Tag: وزارت سے مستعفی

  • بھارت، نوجوت سنگھ سدھو نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا

    بھارت، نوجوت سنگھ سدھو نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعلیٰ امارندر سنگھ سے اختلافات کے بعد پنجاب کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے ٹویٹر پیغام میں استعفیٰ پوسٹ کیا اور کہا کہ میں بطور پنجاب کابینہ استعفیٰ دیتا ہوں۔

    نوجوت سنگھ سدھو نے کابینہ سے اپنے استعفے کی وجہ بیان نہیں کی تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق ان کے وزیراعلیٰ پنجاب امارندر سنگھ سے اختلافات تھے۔

    واضح رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو اور وزیراعلیٰ پنجاب امارندر سنگھ کے درمیان اختلافات اس وقت شدت اختیار کرگئے تھے جب لوک سبھا کے انتخابات میں نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔

    نوجوت سنگھ سدھو گزشتہ ماہ بھی وزارت سے دستبردار ہوگئے تھے تاہم راہول گاندھی سے ملاقات کے بعد معاملات طے پاگئے تھے جس کے بعد سدھو کو وزارت توانائی دی گئی تھی تاہم انہوں نے اپنی ذمہ داریاں نہیں سنبھالی تھیں۔

    یاد رہے کہ کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب میں سدھو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، راہداری کھولنے پر سدھو نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے اسے پوری دنیا کی سکھ برادری کے لیے اچھی خبر قرار دیا تھا۔

    پاکستان کے حق میں بیانات دینے کے بعد نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی کامیڈی پروگرام کپل شرما شو سے بھی نکال دیا گیا تھا۔

  • وفاقی وزیر مشاہد اللہ سیاسی حلقوں کی تنقید کے بعد وزارت سے مستعفی

    وفاقی وزیر مشاہد اللہ سیاسی حلقوں کی تنقید کے بعد وزارت سے مستعفی

    اسلام آباد : غیر ذمہ دارانہ بیان پروزیرماحولیات مشاہداللہ خان مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنااستعفی وزیراعظم کوبھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے بی بی سی کو دیئے گئے ایک متنازعہ انٹرویو کے بعد اپنی  وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

    حکومت کی جانب سے ان کے بیان کی تردید اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد اپنی وزارت سے مستعفی ہو ئے لیگی قیادت نےمشاہد اللہ کو فوری طوروطن واپس بلالیا۔

    مشاہداللہ اس وقت مالدیپ میں ہیں ،وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مشاہد اللہ خان کے استعفے کی تصدیق کردی، پرویز رشید نے کہا ہے کہ مشاہد اللہ وطن واپس آکراپنے انٹرویو کی وضاحت دیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیرماحولیات مشاہداللہ خان نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پچھلے سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام  نے ایک سازش تیار کی تھی جس کے ذریعے وہ فوجی اور سول قیادت کو ہٹا نا چاہتے تھے۔