے گئے ہیں وہ متنازع علاقوں کو بھارت کے دائرۂ اختیار میں شامل کرنے کی کوشش ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے تحت کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ روز سیاسی نقشے جاری کیے گئے تھے۔

    تازہ ترین:  افغان حکام نے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا

    ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ سیاسی نقشوں میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو اپنا علاقہ ظاہر کیا گیا ہے، یہ نقشے غلط اور غیر قانونی ہیں، پاکستان نے انھیں مسترد کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکار نے اس سے قبل آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا تھا، جس کے بعد مقبوضہ علاقے کو بھی انڈیا کا حصہ بنایا گیا۔

  • وزیراعظم ہاؤس کا وزارت خارجہ میں خاتون کی ٹک ٹاک ویڈیو کا نوٹس، افسران کی دوڑیں لگ گئیں

    وزیراعظم ہاؤس کا وزارت خارجہ میں خاتون کی ٹک ٹاک ویڈیو کا نوٹس، افسران کی دوڑیں لگ گئیں

    اسلام آباد : وزارت خارجہ کے اہم ترین کمیٹی روم میں خاتون کی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر وزیراعظم ہاؤس نے نوٹس لے لیا ، جس کے بعد افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے اہم ترین کمیٹی روم میں خاتون کی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ، ویڈیو حریم شاہ نے وزارت خارجہ کےاہم بورڈروم میں صدارتی چیئر پر بیٹھ کر بنائی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم آفس نے وزارت خارجہ میں خاتون کے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کا نوٹس لیا تو وزارت خارجہ کے افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے خاتون حریم شاہ کو وزارت خارجہ کے اہم کمیٹی روم تک رسائی کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔

    خیال رہے ٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپ اور پلیٹ فارم ہے جہاں صارف اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جو مختلف انداز کی ہوتی ہیں، دنیا بھر میں صارفین کی تعداد بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے پالیسی میں سختیاں بھی کیں۔

    ٹک ٹاک استعمال کرنے والا صارف اپنے پسندیدہ گانوں یا جملوں کا انتخاب کر کے صرف ہونٹ ہلا کر اپنی ویڈیو بھی ریکارڈ کرسکتا جبکہ اپنی ویڈیو کے پیچھے ایپ کے ذریعے ہی میوزک ڈال سکتا ہے۔

    پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد صارفین یہ ایپ استعمال کررہے ہیں

  • پاکستان کے عوام اور مسلح افواج جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں: وزارت خارجہ

    پاکستان کے عوام اور مسلح افواج جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں: وزارت خارجہ

    اسلام آباد: وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے کسی قسم کے جارحانہ عزائم نہیں ہیں، تاہم پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے غیر ملکی سفارت کاروں اور ذرایع ابلاغ کو ایل او سی کا دورہ کرایا جہاں بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی، اور بھارتی آرمی چیف کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن سے کہا کہ لانچنگ پیڈ کا محل وقوع بتایا جائے لیکن اب تک بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، بھارتی ہائی کمیشن کے حکام کو بھی دورے کے لیے مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں گئے، بھارت کا تفصیلات نہ دینا اس کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیرملکی سفارتکاروں اورمیڈیا کا ایل اوسی جورا سیکٹر کا دورہ

    انھوں نے کہا کہ جھوٹ بھارت کی ریاستی پالیسی اور غاصبانہ عزائم کا حصہ ہے، بھارت کا رویہ خطے میں امن و استحکام کے لیے سخت خطرے کا باعث ہے، بھارت کی کوشش ہے مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹائی جائے۔

    ترجمان نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی سے علاقے میں 5 پاکستانی شہری شہید، اور 6 زخمی ہوئے تھے، سفارت کاروں کو جورا لے جایا گیا تاکہ وہ خود صورت حال کا جائزہ لے سکیں، انھوں نے خود شہریوں کے جانی و مالی نقصانات کو دیکھا، اور مظفر آباد میں زخمیوں سے بھی ملاقات کی۔

  • پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان مسترد کر دیا

    پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کی جانب سے پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان کو مسترد کر دیا ہے، ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پشاورکی مارکیٹ سے متعلق بیان میں حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغان وزارت خارجہ نے حالات، واقعات اور حقائق مسخ کر کے پیش کیے، پشاور مارکیٹ کا مسئلہ مقامی شہریوں اور ایک افغان بینک کے درمیان ہے، کیس میں 1998 میں مقامی شہریوں کے حق میں فیصلہ دیا جا چکا ہے، مقامی انتظامیہ نے بھی فیصلے کی روشنی میں قانون کے مطابق قدم اٹھایا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس صورت حال کو افغان حکام کی طرف سے غلط رنگ دیا گیا، پاکستان کے عدالتی نظام، اور فیصلے پر عمل کو غلط رنگ دینے کی کوشش مسترد کرتے ہیں، افغان قونصل خانے کو صورت حال سے جوڑنا اور احتجاجاً بند کرنا قابل مذمت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    ترجمان نے کہا کہ توقع ہے افغان حکام قونصل خانے کی بندش کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے، نجی معاملے کو 2 ملکوں کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ پاکستان ایک طرف امریکا، افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں اہم ترین کردار ادا کر رہا ہے، دوسری طرف اس نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے اقدامات کر کے افغان عوام کو تحفہ دیا۔

  • پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کریں: چینی وزرات خارجہ

    پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کریں: چینی وزرات خارجہ

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کریں، مسئلہ کشمیر پر چین کی پوزیشن واضح ہے، مذاکرات سے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں ترجمان چینی وزارت خارجہ نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کریں، مسئلہ کشمیر پر چین کی پوزیشن واضح ہے۔

    ترجمان چینی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے پاکستان اور بھارت متنازعہ معاملات پر بات کریں گے، مذاکرات سے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    چینی دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ مذاکرات سے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، پاک بھارت مذاکرات خطے اور عالمی برادری کے مفاد میں ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران ان کی چینی صدر شی جن پنگ ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں چینی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات سے پاکستان مستحکم معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

    چینی صدر نے پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغان مسئلے کے پر امن حل پر اتفاق کیا۔

  • معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا، جدید دور کے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں بھی مزید فعال ہونے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میری ٹیم بہت اچھی ہے اور انتہائی پر امید ہوں، پر امید ہوں کہ یہ ٹیم پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وقت بدل چکا ہے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں مزید فعال ہونے کی بھی ضرورت ہے۔ خارجہ محاذ پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور انداز میں تیاری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ علم ہے وزارت خارجہ کے افسران جانفشانی سے کام کرتے ہیں، یہاں رات گئے تک کام ہوتا ہے، یہاں ہفتہ وار چھٹیوں کا رواج نہیں۔ میرے نزدیک گریڈ کی نہیں کارکردگی کی اہمیت ہے۔ میں ہمیشہ کارکردگی کو اہمیت دیتا ہوں اور دوں گا۔ واضح کرنا چاہتا ہوں ہمارے دور میں پوسٹنگ کارکردگی کی بنیاد پر ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 12 مشنز ابتدائی طور پر ہم نے سلیکٹ کیے ہیں، ربط مزید بہتر بنانے کے لیے فارن آفس ویڈیو سروس شروع کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے طور طریقوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ میرے نزدیک کام نہ کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کے افسران بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر آتے ہیں اور بطور سیکریٹری ریٹائر ہوتے ہیں یہی اس سروس کی خوبصورتی ہے۔ مشاورتی کونسل کا قیام ہمارا بہت احسن اقدام تھا۔ اکنامک ڈپلومیسی ہماری اہم ترین ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا۔ زیر تربیت افسران کو پڑھائے جانے والے کورسز کو دیکھنا ہوگا۔ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے وزارت نے کارکردگی دکھائی، کشمیر سیل کا قیام اہم ضرورت تھی آج اس کا چوتھا اجلاس ہو گا۔ افسران تجاویز دیں کہ کیسے ہم اس سروس کو مزید نتیجہ خیز بنا سکتے ہیں۔