Tag: وزارت قومی صحت

  • اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا

    اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا

    اسلام آباد : اویس گلشن کو اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا، وہ تاحکم ثانی سی ای او ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں مستقل کے بجائے عارضی تعیناتیاں جاری ہیں، زرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اویس گلشن کو اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا عارضی چارج دےدیا گیا ہے ، اویس گلشن ڈپٹی ڈائریکٹر رجسٹریشن آئی ایچ آر اے ہیں، وہ تاحکم ثانی سی ای او ہوں گے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا تھا کہ امیدوار ان کی دستیابی کے باوجود عارضی تعیناتی کی گئی ، وزارت صحت مبینہ طور شارٹ لسٹ امیدوار تعینات نہیں کرنا چاہتی، وزارت صحت آئی ایچ آر اے میں من پسند تعیناتی چاہتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مستقل سربراہ آئی ایچ آر اے کیلئے امیدواران کے انٹرویوز مکمل کرلئے ہیں ، سی ای او آئی ایچ آر اے کیلئے انٹرویوز گذشتہ ماہ ہوئے، سربراہ آئی ایچ آر اے کیلئے 2 درجن امیدواران کے انٹرویو ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر خالد مسعود سی ای او آئی ایچ آر اے کیلئے فیورٹ امیدوار ہے تاہم وزارت صحت ڈاکٹر خالد مسعود کو سربراہ ہیلتھ اتھارٹی نہیں لگانا چاہتی ۔

    وزارت صحت نے کہا کہ ڈاکٹر خالد مسعود خیبرپختونخوا محکمہ صحت کے گریڈ 19 کے ملازم ہیں جبکہ سی ای او آئی ایچ آر اے ڈاکٹر قائد سعید گزشتہ ماہ ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔

  • ایم پاکس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    ایم پاکس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد: حکومت پاکستان کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی ایم پاکس ویکسین کی خریداری میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پہلے فیز میں ایک ہزار ایم پاکس ویکسین ڈوز خرید رہی ہے، وزارت صحت نے ایم پاکس ویکسین کیلئے ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کیاہے، ڈبلیو ایچ او ایم پاکس ویکسین کی خریداری کیلئے رابطے کر رہا ہے۔

    ذرائع  وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ایم پاکس ویکسین کی ایک ڈوز قیمت 200 ڈالر سے زائد ہے اور اس کی قلت عالمی سطح پر بھی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پہلے فیز میں ایک ہزار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن ہوگی، ایئرپورٹ، بندرگاہ، بارڈرز پر تعینات وزارت صحت عملے کی ویکسی نیشن ہوگی اس کے ساتھ ہی ایم پاکس مریضوں کا علاج کرنے والے عملے کی ویکسی نیشن ہوگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایم پاکس سے بچاؤ کیلئے ہر فرد کو 2 ڈوز لگائی جائیں گی، ایم پاکس ویکسین کی دوسری ڈوز 2 ماہ کے وقفے سے لگائی جائے گی۔

    عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن (پی ایچ ای آئی سی) قرار دیا۔ صحت عامہ کے ایک اور مسئلے کے علاوہ ایم پاکس پورے پاکستان بالخصوص بچوں کے لیے نیا بحران پیدا کرسکتا ہے۔

    یہ وائرس جانوروں میں پایا جاتا ہے اور متاثرہ شخص سے قریبی تعلق کی وجہ سے پھیلتا ہے، اپنی جغرافیائی حدود کو توڑتا ہوا براعظم افریقہ میں بڑے پیمانے میں پھیلنے کے بعد اب یورپ، شمالی امریکا اور دیگر براعظم میں پہنچ چکا ہے۔

  • وزارت قومی صحت نے پولیو کیس کی ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی

    وزارت قومی صحت نے پولیو کیس کی ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی

    کراچی میں پولیس کیس رپورٹ ہونے کے بعد وزارت قومی صحت نے پولیو کیس کے حوالے سے ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو کا کیس کراچی ایسٹ یوسی گجرو کے زون اے سے رپورٹ ہوا ہے، وزارت قومی صحت کی جانب سے پولیو کیس کی ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈھائی سالہ بچے میں 15 اکتوبر کو پولیو کی علامات ظاہرہوئیں۔ بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع نے کہا کہ پولیوٹیسٹ کیلئے بچی سے سیمپل 26 اور 28 اکتوبر کو لیے گئے تھے۔ پولیووائرس کا شکار بچہ افغانی نژاد ہے۔

    رواں سال رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔ رواں سال کا چوتھا پولیوکیس بھی یو سی گجرو زون اے سے رپورٹ ہوا تھا۔

  • منکی پاکس کیسے منتقل ہوتا ہے؟ وزارت قومی صحت نے تفصیلی اعلامیہ جاری کر دیا

    منکی پاکس کیسے منتقل ہوتا ہے؟ وزارت قومی صحت نے تفصیلی اعلامیہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک متعدی مرض ہے، جو متاثرہ جانور سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بھی منکی پاکس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں، جس کے بعد وزارت قومی صحت نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے 2022 میں منکی پاکس کو عالمی صحت عامہ کے لیے ایک خطرہ قرار دیا تھا۔

    اعلامیے کے مطابق منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک متعدی مرض ہے، یہ متاثرہ جانور سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے، متاثرہ مریض سے بھی دوسرے انسان کو منتقل ہو سکتا ہے۔

    وزارت قومی صحت کے مطابق 111 ممالک میں تاحال منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر منکی پاکس کے 87 ہزار کیسز، 119 اموات ہو چکی ہیں، تاہم اگست 2022 سے منکی پاکس کے عالمی کیسز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مئی 2022 سے تاحال منکی پاکس کے 22 مشتبہ سیمپلز این آئی ایچ بھجوائے گئے تھے، یہ سیمپلز ملک کے مختلف حصوں سے بھجوائے گئے تھے، ملک میں منکی پاکس کا پہلا کیس پمز اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    قومی صحت کی وزارت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے دیگر کیسز کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تاہم ملک میں منکی پاکس کے مقامی پھیلاؤ کے ثبوت نہیں ملے ہیں، پاکستان سے منکی پاکس کا عالمی سطح پر زیادہ پھیلاؤ نہیں ہوا، متعلقہ صحت حکام کو ایڈوائزری جاری کی جا چکی ہے۔

    منکی پاکس: سندھ حکومت نے اسپتالوں کو آئسولیشن وارڈز بنانے کا الرٹ جاری کر دیا

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی ہوائی اڈوں پر بیرون ملک سے آئے مسافروں کی اسکریننگ ہوگی، وفاقی اور صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز کو منکی پاکس سرویلنس، ٹیسٹنگ بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے، منکی پاکس کیسز کے قریبی افراد اور مشتبہ مریضوں کی فوری ٹیسٹنگ ہوگی، اس سلسلے میں این آئی ایچ کو کیسز کی ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کی ہدایات دی گئی ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق منکی پاکس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پازیٹو کیسز کو فوری آئیسولیٹ کیا جائے گا، نیز ملک میں وزارت صحت، این سی او سی، اور این آئی ایچ صورت حال کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • سیاسی شخصیت کی سفارش پر وزارت قومی صحت میں خلاف قواعد تقرری

    سیاسی شخصیت کی سفارش پر وزارت قومی صحت میں خلاف قواعد تقرری

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے خلاف قواعد ڈاکٹر غلام رزاق کو فارمیسی کونسل پاکستان کا سیکریٹری تعینات کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت میں ایک سیاسی شخصیت کی سفارش پر خلاف قواعد تقرری کی گئی ہے، ڈاکٹر غلام رزاق گریڈ 20 کے افسر ہیں لیکن انھیں گریڈ 18 کی سیٹ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر غلام رزاق کو 3 ماہ کے لیے سیکریٹری پی سی پی مقرر کیا گیا ہے، وزارت قومی صحت نے ڈاکٹر غلام رزاق کی تعیناتی خلاف قواعد کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایسوسی ایٹ پروفیسر غلام رزاق بلوچستان میں محکمہ صحت کے ملازم ہیں، وفاقی حکومت صوبائی ملازم کو اضافی چارج نہیں دے سکتی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر غلام رزاق کی تعیناتی ایک سیاسی شخصیت کی سفارش پر ہوئی ہے۔

  • وزارت قومی صحت میں اہم انتظامی عہدوں پر خلاف میرٹ تعیناتیاں جاری

    وزارت قومی صحت میں اہم انتظامی عہدوں پر خلاف میرٹ تعیناتیاں جاری

    اسلام آباد : جونیئرترین ڈاکٹررابعہ اقبال کو سربراہ نیشنل ایڈزکنٹرول پروگرام تعینات کردیا گیا ، پروگرام کیلئے انٹرویو دینے والوں میں فارن گریجویٹس تھے لیکن انھیں ترجیح دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں اہم انتظامی عہدوں پرخلاف میرٹ تعیناتیاں جاری ہے، جونیئرترین ڈاکٹررابعہ اقبال سربراہ نیشنل ایڈزکنٹرول پروگرام تعینات کردیا گیا۔

    ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹررابعہ اقبال کو پبلک ہیلتھ پروگرامز کا تجربہ نہیں ، خواہشمندامیدواروں میں پی ایچ ڈی ہولڈرشامل تھے۔

    ،ذرائع نے بتایا کہ سربراہ ایڈزپروگرام کیلئے انٹرویو دینے والوں میں فارن گریجویٹس تھے لیکن ڈاکٹررابعہ اقبال کو تجربہ کار پی ایچ ڈی امیدوار پر ترجیح دی گئی۔

    گریڈ18کی ڈاکٹررابعہ اقبال پولی کلینک اسپتال میں تعینات تھیں ، ڈاکٹررابعہ اقبال کوپولی کلینک سےڈیپوٹیشن پرایڈزپروگرام لایاگیاہے اور ڈاکٹررابعہ اقبال کو اہم حکومتی شخصیت کی سفارش پرتعینات کیاگیا،ذرائع

    پولی کلینک انتظامیہ نےگزشتہ ماہ ڈاکٹررابعہ کوعہدےسےہٹایاتھا، ان کوانتظامی امورمیں غفلت برتنے پر عہدے سے ہٹایاگیاتھا،ڈاکٹررابعہ کولاکھوں کی ڈینگی کٹس ایکسپائر ہونے پر ہٹایا گیا تھا،ذرائع

    ڈاکٹررابعہ کی سربراہ ایڈزپروگرام تعیناتی پروزارت صحت کےافسران میں تشویش لہر دوڑ گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نےپولی کلینک کیلئےایکسپائرڈینگی کٹس خریداری کانوٹس لےلیا اور پولی کلینک اسپتال انتظامیہ کومراسلہ بھجوا دیا ہے۔

    مراسلے میں پولی کلینک انتظامیہ سےایکسپائرڈینگی کٹس سے متعلق ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتظامیہ ایکسپائرکٹس معاملے کی تفصیلات فراہم کرے۔

    محکمہ صحت نےپولی کلینک ایکسپائرکٹس معاملےکی انکوائری کی تھی ، انکوائری میں ایکسپائرکٹس خریداری میں کرپشن کی تصدیق ہوئی تھی، پولی کلینک کیلئےایکسپائرڈینگی ٹیسٹنگ کٹس کی خریداری2021میں کی تھی۔

  • فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈ لائنز جاری

    فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد : وزارت قومی صحت نے فائزر کورونا ویکسین کے استعمال کیلئے گائیڈلائنزجاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ فائزر ویکسین کورونا کے ہائی رسک بیمار افراد ، حاجیوں، ورک، اسٹڈی ویزہ رکھنے والے افراد کو لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فائزرکوروناویکسین کے استعمال کیلئےعبوری گائیڈلائنزجاری کردی گئی ، ویکسین کی گائیڈ لائنز وزارت قومی صحت نے جاری کیں ،گائیڈ لائنز فائزر ویکسین اسٹوریج، حوالگی اور استعمال میں معاون ہوں گی۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ فائزر ویکسین کی تھرمل شپنگ کنٹینرز سے ترسیل کی جائے، تھرمل شپنگ کنٹینرز میں مطلوبہ ٹمپریچر برقرار رکھا جائے اور ویکسین کو الٹرا کولڈ چین فریزرز میں محفوظ رکھا جائے۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ فائزر ویکسین کی اسٹوریج مقررہ درجہ حرارت پر یقینی بنائی جائے اور ویکسین کےاسٹوریج یونٹ کایومیہ ٹمپریچر ریکارڈ کیا جائے جبکہ فائزر ویکسین کے ساتھ خصوصی سپلائی کٹ فراہم کی جائے۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق فائزر ویکسین کی وائل استعمال سے قبل نہ کھولی جائے، پاکستان میں فائزر کورونا ویکسین کی محدود مقدار دستیاب ہے، یہ ویکسین 18 سال، زائد عمر افراد کو لگائی جا سکتی ہے۔

    وزارت قومی صحت نے کہا فائزر ویکسین کورونا کے ہائی رسک بیمار افراد ، حاجیوں، ورک، اسٹڈی ویزہ رکھنے والے افراد کو لگائی جائے گی جبک حاملہ، دودھ پلانے  والی ماؤں ، امراض جگر، دائمی ہیپٹائٹس کے مریض ، دائمی نیورولوجیکل، فالج کے مریض فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپلانٹ کے منتظر مریض 2ہفتے قبل اور ٹرانسپلانٹ کرانے والے مریض ایک ماہ بعد فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں ، کینسر ،  امراض پتہ و جوڑ کے مریض ، دائمی امراض تنفس ، دائمی امراض قلب، ہائپرٹینشن ، دائمی امراض گردہ کا شکار ڈاکٹر کے مشورے سے فائزر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    وزارت صحت کی گائیڈ لائنز کے مطابق فائزر ویکسین بخار میں مبتلا افراد ، شدید الرجی کا شکار افراد اور کورونا کے مریضوں کو نہ لگائی جائے تاہم کورونا سے صحتیاب مریضوں کو فائزر ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔

    گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ فائزر ویکسین کو منفی 60 تا 80 ٹمپریچر پر اسٹور رکھا جائے اور ویکسین کو روشنی سے بچایا جائے، فائزر ویکسین تیاری کے بعد 6 گھنٹے  روم ٹمپریچر میں رکھی جا سکتی ہے۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا تھا کہ فائزر کورونا ویکسین کی ایک شیشی6ڈوز پر مشتمل ہے، اس ویکسین کی دوسری ڈوز 21 دن بعد لگائی جائے گی۔

  • کرونا رسک الاؤنس کی غلط تقسیم، وزارت قومی صحت کا اظہار برہمی

    کرونا رسک الاؤنس کی غلط تقسیم، وزارت قومی صحت کا اظہار برہمی

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے اسپتالوں میں کرونا وائرس رسک الاؤنس کی غلط تقسیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر متعلقہ اسپتال عملے سے الاؤنس واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت نے وفاقی اسپتالوں کی انتظامیہ کے نام مراسلے میں اسپتالوں میں رسک الاؤنس کی غلط تقسیم پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے غیر مستحق عملے سے رسک الاؤنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مراسلے میں وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ رسک الاؤنس کا فیصلہ ہیلتھ ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا تھا۔

    مراسلے کے مطابق کرونا وائرس الاؤنس کی تقسیم پر بے شمار شکایات ملی ہیں، رسک الاؤنس کرونا وائرس ڈیوٹیاں کرنے والے ہیلتھ ورکرز کے لیے مخصوص تھا تاہم وفاقی اسپتالوں میں کرونا رسک الاؤنس کی غلط تقسیم کی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ اسپتالوں کے غیر متعلقہ عملے کو کرونا وائرس رسک الاؤنس سے نوازا گیا، شعبہ ایڈمن، اکاؤنٹس اور نان ٹیکنیکل ملازمین میں رسک الاؤنس تقسیم کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت نے کہا کہ وفاقی اسپتالوں کے غیر متعلقہ عملے کو 3 تنخواہیں بطور الاؤنس دی گئیں۔ وزارت صحت نے غیر متعلقہ اسپتال عملے سے 15 دن میں ریکوری کی ہدایت کردی۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ وفاقی اسپتال عملے سے رسک الاؤنس واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروائیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ہیلتھ ورکرز کے رسک الاؤنس کے لیے 48 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔

  • ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہو گئی

    ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہو گئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 185 ہیلتھ ورکرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ پروفیشنلز کی رپورٹ وزارت قومی صحت کو ارسال کر دی گئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 126 ڈاکٹرز، 19 نرسز اور 40 پیرامیڈکس کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2173 ڈاکٹرز، 462 نرسز ، 1000 پیرامیڈیکل اسٹاف میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    وزارت قومی صحت کو ارسال کی جانے والی رپورٹ کے مطابق اسپتالوں میں زیرعلاج 246 ہیلتھ کیئر ورکرز کی حالت تسلی بخش ہے،1348 ہیلتھ ورکرز تاحال کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں 35 ہیلتھ کیئر ورکرز تاحال کورونا سے جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے سندھ کے13، کے پی کے 7، بلوچستان کے 5، گلگت بلتستان کے 2 ، پنجاب کے 6 اور اسلام آباد کے 2 ہیلتھ ورکرز شامل ہیں۔

    کرونا 24گھنٹے کے دوران مزید 101 پاکستانیوں کی جان لے گیا

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار536 ہوگئی ہے، 24 گھنٹوں میں مزید 101 افراد انتقال کرگئے، تعداد2356 تک جا پہنچی۔

  • پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان

    پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے وفاقی دارالحکومت کے اسپتال پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ظفر مرزا کی زیر صدارت پولی کلینک اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری وزارت قومی صحت اور سربراہ پولی کلینک نے شرکت کی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات جاری ہیں، سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی مثالی بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں میں احتجاج اور ریلیوں پر پابندی لگا دی

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنریوں میں اصلاحات کی جا رہی ہیں، غیر فعال ڈسپنسریز بند کر کے عملے کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، کچھ ڈسپنسریز کو نیا رول دیا جا رہا ہے جس سے اسپتال پر بوجھ کم ہوگا۔

    معاون خصوصی نے یہ بھی بتایا کہ پولی کلینک میں پہلی بار ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور میمو گرافی مشین لگائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 5 ستمبر کو محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں میں احتجاج اور ریلیوں پر مکمل پابندی عاید کی ہے، اسپتالوں میں بینر، پمفلٹ اور پوسٹر لگانے پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے، ایک مراسلے میں اسپتالوں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس پابندی پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے۔