Tag: وزارت خزانہ

  • پاکستان اور آئی ایم ایف  کے درمیان مذاکرات کیلئے شیڈول تیار

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کیلئے شیڈول تیار

    اسلام آباد : وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف مذاکرات کیلئے شیڈول تیار کرلیا گیا ، ایف بی آر، نیپرا، اوگرا کی رپورٹس آئی ایم ایف کو پیش کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے ڈیٹا کا تبادلہ ودیگر معاشی اہداف کے حصول کے طریقہ کار کی تیاری مکمل کرلی گئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ 9ویں اقتصادی جائزےکیلئے وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف مذاکرات کیلئے شیڈول تیار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر، نیپرا، اوگرا کی رپورٹس آئی ایم ایف کو پیش کی جائیں گی۔

    نیپرا رپورٹ میں ٹیرف میں اضافہ،گردشی قرضہ میں کمی کا پلان آئی ایم ایف کو دیا جائے گا جبکہ ایف بی آر رواں مالی سال ریونیو محصولات اور شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دے گا۔

    اس کے علاوہ اوگرارپورٹ میں گیس ٹیرف میں اضافہ،گردشی قرضہ میں کمی کاپلان وفد کا دیا جائے گا اور وزارت خزانہ حکام اہداف پرعملدرآمدرپورٹ آئی ایم ایف حکام کو پیش کریں گے۔

    نجکاری کمیشن حکام کی جانب سے بھی آئی ایم ایف مشن کورپورٹ دی جائے گی۔

  • حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا، وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے لیے اپنے مؤقف پر ڈٹ گیا، آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نظر ثانی کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اہداف پورے کرنے پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ مشن کی آمد سے قبل دیے گئے اہداف پورے کیے جائیں اور قرض کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات سے قبل اہداف پورے کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال کے باجود آئی ایم ایف اہداف میں نظر ثانی نہیں چاہتا، اہداف پورے کیے بغیر آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

  • وزارت خزانہ نے جولائی تا نومبر اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کردی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے جولائی تا نومبر اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کردی ہے۔

    جاری کردہ دستاویزات  کے مطابق جولائی تا نومبر ترسیلات زر میں 9.6 فیصد کی کمی ہونے کے بعد  12 ارب ڈالرز رہیں۔

    وزارت خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالیاتی خسارہ 1266 ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں خسارہ 587 ارب روپے تھا۔

    جولائی تااکتوبر 98 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ استعمال ہوا، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں ترقیاتی بجٹ 207 ارب روپے تھا۔

    جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی تا اکتوبر نان ٹیکس ریونیو میں 23.4 فیصد کی کمی ہوئی ہے،  نان ٹیکس ریونیو 452 ارب سے کم ہوکر 346 ارب روپے رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کی ٹیکس آمدن 2688 رہی، جولائی تا نومبر برآمد ات 12.1 ارب ڈالرز رہیں، جبکہ درآمدات 24.9 ارب ڈالرز رہیں۔

    دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ 5 ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 3.1 ارب ڈالرز رہا، اس عرصے میں گزشتہ سال خسارہ 7.2 ارب ڈالرز تھا۔

    وزارت خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ  کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں سرمایہ کاری 43 کروڑ ڈالرز  رہی، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں غیر ملکی سرمایہ کاری 88 کروڑ ڈالرز تھی۔

    جاری کردہ دستاویزات  کے مطابق 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 5.1 ارب ڈالرز  پر آگئے، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں ذخائر 17.6 ارب ڈالرز تھے۔

  • ادویات کے بحران کا خدشہ، وفاقی وزارت صحت نے وزارت خزانہ کوخط لکھ دیا

    ادویات کے بحران کا خدشہ، وفاقی وزارت صحت نے وزارت خزانہ کوخط لکھ دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزارت صحت نے ملک میں دواؤں کے بحران کے خدشے کے پیش نظر وزارت خزانہ کو خط لکھ دیا۔

    وزارت صحت  کے حکام کے مطابق ادویات کے خام مال کیلئے ایل سیز نہ کھولی گئیں تو ادویات کے بحران کا خدشہ ہے، ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس صرف چند ہفتوں کا خام مال بچا ہے۔

    حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی سفارش پر وزارت خزانہ کو خط لکھا ہے۔

    پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بھارتی ادویات خام مال ساز کمپنیوں نے پاکستان کوڈیفالٹ قراردیا ہے۔

    پی پی ایم اے نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی اورچینی کمپنیاں اب پاکستانیوں کو ادھارپرخام مال نہیں دے رہی ہیں، ایل سیزکھولنے کا مسئلہ نہ حل کیا گیا تو ملک میں ادویات اورمیڈیکل ڈیوائسزکا سنگین بحران ہوگا۔

    دوسری جانب ذرائع اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم اور فارماسوٹیکل مصنوعات کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں، گورنراسٹیٹ بینک کی واضح ہدایات ہیں کہ پٹرولیم، فارماسیوٹیکل کیلئےایل سی بندنہ کی جائیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نومبر کے مہینے میں اکتوبر سے زیادہ درآمدات ہوئیں۔

  • پاکستان میں گوگل ایپلیکیشن سروسز بند ہوں گی یا نہیں؟ اہم خبر آگئی

    پاکستان میں گوگل ایپلیکیشن سروسز بند ہوں گی یا نہیں؟ اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : وزارت خزانہ گوگل کو ادائیگی پر راضی ہو گئی، جس کے بعد پاکستان میں گوگل ایپلیکیشن سروسز بند ہونے کا خطرہ ٹل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی تجویز مان لی اور گوگل کو ادائیگی پر راضی ہو گئی۔

    وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق سے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ نے رابطہ کیا، اس موقع پر امین الحق نے کہا کہ ادائیگیاں مقررہ وقت کے مطابق کی جاسکیں گی اور پیڈ گوگل ایپس بند نہیں ہوں گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کو ہدایت کردی گئی کہ ایک ماہ تک پالیسی پر عملدرآمد مؤخر کردیں۔ ٹیلی کام آپریٹرز کو ادائیگیوں کے طریقہ کار پر عملدرآمد کیلئے ایک ماہ کا وقت دیدیا گیا۔

    امین الحق نے کہا کہ ایک ماہ کے اندر وزارت آئی ٹی، خزانہ اور اسٹیٹ بینک باہمی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے وزارت آئی ٹی سے معاملے پر معاونت کی اپیل کی تھی اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو ادائیگیاں کرنے اور ٹائم فریم دینے کیلئے مراسلہ لکھا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بروقت فیصلے پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ کے مشکور ہیں۔

  • سنہ 2022 کے 10 ماہ میں ترسیلات زر اور سرمایہ کاری میں کمی

    سنہ 2022 کے 10 ماہ میں ترسیلات زر اور سرمایہ کاری میں کمی

    اسلام آباد: ملک میں رواں برس کے 10 ماہ میں ترسیلات زر، درآمدات، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور سرمایہ کاری میں کمی دیکھی گئی، ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے اکنامک اپ ڈیٹ اینڈ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جولائی تا ستمبر ترسیلات زر، درآمدات، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی تا ستمبر برآمدات، بجٹ خسارہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے محصولات میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2022 ترسیلات زر 3.6 فیصد کمی کے بعد 7.7 ارب ڈالر رہیں اور مجموعی سرمایہ کاری 83.7 فیصد کمی کے بعد 22 کروڑ 31 لاکھ ڈالر رہیں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی تا ستمبر برآمدات 5.5 فیصد اضافے کے بعد 7.6 ارب ڈالر اور درآمدات 7.9 فیصد کمی کے بعد 16 ارب ڈالر رہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی محصولات 17 فیصد اضافے کے بعد 16 سو 34 ارب روپے اور بجٹ خسارہ 45.4 فیصد اضافے کے بعد 372 ارب روپے رہا۔

    26 اکتوبر 2022 تک اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8 ارب 88 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہے، اس عرصے تک ڈالر کی قدر 220 روپے 68 پیسے ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔

  • روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے نئی حکمت عملی طے کرلی، بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت کی پالیسی بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روپیہ مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ نے نئی حکمت عملی طے کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم زرمبادلہ اور بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی برقرار رکھی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 بڑے بینکوں کو نوٹسز دینے سے ڈالر کی قدر کے مصنوعی اضافے میں کمی ہوئی، بینکوں کی جانب سے ڈالر پر کارٹیلائزیشن کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ بینکوں نے زیادہ مالیت کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک پر پریشر ڈالا ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق بینک تاجروں کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے ڈالر کی ڈیمانڈ کرتے رہے۔

    وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے ایل سیز کھولنے کے لیے این او سی کو لازمی قرار دیا ہے، وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی ہے کہ بینکوں کے لیے ڈالر بائنگ اور سیلنگ پالیسی بنائی جائے۔

    پالیسی میں بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت میں مارجن کی حدود کا تعین کیا جائے گا، ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کی بائنگ سے سیلنگ میں 2 روپے تک مارجن رکھ سکتی ہیں۔

  • وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں اسحاق ڈار کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں اسحاق ڈار کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکمران اتحاد نے وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں اسحاق ڈار کے حوالے کرنے اور اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران پر حکمران اتحاد کی قیادت نے سر جوڑ لئے۔

    اس حوالے سے سابق صدر آصف زرداری، مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ فضل الرحمان کے مسلسل رابطے جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران اتحاد کی جانب سے موجودہ بے یقینی کی صورتحال کے خاتمے کیلئے اہم پیشرفت سامنے آئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں اسحاق ڈارکےحوالےکرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ حکمران اتحاد مزید مشکل حکومتی اور سیاسی فیصلے کرنے پر غور کررہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد نے اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کا بھی فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم شہبازشریف وطن واپسی پر دیگر اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے وزیراعظم شہبازشریف لندن پہنچ گئے ہیں ، وہ کل پاکستان روانہ ہوں گے۔

    وزیراعظم وطن واپسی سےقبل میاں نوازشریف سےملاقات کریں گے، اسحاق ڈار نے شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پاکستان واپسی کی حتمی تاریخ کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ‘سیلاب سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی 12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا’

    ‘سیلاب سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی 12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا’

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے سیلاب سے نقصانات پر مبنی رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال کردی ، جس میں بتایا سیلاب سے معیشت کو ناقابل تلافی 12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے سیلاب سے نقصانات پر مبنی رپورٹ تیار کرلی اور وزیراعظم آفس کو ارسال کردی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ سیلاب سے معیشت کو ناقابل تلافی 12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا، معاشی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہو کر 3.3 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ معاشی شرح نمو میں کمی سے روزگار فراہمی کی شرح میں 1.2 فیصد تک کمی کاخدشہ ہے ، سیلاب سے تقریباً 180 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں ہوسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کے متاثر ہونےسے 6 لاکھ روزگار بھی فراہم نہیں کئے جا سکیں گے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف، عالمی بینک ، اے ڈی بی ودیگر مالیاتی اداروں سے امداد لینے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف حکام سے رابطہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق سیلاب سے تباہ کاریوں سےملکی معاشی صورتحال اور مالیاتی امداد کیلئے درخواست کی، ایشیائی ترقیاتی بینک،عالمی بینک ودیگر مالیاتی اداروں کو بھی رپورٹ بھیجی جائے گی۔

    اےڈی بی، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں سے مالیاتی امداد کی اپیل کا فیصلہ کیا ہے، سیلاب سے زراعت اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر نقصان شامل ہے۔

  • سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کو لے ڈوبا

    سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کو لے ڈوبا

    اسلام آباد : ملک میں سیلاب کے باعث رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کولے ڈوبا، سیلاب کے باعث رواں سال معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کو سیلاب کے باعث نقصانات اور تباہی پر نئی حکمت علمی تیار کرنا پڑے گی۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے ، سیلاب سے ملکی معیشت کو 2 ہزار ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔

    وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 25 سے 27 فیصد تک رہنے کا خدشہ ہے۔

    رواں مالی سال 2022-23 کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔

    سیلاب کے باعث سالانہ ترقیاتی پلان میں دیے گئے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے، رواں مالی سال اہم فصلوں کا ہدف 3.9 فیصد سے کم ہو کر 0.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے میں گروتھ کاہدف 5.9فیصد سےکم ہو کر1.9 فیصد ، خدمات کے شعبے میں گروتھ کا ہدف 5.1 فیصد سے کم ہو کر 3.5 فیصد رہ سکتا ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ بیلنس آف پیمنٹ اور قرضوں تلے دبی ملکی معیشت سیلاب سےمزید متاثر ہو گئی اور سیلاب سے تباہی کے باعث مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے دوست ممالک اور ڈیولپمنٹ پارٹنرسےتعاون درکارہوگا۔