Tag: وزارت صحت

  • ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا

    ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا، سچویشن روم کو عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے بنایا گیا ہے، اس موقع پر ڈبلیو ایچ او پاکستان کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا بھی موجود تھے۔

    ظفر مرزا نے کہا ہے کہ سچویشن روم صحت سے متعلق بروقت اور درست معلومات کا اہم ذریعہ ہوگا، صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں، وزیراعظم عمران خان کے نزدیک صحت کا شعبہ اولین ترجیح ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت اسلام آباد کو صحت کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے،ڈاکٹر ظفر مرزا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد کوہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت اور عوام کی فلاح کیلئے اتھارٹی کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، وزیر اعظم کےوژن کے مطابق صحت کا شعبہ ہمارا اولین ترجیح ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ حکومت پرائمری ہیلتھ کئیر سسٹم کو مضبوط بنارہی ہے ، اتھارٹی کو شفافیت اور عوامی جواب دہی کی پالیسی پرگامزن رہنا ہوگا۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس فنڈ میں خرد برد، 8 افراد گرفتار

    سعودی عرب: کرونا وائرس فنڈ میں خرد برد، 8 افراد گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کے ادارہ انسداد کرپشن نے وزارت صحت کے 2 عہدے داروں سمیت 8 افراد کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا، مذکورہ افراد نے قرنطینہ کے طور پر ہوٹل میں رہائش کے لیے کرائے کی رقم میں خرد برد کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ادارہ انسداد کرپشن نے وزارت صحت کے 2 عہدے داروں سمیت 8 افراد کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا ہے، ادارے کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے 2 اہلکاروں نے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے حکومتی فنڈ سے ذاتی فائدہ اٹھایا ہے۔

    ادارے نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد نے بیرون ملک سے آنے والے شہریوں کو قرنطینہ کے طور پر ہوٹل میں ٹھہرانے کے لیے کرائے کی رقم میں خرد برد کی، مذکورہ افراد نے ایک ہوٹل کی انتظامیہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا اور اس سے معاہدہ کرنے کے لیے کمیشن کا مطالبہ کیا۔

    گرفتار شدگان میں 3 افراد ہوٹل کی انتظامیہ سے تعلق رکھتے ہیں جنہوں نے وزارت صحت کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا ہے، چوتھا شخص وزارت سیاحت سے تعلق رکھتا ہے جس کے تعاون سے وزارت صحت کو ہوٹل کے ساتھ معاہدہ کرنا تھا۔

    ادارے کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزموں نے اپنے جرم کا اقرار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومت پر اضافی بوجھ ڈالا۔

    دوسری طرف ادارہ انسداد کرپشن نے ایک عسکری شعبے سے تعلق رکھنے والے اہلکار کو بھی گرفتار کیا ہے جس نے اپنے منصب سے فائدہ اٹھا کر وزارت صحت میں کام کرنے والے اپنے ایک رشتہ دار کے تعاون سے جعلی کرفیو پاس جاری کیے۔

    ادارہ انسداد کرپشن کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ایک غیر ملکی بھی گرفتار ہوا ہے جس کے توسط سے جعلی کرفیو پاس 93 ہزار ریال میں فروخت کیے گئے، مذکورہ کیس ابھی تفتیش کے مراحل میں ہے جس کے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • وزارت صحت نے 2کروڑماسک اسمگل کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    وزارت صحت نے 2کروڑماسک اسمگل کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    اسلام آباد : کوروناوائرس ازخودنوٹس کیس میں وزارت صحت نے رپورٹ میں 2کروڑ ماسک اسمگل کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ملک میں فیس ماسک کی کمی نہیں ، اپریل کے آخر تک 20ہزار ٹیسٹ کرنے کے اہل ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس ازخودنوٹس کیس میں وزارت صحت نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کردی ، جس میں بتایا گیا ہے کہ 2کروڑماسک اسمگل کرنےکےالزامات بےبنیادہیں، 35 لاکھ ماسک چینی حکومت کی درخواست پر 5 چینی کمپنیوں کو ایکسپورٹ کئے، معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کررہا ہے۔

    وزارت صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں فیس ماسک کی کمی نہیں ، این آئی ایچ میں کورونا کے مریضوں اور ان کے رابطہ داروں کے ٹیسٹ مفت ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈریپ کی سفارش پرپروٹوٹائپ وینٹی لیٹرزمقامی سطح پربنانےکی اجازت دی، 100لائسنس ہولڈرز کو300 سینیٹائزر بنانےکی اجازت دی گئی ہے۔

    وزارت صحت کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ اپریل کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ کرنے کے اہل ہوجائیں گے، گزشتہ 24گھنٹے میں 6416 ٹیسٹ کئےگئے۔

    رپورٹ کے مطابق پی پی ایزکی قیمت مستحکم رکھنےکے لئے 100سے زائد چھاپے مارے گئے، اسپیشل ڈیوٹی کے دوران شہید ڈاکٹرز، طبی عملے کیلئے خصوصی پیکج تیاری کے مراحل میں ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کرونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت آج کرے گا، چاروں صوبوں نے اپنی اپنی کارکردگی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں جبکہ سندھ حکومت نے آٹھ ارب کے راشن کی تقسیم سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔

    گزشتہ سماعت عدالت عظمی نے صوبوں اوروفاق کی کارکردگی پرعدم اطمینان کااظہار کیا تھا، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا کو ہٹانے کے ریمارکس سامنے آئے تھے، عدالت نے واضح کیاتھا کہ مفادعامہ اورعوام کے حقو ق پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

  • کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے بلکہ آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں، لہٰذا انتہائی ضرورت کے وقت ہی دستانے استعمال کیے جائیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کی بابت آگہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، وزارت نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ دستانے انتہائی ضرورت کے تحت ہی استعمال کریں، عموماً اس سے گریز کیا جائے۔

    وزارت صحت نے توجہ دلائی ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے، یاد رکھیں کہ دستانے آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔

    وزارت صحت نے ایک بار پھر تاکید کی ہے کہ اپنے ہاتھ بار بار دھوتے رہیں، ماہرین صحت کا یہی کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گرم پانی اور صابن سے مسلسل ہاتھ دھوتے رہیں۔

    ترجمان کے مطابق ہر مرتبہ کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں اور ہاتھ دھونے کے لیے گرم پانی کا استعمال کریں، اگر پانی ٹھنڈا ہو تو ایسی صورت میں صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک ضرور دھوئیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 11 سو 4 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے ملازمت پیشہ افراد کو چھٹیاں دے دی گئیں

    بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے ملازمت پیشہ افراد کو چھٹیاں دے دی گئیں

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے افراد 2 ہفتوں کی چھٹیاں لے کر گھروں تک محدود رہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ایسے تمام افراد جو 13 مارچ یا اس کے بعد مملکت آئے ہیں وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے 2 ہفتوں تک گھروں تک محدود رہیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے ایسے افراد کے لیے چھٹی کے لیے آن لائن سروس شروع کی گئی ہے تاکہ وہ افراد جو بیرون ملک، اور خاص کر ان ممالک سے آئے ہیں جہاں کرونا نے وبائی صورت اختیار کی ہوئی ہے چھٹی کی منظوری اپنے اداروں کو پیش کر سکیں۔

    وزارت صحت کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے مختلف ممالک سے آنے والوں کے لیے الگ الگ شیڈول جاری کیا ہے جس کے مطابق چھٹی لی جاسکتی ہے۔

    شیڈول کے مطابق ایسے مسافر جو 28 فروری یا اس کے بعد چین، جاپان، جنوبی کوریا، اٹلی، ترکی، سنگاپور، مصر، عراق، لبنان، شام اور ایران سے آئے ہیں وہ اپنی آمد کی تاریخ کے مطابق 2 ہفتوں کی چھٹی حاصل کر کے گھروں تک محدود رہیں۔

    8 مارچ یا اس کے بعد فرانس، اسپین، انڈونیشا، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی سے آنے والے دوسرے گروپ میں شامل ہیں۔

    تیسرا گروپ ان افراد پر مشتمل ہے جو 11 مارچ یا اس کے بعد برطانیہ، آسٹریا، ڈنمارک، امریکا، نارویج اور سویڈن سے آئے ہیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے ٹویٹر پر ایک لنک جاری کیا گیا ہے جس پر لاگ ان کر کے چھٹی کی درخواست جمع کروائی جا سکتی ہے۔

  • وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ایجنڈے کے مطابق حقیقی معنوں میں تبدیلی لانی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کسی بھی افسر کو عوامی مسائل نمٹانے میں تاخیرکی اجازت نہیں ہوگی، سائلین کے مسائل نمٹانے کے لیے بر وقت فائلوں کو نمٹانا ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت صحت کو ایک ماڈل ہیلتھ بنانا ہے، صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

    صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، ظفر مرزا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، عوام کومعیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے لگن سے کام کرنا ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ پرائمری ہیلتھ کئیرسسٹم مضبوط کیے بغیرصحت کےشعبے میں بہتری نہیں آسکتی، 3 رورل ہیلتھ سینٹرز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

  • چین سے فضائی آپریشن معطل کیے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں: ترجمان وزارت صحت

    چین سے فضائی آپریشن معطل کیے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں: ترجمان وزارت صحت

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے چین سے فضائی آپریشن معطل کیے جانے کی خبروں کی تردید کردی، ترجمان کے مطابق چین سے پروازیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت قومی صحت نے چین سے فضائی آپریشن بند کیے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق چین سے پروازوں کی پابندی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ چین سے پروازیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل چین سے فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کردیا گیا تھا جو 3 فروری کو بحال کردیا گیا، جس کے بعد ارومچی سے سدرن چائنا ایئر کی پرواز سی زیڈ 6007 اسلام آباد پہنچی۔

    مذکورہ پرواز کے ذریعے 61 پاکستانی وطن واپس پہنچے، ایئرپورٹ پر معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی موجود تھے جنہوں نے اسکریننگ کی نگرانی کی۔

    دوپہر 12 بجے چین سے ایک اور پرواز سی زیڈ 5241 اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچی جس میں 82 مسافر سوار تھے، چین سے پہنچنے والے تمام مسافروں کی سخت اسکریننگ کی گئی۔

  • پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار

    پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار

    کراچی: پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے تمام مسافروں کو ہیلتھ ڈیکلریشن فارم جمع کروانا ہوگا، جس میں رابطے کی تفصیلات اور سفر کی مختصر تاریخ شامل ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاز کا عملہ تمام مسافروں میں ہیلتھ ڈیکلریشن فارم تقسیم کرے گا، اس سلسلے میں وزارت صحت کی جانب سے تمام ایئر لائنز کو مذکورہ فارم بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر ڈیکلریشن فارم میں معلومات کا اندراج کرنا اور اس فارم کو لاؤنج میں ہیلتھ اسٹاف کے حوالے کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، بہ صورت دیگر پاکستان میں داخلہ اور امیگریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    ڈیکلریشن فارم میں نام، پاسپورٹ نمبر اور پتا، مختلف ممالک میں قیام اور مسافر کی صحت سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں، یہ فارم عوام کی آسانی کے لیے بنایا گیا ہے۔ فارم میں مسافروں کو بتانا ہوگا کہ وہ گزشتہ 14 دنوں میں چین اور چین کے شہر ووہان، افریقا اور جنوبی امریکا تو نہیں گئے، مسافر کو بخار، کھانسی یا سانس میں تکلیف تو لاحق نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے تمام ایئرپورٹس پر کرونا وائرس سے متعلق اسکریننگ کے انتظامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں، اور تمام مسافروں کو اس حوالے سے چیک کیا جا رہا ہے، پاکستان کے 7 بین الاقوامی ایئر پورٹس پر فوکل پرسن بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

  • کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے، فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت کے حوالے کیے جانے والے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ ہوں گے۔ تینوں اسپتالوں کی منتقلی پر سندھ حکومت سے مشاورت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے اختیارات وفاق سے صوبے کو گئے، صوبے سے ضلعی سطح پر بھی اختیارات دیے جانے چاہئیں، مسائل قومی ایمرجنسی کے تحت حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 5 مراحل میں صحت کا نظام موجود ہے، یہ نظام ہیلتھ ورکرز، بی ایچ یو، پرائمری، سیکنڈری اور بڑے اسپتالوں پر مشتمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 70 فیصد یونیورسل ہیلتھ کوریج کمیونٹی اور بی ایچ یو پر پوری ہو سکتی ہیں، ملک میں 2 مثالیں انڈس اسپتال اور شوکت خانم کی سامنے ہیں۔ قومی معیشت جس حال میں ملی، وہی حال شعبہ صحت کا بھی تھا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 95 فیصد انجکشن غیر ضروری طور پر لگائے جاتے ہیں۔ بنیادی صحت کے مراکز کو بہتر کرنے تک بہتری ممکن نہیں۔ خصوصی افراد اور خواجہ سراؤں کو بھی ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہے ہیں۔

  • ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا، وزارت قومی صحت نے مزید 6 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آگئے، 2 پولیو کیسز کا تعلق صوبہ پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی 2 کیسز سامنے آئے جن میں سے ایک ڈیرہ اسمعٰیل خان اور ایک لکی مروت سے ہے۔ سندھ کے شہروں جامشورو اور قمبر سے بھی 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسمعٰیل خان کی یو سی لچرہ کے 2 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی۔ لکی مروت کی یو سی باسط خیل کی 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے ضلع قمبر کی یو سی لالو رونق کا 3 سالہ بچہ جبکہ ضلع جامشورو کی یو سی سہون 2 کا 12 سالہ بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی کی یو سی علی والا کی 6 ماہ کی بچی اور یو سی سخی سرور کی ایک ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس (جنوری 2019 سے جنوری 2020 تک) کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 134 ہوچکی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔ 24 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔