Tag: وزارت صحت

  • سعودی عرب: وزارت صحت کی عازمین حج کو خاص ہدایات جاری

    سعودی عرب: وزارت صحت کی عازمین حج کو خاص ہدایات جاری

    سعودی عرب میں وزارت صحت نے عازمین حج کو خاص ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’براہ راست سورج کی گرمی سے خود کو محفوظ رکھیں، کوشش کریں کہ زیادہ دیر باہر نہ ٹہریں، چھتری کا استعمال ضرور کریں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت نے مشاعر مقدسہ میں ’ہیٹ اسٹروک‘ سے بچنے کے لیے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق انسانی جسم گرمی کی شدت کو 10 سے 15 منٹ تک برداشت کر سکتا ہے جس کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ لاحق ہو سکتا ہے۔

    ہیٹ سٹروک یا لو لگنے کی علامات کے حوالے سے بتایا گیا کہ شدید سردرد، چکر آنا، زیادہ پسینہ، شدید پیاس اور متلی کا احساس ہوتا ہے۔ اس صورت میں فوری طبی مداخلت ضروری ہوجاتی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ان علامات کی صورت میں متاثرہ شخص کے جسم کو فوری طور پر ٹھنڈا کیا جائے ہاتھوں، چہرے اور گردن کو ٹھنڈے پانی سے دھویا جائے اور کسی سایہ دار یا ایئرکنڈیشن جگہ پر لے جانے کے بعد زیادہ مقدار میں ٹھنڈا پانی پینے کے لیے دیں تاکہ ’لو‘ کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 7 ذی الحجہ بمطابق 4 جون 2025 سے 13 ذی الحجہ تک مشاعرمقدسہ میں درجہ حرارت 44 سے 47 ڈگری جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 20 سے 60 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

    مناسک حج کا آغاز:

    سعودی عرب مکہ مکرمہ میں مناسک حج کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے، لاکھوں عازمین وادی منی پہنچنا شروع ہوگئے۔

    عازمین حج اپنی رہائش گاہوں سے منیٰ کیلئے روانہ ہوگئے، جہاں وہ ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کریں گے۔

    مناسک حج میں عازمین نو ذوالحج نماز فجر کے بعد حج کے رکن اعظم وقوف کیلئے میدان عرفات پہنچیں گے۔ نو ذوالحج کو خطبہ حج سننے کے بعد ظہر اور عصر ایک ساتھ ادا کریں گے اور غروب آفتاب تک میدان عرفات میں وقوف کریں گے۔

    اذان مغرب کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب اور عشا کی نمازیں ملا کر پڑھیں گے اور رمی کیلئے کنکریاں جمع کریں گے۔

    مناسک حج کا آج سے آغاز، لاکھوں عازمینِ حج منیٰ کیلئے روانہ

    حجاج کرام دس ذوالحج کو وقوف مزدلفہ کے بعد رمی کیلئے جمرات روانہ ہوں گے۔ جمرات پر شیطان کوکنکریاں مارنے کے بعد حجاج قربانی کریں گے اور اس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔

  • وزارت صحت میں من پسند افسر کو نوازنے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئیں

    وزارت صحت میں من پسند افسر کو نوازنے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئیں

    اسلام آباد : وزارت صحت میں من پسند افسر کو نواز نے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئیں، ظفر اقبال چنا کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل ڈائریکٹوریٹ ایمونائزیشن مقرر کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار وزارت صحت کنٹرول کرنے میں ناکام رہے اور وزارت صحت میں من پسند افسر کو نوازنے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔

    وزارت صحت کے ماتحت ادارے میں ڈاکٹر کی آسامی پر نرس تعینات کردیا، ظفر اقبال چنا کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل ڈائریکٹوریٹ ایمونائزیشن مقرر کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ظفر اقبال چنا کو ڈی جی ایف ڈی آئی کا عارضی چارج دیا گیا ہے، ان کی تعیناتی سندھ کی اعلی شخصیت کی سفارش پر ہوئی ہے۔

    گریڈ 19 کے ظفر اقبال چنا ڈیپوٹیشن پر ایف ڈی آئی میں تعینات ہیں، وہ ایک سال سے ڈیپوٹیشن پر ایف ڈی آئی میں تعینات ہیں اور پمز شعبہ نرسنگ کے گریڈ انیس کے سنیئر ترین ملازم ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ظفر اقبال چنا نرسنگ سپرنٹنڈنٹ ، انسٹرکچر پمز تعینات رہ چکے ہیں، ڈی جی ایف ڈی آئی کیلئے اہلیت کا معیار ایم بی بی ایس، ایم پی ایچ تھی تاہم ظفر اقبال چنا شعبہ نرسنگ میں ماسٹر ڈگری ، ہاسپٹل ایڈمنسٹریشن ، ایچ آر ایم اور ایجوکیشن پلاننگ اینڈ مینجمنٹ میں ڈپلومہ ہولڈر ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ظفر اقبال شارٹ لسٹ امیدواروں میں شامل نہیں تھے، شارٹ لسٹ امیدواروں میں ایم بی بی ایس، پی ایچ ڈی ڈاکٹرز تھے۔

    ڈی جی ایف ڈی آئی کا عہدہ ڈاکٹر احمد قاضی کی ریٹائرمنٹ پر خالی ہوا تھا، ڈاکٹر احمد قاضی گذشتہ ماہ مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔

  • وزارت صحت کی رائٹ سائزنگ، کون کون سے ادارے ہدف بنیں گے؟

    وزارت صحت کی رائٹ سائزنگ، کون کون سے ادارے ہدف بنیں گے؟

    اسلام آباد: وزارت صحت میں رائٹ سائزنگ کی سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی، یہ سفارشات رائٹ سائزنگ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق رائٹ سائزنگ کمیٹی ملنے والی سفارشات سے متعلق حتمی عمل درآمد پلان تیار کرے گی، اور پھر یہ پلان وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا۔

    سفارشات میں حکومت نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم پی ایم ڈی سی میں گریڈ ایک تا 16 کی 98 آسامیاں ختم کی جائیں گی، اور وزارت خزانہ پی ایم ڈی سی کے بینک اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گی۔

    شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم یہ یونیورسٹی اب اسلام آباد انتظامیہ کو منتقل ہوگی۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) اور فیڈرل میڈیکل کالج کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم یہ دونوں بھی اسلام آباد انتظامیہ کو منتقل ہوں گی۔

    پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت ورٹیکل پروگرامز جاری رہیں گے، جب کہ پی ایچ سی کے ورٹیکل پروگرامز بیرونی فنڈنگ تک جاری رہیں گے، پاکستان فارمیسی کونسل پر نظر ثانی کی جائے گی، ڈرگ ریگولیشنز، شعبہ انسداد وبائی امراض وزارت صحت کے ماتحت رہے گا، جب کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار ڈریپ سے الگ کیا جائے گا، اور وزیر اعظم کو ڈریپ کے حوالے سے خصوصی پریزینٹیشن بھی دی جائے گی۔

  • حکومت کا بڑا فیصلہ ، سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر آگئی

    حکومت کا بڑا فیصلہ ، سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے مزید 9 ادارے تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس سے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے وزارت صحت کے مزید 9 ادارے تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ نیشنل ہومیوپیتھی کونسل،قومی طب کونسل تحلیل کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی کونسل برائے روایتی اور متبادل ادویات کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جبکہ این ایچ سی، این ٹی سی قومی کونسل روایتی اور متبادل ادویات میں ضم ہوں گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل کو پی این ایم سی میں ضم کیا جائے گا جبکہ نیشنل انسٹیٹیوٹ فارپاپولیشن ویلفیئر، ریجنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ فار پاپولیشن اسٹڈیز اور نیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف فرٹیلیٹی کنٹرول کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ آر ٹی آئی، این آئی پی ایس اور این آر آئی ایف سی کو ضم کیا جائے گا اور بہبود آبادی پر تحقیق سے متعلق ایک مرکزی ادارہ قائم کیا جائے گا، ڈی جی پاپولیشن سربراہ این آر آئی ایف سی ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انسداد ملیریا ڈائریکٹوریٹ کو اسلام آباد انتظامیہ کے ماتحت کیا جائے گا جبکہ نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کو قومی ادارہ صحت میں ضم کیا جائے گا، اس طرح 9 اداروں کے تحلیل و انضمام سے عملے میں 80 فیصد کمی آئے گی۔

  • حکومت  کا وزارت صحت کے ماتحت  2 اتھارٹیز تحلیل کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا وزارت صحت کے ماتحت 2 اتھارٹیز تحلیل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے وزارت صحت کے ماتحت اسلام آباد انتقال خون اتھارٹی اور انسانی اعضا پیوند کاری اتھارٹی تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے وزارت صحت کے ماتحت دو اتھارٹیز تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد انتقال خون اتھارٹی،انسانی اعضاپیوندکاری اتھارٹی تحلیل ہوں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی بی ٹی اے، ہوٹارائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارش پر ضم ہو رہی ہیں جبکہ اسلام آباد ہیلتھ کیئر اتھارٹی کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی بی ٹی اے،ایچ او ٹی اےاسلام آباد ہیلتھ کیئر اتھارٹی میں ضم ہوں گے جبکہ آئی بی ٹی اے، ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کا عملہ کم کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ آئی بی ٹی اے،ایچ او ٹی اے ضم ہونے پر عملے میں 80 فیصد کمی آئےگی اور اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے عملے میں نمایاں کم ہو گی۔

  • وزارت صحت کا اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال سے متعلق بڑا فیصلہ

    وزارت صحت کا اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت صحت نے اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں کنٹریکٹ پر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت صحت پمز اسپتال کیلئے بھرتیاں ایک سالہ مدت کیلئے ہوں گی، وزارت صحت نے پمز اسپتال میں کنٹریکٹ پر بھرتیوں کی اجازت دیدی، پمز کی میڈیکل، نان میڈیکل 494 آسامیوں پر بھرتیاں ہونگی۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال کیلئے ایک سالہ کنٹریکٹ پر بھرتیاں ایف پی ایس سی کرے گا، اسپتال کیلئے گریڈ 19 کے 8 ایسوسی ایٹ پروفیسرز، 43 اسسٹنٹ پروفیسرز، 45 سنیئر رجسٹرار بھرتی ہونگے۔

    پمز ذرائع کے مطابق اسپتال کیلئے ایک نیوکلیئر فزیشن، ڈی ڈی انجینئرنگ، بوائلر انجینئر بھرتی ہو گا، گریڈ 17 کے 94 میڈیکل آفیسرز بھرتی کئے جائیں گے، گریڈ سترہ کے 16 اسسٹنٹ اینستھیٹسٹ، 2 فزیو تھراپسٹ بھی بھرتی ہونگے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پمز اسپتال کیلئے گریڈ سولہ کی 246 چارج نرس بھرتی کی جائیں گی، عملے کی کمی سے پمز کی کوالٹی ہیلتھ کیئر سروسز متاثر ہو رہی ہیں، پمز میں میڈیکل، نان میڈیکل 1700 سے زائد آسامیاں خالی ہیں، جس میں سے 13 سو آسامیاں بھرتیوں، 4 سو سے زائد پروموشنز سے پر ہونگی۔

  • وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    اسلام آباد: وزیر اعظ آفس کی ہدایت پر وزارت قومی صحت اور ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کر دی گئی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزارت صحت کے افسران کے تبادلے خفیہ رپورٹس کی بنیاد پر کیے گئے، وزیر اعظم آفس کی تحقیقات میں محکمے میں بے قاعدگیاں ثابت ہوئی تھیں۔

    اکھاڑ پچھاڑ کے تحت ڈی جی ہیلتھ و ایف ای ڈی ڈاکٹر محمد احمد قاضی کو عہدے سے برطرف کر کے ان کی خدمات سندھ حکومت کے حوالے کر دی گئیں۔

    وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ
    ڈاکٹر محمد احمد قاضی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شبانہ سلیم کو ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ وزارت صحت تعینات کر دیا گیا جبکہ سربراہ کامن مینجمنٹ یونٹ ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو عہدے سے برطرف اور سربراہ فیڈرل جنرل اسپتال ڈاکٹر میر حسن سے عہدے کا چارج واپس لے لیا گیا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں مختلف گریڈز کے 25 افسران جبکہ وزارت صحت کے مختلف سیکشنز کے 6 افسران کے تبادلے کیے گئے۔ غزالہ بشیر میمن کو ڈی جی ڈویلپمنٹ وزارت صحت کا چارج دے دیا گیا۔

    وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ
    ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ

    باوثوق حکومتی ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزارت قومی صحت اور ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر انجام دی گئی،

    وزیراعظم آفس کو وزارت قومی صحت سے متعلق بے شمار شکایات موصول ہو رہی تھیں، بیشتر شکایات وزارت صحت کی مجموعی ناقص کارکردگی، افسران کی تعیناتیوں میں قواعد کی سنگین خلاف ورزی اور میرٹ کی پامالیوں کی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر خفیہ تحقیقات میں وزارت صحت میں بعض معاملات میں بے قاعدگیوں کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد انہی رپورٹس کے بنیاد پر وزارت صحت کے انتظامی سیکشن کے چھ افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں۔

    وزارت صحت میں ڈیپوٹیشن پر تعینات گریڈ بیس کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور سربراہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایمونائزیشن ڈاکٹر محمد احمد قاضی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے انکی خدمات واپس سندھ حکومت کے سپرد کر دی گئی ہیں، ڈاکٹر محمد احمد قاضی کی جگہ ڈاکٹر شبانہ سلیم کو ڈی جی ہیلتھ تعینات کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک میں ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کے تدارک کیلئے قائم کامن مینجمنٹ یونٹ پاکستان کی نیشنل کوآرڈینیٹر گریڈ بیس کی ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو عہدے سے برخاست کیا گیا ہے، ڈاکٹر راضیہ کنیز کو نگران دور حکومت میں سربراہ سی ایم یو تعینات کیا گیا تھا۔

    سیکریٹری صحت نے نگران وزیر ڈاکٹر ندیم جان کی واضح ہدایات کے عین برعکس ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو سربراہ سی ایم یو تعینات کر دیا تھا۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے اس تعیناتی پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے وزیراعظم انوار کاکڑ کو وفاقی سیکرٹری صحت کی شکایت لگا دی تھی لیکن اسکے باوجود افتخار شلوانی مزید کئی ماہ تک عہدے پر برقرار رہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے سربراہ فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر میر حسن بلو سے عہدے کا اضافی چارج واپس لے لیا ہے۔

    وزارت صحت کی ہدایات پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان میں مختلف گریڈز کے پچیس افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں جبکہ گریڈ بیس کی غزالہ بشیر میمن کو ڈائریکٹر جنرل ڈیولپمنٹ وزارت صحت کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔

  • بیوروکریسی رکاوٹ، وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی سے 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار

    بیوروکریسی رکاوٹ، وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی سے 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان میں بیوروکریسی کی روایتی بے جا مداخلت برآمدات کی راہ میں رکاوٹ بننے لگی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی کے سبب 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سوڈان سے سگریٹ ایکسپورٹ کا بڑا کنٹریکٹ ملا ہے، تاہم بیوروکریسی کی مبینہ ہٹ دھرمی کے باعث ملٹی نیشنل سگریٹ ساز کمپنی پی ٹی سی کو ملنے والا 20 ملین ڈالر کا ایکسپورٹ کنٹریکٹ کینسل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی سی سوڈان کو دس سگریٹ والی ڈبیہ کی کھیپ ایکسپورٹ کرے گی، سوڈان کے قانون میں دس سگریٹ پیکٹ کے فروخت کی اجازت ہے۔

    سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ کرنے سے متعلق سفارشات بھی حکومت منظور کر چکی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ برآمد کنٹریکٹ پر بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے کنٹریکٹ کی منظوری کی سفارش کی، وزیر اعظم نے بھی 28 مئی کو سفارشات منظور کر لیں، تاہم وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ شروع نہیں ہو سکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت وزیر اعظم کے احکامات پر عمل درآمد سے گریز کر رہی ہے، اور سگریٹ برآمد کی اجازت کا ایس آر او جاری نہیں کر رہی، جب کہ وزارت قانون پہلے ہی متعلقہ ایس آر او ترامیم کی منظوری دے چکی ہے۔

    سگریٹ ایکسپورٹ کے ایس آر او کی فائل ٹوبیکو کنٹرول سیل میں ہے، اور اس نے ترمیم شدہ ایس آر او ابھی تک جاری نہیں کیا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت صحت کا ٹوبیکو کنٹرول سیل ایکسپورٹ کنٹریکٹ کا مخالف اور ایس آر او جاری کرنے کے خلاف ہے، اس لیے متعلقہ فورمز سے منظوری کے باوجود ٹی سی سی تاخیری حربوں میں مصروف ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سگریٹ ایکسپورٹ ایس آر او ترامیم کو جان بوجھ کر جاری نہیں کیا جا رہا، ٹوبیکو کنٹرول سیل ایس آر او رکوانے کے لیے سرگرم ہے۔

  • پمز اسپتال کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق حکومت کی وضاحت

    پمز اسپتال کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق حکومت کی وضاحت

    اسلام آباد : ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی خبروں پر وزارت صحت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا فیصلہ مشاورت اور منظوری سے ہوگا۔

    اس حوالے ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال کو پرائیویٹ کرنے کی خبریں بےبنیاد ہیں، پمز کے کسی بھی شعبے کو پرائیویٹائز نہیں کیا جارہا۔

    کوآرڈی نیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بتایا کہ کسی رہائشی کالونی میں ٹاور نہیں بنائے جا رہے، پمز وزارت صحت کے زیرانتظام ہی کام کرتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پمز کے کسی بھی ملازم کو نہیں نکالا جائے گا، وفاقی حکومت عوام کو صحت کے شعبے میں ریلیف دینے کیلئے پُرعزم ہے۔

    ڈاکٹر ملک مختار احمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز کی بہتری کیلئے سی ٹی اسکین، ایم آر آئی کو پبلک پرائیویٹ کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔

    تاہم اس ضمن میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، مذکورہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔

     

  • بلوچستان میں ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان میں ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ترجمان وزارت صحت نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ماحولیاتی نمونے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے بتایا کہ بلوچستان میں موجود یہ وائرس ایک سے دوسری جگہ منتقل ہورہا ہے، یہ بچوں کیلئے مسلسل خطرہ ہے، سرویلنس نظام پولیو وائرس کی موجودگی کا سراغ لگانے میں مؤثر کام کررہا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ اولین ترجیح ہے تاکہ بچوں کو اس موذی مرض سے بچاسکیں۔

    26 فروری سے ملک گیر پولیو مہم کا انعقادکیا جارہا ہے۔ ترجمان نے درخواست کی کہ والدین پولیو سے بچاؤ ویکسین کیساتھ حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی مکمل کرائیں۔