Tag: وزارت صحت

  • شہباز حکومت میں وزارت صحت چلانے والے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    شہباز حکومت میں وزارت صحت چلانے والے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    اسلام آباد : وزارت صحت چلانے والے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ، عمران ٹیپو سابقہ حکومت میں وزارت صحت میں سیاہ و سفید کے مالک تھے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت میں وزارت صحت چلانے والے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، عمران ٹیپو کی خدمات ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کو واپس کردی گئیں۔

    عمران ٹیپو ڈیپوٹیشن پر وزارت قومی صحت میں تعینات تھے اور سابق وزیر صحت قادر پٹیل کے ساتھ بطور ڈائریکٹر کام کر رہے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابقہ حکومت میں عمران ٹیپو وزارت صحت میں سیاہ و سفید کے مالک تھے ، ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عمران ٹیپو پر ٹرانسفر پوسٹنگ، بھرتیوں کیلئے پیسے لینے کے الزامات ہیں۔

  • وفاقی وزیر صحت کی ہدایت، ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل  دے دی گئی

    وفاقی وزیر صحت کی ہدایت، ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی

    اسلام آباد : وزارت صحت نے پیشہ ورانہ افراد پر مشتمل ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دے دی، 12 اراکین پر مشتمل ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر سید علی فرحان ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت کی ہدایت پر پیشہ ورانہ افراد پر مشتمل ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ، ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ ڈاکٹرسیدعلی فرحان رازی کو چیئرمین ٹاسک فورس تعینات کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 12 اراکین پرمشتمل ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر سید علی فرحان ہوں گے، وزیرصحت کی ہدایت پر ہیلتھ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس میں سمندری طوفان کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ڈاکٹرسبینادرانی نے این ای اوسی اجلاسوں سےمتعلق بریف کیا اور محکمہ صحت سندھ کی طرف سے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

    ٹاسک فورس میں ارکان کی جانب سے سفارشات اورتجاویز مرتب کی گئیں ، وفاقی حکومت محکمہ صحت سندھ کی درخواست پر ہر طرح کا تعاون فراہم کرے گی۔

  • آئندہ بجٹ میں وزارت صحت کے منصوبوں کیلئے 12 ارب مختص کرنے کی تجویز

    آئندہ بجٹ میں وزارت صحت کے منصوبوں کیلئے 12 ارب مختص کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں وزارت صحت کے 31 جاری اور 6 نئے منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں وزارت صحت کے منصوبوں کیلئے 12 ارب مختص کرنے کی تجویز سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے 31 جاری اور 6 نئے منصوبوں کیلئے فنڈزمختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت صحت کے 31 جاری منصوبوں کیلئے10ارب روپے اور 6 نئے منصوبوں کیلئے 1 ارب 49 کروڑ روپے مختص کرنےکی تجویز دی ہے۔

    صحت سہولت پروگرام کیلئے 2ارب 29کروڑ 80لاکھ ، جناح اسپتال اسلام آباد کے قیام کیلئے 2ارب 20کروڑ ، پمز ایکسیڈنٹ و ایمرجنسی سینٹر کیلئے 1ارب 20 کروڑ، وزیراعظم ہیپٹائٹس سی پروگرام کیلئے 50 کروڑ روپے اور گمبٹ کینسر، بائیولوجکس ریسرچ سینٹر کے قیام کیلئے 50 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ڈیزیزسرویلنس ورسپانس سسٹم کےقیام کیلئے 50کروڑ، اسلام آبادمیں کینسراسپتال کی تعمیرکیلئے 50 کروڑ ، شیخ زیداسپتال شعبہ ریڈیالوجی کی اپ گریڈیشن کیلئے 35کروڑ ، دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کی اپ گریڈیشن کیلئے35کروڑمختص کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    انفیکشیس ڈیزیزلیبارٹری کی تعمیرکیلئے 30 کروڑروپے، پمزشعبہ نیوروسرجری کی اپ گریڈیشن کیلئے 30 کروڑ، نیشنل پاپولیشن ایکشن پلان26-2021 کیلئے 30 کروڑ، ڈرگ کنٹرول ڈویژن این آئی ایچ کی اپ گریڈیشن کیلئے 15کروڑ اور نیشنل ہیلتھ سپورٹ منصوبےکیلئے 25کروڑمختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسلام آبادمیں 4بنیادی مراکزصحت کے قیام کیلئے 216 ملین ، بوکرہ کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کے قیام کیلئے 20 کروڑ روپے، زچہ بچہ ہیلتھ سینٹرگولڑہ کے قیام کیلئے 15 کروڑ ، انسداد ٹی بی، ملیریا، ایڈز پروگرام سی ایم یو کیلئے 15 کروڑ ، ہیلتھ سروسزاکیڈمی کیلئے 14 کروڑ 50 لاکھ اور اسلام آباد انسداد متعدی امراض سسٹم قیام کیلئے 12 کروڑمختص کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ آف سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کیلئے 10 کروڑ ،بری امام کمیونٹی ہیلتھ سینٹر قیام کیلئے10کروڑ، کنگ حمادنرسنگ یونیورسٹی کی یوٹیلٹیزکیلئے78 ملین ، بلائنڈنس پروگرام آزاد کشمیر کیلئے 7کروڑ اور کنگ سلمان بن عبدالعزیزاسپتال ترلائی کیلئے ساڑھے 5 کروڑ مختص کرنے کی تجویز بھی ہے۔

    راولپنڈی 200 بیڈز کے زچہ بچہ اسپتال کیلئے 5کروڑ ، فیملی پلاننگ وپرائمری ہیلتھ کیئرپروگرام جی بی کیلئے 5کروڑ ، اسلام آباد، آزادکشمیر،جی بی کے کینسر مریضوں کیلئے 5کروڑ ، پمززچہ بچہ انتہائی نگہداشت وارڈ کی توسیع کیلئے 36ملین اور افغانستان کے3اسپتالوں کےآلات کیلئے 1کروڑ 20لاکھ مختص کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

  • سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں ادویات کے بڑے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا، فارما سیوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو خط تحریر کر کے ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ادویات کے خام مال کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے، مزید ادویات کی پیداوار کرنا ممکن نہیں۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے ادویات کا خام مال مہنگا ہوگیا ہے، ڈریپ کے مقرر کردہ ریٹس پر ادویات فروخت کرنا ناممکن ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے پہلے ہی مال کلئیر نہیں ہو رہا۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سات روز بعد ادویات کی پروڈکشن بند کردیں گے، ڈریپ اور وزارت صحت ادویات بحران پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہے۔

  • ملک میں کورونا بوسٹر ڈوز لگوانے کا عمل سست روی کا شکار

    ملک میں کورونا بوسٹر ڈوز لگوانے کا عمل سست روی کا شکار

    اسلام آباد: وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ملک میں 4 کروڑ 39 لاکھ 20 ہزار کورونا بوسٹر ڈوز لگائی جاچکی ہیں، اس حوالے سے پنجاب اور آزاد کشمیر پہلے جبکہ بلوچستان آخری نمبر پر ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی 35 فیصد اہل آبادی کو کورونا بوسٹر ڈوز لگ چکی ہے، پنجاب اور آزاد کشمیر کی 43، گلگت بلتستان کی 40، سندھ کی 27، بلوچستان کی 13 اور کے پی کی 18 فیصد آبادی کو بوسٹر ڈوز لگ چکی ہے جبکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی 26 فیصد اہل آبادی نے بھی کورونا بوسٹر ڈوز لگوا لی ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 2 کروڑ 95 لاکھ 54 ہزار، سندھ میں 96 لاکھ 74587، خیبرپختونخوا میں 29 لاکھ 90 ہزار 356، آزاد کشمیر میں 10 لاکھ 20 ہزار 607، بلوچستان میں 6 لاکھ 30982 اور اسلام آباد میں 3 لاکھ 17623 بوسٹر ڈوز لگائی جا چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان بھر میں اب تک 30 ہزار 470 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس کے کُل مریضوں کی تعداد 15 لاکھ 51 ہزار 251 ہو چکی ہے۔

  • وزارت صحت نے  دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی

    وزارت صحت نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی

    اسلام آباد : وزارت صحت نے 40 سے زائد دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی، وفاقی وزیر صحت نے کہا حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ ڈریپ نے 40 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھجوائی تھی تاہم وفاقی وزیر صحت نے دواؤں کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کر دی۔

    عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ ایک بھی دوا کی قیمت نہیں بڑھے گی، حکومت عوام کو ریلیف دینے کےلیےپرعزم ہے۔

    اس سے قبل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے بخار کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی پیراسیٹامول کی قیمت میں اضافے کی منظوری دیتے ہوئے فی گولی کی قیمت 2.67 روپے مقرر کی تھی۔

    فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے ڈریپ سے پیراسیٹامول کی فی گولی قیمت 3.5 روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • منکی پاکس وائرس: ملک کے تمام اسپتالوں کو ضروری اقدامات کی ہدایت

    منکی پاکس وائرس: ملک کے تمام اسپتالوں کو ضروری اقدامات کی ہدایت

    اسلام آباد: وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر پاکستان میں بھی اس کی مؤثر نگرانی کی جارہی ہے، تمام اسپتالوں کو منکی پاکس کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل کی ہدایت پر منکی پاکس کی صورتحال پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ، ڈی جی ہیلتھ، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ منکی پاکس وائرس کی مؤثر نگرانی کی جارہی ہے، پاکستان میں تاحال منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں منکی پاکس سے بچاؤ کے تمام اقدامات یقینی بنا رہے ہیں، صوبائی اور وفاقی سطح پر لیبز منکی پاکس وائرس کی تصدیق کے لیے مکمل تیار ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزارت صحت مسلسل منکی پاکس سے متعلقہ تمام امور کا جائزہ لے رہی ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے تمام اسپتالوں کو منکی پاکس کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ اب تک دنیا کے 75 ممالک میں 16 ہزار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

  • بجٹ 23-2022: وزارت صحت کے تین نئے منصوبے

    بجٹ 23-2022: وزارت صحت کے تین نئے منصوبے

    اسلام آباد: بجٹ 23-2022 کی سفارشات میں وزارت صحت نے تین نئے منصوبے پیش کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی بجٹ 23-2022 کی سفارشات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ سفارشات 3 نئے منصوبوں پر مشتمل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے 23-2022 کے لیے 12 ہزار 42 ملین روپے فنڈز مانگ لیے ہیں، وزارت صحت نے 32 جاری منصوبوں کے لیے بھی 11 ارب 44 کروڑ فنڈز مانگے ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ وزارت صحت نے آئندہ مالی سال میں 3 نئے منصوبوں کے لیے 60 کروڑ مانگے ہیں، بجٹ سفارشات میں اس سلسلے میں نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کے لیے 25 کروڑ روپے، اسلام آباد کینسر اسپتال کی تعمیر کے لیے 25 کروڑ روپے، اور بوکراں ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کا حجم 800 ارب روپے ہوگا

    ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں کینسر مریضوں کے لیے 10 کروڑ، کوئٹہ میں الرجی سینٹر کے قیام کے لیے 1 کروڑ 70 لاکھ، راولپنڈی میں زچہ بچہ اسپتال کے لیے 1 ہزار ملین، اسلام آباد میں 4 بی ایچ یوز کی تعمیر کے لیے 16 کروڑ، پمز میں 200 بستر کی نئی ایمرجنسی کے قیام کے لیے 1 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسلام آباد میں جناح اسپتال کی تعمیر کے لیے 2 ارب، پمز شعبہ نیورو سرجری کی اپ گریڈیشن کے لیے 495 ملین، پمز زچہ بچہ اسپتال میں آئی سی یو توسیع منصوبے کے لیے 25 کروڑ، این آئی ایچ کے ڈرگ ٹیسٹنگ ڈویژن کی اپ گریڈیشن کے لیے 20 کروڑ، جب کہ بری امام میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کے قیام کے لیے 168 ملین مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام فیز ٹو کے لیے 2500 ملین مختص کرنے کی تجویز ہے، اسلام آباد میں محفوظ انتقال خون پروگرام کے لیے 135 ملین، ہمک اسلام آباد میں زچہ بچہ سینٹر کی تعمیر کے لیے 182 ملین، اور کنگ سلمان بن عبدالعزیز اسپتال ترلائی کی تعمیر کے لیے 55 ملین مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • عالمی ادارے ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل تجویز کر رہے ہیں: وزارت صحت

    عالمی ادارے ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل تجویز کر رہے ہیں: وزارت صحت

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے ڈاکٹرز اور عالمی ادارے ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل تجویز کر رہے ہیں، ایکٹیمرا کرونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے پھیپھڑوں کے مریض کو لگایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایکٹیمرا انجکشن کی قلت ہے، عالمی اداروں نے ایکٹیمرا کا متبادل تجویز کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے ڈاکٹرز بھی ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل تجویز کر رہے ہیں، ایکٹیمرا کرونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے پھیپھڑوں کے مریض کو لگایا جاتا ہے۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ انجکشن کا فارمولا ٹو سیلوزو میب ہے، باریکی ٹینیب اور ٹوفاسی ٹینیب ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل ہیں، دنیا بھر میں ایکٹیمرا انجکشن بلیک میں فروخت ہو رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں فارما کمپنیز بیرون ملک سے ایکٹیمرا انجکشن درآمد کرتی ہیں، ڈریپ نے ایکٹیمرا 200 ایم جی کی قیمت 39 ہزار 689 روپے مقرر کی ہے، ڈریپ نے ایکٹیمرا 400 ایم جی کی قیمت 79 ہزار 378 مقرر کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اسمگل شدہ ایکٹیمرا انجکشن ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

  • کرونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد؟

    کرونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد؟

    کراچی: کرونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار 528 تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے صحت کے شعبے میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ورکرز کی تعداد سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہےکہ مجموعی تعداد ساڑھے سولہ ہزار سے بھی تجاوز کر گئی۔

    ذرائع وزارت صحت نے بتایا ہے کہ شعبے کے متاثرین میں ڈاکٹرز کی تعداد 9 ہزار 874 ہے، 2 ہزار 357 نرسز اب تک وائرس سے متاثر ہو چکی ہیں، جب کہ متاثرہ ہیلتھ اسٹاف کی تعداد 4 ہزار 297 ہے۔

    ملک میں تاحال 162 ہیلتھ ورکرز کرونا سے انتقال کر چکے ہیں، 291 ہیلتھ ورکرز گھر، اور 14 ورکرز اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ملک میں 16 ہزار 61 ہیلتھ ورکرز کرونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    ملک میں کرونا ویکسین کی قلت، فیصل سلطان نے خوش خبری سنا دی

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثرہ، اور انتقال کرنے والے بیش تر ہیلتھ ورکرز کا تعلق سندھ سے ہے، سندھ میں 5 ہزار 819 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہیں، اور 56 انتقال کر چکے ہیں۔

    پنجاب میں 3 ہزار 477 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہیں اور 29 انتقال کر چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں 3 ہزار 941 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہیں اور 43 انتقال کر چکے ہیں، اسلام آباد میں 1 ہزار 508 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہیں اور 13 انتقال کر چکے ہیں۔

    گلگت بلتستان میں 231 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہو چکے ہیں اور 3 کا انتقال ہوا، بلوچستان میں 826 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے اور 9 انتقال کر چکے ہیں، جب کہ آزاد کشمیر میں 726 ہیلتھ ورکرز کرونا پازیٹو ہوئے، اور 9 انتقال کر چکے ہیں۔