Tag: وزرائے خارجہ

  • اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں عرب ممالک کا وفد اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کرے گا، وفد میں متحدہ عرب، ترکیہ، اردن، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل فرحان رام اللہ کا دورہ کریں گے اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرینگے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرا خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہےتاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/saudi-fm-to-visit-occupied-west-bank/

    سعودی وزیر خارجہ کے دورے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔

    اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے 1967 میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کے بعد کسی سعودی وزیر خارجہ کا مغربی کنارے کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

  • سعودی ولی عہد کی خلیجی سربراہان کو ریاض آنے کی دعوت

    سعودی ولی عہد کی خلیجی سربراہان کو ریاض آنے کی دعوت

    ریاض: سعودی ولی عہد نے خلیجی سربراہان، شاہ عبداللہ دوم اور صدرالسیسی کو ریاض آنے کی دعوت دی ہے۔

    العربیہ اردو کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خلیجی ملکوں کے سربراہان کے ساتھ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم آج دعوت پر ریاض پہنچیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق عرب ممالک کے یہ رہنما خطے کی موجودہ صورت حال کے اس اہم موقع پر باہمی مشاورت کا اہتمام کریں گے۔

    اس سے قبل عرب وزرائے خارجہ کا ایک اہم اور ہنگامی اجلاس اسی ماہ کے دوران مصر میں ہو چکا ہے جو غزہ سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کے امریکی منصوبے کے پس منظر میں منعقد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد مصری وزیر خارجہ اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم الگ الگ امریکا کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ لیکن سعودی میڈیا کے مطابق ولی عہد کی دعوت پر ان رہنماؤں کا مشترکہ مگر غیر رسمی نوعیت کا اجلاس ہو گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ان رہنماؤں کی معمول کی نجی دوستانہ طرز کی ملاقاتوں میں سے ایک ملاقات ہوگی، اس غیر رسمی اور دوستانہ ملاقاتوں کا اہتمام کئی برسوں سے کیا جا رہا ہے، جو مضبوط برادرانہ تعلقات کا مظہر ہوتی ہیں۔

    ان دوستانہ ملاقاتوں میں باہمی تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے امکانات کو آگے بڑھانے کے امور پر غور کیا جاتا ہے اور باہمی دلچسپی کے امور کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق خلیجی ملکوں اور مصر و اردن کے درمیان تعاون کے علاوہ اگلی غیر معمولی عرب سربراہ کانفرنس جو 4 مارچ کو غزہ کے سلسلے میں مصر کی طرف سے بلائی گئی ہے، کئی امور پر بھی عرب سربراہان کے درمیان تبادلہ خیال ہوگا۔

  • امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کا پہلا ٹیلی فونک رابطہ

    امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کا پہلا ٹیلی فونک رابطہ

    بیجنگ: امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ کے ٹیلی فون پر پہلے رابطے میں دو طرفہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    روئٹرز کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعہ کے روز نئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ امریکا اور چین کے تعلقات کی سمت اور لہجہ ان کے رہنماؤں نے طے کر دیا ہے، اور انھیں امید ہے کہ مارکو روبیو اس سلسلے میں دونوں ممالک کے عوام کی بھلائی کے لیے تعمیری کردار ادا کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کے تحت دو اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان پہلی ٹیلی فون کال میں روبیو نے وانگ کو بتایا کہ ٹرمپ چین کے ساتھ ایسے تعلقات کو آگے بڑھانے میں دل چسپی رکھتے ہیں جس میں امریکی مفادات کا تحفظ ہو اور امریکی عوام کو پہلے رکھا گیا ہو۔

    ترک نیوز ایجنسی کے مطابق بات چیت میں چینی فریق نے تائیوان کا مسئلہ اٹھایا اور امریکا سے کہا کہ وہ اسے احتیاط سے ہینڈل کرے، مارکو روبیو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’امریکا ’تائیوان کی آزادی‘ کی حمایت نہیں کرتا، اور امید کرتا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ پرامن طریقے سے اس طریقے سے حل ہو سکتا ہے جو آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے لیے قابل قبول ہو۔‘‘

    سعودی وزیر خارجہ کی احمد الشرع کے ساتھ اہم ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ نے ون چائنا پالیسی کا بھی اعادہ کیا، مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا اور چین کے سب سے اہم دو طرفہ تعلقات ہیں، امریکا اور چین کے تعلقات دنیا کا مستقبل طے کریں گے۔

    یاد رہے کہ مارکو روبیو نے گزشتہ ہفتے اپنی سینیٹ کی توثیق کی سماعت کے دوران خطاب میں چین کو امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔ جب واشنگٹن نے سنکیانگ اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر چینی حکام پر پابندیاں عائد کی تھیں تو 2020 میں چین نے مارکو روبیو سمیت اعلیٰ امریکی ریپبلکنز پر پابندیاں لگا دی تھیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب، ایران، ترکی اور ملائیشیا کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم سے ایران، ترکی اور ملائیشیا کے وزرائے خارجہ کی بھی ملاقات ہوئی۔

    مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے دوران ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا سترہواں غیرمعمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہورہا ہے، اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان انجام دے رہا ہے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے۔

  • کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کرونا صورت حال اور دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی اور سرگئی لاروف کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورت حال سمیت دیگر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے متمنی ہیں۔

    ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم کے ڈیٹ ریلیف کی فراہمی کی تجویز سے روسی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا گیا، دریں اثنا افغان صورتحال اور افغان امن عمل میں پیشرفت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، بھارتی قابض افواج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم تشویشناک ہے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ شہری دہرالاک ڈاؤن برداشت کررہے ہیں، بھارتی قابض افواج کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام کررہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی ملک میں اقلیتوں سے بھارت کا رویہ تضحیک آمیز ہے، بھارت کا بھارتی مسلمانوں کو کرونا کا ذمہ دارقرار دینا قابل مذمت ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منفی رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • پاکستان افغانستان اور چین کے  وزرائے خارجہ کا سہ فریقی  اجلاس  آج ہوگا

    پاکستان افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان،چین اورافغانستان کے وزرا ئے خارجہ کا سہ فریقی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگااجلاس میں سیاسی تعلقات ،سیکیورٹی تعاون،انسداد دہشت گردی،اورترقیاتی تعاون سمیت دیگر امور پر گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت پاکستان افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کا تیسرا دور آج اسلام آباد میں ہوگا ، مذاکرات میں افغان امن عمل اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوگی.

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ مذاکرات میں شرکت کریں گے، پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ چینی وفد کی قیادت چینی وزیرخارجہ وانگ ژی اور افغان وفد کی قیادت افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی کریں گے۔

    خیال رہے پاکستان افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کا پہلا دور 2017 میں بیجنگ میں اور دوسرا دور 2018 میں کابل میں ہوا تھا، ڈائیلاگ کا مقصدباہمی مفادات،اقتصادی تعاون، امن وسلامتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سہ ملکی مذاکرات کا تیسرا دور : افغان اور چین کے وزرائے خارجہ آج پاکستان آئیں گے

    ڈائیلاگ سے تینوں ممالک کو سیاسی تعاون، افغان امن و مفاہمتی عمل کے لئے مشترکہ کوششوں کا موقع ملتا ہے، پاکستان اعتماد سازی، کونیکٹیویٹی اور تعاون کو اہمیت دیتا ہے اور  سمجھتا ہے کہ مشترکہ تشویش کے امور پر وسیع تر مفاہمت ضروری ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سہ فریقی مذاکرات کو خطے میں سیاسی استحکام کےلئے اہمیت دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں امن کے قیام اور دونوں ممالک کے مابین عدم اعتماد کی فضا ختم کرنے کے لیے جون میں مری بھوربن میں پہلی افغان امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثر پھیلانے کے حوالے سے معاملات دیکھے گئے تھے۔

    اپریل میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ مسٹر وانگ ژی سے ملاقات کی تھی، اس ملاقات میں پاک چین تعلقات، سی پیک، خطے کی سیکیورٹی سمیت افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔

  • سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی پاکستان آمد

    سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی پاکستان آمد

    اسلام آباد : سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے وزرائےخارجہ پاکستان پہنچ گئے.، دونوں وزرائےخارجہ وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مسئلہ کشمیرسےمتعلق تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

    خلیجی ممالک پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں پیش پیش ہیں ، سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیراور یواےای کےوزیرخارجہ شيخ عبداللہ بن زاید النہیان آج ایک روزہ دورے پراسلام آباد پہنچ گئے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے دونوں وزرائےخارجہ کا استقبال کیا۔
    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں وزراء دورہ پاکستان کشمیرکی صورتحال کے تناظرمیں ہے، دونوں وزرائے خارجہ ساتھ ساتھ تمام ملاقاتیں کریں گے۔

    دورے کے دوران مہمان وزرائےخارجہ کی پہلی ملاقات وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ہوگی جبکہ وہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے، ملاقاتوں میں وزرائےخارجہ دوطرفہ تعلقات ، خطے کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدامات پر بات کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مہمان وزرائےخارجہ کا پاکستان سے بھارت جانے کا امکان ہے ۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے رابطہ کرکے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کو کشمیر میں بھارت کے مظالم اور اس سے پیدا ہونے والے حالات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دو ہفتے میں یہ تیسرا رابطہ تھا۔

    مزید پڑھیں :  وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے رابطہ ، کشمیرکی تازہ صورتحال سے آگاہ کردیا

    دونوں رہنماوں نے باہمی امورپرگفتگواور خطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    خیال رہے چند روز قبل وزیر اعظم اور یو اے ای کے ولی عہد شیخ بن زید النیہان کے درمیان کشمیر سے متعلق ٹیلی فونک رابطے ہوا تھا، جس میں وزیراعظم  نے یو اے ای ولی عہد کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا مقبوضہ وادی میں کرفیو چوتھے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے، لاک ڈاؤن سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

  • پاکستانی، جاپانی وزرائے خارجہ ملاقات،  مستحکم تعلقات کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور

    پاکستانی، جاپانی وزرائے خارجہ ملاقات، مستحکم تعلقات کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور

    ٹوکیو: وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمودقریشی نے ٹوکیو میں جاپانی ہم منصب سے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،امن و امان ،باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لئے مختلف پہلوؤں پر غور کیا.

    شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب کو خطے کی صورتحال سےآگاہ کیا، جاپانی وزیر خارجہ تاروکونو نے خطے میں قیام امن کے لئے  پاکستان کی کاوشوں کو  سراہا.

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے دورہ جاپان کے لئے مدعو کرنے پر جاپانی ہم منصب کا شکر ادا کیا.

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    خیال رہے کہ آج ٹوکیو میں چیئرمین جاپان پاکستان بزنس کوآپریشن کمیٹی کی طرف سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور عوامی بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    بیجنگ : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات  میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے، دورے کے دوران شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی3 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے، چینی سفیر، چین میں پاکستان کے سفیر اور سفارت خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا۔

    وزیر خارجہ وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے ، مذاکرات میں سی پیک سمیت دو طرفہ اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور خطےمیں امن صورتحال اورکثیرجہتی امورمیں دوطرفہ تعاون پر بھی بات ہوگی۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    چند روز قبل حکومت نے پاک بھارت کشیدگی پر چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ کیا تھا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے دورے میں بھارت کیساتھ کشیدگی کے خاتمے کیلئے کاوشوں کا احاطہ کریں گے اور داخلی سطح پر جاری اقدامات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی، حکومت کا چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ

    خیال رہے 14 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

    یاد رہے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے خطے میں امن کے لیے پاک بھارت کشیدگی ختم کر کےپاکستان اوربھارت کو صفحہ پلٹ کر آگے چلنے کا مشورہ دیا تھا ۔

    چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کو طویل مدت کےلئے بہتر تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے تاکہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی معاہدے کر سکیں۔

    اس سے قبل چینی نائب وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سیکریٹری خارجہ سے ملاقاتیں کی تھیں، ملاقاتوں باہمی دلچسپی کے امور سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورت حال پربات چیت ہوئی اور آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین اسٹریٹیجک تعاون کی پارٹنر شپ کا اعادہ کیا گیا تھا۔

  • چین کا پشاورتا کابل ریلوے لائن بچھانے میں مدد کا اعلان

    چین کا پشاورتا کابل ریلوے لائن بچھانے میں مدد کا اعلان

    کابل: خطے کی مجموعی صورتحال پر پاکستان، افغانستان اورچین کے وزرائے خارجہ کی سہ فریقی کانفرنس جاری ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے شہر کابل میں پاکستان، چین اورافغانستان کے وزرائے خارجہ ، افغانستان کی سیاسی صورتحال اور خطے میں امن و امان اورتجارت سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کے لیے جمع ہوئے ہیں، یہ مذاکرات تین ادوارپرمشتمل ہیں۔

    پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ مذاکرات کے دوسرے دورمیں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جبکہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

     کانفرنس کے پہلے دور کے اختتام پر تینوں ممالک نے دہشت گردی کی روک تھام اورسیکیورٹی تعاون بڑھانےکی مفاہمتی یادداشت  پردستخط کیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھین: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    افغان وزیرخارجہ کا افتتاحی خطاب


    کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ صلاح الدین نے ایونٹ میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ مذہب اورثقافت پرمبنی تعلقات قائم ہیں اور ہم ا ن تعلقات کو مزید بہترکرناچاہتےہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کےخاتمے کےلیےپاکستان کامزیدتعاون درکارہے۔

    افغان وزیر خارجہ نے چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چین کی جانب سے شروع ون بیلٹ ون روڈ نامی عظیم ترین اقتصادی ترقی کے منصوبےکوسراہتےہیں، اس سے خطے میں مجموعی طور پر تجارت کا حجم بڑھے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا خطاب


    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاسہ فریقی کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین ماہ میں کابل کایہ دوسرادورہ ہے، پاکستان دہشت گردی کےمکمل خاتمےکےلیےپرعزم ہے لہذاافغان صدرکےطالبان سےمذاکرات کاخیرمقدم کرتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40سال سےافغانستان جنگ وجدل کاشکارہے اور افغانستان کی صورت حال سےپاکستان سب سےزیادہ متاثرہوا ہے ۔

    شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی بہتر صورتحال کے لیے آپس میں تعاون اورانٹیلی جنس روابط بڑھانےکی ضرورت ہے۔بہترسرحدی نظام سےپاکستان اورافغانستان دونوں کوفائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےمسئلےکابہترین حل روزگار اورترقی کےمواقع پیداکرناہے۔

    پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ،چین اورافغانستان کی معیشتیں آپس میں جڑی ہیں اور تینوں ممالک کےباشندوں کےدرمیان گہرےروابط ہیں، جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    کابل میں زیرِ تعمیر جناح اسپتال – تکمیل کے آخری مراحل میں

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل اور لوگر میں جلد دو اسپتالوں کا افتتاح کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں اسپتال پاکستان کی جانب سے افغان عوام کے لیےتحفہ ہیں۔ ہماری حکومت افغانستان سےتعلقات کو خاص اہمیت دیتی ہے ۔

    پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی، سول اور عسکری حکام شامل ہیں۔

    پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ ہم دوستی، امن اور خوشحالی کا پیغام اور تجاویز لے کرجارہے ہیں جس پر تبادلہ خیال ہوگا، خواہش ہے ہمارا خطہ ترقی کے دوڑ میں آگے بڑھے، 21 ویں صدی اگر ایشیا کی ہے تو اس کے لئے امن ضروری ہے۔

    چینی وزیر خارجہ کی گفتگو


    چینی وزیرخارجی وانگ ہی نے کابل میں سہہ فریقی وزرائے خارجہ کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چین پشاور سے کابل اورقندھارکےدرمیان ریلوےلائن بچھانے میں مددکرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں چین کے دوست ممالک ہیں، آئندہ سہہ فریقی کانفرنس کی میز بانی پاکستان کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں پاکستان اور افغانستان نے باہمی تعلقات بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے ۔ دونوں ممالک کے تعلقا ت کی بہتری کے لیے تعاون چاہتے ہیں۔

    وانگ ای کا کہنا تھا کہ تینوں ممالک کادہشت گردگروپوں کےخلاف مشترکہ جنگ پراتفاق ہے، خطے میں مفاہمتی عمل کوآگےبڑھانےکے لیے طالبان کومذاکرات کی میزپرلاناہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تینوں ممالک نےون بیلٹ ون روڈمنصوبےکی حمایت کی ہے ۔ خطے کی ترقی کے لیے افغانستان کےساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کریں گے۔