اسلام آباد: وزارت قانون نے کےپی میں حلف برداری پر تنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند عناصرآئین و قانون کے مطالعہ کے بغیر تنقید کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت قانون و انصاف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ گورنر کی جانب سے مخصوص نشستوں کے ارکان کی حلف برداری پر تنقید قابل افسوس ہے، غیرذمہ دارانہ بیانات عدالتی فیصلے اور سینیٹ الیکشن کے آئینی عمل پر بےیقینی پھیلا رہے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے آرٹیکل 255 کےتحت آئینی ذمہ داری ادا کی، 26ویں ترمیم کے بعد حلف برداری میں تعطل پر چیف جسٹس کی آئینی ذمہ داری واضح ہو گئی۔
مخصوص نشستیں : اسپیکر کے پی اسمبلی کا چیف جسٹس کو خط
وزارت قانون و انصاف نے کہا کہ تعطل یا غیرسنجیدگی پر درخواست ملنے پر چیف جسٹس کسی شخص کی نامزدگی کریں گے۔
چیف جسٹس نے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کی حلف برداری کےلیے گورنر کو ذمہ داری سونپی، آئین و قانون کی بالادستی یقینی بنانے کےلیے آئین پاکستان مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
وزارت قانون کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ آئین عوامی نمائندگان کی دانش کا عکاس اور ملکی سلامتی کا محافظ ہے۔
https://urdu.arynews.tv/oath-taking-of-kp-assembly-reserved-seats-challenged-in-high-court/