Tag: وزارت صنعت و پیداوار

  • حکومت نے چینی برآمد کرنے کی مشروط منظوری دیدی

    حکومت نے چینی برآمد کرنے کی مشروط منظوری دیدی

    اسلام آباد: وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط منظوری دیدی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت صنعت و پیداوار نے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط منظوری دی ہے۔

    اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ ٹن برآمد سے چینی مقامی مارکیٹ میں مہنگی نہیں ہوگی، اگر چینی مہنگی ہوئی تو برآمد کی اجازت منسوخ کر دی جائے گی۔

    او جی ڈی سی ایل کی جانب سے فنانس سہولت کی مد میں 82 ارب ادائیگیوں کی منظوری دی گئی ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل حکومت پاکستان کے واجبات ادا کرے گی۔

    وزارت پٹرولیم، او ایم سی اور پی ایس او کے 9 ارب روپے واجبات کی سمری منظور ہوئی جبکہ ای سی سی میں مختلف وزارتوں کی 18 سپلیمنٹری گرانٹس کی سمریاں بھی منظور کی گئیں۔

  • گاڑیاں بنانے والی تین بڑی کمپنیوں کے لائسنس بحال

    گاڑیاں بنانے والی تین بڑی کمپنیوں کے لائسنس بحال

    اسلام آباد : وزارت صنعت و پیداوار  نے 3 بڑی کار ساز کمپنیوں کے مینیو فیکچرنگ لائسنس بحال کردیے، مذکورہ لائسنس گزشتہ ماہ معطل کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 26 اکتوبر کو کار مینوفیکچررز کے معطل شدہ مینیوفیکچرنگ لائسنس عارضی طور پر بحال کئے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ لائسنسز کی عارضی بحالی کے بعد کار مینوفیکچررز سے31دسمبر 2023 تک ان کا بزنس پلان طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزارت صنعت و پیداوار نے گزشتہ ماہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ, لوکلائزیشن سے متعلق شرائط پوری نہ کرنے پر ان کیخلاف کارروائی کی تھی۔

    کارساز کمپنیوں نے گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار نہیں بڑھائی اس کے علاوہ کارساز کمپنیاں 2 فیصد ایکسپورٹ سے متعلق شرط بھی پوری نہیں کر پائیں۔

    قانون کے مطابق کارساز کمپنیاں گاڑیوں کے آلات و اسپیئر پارٹس مقامی سطح پر تیار کرنے کی پابند ہیں، وزارت صنعت و پیداوار نے سوزوکی، ہنڈا اور ٹویوٹا کے لائسنس بحال کردیے۔

  • چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومتی بیان جاری

    چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومتی بیان جاری

    کراچی: وزارت صنعت و پیداوار نے چینی کی قیمتوں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، حکومت ایسی میڈیا رپورٹس کی سختی سے تردید کرتی ہے اور یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اس قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہوا جیسا کہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے۔

    وزارت نے کہا ہماری مانیٹرنگ ٹیموں نے کراچی (جوڑیا بازار)، لاہور (اکبری منڈی) اور اسلام آباد کی مختلف مارکیٹوں کو چیک کیا اور بتایا گیا کہ چینی ریٹیل پر 85 روپے فی کلوگرام جب کہ ہول سیل مارکیٹ میں 82 روپے فی کلوگرام کے ریٹ سے دستیاب ہے۔

    البتہ میڈیا میں کچھ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 94 روپے میں چینی فروخت ہونے کی نشان دہی پر اس کا سختی سے نوٹس لے لیا گیا ہے اور ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، ملوث افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    وزارت نے کہا یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ حکومتی پالیسی کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر خریداری کے لیے شناختی کارڈ دیکھنا لازمی ہے تاکہ کثیر مقدار میں اشیائے خورد و نوش کی خریداری کی حوصلہ شکنی کی جا سکے اور عوام کو اشیا رعایتی قیمتوں پر یکساں طور پر دستیاب ہو۔

    وزارت کے مطابق ملک بھر میں بشمول یوٹیلیٹی اسٹورز ایک ہی قمیت 85 روپے فی کلوگرام کے حساب سے چینی دستیاب ہے۔

    وزارت نے کہا حکومت پاکستان چینی اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی سپلائی اور رعایتی قمتیوں پر دستیابی کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے حکم کے مطابق عوام الناس کو رمضان کے مہینے میں تمام اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔