Tag: وزن

  • وزن زیادہ ہونے پر لوگ مجھے ’موٹی بھینس‘ کہتے تھے، مایا خان

    وزن زیادہ ہونے پر لوگ مجھے ’موٹی بھینس‘ کہتے تھے، مایا خان

    (8 اگست 2025): پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا خان نے کہا ہے کہ وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ موٹی بھینس کہتے تھے۔

    مایا خان ایک اداکارہ اور میزبان ہیں، انہوں نے ہر طرح کے شوز کیے ہیں اور وہ اپنے کیریئر کے شروع میں ہی متنازعہ ترین شخصیات میں شامل رہی ہیں، انہوں نے اپنے کیرئیر میں وقفہ لینے کے بعد جب واپس آئی تو انہوں نے بڑے پیمانے پر وزن میں کم کیا حال ہی میں انہیں مقبول ترین ڈرامہ کبھی میں کبھی تم میں بھی دیکھا گیا۔

    مایا خان نے حال ہی میں اداکار عمران  اشرف کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں بتایا کہ جب وہ صحت مند تھیں تو کس طرح انہیں ٹرول کیا گیا۔

    اداکارہ مایا خان نے انکشاف کیا کہ ماضی میں انہیں فربہ جسم کی وجہ سے لوگوں کے طعنوں اور مذاق کا سامنا کرنا پڑا، جس سے انہیں گہری تکلیف پہنچی۔

    مایا خان نے کہا کہ جب میرا وزن زیادہ تھا تو لوگ مجھ پر ’موٹی‘ اور ’بھینس‘ جیسے فقرے کستے تھے، جس سے مجھے اس وقت شدید تکلیف ہوتی تھی، کئی بار تو ڈیزائنرز یرے مجھے سائز کی وجہ سے کپڑے نہیں دیتے تھے۔

    ادکارہ کا مزید کہنا تھا کہ باڈی شیمنگ کسی طور پر نہیں کی جانی چاہیے، یہ بہت تکلیف دہ ہوتی ہے جس کا وزن زیادہ ہے میں ان کے احساسات کو بخوبی سمجھ سکتی ہوں۔

    خیال رہے کہ ماضی میں ادکارہ مایا خان جسمانی لحاظ سے کچھ بھاری نظر آتی تھیں، لیکن اب وہ خاصی متناسب اور فٹ دکھائی دیتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

  • کپل شرما بھی کرن جوہر کے نقشِ قدم پر؟ ویڈیو نے سب کو حیران کردیا

    کپل شرما بھی کرن جوہر کے نقشِ قدم پر؟ ویڈیو نے سب کو حیران کردیا

    بھارت کے معروف کامیڈین و اداکار کپل شرما نے وزن کم کرکے سب کو حیران کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق کامیڈین کپل شرما نے بدھ کی ممبئی ایئرپورٹ پر نظر آئے جس کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں کپل وزن میں کمی کے بعد پہلے سے کہیں زیادہ دبلے نظر آرہے ہیں۔

     ممبئی ائیرپورٹ کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کپل شرما ٹی شرٹ میں موجود ہیں، ویڈیو دیکھ کر مداح بھی حیران رہ گئے اور بعض نے پریشانی کا اظہار کیا۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کپل شرما نے اکشے کمار کی فٹنس سے متاثر ہو کر جم جانا شروع کیا اور وہ روزانہ صبح سویرے اٹھ کر جم جاتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق فروری سے کپل شرما سخت ٹریننگ لے رہے ہیں، روزانہ دو گھنٹے جم میں ورزش کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کک باکسنگ کی بھی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب کپل شرما کے نئے روپ پر مداحوں نے بھی دلچسپ تبصرے کیے ہیں، کسی نے لکھاکہ طبیعت ٹھیک نہیں کیا کپل کی؟

    ایک اور صارف نے کہا کہ لگتا ہے کپل بھی کرن سے متاثر ہوکر ان کے نقش قدم چل رہے ہیں، ایک اور صارف نے کہا کہ آج کل ایسے کیسے ہوگئے؟

    کپل کے ایک اور پرستار نے لکھا کہ وہ اچھا لگ رہا ہے، ایک شخص نے تبصرہ کیا بھئی سب اتنے پتلے کیسے ہو رہے ہیں، ہمیں بھی بتادو۔

  • ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں بہت سے لوگوں کو یہ امید ہوتی ہے کہ ان کا وزن کم ہو جائے گا لیکن معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔

    روزے کی حالت میں پورے دن کچھ کھانا پیا نہیں جا سکتا پھر بھی کیا وجہ ہے جو ہر کسی کا وزن کم نہیں ہوتا بلکہ کچھ کا وزن تو پہلے سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے؟

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں آخر کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں! اگر آپ رمضان کے مہینے میں اپنی صحت کو درست رکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وزن زیادہ نہ بڑھے تو ڈاکٹر بلقیس کے اس نسخے کا استعمال کرسکتے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس شیخ نے وزن میں اضافے کی وجوہات اور اس پر قابو پانے سے متعلق مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم سحر و افطار میں میٹھی اشیاء مثلاً کجھلا پھینی اور لال شربت اور جوسز جن میں بھرپور چینی شامل کی جاتی ہے بہت شوق سے اپنے دسترخوانوں پر سجاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس علاوہ افطار میں گھی اور تیل میں تیار کیے گئے پکوان جیسے پکوڑے سموسے، رول کچوری وغیرہ بھی وزن بڑھانے کی اہم وجوہات ہیں اور اس کے ساتھ زیادہ تر لوگ ورزش بھی نہیں کرتے۔

    ڈاکٹر بلقیس نے س مسئلے سے چھٹکارے کیلیے ایک نسخہ تیار کرکے بتایا ان کا کہنا ہے کہ یہ جادوئی نسخہ وزن میں کمی کیلیے بے حد مفید اور لاجواب ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 50گرام چھوٹی ہڑ کو دیسی گھی میں گرم کرکے پُھلا لیں، اور دوسری چیز ہے لونگ پیپر فلفل دراز۔ ان دونوں جڑی بوٹیوں کو ہم وزن لے کے اس کا پاؤڈر بنائیں اور رات کو سونے سے پہلے ایک چوتھائی چمچ پانی کے ساتھ لیں۔

    یہ بات بھی یاد رہے کہ یہ دوا اس وقت کھانی ہے جب رات کا کھانا کھائے ہوئے تین گھنٹے گزر چکے ہوں، اس نسخے کے استعمال سے حیرت انگیز طور پر آپ کا وزن بہت تیزی سے کم ہوگا۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ 

  • وہ مشروبات جن سے آپ سردیوں میں وزن کم کرسکتے ہیں؟

    وہ مشروبات جن سے آپ سردیوں میں وزن کم کرسکتے ہیں؟

    سردیوں میں عام طور پر لوگوں کو سستی کا سامنا رہتا ہے اور یہی سستی ہمارے وزن میں بھی اضافے کا سبب بنتی ہے، مگر کچھ مشروبات ایسے بھی ہیں جو سردیوں میں آپ کے وزن کو کم کرنے میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    آئیے آج ہم آپ کو ان مشروبات کے بارے میں بتاتے ہیں جنہیں استعمال کرکے آپ کا وزن کافی حد تک کم ہو جائے گا۔

    اجوائن کا نیم گرم پانی:
    اجوائن کے ساتھ نیم گرم پانی پینے سے نظام ہاضمہ بہتر ہو کر معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اجوائن کا پانی کیلوریز کی کھپت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    گرما گرم سبز چائے:
    سبز چائے کا استعمال میٹابولزم کو تیز کرکے وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔سبز چائے میں پائے جانے والے ECGC انزائم اور کیفین وزن کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ مرکبات چکنائی کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    دار چینی کی چائے:
    دار چینی کی چائے وزن کم کرنے کا سب سے قدرتی طریقہ ہے۔ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ شہد، چند قطرے لیموں اور دار چینی ملا کر پینے سے وزن کو کم کرنیمیں مددملتی ہے۔

    چکنائی صحت کیلئے کتنی مفید ہے؟

    سونف کا پانی:
    سونف کا پانی سردیوں میں بھوک اور کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے۔ سونف کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح پینے سے معدے کی صحت اور وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

  • وزن کم کرنے میں کون سی غذائیں معاون ہیں؟ نئی تحقیق

    وزن کم کرنے میں کون سی غذائیں معاون ہیں؟ نئی تحقیق

    طبی ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں پتا لگایا ہے کہ کرکری غذائیں کھانا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق اگر غذا آہستہ آہستہ اور چبا کر کھائی جائے تو جسم پیٹ بھرنے کے اُس وقت کو محسوس کر لیتا ہے جو عجلت میں کھانے کے نتیجے میں نظر انداز ہو جاتا ہے، اور یوں زیادہ کھانے سے آدمی بچ جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد کھانا زیادہ چبا کر کھاتے ہیں ان کی کھانے کی مقدار کا تقریباً 20 فی صد کم ہو جاتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ سخت یا کرکری (کرنچی) غذائیں یا وہ جنھیں نگلنے کے لیے چبانے کی زیادہ ضرورت ہو، لوگوں کو ایک ہی وقت میں زیادہ کھانا کھانے سے روک لیتی ہیں، اور آدمی پیٹ بھرنے کے حوالے سے جلدی مطمئن ہو جاتا ہے اور اس طرح وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    کرکری غذاؤں اور وزن میں کمی کے درمیان تعلق کو جاننے کے لیے ایک تحقیق کی گئی، جس میں 50 افراد کے ایک گروپ کو چار مختلف لیکن ملتے جلتے لنچ دیے گئے، جس میں 2 الٹرا پروسیسڈ اور 2 کم سے کم پروسیس کیے گئے تھے، ہر کیٹیگری میں ایک کھانے کے ساتھ نسبتاً سخت اور کرکری غذائیں بھی دی گئیں۔

    نیدرلینڈز کی ویگننگن یونیورسٹی کے محققین کے مطابق کرکرا کھانا چوں کہ مشکل سے چبایا جا رہا تھا، اس لیے یہ کھانے والوں نے 26 فی صد کم کیلوریز استعمال کیں۔ نرم کھانوں میں کچلے ہوئے آلو، کٹی بند گوبھی والی سلاد، مچھلی کے قتلے، ڈبہ بند آم کے ٹکڑے، ذائقہ دار پتلا دہی، اور ٹارٹر ساس شامل تھی۔ جب کہ سخت کھانوں میں ابلے ہوئے چاول، ایک کرکری سلاد، چکن بریسٹ، سیب، گاڑھا غیر ذائقہ دار دہی، اور ایک ٹماٹو سالسا تھا۔

    تمام کھانوں کا ذائقہ اور ان میں کیلوریزکی مقدار یکساں تھیں لیکن جنھوں نے سخت غذائیں کھائیں وہ فراہم کردہ کھانے کی کم مقدار کھا سکے اور یوں انھوں نے تقریباً 300 کیلوریز کم استعمال کیں۔ چوں کہ کرکری غذاؤں والے گروپوں میں شامل لوگوں کو غذا کو نگلنے سے پہلے زیادہ چبانا پڑتا تھا، اس لیے جس شرح سے انھوں نے کھانا کھایا اس کی رفتار نصف تک کم ہو گئی اور اس طرح انھوں نے کم غذا کھائی۔

    محققین کے مطابق ایک شخص جتنا آہستہ کھاتا ہے، جسم اتنا ہی بہتر طریقے سے اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ اس نے اب تک کتنا کھانا کھایا ہے، اس طرح وہ پیٹ بھرنے کا وقت آسانی سے نوٹ کر سکتا ہے اور مزید کھانے سے ہاتھ روک سکتا ہے۔

    اس ریسرچ اسٹڈی میں شامل سخت کھانا کھانے والوں کی کم سے کم کیلوریز کی شرح 483 رہی، جب کہ نرم کھانا کھانے والوں کی شرح 790 کیلوریز رہی۔

  • اب طیارے پر سوار ہونے سے قبل اپنا وزن بھی کروانا ہوگا؟

    اب طیارے پر سوار ہونے سے قبل اپنا وزن بھی کروانا ہوگا؟

    فضائی سفر کے دوران مسافروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام مسافروں کی سخت چیکنگ کی جاتی ہے جو بعض اوقات مسافروں کو ناگوار بھی گزرتی ہے، اب نیوزی لینڈ کیا ایئر لائن نے ایک اور ایسا ہی اقدام متعارف کروا دیا جس سے مسافر پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

    ایئر نیوزی لینڈ نے طیارے میں سوار ہونے سے پہلے مسافروں کا وزن کرنا شروع کردیا، جون کے مہینے میں ایئر نیوزی لینڈ کے 10 ہزار سے زیادہ مسافروں کو بورڈنگ سے پہلے پیمانے پر کھڑے ہو کر اپنا وزن کروانے کی ضرورت ہوگی۔

    ایئر لائنز کے مطابق یہ اقدام طیارے کے محفوظ اور مؤثر آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے اور یہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک ضرورت بھی ہے۔

    اس نئے طریقہ کار کا اطلاق 2021 میں گھریلو ایئر لائنز کے مسافروں پر کیا گیا تھا اور اب جبکہ وبائی امراض کے پیش نظر بین الاقوامی سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے، وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی مسافروں کا وزن کیا جائے۔

    اس حوالے سے یاد رکھنا چاہیئے کہ پرواز سے پہلے ہر مسافر کے وزن کا حساب لگانا حفاظت کو بڑھا سکتا ہے اور اس سے ہر پرواز سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان کو بھی کم کیا جا سکتا ہے، اس سے طیارے کی ضرورت کے مطابق ایندھن کی زیادہ سے زیادہ مقدار کا تعین بہتر ہوجاتا ہے۔

    فی الحال ایئر لائنز پہلے سے قائم کردہ نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے مسافروں کے کل وزن کا اندازہ لگانے کے لیے فرضی وزن کا استعمال کرتی ہیں۔

    ایئر لائنز ایسے مسافروں کو یقین دلانے کی خواہاں ہے جو اپنا سامان لے جانے کے دوران پیمانے پر قدم رکھنے میں ہچکچاتے ہیں کہ تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

  • 10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    آج کل غیر معیاری، جنک فوڈ کھانے اور غیر فعال زندگی گزارنے کی وجہ سے موٹاپا عام ہوتا جارہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق وزن کو کنٹرول میں رکھنا بے حد ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ پری ہاشمی نے 10 روز میں 5 کلو گرام وزن کم کرنے کا طریقہ بتایا۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزن کم کرنے کے لیے سفید اشیا یعنی چینی، چاول، میدے اور نمک کا استعمال بالکل ختم کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ناشتے میں ایک مکمل اور ایک بغیر زردی والا انڈا کھاتی ہیں اور اس کے ساتھ گرین ٹی یا بلیک کافی پی لیتی ہیں۔

    انہوں نے چائے بھی بالکل چھوڑ دی۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دم کھانا ختم کرنے کے بجائے تھوڑے تھوڑے وقفے سے کھانا شروع کیا۔ اس سے ان کے کھانے کی مقدار بھی کم ہوئی جبکہ بھوک بھی ختم ہوجاتی تھی۔

    انہوں نے کہا اس روٹین کو مستقل رکھنے سے 10 روز میں ان کا 5 کلو وزن کم ہوا۔

  • کیا گلابی نمک سے وزن میں کمی کی جا سکتی ہے؟

    کیا گلابی نمک سے وزن میں کمی کی جا سکتی ہے؟

    گلابی نمک کو لاہوری یا ہمالین نمک بھی کہا جاتا ہے، یہ صحت کے لیے مفید ہے، سفید نمک کے برعکس گلابی نمک پروسیسنگ کے مختلف مراحل سے نسبتاً کم گزارا جاتا ہے۔

    گلابی نمک کو اپنی غذا کا حصّہ کیوں بنایا جائے؟ دراصل کم پروسیسنگ کی وجہ سے اس میں پوٹاشیئم٬ کیلشیئم اور میگنیشیئم جیسے کئی صحت بخش اجزا برقرار رہتے ہیں۔

    اصل حالت میں موجود ہونے کے باعث اس نمک کے کئی طبی فوائد میں سے ایک وزن میں کمی بھی شامل ہے۔

    وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو گلابی نمک استعمال کرنا چاہیے، کیوں کہ یہ جسم میں معدنیات کے توازن کو برقرار رکھتا ہے، اس کے علاوہ جنک فوڈ کی طلب کو کم کرتا ہے اور ساتھ ہی جسم میں پائی جانے والی خراب چربی کو بھی ختم کرتا ہے۔

    گلابی نمک نظامِ ہضم کے مسائل میں بھی مفید ہے، قبض یا اپھارے کے مریضوں کے لیے یہ کافی فائدہ مند ہے۔

    کھانا ہضم نہ ہو تو گلابی نمک، بڑی الائچی، خشک پودینے کی پتیاں، دیسی اجوائن اور کالی مرچ ہم وزن لے کر باریک پیس لیں۔ پھر اس سفوف کو ایک گلاس پانی میں حل کر کے ابال لیں۔ جب پانی نصف رہ جائے تو اسے چھان کر نیم گرم پی لیں۔

    اس سے بدہضمی اور اپھارے کی شکایت دور ہو جائے گی۔

    دانت کے درد کے لیے بھی گلابی نمک کا استعمال کیا جا سکتا ہے، نمک پیس کر کپڑے میں چھان لیں، اور 4 حصے سرسوں کے تیل میں ملا کر انگلی سے منجن کی طرح استعمال کریں۔

    دانتوں اور مسوڑھوں کی تکلیف سے آرام آ جائے گا۔

  • صحت مند جسمانی وزن کیسے برقرار رکھیں؟

    صحت مند جسمانی وزن کیسے برقرار رکھیں؟

    صحت کے بہت سارے معاملات میں ایک اہم معاملہ صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے کا مسئلہ بھی شامل ہے۔

    ہم یہاں طبی ماہرین کے بنائے گئے مختلف چارٹس سے اہم نکات پیش کر رہے ہیں، جن کی مدد سے آپ کو بھی یہ آگاہی حاصل ہو سکتی ہے کہ جسمانی وزن کو کس طرح صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔

    یہاں درج ہیں بچوں اور نوجوانوں کے لیے صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اہم نکات:

    ماہرین اگر بار بار یہ کہتے ہیں کہ اچھی غذا کھائیں اور ہمیشہ چست رہیں، تو وہ یہ اہم بات بھی کہتے ہیں کہ صحت مند طرز زندگی کے لیے اپنے متعلق اچھی سوچ رکھنا بھی ضروری ہے۔

    ماہرین نے 4 اہم نکتے بیان کیے ہیں جو آپ کا صحت مند وزن برقرار رکھنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں:

    1. ہمیشہ چست اور مستعد رہیے
    2. کھانے کے صحت مندانہ طریقے اپنایئے
    3. کھانے کے لیے صحت بخش غذا کا انتخاب کیجیے
    4. اپنے متعلق اچھا محسوس کیجئے

    چستی اور مستعدی

    ہر موسم میں چست رہنے کی کوشش کیجئے، جم کی کلاس میں حصہ لیں، جسمانی ورزش کو بڑھا کر 30 منٹ روزانہ سے شروع کیجئے۔

    اپنے طبی معالج یا ڈاکٹر سے مشورے کے بعد20 سے 30 منٹ تک سخت ورزش اور 90 منٹ تک مستعد جسمانی عمل ہفتے میں 4 سے 5 مرتبہ کرتے رہیں۔

    کسی بھی وقت ورزش کر سکتے ہیں، اس سے آپ بور ہونے سے بچے رہیں گے، ایسی ورزش کریں جو آپ اپنے ارد گرد کے ماحول یا گھر میں بھی کر سکیں، اس کے ساتھ ٹی وی دیکھنے کے وقت کو 90 منٹ یا اس سے بھی کم کر دیں، اور اسے کم کر کے تیس منٹ روزانہ پر لے آئیں۔

    کھانے کا صحت مندانہ طریقہ

    دن میں 3 مرتبہ کھانا کھائیں، کوئی کھانا مت چھوڑیں، خاص طور پر ناشتا ضرور لیں، اگر کھانے کے وقفے کے دوران بھوک ستائے تو صحت بخش اسنیک لیں۔ اس دوران دہی، پھل، سبزیاں، گندم کے کریکرز پنیر کے ساتھ لیے جا سکتے ہیں، ایک سے تین تک صحت بخش اسنیک لینا اچھی بات ہے۔

    کھانا کھاتے وقت اپنی توجہ دوسری طرف نہ رکھیں، ٹی وی، کھلونے، اور گھر کے کام سے پرہیز کریں، اور اچھی طرح سے یعنی چبا کر کھائیں، سب سے اہم بات یہ کہ باہر کے کھانے کی نسبت گھر میں کھانے کو ترجیح دیں۔

    ہمیشہ صحت بخش غذا کا انتخاب

    مشروبات: پانی بہترین مشروب ہے، اس کے علاوہ آپ شکر سے پاک مشروب پی سکتے ہیں، دودھ خالص استعمال کریں۔

    سبزیاں اور پھل: جوس یا خشک اور ڈبے کے پھلوں کی بجائے تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں، جوس ایک گلاس روزانہ سے زیادہ نہ پیئں۔ ایسے ڈبے والے پھل کھائیں جو شیرے کی بجائے جوس میں ہوں۔ سبزیوں کا ذائقہ اچھا بنانے کے لیے لیموں کا رس اور مسالے استعمال کریں۔

    اناج سے بنی اشیا: پوری اناج سے بنی ہوئی روٹی استعمال کریں، اناجی سیریل کا استعمال بھی اچھا ہے، میٹھے سیریل یا گرینولا کا استعمال نہ کریں۔

    دودھ اور اس کا بدل: تازہ اور خالص دودھ کا کوئی نعم البدل نہیں، تاہم پنیر میں ایسا پنیر لیں جس میں 20 فی صد دودھ کی چربی ہو، ٹیبل کریم، وپ آئس کریم کی بجائے ٹھنڈا دودھ، جیلاٹو، فروزن دہی کا استعمال کیجیے، کم چربی والی اشیا استعمال کریں۔

    گوشت: کولہے اور گول بوٹی والا گوشت، پتلا گوشت کھائیں، گوشت پر جتنی چربی نظر آئے اسے اتار دیں، مرغی اور ٹرکی کی کھال اتار کر کھائیں۔ ٹونا اور دوسری کین والی مچھلی تیل کی بجائے پانی والی استعمال کیجیے۔ گریوی اور چٹنیوں کا استعمال کم کر دیں، دالیں، سویا بین، اور ٹوفو پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    اپنے متعلق اچھا محسوس کیجئے

    ضیافت: صحت مند طرز زندگی میں ضیافت کا بڑا حصہ ہے، کبھی کبھی متوازن غذا کھانے کے لیے اپنی ہی ضیافت کرنا ضروری ہے، اس سے آپ اچھا محسوس کریں گے، تاہم صحت بخش ضیافت کا انتخاب ضروری ہے، خاص خاص مواقع جیسے چھٹی کا دن، پاٹی پر استثنیٰ حاصل ہے۔

    یہ یاد رکھیں کہ صحت مند جسم مختلف شکل اور سائز کے ہو سکتے ہیں، مثبت تبدیلیاں کر کے اپنے طرز زندگی کو بدلیے، ہر وقت اپنا وزن نہ کرتے رہیں، اور ہمیشہ ایک اسکیل یا پیمانا استعمال کریں، اور ہاں، اپنی کوششوں پر اپنے آپ کو انعام دیجیے کیوں کہ آپ اس کے حق دار ہیں۔

  • کیا ناشتے میں چا کلیٹ کھانے سے وزن گھٹتا ہے؟

    کیا ناشتے میں چا کلیٹ کھانے سے وزن گھٹتا ہے؟

    طبی اور غذائی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانے سے مجموعی صحت پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے، اور اضافی وزن میں کمی لانے میں بھی یہ معاون ہے۔

    ماہرین کے مطابق 20 سے 80 سال عمر کے 968 رضاکاروں پر کی گئی تحقیق میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانے سے دماغی صلاحیت، صحت اور کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانے سے اس کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا، ناشتے میں چاکلیٹ کے استعمال کے سبب انسان دن بھر چاق و چوبند اور خوش گوار موڈ میں رہتا ہے۔

    طبی و غذائی ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، جس میں خوشی کے ہارمونز کا ریلیز ہونا، موڈ کا قدرتی طور پر خوش گوار ہو جانا، اور سر درد جیسی شکایت کا فوری علاج سر فہرست ہے، چاکلیٹ ذہنی دباؤ سے نجات دلانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔

    تحقیق کے نتائج سے یہ بات بھی معلوم ہوائی کہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال اضافی وزن میں کمی لانے میں بھی بے حد معاون ثابت ہوتا ہے۔

    غذائی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صبح 9 بجے سے قبل چاکلیٹ کھانے سے اس کا صحت پر کوئی نقصان نہیں ہوتا، جب کہ دن کے درمیانے حصے میں چاکلیٹ کھانے کے سبب یہ فوائد اور توانائی تو فراہم کرتی ہے مگر اضافی کیلوریز ہونے کے سبب جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی پیدا کرنے کا بھی سبب بنتی ہے۔

    براؤن چاکلیٹ

    ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کی دو اقسام ہیں، بلیک اور ڈارک (براؤن)، براؤن چاکلیٹ دماغ میں ’سیروٹونین‘ نامی مادہ پیدا کرتی ہے، جس سے ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے، چاکلیٹ بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فی صد تک کمی لاتی ہے۔

    براؤن چاکلیٹ دل کے امراض کی روک تھام کے لیے بھی نہایت مددگار ثابت ہوتی ہے، اس کے استعمال سے فالج کے حملے کے خدشات میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    بلیک چاکلیٹ

    ماہرین کے مطابق بلیک چاکلیٹ انسولین کی سطح کو متوازن بناتی ہے اور قلب کے نظام کو صحت مند اور متحرک رکھتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ بلیک چاکلیٹ صحت کو نقصان پہنچانے والے منفی کولیسٹرول میں کمی کا سبب بنتی ہے اور مثبت کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے، بلیک چاکلیٹ کا استعمال بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔