Tag: وزارت صحت

  • ماس ویکسی نیشن سینٹرز کے لیے وفاقی اسپتالوں سے عملہ طلب

    ماس ویکسی نیشن سینٹرز کے لیے وفاقی اسپتالوں سے عملہ طلب

    اسلام آباد: وزارت صحت نے ماس ویکسی نیشن سینٹرز کے لیے اسپتالوں سے عملہ مانگ لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وبا کی تیسری لہر کے دوران 60 سال سے زائد عمر کے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ماس ویکسی نیشن سینٹرز کے قیام کی تیاریاں جاری ہیں، اس سلسلے میں 15 شہروں میں مراکز کل سے فعال ہوں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ماس ویکسی نیشن سینٹرز کرونا کے حساس شہروں میں قائم کیے جا رہے ہیں، اسلام آباد میں بھی ماس ویکسی نیشن سینٹر کے قیام کی تیاریاں جاری ہیں، اور یہاں مرکز آئیسولیشن اسپتال میں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ماس ویکسی نیشن سینٹرز میں یومیہ 4 ہزار افراد کی ویکسی نیشن ہوگی، ویکسی نیشن مراکز میں 40 کاؤنٹر، 9 آبزرویشن بیڈز دستیاب ہوں گے، جب کہ اسلام آباد ماس ویکسی نیشن سینٹر میں 18 بڑے، 12 چھوٹے کمرے ہوں گے۔

    اسلام آباد ماس ویکسی نیشن سینٹر میں 3 ڈاکٹرز، 6 نرسز ڈیوٹی کریں گے، مرکز میں 40 ویکسینیٹرز، اور 14 ڈیٹا آپریٹرز بھی ڈیوٹی کریں گے۔

    حکومت کا شہریوں کی کرونا ویکسینیشن میں تیزی لانے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزارت صحت نے اسپتالوں سے عملہ مانگ لیا ہے، اور وفاقی اسپتالوں اور سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کو مراسلہ ارسال کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ماس ویکسی نیشن سینٹرز میں 60 سال سے زائد عمر والوں کی ویکسی نیشن ہوگی۔

  • اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن سست روی کا شکار ، وزارت صحت کا عدم اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن سست روی کا شکار ، وزارت صحت کا عدم اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد: وزارت صحت نے وفاق میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کی شرح غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے وفاق میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن پراظہارعدم اطمینان کرتے ہوئے اسلام آباد کے سرکاری و نجی اسپتال اور لیبز کو مراسلہ جاری کردیا یے۔

    وزارت صحت کی جانب سے مراسلے میں کہا ہے کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کی شرح غیر تسلی بخش ہے، اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن سست روی کا شکار ہے، نصف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن نہیں ہوسکی۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ احکامات کے باوجود اسلام آباد میں ویکسی نیشن شرح میں بہتری نہیں آئی، پہلے فیزمیں وفاق کے8 ہزارفرنٹ لائن ورکرز کی رجسٹریشن ہوئی، جس میں سے صرف 3200فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن ہوسکی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کورونا ویکسی نیشن کاؤنٹر7دن فعال رہتےہیں، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن وقت کی ضرورت ہے، سرکاری، نجی اسپتال، لیب عملے کی ترجیحاً ویکسی نیشن کرائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں کوروناویکسی نیشن کےدوسرے فیز کاآغازہوگا، اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کےلیےحوصلہ افزائی کی جائے۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس ویکسینیشن کس طرح ہوگی؟

    پاکستان میں کرونا وائرس ویکسینیشن کس طرح ہوگی؟

    اسلام آباد: پاکستان کے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی کے لیے حکمت عملی پر کام شروع کردیا گیا، وزارت صحت نے وزارت داخلہ، وزارت آئی ٹی، نادرا اور پی ٹی اے سے رابطے شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ویکسین مہم کے لیے خصوصی سسٹم تیار کیا جا رہا ہے، کرونا ویکسین مہم کے لیے نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سسٹم کی تیاری کے لیے نادرا تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے، نیشنل امیونائزیشن مینجمنٹ سسٹم دو طرفہ کمیونیکشن کا نظام ہے۔ سسٹم وزارت داخلہ اور آئی ٹی کے تعاون سے چلایا جائے گا۔ جدید سسٹم کا مرکزی ڈیٹا بیس نادرا میں قائم ہوگا۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق نادرا ڈیٹا بیس میں مختلف عمروں کے شہریوں کے گروپوں کا اندراج ہوگا، نادرا سسٹم کے تحت مختلف عمروں کے افراد کی ویکسی نیشن کا شیڈول تیار کرے گا۔ نادرا سسٹم کے ذریعے شہری کو کوائف پر مبنی ایس ایم ایس بھجوائے گا، شہری بذریعہ ایس ایم ایس نادرا کو کوائف کا تصدیقی پیغام بھجوائے گا۔

    بعد ازاں کوائف کی تصدیق پر نادرا شہری کو متعلقہ ہیلتھ سینٹر کی معلومات دے گا، ویکسی نیشن پر شہری کے کوائف نادرا ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گے۔ ویکسی نیشن مہم کے دوران صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 کا استعمال ہوگا۔ صحت تحفظ ہیلپ لائن سے ویکسی نیشن مہم کی آگاہی دی جائے گی۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق وزارت نے کرونا ویکسی نیشن مہم کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے بھی تعاون مانگ لیا ہے، اس سلسلے میں وزارت صحت نے سیکریٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نام خط لکھا ہے۔

    وزارت صحت نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ وزارت آئی ٹی کرونا وائرس ویکسین مہم کے لیے تعاون فراہم کرے، پی ٹی اے کرونا ویکسین مہم کے لیے مفت ایس ایم ایس سروس فراہم کرے۔

  • کویتی وزارت صحت کی اہم کامیابی

    کویتی وزارت صحت کی اہم کامیابی

    کویت سٹی: کویت کی وزارت صحت کی تیار کردہ موبائل ایپ شلونک کو معتبر ترین ایوارڈ سے نوازا گیا، ایپ میں حفاظتی تدابیر کا اطلاق اور مطلوبہ معیار کے تقاضوں کو مدنظر رکھا گیا تھا۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبد اللہ السند نے تصدیق کی ہے کہ شلونک موبائل ایپ کو انفارمیٹکس کے لیے عزت ماب شیخ سالم العلی الصباح کے ایوارڈ میں پہلی پوزیشن سے نوازا گیا ہے۔

    یہ بات وزارت اور اس ایپ کے ذمہ داران کے لیے قابل فخر ہے خاص طور پر اس وقت جب کویت کے اندر اور کویت سے باہر ایوارڈ کے اہل ہونے والے جدید ترین منصوبوں کے مابین زبردست مقابلہ دیکھنے میں آیا۔

    ڈاکٹر عبد اللہ السند نے شلونک ایپ کی اہمیت واضح کرتے ہوئے بتایا کہ اس ایپ کی پہلی پوزیشن اور ایوارڈ ریاست کے اندر اور انٹرنیشنل جدید اور اہل منصوبوں کے مابین مسابقت میں دیا گیا ہے۔

    یہ ایپ وزارت صحت کی جانب سے تیار کی گئی تھی جس میں حفاظتی تدابیر کا اطلاق اور مطلوبہ معیار کے تقاضوں کو مدنظر رکھا گیا تھا۔

    ایوارڈ کمیٹی میں ریاست کویت میں اعلیٰ تکنیکی اور سائنسی مہارت رکھنے والے 10 ماہرین شامل تھے جبکہ اس میں جیوری اور بورڈ عرب ثالثی شامل تھے۔

  • خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ کر لیا۔

    وزارت صحت کے ذرایع کے مطابق وزارت کی جانب سے انجکشن سستا کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی گئی، وفاقی کابینہ ریمڈیسیور انجکشن سستا کرنے کی باضابطہ منظوری دے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے ریمڈیسیور کی قیمت میں 38 فی صد کمی کی سفارش کی ہے، جو کہ 3564 روپے بنیں گے، سفارش میں کہا گیا ہے کہ ریمڈیسیور 100 ایم جی انجکشن کی قیمت 5680 مقرر کی جائے۔

    ڈریپ سمری کے مطابق کابینہ نے 16 جون کو ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 10873 مقرر کی تھی،، لیکن عالمی سطح پر اس کی قیمت میں بتدریج کمی آئی ہے، جس پر ڈریپ نے 17 اگست کو انجکشن کی قیمت 10873 سے کم کر کے 9244 کر دی تھی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 50 سے 35 ڈالر پر آ چکی ہے، اس لیے حکومت ریمڈیسیور کی قیمت کم کرے۔

    کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    واضح رہے کہ ڈریپ پالیسی بورڈ نے یہ سفارش 9 نومبر کو کی ہے، بتایا جاتا ہے کہ ریمڈیسیور انجکشن کرونا کے زیر علاج مریضوں کو لگایا جاتا ہے، تاہم عالمی ادارہ صحت نے اسے کرونا کی دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔

    ڈبلیو ایچ او متنبہ کر چکی ہے کہ ریمڈیسیور کو کرونا کے مریضوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، خواہ وہ کتنے ہی بیمار کیوں نہ ہوں، کیوں کہ کرونا کے مریضوں میں اس کی افادیت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ایک سفارش بھی برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے، جو ایک جائزے پر مشتمل تھی، گائیڈ لائن ڈیویلپمنٹ گروپ پینل کا کہنا تھا مریضوں کے لیے اموات کی شرح یا دیگر اہم نتائج پر ریمڈیسیور کا کوئی مفید اثر نہیں دیکھا گیا۔

    اس سے قبل امریکا میں یہ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ دوا کو وِڈ 19 کے کچھ مریضوں میں صحت یابی کا وقت کم کر سکتی ہے۔

  • انسداد پولیو کے لیے حکومت کا اہم فیصلہ

    انسداد پولیو کے لیے حکومت کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کی وجہ سے آنے والے تعطل کے باعث انسداد پولیو کی مہم 4 ماہ تک متواتر چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اب تک ملک میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کرونا وائرس سے انسداد پولیو مہم کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کا فیصلہ کرلیا، رواں سال کی آخری سہ ماہی میں متواتر انسداد پولیو مہمات چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال کی آخری سہ ماہی میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلائی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق متواتر پولیو مہم کا مقصد کرونا وبا سے ہوئے نقصان کا ازالہ کرنا ہے، کرونا وائرس کے باعث رواں سال مارچ میں انسداد پولیو مہم مؤخر کر دی گئی تھیں تاہم کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے پر جولائی میں انسداد پولیو مہم کا از سر نو آغاز ہوا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق نے صوبوں سے آخری سہ ماہی کی متواتر مہم پر مشاورت کر لی، وفاق نے صوبوں کو آخری سہ ماہی کی مہم کے لیے بھرپور تیاری کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں ماہ قومی انسداد پولیو مہم، اکتوبر اور نومبر میں ذیلی قومی انسداد پولیو مہم جبکہ دسمبر میں پھر قومی انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اب تک ملک میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوچکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں سامنے آئے جن کی تعداد 22 ہے۔

    دیگر صوبوں میں سے سندھ میں 21، بلوچستان میں 17 اور پنجاب سے 4 پولیو کیسز سامنے آئے۔

  • پاکستان عالمی ادارہ صحت کی یونٹی اسٹڈی کا حصہ ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    پاکستان عالمی ادارہ صحت کی یونٹی اسٹڈی کا حصہ ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرلیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی ادارہ صحت کی یونٹی اسٹڈی کا حصہ ہوگا، جولائی کے آخر تک پاکستان میں کرونا کے حوالے سے یونٹی اسٹڈی کے نتائج حاصل ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یونٹی اسٹڈی کے نتائج پر ہی آئندہ کا پلان اور پالیسیاں اپنائی جائیں گی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ نیشنل کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر (این سی او سی) میں روزانہ کی بنیاد پر صورت حال کا جائزہ لیا جارہا ہے، کرونا کے پھیلاؤ سے متعلق اعداد و شمار اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یونٹی اسٹڈی پاکستان کے لیے بہت مفید ثابت ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا مریضوں کے لیے ڈیکسا میتھاسون کو خوش آئند کہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں ڈیکسا میتھاسون سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، یہ کرونا کے خلاف پہلا علاج ہے جس نے کرونا مریضوں میں اموات کی شرح کو کم کیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اس دوا کے استعمال سے کرونا سے اموات میں کمی ہوگی، تاہم پاکستان میں ایکسپرٹ کمیٹی اس دوا کے استعمال پر غور کرے گی، یہ پرانی اور سستی دوا ہے، جس کے پاکستان میں متعدد پروڈیوسرز ہیں۔

  • سعودی عرب: بچوں کی ویکسینیشن ان کے گھروں پر ہوگی

    سعودی عرب: بچوں کی ویکسینیشن ان کے گھروں پر ہوگی

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر بچوں کی ویکسی نیشن ان کے گھروں پر مہیا کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت اور سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات مرکز کے مشترکہ پروگرام کے تحت بچوں کو ان کے گھروں پر ویکسین کی سہولت فراہم کرنے کا معاہدہ طے ہوگیا۔

    معاہدے کے تحت وزارت صحت ویکسین مہیا کرے گی جبکہ سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات سینٹر کا طبی عملہ بچوں کو ان کے گھروں پر جا کر ویکسین دے گا۔

    بچوں کو گھروں پر ویکسین کی سہولت مہیا کرنے کا فیصلہ کرونا وائرس کی وجہ سے کیا گیا۔

    یہ دیکھا گیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران والدین نے بچوں کو ویکسین دلانے کے لیے ہیلتھ سینٹرز آنا بند کر دیا جس کے بعد بچوں کو کووڈ 19 سے بچانے کے لیے ہیلتھ سینٹرز اور اسپتال جانے کے بجائے ویکسین کی سہولت گھروں پر ہی مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    امیر سلطان بن عبد العزیز برائے انسانی خدمات مرکز کے سیکریٹری جنرل شہزادہ فیصل بن سلطان نے بتایا کہ سعودی شہریوں نے کووڈ 19 کی وبا اور حفاظتی اقدامات کے ماحول میں ویکسین سینٹرز آنا بند کر رکھا ہے، اسی صورتحال کے پیش نظر وزارت صحت اور ہمارے سینٹر نے ویکسین کا مشترکہ پروگرام تیار کیا ہے۔

    شہزادہ فیصل بن سلطان نے بتایا کہ سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے 18 اور کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے 10 کمرے الگ کردیے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب: 21 جون تک حالات معمول پر آنے کی امید

    سعودی عرب: 21 جون تک حالات معمول پر آنے کی امید

    ریاض: سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ 21 جون تک سعودی عرب میں حالات معمول پر آجائیں گے، صحت منصوبہ توقع کے عین مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کے تمام علاقوں میں شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں نے مقررہ حفاظتی تدابیر کی پوری طرح سے پابندی کی تو 21 جون تک حالات معمول پر آسکتے ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان سے پریس بریفنگ میں پوچھا گیا تھا کہ کیا 21 جون تک سعودی عرب میں حالات معمول پر آجائیں گے۔

    ڈاکٹر العبد العالی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں صحت منصوبہ توقع کے عین مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مئی میں انفیکشن کی شرح ایک سے بھی کم ہوگئی تھی تاہم حالیہ دنوں میں اس میں اضافہ ہوا ہے۔ کوویڈ 19 سے متاثرہ افراد کے ساتھ ملنے جلنے سے وائرس پھیل رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تو ہم احتیاط کے ساتھ روز مرہ زندگی کی طرف لوٹ سکتے ہیں، اس سے وائرس کے پھیلاؤ کی شرح پھر کم ہو جائے گی اور مطلوبہ نتائج ملیں گے۔

  • سعودی عرب: بیمار بیٹی کی ماں کی درخواست پر ایئر ایمبولینس فراہم کردی گئی

    سعودی عرب: بیمار بیٹی کی ماں کی درخواست پر ایئر ایمبولینس فراہم کردی گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنی علیل بیٹی کو ایک سے دوسرے شہر لے جانے کے لیے کرفیو پاس کی درخواست کی تاہم سعودی وزارت صحت نے ان کے لیے ایئر ایمبولینس کا انتظام کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون نے بیٹی کو مدینہ منورہ سے ریاض لے جانے کے لیے سفر کی اجازت مانگی مگر وزارت صحت نے اس کے لیے خصوصی طور پر ایئر ایمبولنس کا انتظام کر کے حیران کردیا۔

    ایک مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی خاتون شیما عبد المتین نے کہا کہ انہوں نے وزارت صحت کو درخواست کی تھی کہ اپنی معذور بیٹی کو ریاض کے میڈیکل اسپیشلسٹ کو دکھانے کے لیے وقت لیا ہوا ہے جس کے لیے مجھے بائی روڈ مدینہ منورہ سے ریاض جانے کی اجازت دی جائے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرفیو پاس کے لیے درخواست اپ لوڈ کی ہی تھی کہ کچھ ہی دیر بعد وہاں سے آنے والے جواب نے حیران کردیا۔

    ان کے مطابق وزارت صحت نے میرے اور بیٹی کے لیے خصوصی طور پر جہاز کا بندوبست کیا تھا، یہی نہیں بلکہ انہوں نے خصوصی ایمبولینس بھی گھر پر بھیجی جس کے ذریعے ہمیں ایئر پورٹ پہنچایا گیا جہاں سے ہم ریاض جانے کے لیے طیارے میں سوار ہوئے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات کے تحت کرفیو نافذ ہے جبکہ شہروں کے درمیان سفر پر بھی پابندی عائد ہے، علاوہ ازیں فضائی سفر بھی بند ہے جبکہ عوامی ٹرانسپورٹ پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے خصوصی طور پر ضرورت مند افراد کے لیے کرفیو میں سفر کی خصوصی اجازت جاری کی جاتی ہے جن کا مسئلہ جائز اور ضروری ہو۔

    طبی مقاصد کے لیے کرفیو پاس کا اجرا وزارت صحت کی جانب سے کیا جاتا ہے جبکہ ہلال الاحمر بھی اس حوالے سے عارضی بنیادوں پر کرفیو پاس جاری کرنے کا مجاز ادارہ ہے۔