Tag: وزن میں کمی

  • 10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    10 دن میں 5 کلو وزن کم کرنے کا طریقہ

    آج کل غیر معیاری، جنک فوڈ کھانے اور غیر فعال زندگی گزارنے کی وجہ سے موٹاپا عام ہوتا جارہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق وزن کو کنٹرول میں رکھنا بے حد ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ پری ہاشمی نے 10 روز میں 5 کلو گرام وزن کم کرنے کا طریقہ بتایا۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزن کم کرنے کے لیے سفید اشیا یعنی چینی، چاول، میدے اور نمک کا استعمال بالکل ختم کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ناشتے میں ایک مکمل اور ایک بغیر زردی والا انڈا کھاتی ہیں اور اس کے ساتھ گرین ٹی یا بلیک کافی پی لیتی ہیں۔

    انہوں نے چائے بھی بالکل چھوڑ دی۔

    پری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دم کھانا ختم کرنے کے بجائے تھوڑے تھوڑے وقفے سے کھانا شروع کیا۔ اس سے ان کے کھانے کی مقدار بھی کم ہوئی جبکہ بھوک بھی ختم ہوجاتی تھی۔

    انہوں نے کہا اس روٹین کو مستقل رکھنے سے 10 روز میں ان کا 5 کلو وزن کم ہوا۔

  • کرونا وائرس: کم وزن والے افراد کے لیے خوشخبری

    کرونا وائرس: کم وزن والے افراد کے لیے خوشخبری

    واشنگٹن: جسمانی وزن میں اضافہ کووڈ 19 کے لیے سازگار عنصر قرار دیا جاتا رہا ہے کیونکہ زیادہ وزن کرونا وائرس کی سنگینیوں میں اضافہ کرسکتا ہے جبکہ کم وزن والے افراد میں یہ خطرہ کم ہے، اب اس حوالے سے ایک اور تحقیق سامنے آئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زیادہ جسمانی وزن والے افراد میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے پر بیماری کی سنگین پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، مگر وزن میں کمی لاکر اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    کلیو لینڈ کلینک کی ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانا کووڈ 19 سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس تحقیق میں 20 ہزار سے زیادہ افراد کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

    تحقیق کا بنیادی مقصد یہ جائزہ لینا تھا کہ موٹاپے کے شکار افراد اگر کووڈ سے متاثر ہونے سے قبل جسمانی وزن میں کمی لاتے ہیں تو بیماری کی پیچیدگیوں کا خطرہ کس حد تک کم ہوتا ہے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیماری سے قبل سرجری کے ذریعے جسمانی وزن میں کمی لانے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہوگیا۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد اگر اپنے جسمانی وزن کو کووڈ سے بیمار ہونے سے قبل کم کرلیتے ہیں تو سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تحقیق سے ٹھوس شواہد فراہم ہوتے ہیں کہ موٹاپا کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے مگر اس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

    تحقیق میں شامل 20 ہزار سے زیادہ افراد میں سے 5 ہزار نے اپنا جسمانی وزن سرجری کے ذریعے 2004 سے 2017 کے دوران کم کیا تھا اور ان کا موازنہ باقی 15 ہزار افراد پر مشتمل کنٹرول گروپ سے کیا گیا۔

    کووڈ 19 کی وبا پھیلنے کے بعد ان افراد میں کووڈ کے کیسز کی شرح، اسپتال میں داخلے، آکسیجن کی ضرورت اور سنگین پیچیدگیوں کو دیکھا گیا۔

    تحقیق کے مطابق اگرچہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی شرح دونوں گروپس میں ملتی جلتی تھی مگر جسمانی وزن کم کروانے والی سرجری کے عمل سے گزرنے والے افراد میں بیماری کے بعد کے نتائج دوسرے گروپ سے بہتر تھے۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ وزن کم کرنے والے مریضوں میں اسپتال میں داخلے کا خطرہ 49 فیصد، آکسیجن کی ضرورت کا امکان 63 فیصد اور بیماری کی سنگین شدت کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہوگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نتائج چونکا دینے والے ہیں اور اس بات کو تقویت پہنچاتے ہیں کہ جسمانی وزن میں کمی لانا کووڈ کے مریضوں کو جان لیوا پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ کووڈ 19 کی وبا کے دوران جسمانی وزن میں کمی کو عوامی صحت کی حکمت عملی بنا کر بہتری لاسکتے ہیں۔

  • بے شمار بیماریوں کا علاج کرنے والا مشروب

    بے شمار بیماریوں کا علاج کرنے والا مشروب

    عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بہت سے جسمانی مسائل اور بیماریاں سامنے آتی جاتی ہیں جو ایک وقت کے بعد ناقابل علاج بن جاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر شروع سے ہی صحت مند غذائیں کھائی جائیں اور فعال طرز زندگی رکھا جائے تو بڑھتی عمر کے ان مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول نے ایسا مشروب بتایا جو تمام بیماریوں کا علاج ثابت ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ انار کے چھلکے میں جو سفید حصہ ہوتا ہے وہ پوٹاشیئم اور پولی فینولز سے بھرپور ہوتا ہے لہٰذا یہ بہت سے فوائد کا حامل ہے۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ اس سے بننے والا مشروب وزن میں کمی کرتا ہے، ہارمونز کا توازن برقرار رکھتا ہے، نزلہ، بخار اور کھانسی سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ خون کی سطح اور خون میں شوگر کی سطح کو بھی متوازن رکھتا ہے۔

    اس مشروب کو بنانے کے لیے آدھا گلاس پانی لیں اور اسے ابال لیں، انار کے چھلکے کے 4 ٹکڑے کر کے اس میں شامل کردیں، 4 چمچ مسور کی دال اور تھوڑے سے انار کے دانے بھی اس میں شامل کریں اور اسے پکا لیں۔

    جب رنگت تبدیل ہونے لگے تو اسے چھان لیں، اس مشروب کو ہلکا سا گرم کر کے نہار منہ پئیں، 6 ہفتوں میں اس کے اثرات دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

  • مختلف مشروبات کے ذریعے وزن میں کمی ممکن

    مختلف مشروبات کے ذریعے وزن میں کمی ممکن

    وزن کم کرنے کے لیے طویل وقت، محنت اور مستقل مزاجی درکار ہے، ماہرین کے مطابق روزمرہ غذا میں باقاعدہ کھانے کی جگہ پھلوں کے جوسز استعمال کیے جائیں تو نمایاں فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    ماہر غذائیات عذرا روحی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف پھلوں کے جوسز پینا اشتہا کو کم کرتا ہے جس سے کھانے کی مقدار میں کمی ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دار چینی کو رات میں پانی میں بھگو دیں اور صبح وہ پانی نہار منہ پی لیا جائے تو اس سے میٹا بولزم تیز ہوگا اور کھانا جلدی ہضم ہوگا۔

    عذار روحی نے بتایا کہ گریپ فروٹ اور چکوترے کا جوس، سیب اور کھیرے کا جوس اور کیلے اور ہیزل نٹ کا جوس ملا کر پینے سے وزن میں جلد کمی ہوسکتی ہے۔

    اسی طرح فلیکس سیڈز کے ساتھ آڑو کا جوس بھی موٹاپا کم کرسکتا ہے، فلیکس سیڈز میں کینسر سے لڑنے والے اینٹی آکسیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں۔

    عذرا روحی کا مزید کہنا تھا کہ جوسز کے استعمال کے ساتھ ساتھ جنک فوڈ کا استعمال ختم کیا جائے اور صحت مند غذا استعمال کی جائے تو ہی اس کے فوائد حاصل ہوسکیں گے۔

  • وزن کم کرنے میں مددگار طریقے

    وزن کم کرنے میں مددگار طریقے

    وزن کم کرنے کے لیے طویل وقت، محنت اور مستقل مزاجی درکار ہے، کچھ طریقے ایسے ہیں جنہیں اپنا کر وزن میں کمی کی رفتار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

    بین الاقوامی میگزین میں شائع شدہ مضمون میں وزن کم کرنے کے مؤثر طریقوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ اپنا وزن کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو دن میں کھانے پینے کی ہر چیز پر دھیان دینا ہوگا۔ کھانے سے پہلے دیکھیں کہ اس میں غذائی اجزا اور کیلوریز کی کتنی مقدار ہے۔

    وزن پر قابو پانے کے لیے کچھ غذا، جسمانی سرگرمی اور وزن میں کمی کی ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ مندرجہ ذیل طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔

    آہستہ کھانا

    آج کل ہر شخص زندگی میں بہت مصروف ہے، زیادہ تر لوگ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران کھانا جلدی سے کھاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگ اس بات سے غافل رہتے ہیں کہ وہ کس قدر کھا چکے ہیں۔

    اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کہ ہم کیا کھا رہے ہیں، اس سے لطف اندوز ہوں۔

    خلفشار سے بچیں، ٹی وی، لیپ ٹاپ، یا فون کو دور رکھیں۔ آہستہ کھائیں، کھانا چبانے اور چکھنے کے لیے وقت نکالیں۔ غذائی اجزا سے بھرے کھانوں کا انتخاب گھنٹوں بھوک کو ختم کردے گا اور آپ کو پیٹ بھرنے کا احساس دلائے گا۔

    ناشتے میں پروٹین کھائیں

    پیٹ بھرنے اور بھوک کے احساس کو کم کرنے کے لیے پروٹین کھائیں یہ بھوک کے ہارمونز کو منظم کرتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور ناشتے کے لیے اچھے انتخاب میں انڈے، جو، خشک میوہ جات، بیجوں کا رس، دلیہ اور چیا بیج کا حلوہ شامل ہیں۔

    چینی اور کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو کم کریں۔ پروسیس شدہ اور شکر دار کھانوں کی جگہ صحت بخش کھانے کھائیں جو یہ ہیں، چاول، روٹی اور پاستا سارا اناج سے بنایا گیا۔ سفید چاول کی جگہ پھل، گری دار میوے اور بیج۔ چینی یا نمکین اشیا کی جگہ جڑی بوٹیوں کی چائے اور پانی استعمال کریں۔

    اپنی غذا میں بہت سارے فائبر کو شامل کرنا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، اناج، گندم کا پاستا، اناج کی روٹی، جو، پھل اور سبزیاں جیسے مٹر، پھلیاں، گری دار میوے اور بیج وغیرہ کا استعمال فائدہ مند ہے۔

    آنتوں کے بیکٹیریا کو متوازن رکھنا

    انسانی آنتوں میں بڑی تعداد میں مائیکرو جرمز ہوتے ہیں۔ کچھ کھانوں سے آنتوں میں فائدہ مند بیکٹیریاز کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، ان میں پھل، سبزیاں اور اناج شامل ہیں جو کھانے میں 75 فیصد شامل ہونے چاہئیں۔

    کچھ غذائیں اچھے بیکٹیریا کی افزائش اور سرگرمیوں کو بڑھاتی ہیں، جو وزن پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔ بہت سے پھلوں اور سبزیوں میں خاص طور پر ڈینڈیلیون جڑیں، آرٹچیکس، پیاز، لہسن، کیلے اور ایواکاڈو میں پائے جاتے ہیں۔

    نیند پوری کریں

    متعدد تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ہر رات 5 سے 6 گھنٹے سے کم نیند موٹاپے کا باعث بنتی ہے، غیر آرام دہ نیند جسم کے نظام کو سست کرتی ہے۔ مزید برآں نیند کی کمی انسولین اور کولیسٹرول کے بڑھنے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس سے چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے۔

  • چاکلیٹ وزن میں کمی کر سکتی ہے؟

    چاکلیٹ وزن میں کمی کر سکتی ہے؟

    چاکلیٹ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وزن بڑھا سکتی ہے لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں اس کے بارے میں ایک اور بات سامنے آئی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کے مخصوص دنوں کے بعد ملک چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال ان کے جسم میں موجود چربی کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرتا ہے البتہ صبح کے علاوہ دن کے کسی بھی حصے میں ملک چاکلیٹ کھانے سے وزن بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے ایسی خواتین پر تجربہ کیا جنہوں نے حیض کے بعد صبح چاکلیٹ کا استعمال کیا تو ان میں مذکورہ بالا نتائج سامنے آئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کا صبح کے وقت استعمال نہ صرف وزن میں کمی کرتا ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کے لیے نہایت بہترین ہے۔

  • وزن کم کرنے کے لیے کیا یہ انوکھا ترین طریقہ کارآمد ہوگا؟

    وزن کم کرنے کے لیے کیا یہ انوکھا ترین طریقہ کارآمد ہوگا؟

    وزن کم کرنے کے لیے ڈائٹنگ سے لے کر جمنگ تک بے شمار طریقے اپنائے جاتے ہیں، تاہم حال ہی میں ماہرین نے اس کا ایک انوکھا اور منفرد طریقہ ایجاد کیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے ماہرین نے ڈینٹل سلم نامی ایک ڈیوائس تیار کی ہے، یہ ڈیوائس جبڑوں کو 2 ملی میٹر سے زیادہ کھلنے نہیں دیتی، جس سے سانس لینے میں تو کوئی مشکل نہیں ہوتی مگر ٹھوس غذا کو کھانا ممکن نہیں ہوتا۔

    نیوزی لینڈ کے اوٹاگو یونیورسٹی کے محقق پال برنٹن اس تحقیقی ٹیم کے سربراہ تھے اور ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیوائس کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ لوگ محض سیال غذا تک محدود ہوجائیں۔

    انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جسمانی وزن میں لوگوں کی ناکامی میں بنیادی رکاوٹ نئی عادات کو قائم رکھنے میں ناکامی ہے۔

    اس ڈیوائس کی آزمائش 7 صحت مند افراد پر کی گئی جو موٹاپے کے شکار تھے اور انہیں ایک دن میں سیال غذا کے ذریعے 12 سو کیلوریز استعمال کروائی گئیں۔

    برٹش ڈینٹل جرنل میں اس تحقیق کے نتائج جاری ہوئے جس میں بتایا گیا کہ 2 ہفتے کے دوران ان افراد کے جسمانی وزن میں اوسطاً 6 کلو سے زیادہ کمی آئی۔

    تحقیق میں شامل افراد نے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اس ڈیوائس سے بولنے یا سانس لینے میں کسی قسم کی مشکل نہیں ہوتی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2 سے 3 ہفتے کے اس سخت معمول کے بعد ڈیوائس کے مقناطیسی حصے کھلنے لگتے ہیں اور لوگ کچھ حد تک ٹھوس غذا استعمال کرسکتے ہیں۔

    اس ڈیوائس کی تیاری کے پیچھے یہ خیال ہے کہ مہنگی سرجری سے وزن کم کروانے کی بجائے مخصوص وقت تک ڈیوائس کی مدد سے اسے بہتر کیا جائے۔

  • 7 دن میں وزن گھٹانے کا آسان نسخہ

    7 دن میں وزن گھٹانے کا آسان نسخہ

    آج کل غیر معیاری، جنک فوڈ کھانے اور غیر فعال زندگی گزارنے کی وجہ سے موٹاپا عام ہوتا جارہا ہے جو بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق وزن کو کنٹرول میں رکھا بے حد ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس نے وزن کم کرنے کا نہایت مؤثر نسخہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ ادرک کا ایک ٹکڑا، 4 سے 5 لیموں چھلکوں سمیت (بیج نکال دیں)، 20 سے 25 پودینے کے پتے، سفید زیرہ 1 چمچ اور رائی دانہ 1 چمچ گرائنڈر میں ڈالیں اور اچھی بلینڈ کرلیں۔

    بلینڈ کر کے اس کا پیسٹ بنا لیں۔ صبح اٹھ کر نہار منہ ایک گلاس پانی پئیں اور اس کے بعد یہ آمیزہ ایک چمچ آدھے گلاس پانی میں ڈالیں اور پی لیں۔

    ڈاکٹر بلقیس کے مطابق یہ اشیا گردوں اور جگر کے افعال کو بہتر کریں گی جبکہ جسم کی چربی کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ 7 دن کے اندر اس کا اثر نظر آنا شروع ہوجائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسے پینے کے آدھے گھنٹے بعد چائے، کافی یا ناشتہ کریں۔ شوگر کے مریض ناشتے کے 2 گھنٹوں بعد اس کا استعمال کریں۔

  • ایک عام عادت جس نے فربہ خاتون کی زندگی بدل دی

    ایک عام عادت جس نے فربہ خاتون کی زندگی بدل دی

    وزن کم کرنے کا عزم بہت سے افراد رکھتے ہیں لیکن اس کے لیے طویل وقت، صبر اور محنت چاہیئے ہوتی ہے جو ہر شخص نہیں کر پاتا۔ تاہم ایک امریکی خاتون نے اس حوالے سے اپنی تصاویر پوسٹ کیں جس کے بعد لوگوں نے انہیں مثال قرار دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سنہ 2016 کے آغاز پر امریکی خاتون لیکسی ریڈ کا وزن 220 کلو گرام کے قریب تھا اور ان کی حالت کافی خراب تھی، مگر صرف ایک عام عادت ترک کرنے سے ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

    لیکسی ریڈ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنی مختلف پوسٹس میں بتایا کہ وہ بچپن سے زیادہ وزن کی حامل تھیں مگر انہیں کبھی اپنا وزن زیادہ نہیں لگا اور ایک دور آیا جب ان کا وزن 220 کلو گرام ہوگیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Lexi Reed (@fatgirlfedup)

    انہوں نے لکھا کہ وہ روزانہ کم از کم 6 ہزار کیلوریز جزو بدن بنارہی تھی، گھر میں کھانا پکانے کا انہوں نے کبھی تصور نہیں کیا بلکہ وہ دن بھر میں باہر سے کئی بار فاسٹ فوڈ کھاتی تھیں، انہیں تلی ہوئی غذائیں پسند تھیں تو ان کی پلیٹ میں ہمیشہ چربی والا فاسٹ فوڈ ہوتا۔

    انہوں نے بتایا کہ ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے میں ہر وقت وہ فاسٹ فوڈ ہی استعمال کرتیں جبکہ دن کے دیگر اوقات میں بسکٹ، سافٹ ڈرنکس اور ایسی ہی چیزوں سے دل بہلاتیں۔

    مگر جب ان کا وزن 220 کلو گرام تک پہنچا تو ان کی جسمانی حالت خراب ہونے لگی اور انہوں نے جنوری 2016 میں خود کو بدلنے کا عزم کرتے ہوئے زندگی میں ایک تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا، اور یہ تبدیلی تھی فاسٹ فوڈ کو چھوڑ کر گھر میں پکے کھانوں کا استعمال جبکہ سافٹ ڈرنکس کو ترک کردینا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Lexi Reed (@fatgirlfedup)

    انہوں نے ہفتے میں 5 دن ورزش کو بھی اپنا معمول بنایا اور کچھ عرصے بعد جم جانا بھی شروع کردیا۔

    انہیں کچھ عرصہ ضرور لگا مگر بہت جلد وہ اپنے نئے اور صحت مند طرز زندگی کی عادی ہوگئیں جبکہ موٹاپا بھی کم ہونے لگا۔

    انہوں نے ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے، دوپہر کے کھانے میں مچھلی اور سلاد جبکہ رات کو چکن سینڈوج اور شکرقندی کو کھانا معمول بنایا جبکہ بے وقت بھوک کے لیے بادام کا سہارا لینے لگیں۔

    ان تمام تبدیلیوں سے وہ 2 سال میں 136 کلو گرام وزن کم کرنے میں کامیاب ہوگئیں مگر اب بھی انہیں لگتا ہے کہ اس میں مزید کمی لانے کی ضرورت ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Lexi Reed (@fatgirlfedup)

    ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی غذا اور ورزش کے ساتھ ساتھ چند چھوٹی چیزیں بھی اپنا رہی ہیں جیسے موبائل فون کمرے کے دوسرے کونے میں رکھنا، تاکہ صبح اس کا الارم بند کرنے کے لیے اٹھ کر وہاں تک جانا پڑے۔

    تاہم وزن میں کمی کے بعد انہیں جلد لٹکنے کے مسئلے کا سامنا ہے اور وہ اسے سرجری کے ذریعے ہٹانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

  • سال 2021 میں آپ کو کون سی ورزش کرنی چاہیئے؟

    سال 2021 میں آپ کو کون سی ورزش کرنی چاہیئے؟

    طبی ماہرین نے سال 2021 کے لیے چند ورزشیں تجویز کی ہیں جو مشکل معلوم ہوتی ہیں لیکن وزن کم کرنے کے لیے بہت مؤثر ہوسکتی ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ ہائی انٹینسٹی انٹر ویل ٹریننگ اور ورزشیں برپیز، اسکواٹس جمپس، پلانک جیکس، لنجز ود این اوبلیق ٹوئسٹ شامل ہیں جن کے ذریعے دنوں میں وزن میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    برپیز

    برپیز ایک ایسی ورزش ہے جس کے دوران پورا جسم سینہ، پیٹ، ٹانگوں اور بازوؤں کے پٹھے ایک ساتھ متحرک ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں زیادہ کیلوریز کو جلنے میں مدد ملتی ہے۔

    اس ورزش کو کرنے کے لیے سیدھے کھڑے ہو جائیں اور اپنے بازوؤں کو اوپر کی جانب سیدھا کر لیں، اب اسکواٹس یعنی بیٹھک کی پوزیشن میں آئیں اور اس کے بعد پلانک کی پوزیشن میں اپنے جسم کو بازوؤں اور پاؤں کی مدد سے زمین سے اوپر رکھیں، اب اپنے پاؤں کو موڑیں اور چھلانگ لگاتے ہوئے دوبارہ کھڑے ہو جائیں۔

    یہ ورزش روزانہ 10 منٹ تک دو حصوں میں کریں، ہر حصے میں 10 بار یہی عمل دہرائیں، برپیز کرنے کے بعد زیادہ سے زیادہ 5 منٹ کا وقفہ لیں، اس کے بعد اسکواٹس جمپ شروع کر دیں۔

    اسکواٹس جمپ

    اس ورزش کے لیے سیدھے کھڑے ہو جائیں اور ہاتھوں کو اوپر کی جانب سیدھا کرلیں، پاؤں کے درمیان 1 سے ڈیڑھ فٹ کا فاصلہ رکھیں، اب چھلانگ لگاتے ہوئے نیچے کی جانب ایسے جائیں جیسے کسی کرسی پر بیٹھ رہے ہوں، اس عمل کو 10 منٹ میں 2 بار دہرائیں، ہر سیٹ میں 10 اسکواٹس ضرور کریں۔

    پلانک جیکس

    اس ورزش سے پیٹ کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں، چربی کو پگھلنے میں مدد ملتی ہے، عام پلانک ورزش کی طرح زمین پر الٹا لیٹ جائیں، اب اپنے ہاتھوں اور پاؤں کی مدد سے اپنا سارا جسم زمین سے اوپر اٹھالیں، ہاتھوں پر گرفت مضبوط رکھتے ہوئے اب جمپنگ جیکس کی طرح چھلانگ لگاتے ہوئے فاصلہ لائیں اور دوبارہ ٹانگوں کو ایک ساتھ ملا لیں، اس ورزش کو بھی 10 منٹ تک 2 سیٹ بنا کر کریں، ہر سیٹ میں کم از کم 20 پلانک جیکس ضرور لگائیں۔

    لنجز ود این اوبلیق ٹوئسٹ

    لنجز وِد این اوبلیق ٹوئسٹ ورزش براہ راست آپ کے پیٹ اور ٹانگوں کے پٹھوں کو متحرک کر کے انہیں سڈول شکل دیتی ہے، اس ورزش سے برداشت پیدا ہوتی ہے اور خود کو متوازن رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    اس ورزش کو کرنے سے پہلے اپنے پاؤں پر سیدھا کھڑے ہو جائیں اور آگے کی جانب ایک لمبا قدم بڑھائیں، اب پچھلی ٹانگ کے گھٹنے کے اوپر خود کو بیٹھنے میں مدد دیں، اور آگے والی ٹانگ کو موڑ لیں، اس کے بعد اپنے ہاتھوں کو آگے کی جانب سیدھا کرتے ہوئے دائیں اور بائیں جانب ہلکی رفتار سے موڑیں۔

    اب سیدھا کھڑے ہو جائیں، اس بار جو ٹانگ پہلے پیچھے تھی اب آگے کی جانب رکھیں اور آگے والی ٹانگ کو پیچھے کی جانب، اگر اس ورزش کے دوران آپ کو گرنے کا ڈر ہو تو کسی کرسی کا سہارا بھی لے سکتے ہیں، اس ورزش کو بھی لگاتار 10 منٹ تک کریں۔

    ورزش دہرانے کے درمیان کم سے کم 20 سے 30 سیکنڈز کا وقفہ ضرور لیں۔