Tag: وزٹ ویزہ

  • سعودی عرب: وزٹ ویزہ ہولڈرز کے لئے اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب: وزٹ ویزہ ہولڈرز کے لئے اہم ہدایات جاری

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے وزٹ ویزہ ہولڈرز کے لئے اہم ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وزٹ ویزہ ہولڈرز سے کہا ہے کہ’وہ ویزے میں آن لائن توسیع کرائیں اور ویزہ ضوابط کی پابندی کریں۔‘

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے’انفرادی وزٹ ویزے میں توسیع اس کے ختم ہونے سے سات روز قبل ابشر افراد، اعمال اور بوابہ مقیم کے ذریعے کرائی جاسکتی ہے۔‘

    محکمہ پاسپورٹ کے مطابق ’وزٹ ویزہ ہولڈرز ویزے کی میعاد ختم ہونے سے سات روز قبل آن لائن توسیع کراسکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں پاسپورٹ دفاتر جانے کی ضرورت نہیں۔‘

    دوسری جانب جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا فائنل ایگزٹ سے قبل لگوائے گے وزٹ ویزے پر اہلیہ سفر کر سکتی ہیں؟

    ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ وہ سعودی عرب میں اقامہ پر مقیم تھے، اس دوران انھوں نے اپنی اہلیہ کے لیے وزٹ ویزا جاری کرایا، جو مئی 2023 تک ہے، تاہم اہلیہ کے مملکت آنے سے قبل ہی وہ یہاں سے فائنل ایگزٹ پر واپس چلے گئے، اور پھر اس کے فوراً بعد کمرشل وزٹ پر دوبارہ آ گئے، اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اہلیہ کے پاس غیر استعمال شدہ وزٹ ویزا ہے، کیا وہ مملکت آ سکتی ہیں۔

    سوال کے جواب میں جوازات نے کہا کہ امیگریشن قوانین کے مطابق مملکت میں داخل ہونے کے لیے لازمی ہے کہ کارآمد ویزا ہو، ایکسپائر ویزا ہونے کی صورت میں مملکت میں داخل نہیں ہوا جا سکتا۔

    جوازات نے کہا کہ وزٹ ویزا جاری ہونے کے بعد اسے استعمال کیا جا سکتا ہے، اگرچہ ویزا جاری کرانے والا مملکت میں ہو یا نہیں، بنیادی شرط ویزے کا ایکسپائر نہ ہونا ہے۔

  • پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ایسے اہم ممالک ہیں جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی کمپنی کا آفر لیٹر نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ یوں ہی بیٹھے رہیں، آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    یہ ویزہ دراصل کسی ملک میں عارضی رہائش کا اجازت نامہ ہے، جس پر آپ ایک مخصوص مدت کے لیے وہاں رہتے ہوئے اپنے لیے کوئی نوکری ڈھونڈ سکتے ہیں۔

    زیادہ تر ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک بار جب آپ کو ملازمت مل جاتی ہے، اور آپ تمام شرائط پوری کر دیتے ہیں تو آپ کو اس ملک میں مستقل رہائش مل جاتی ہے۔

    مندرجہ ذیل پانچ ممالک نوکری تلاش کرنے کا ویزہ فراہم کرتے ہیں:

    جرمنی: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    اہلیت کا معیار: آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے، کم از کم بیچلر ڈگری اور کم از کم پانچ سال کام کا تجربہ۔ آپ کو مالی ڈاکیومنٹس دکھانے ہوں گے کہ جرمنی میں ملازمت تلاش کرنے کے دوران آپ اپنے اخراجات پورے کر سکتے ہیں، یعنی پانچ لاکھ روپے کی رقم آپ کے بلاکڈ اکاؤنٹ میں ہو یا اسپانسر کی طرف سے ذمہ داری اٹھائے جانے کا خط ساتھ ہو۔

    دستاویزات: پاسپورٹ جو 10 سال سے زیادہ پرانا نہ ہو، اور کم از کم 12 ماہ کی میعاد ہو اس میں، پاسپورٹ کی تین تصاویر، ایک کور لیٹر، تعلیمی اسناد، رہائش اور مالی ذرائع کا ثبوت، سی وی، ہیلتھ انشورنس اور آپ کا پیدائشی سرٹیفکیٹ۔

    آسٹریا: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    آسٹریا انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں (تجربہ کار اور اعلیٰ سطح کے سائنس دان اور منیجرز وغیرہ) کو نوکری کی تلاش کا ویزہ پیش کرتا ہے۔

    اہلیت کا معیار: انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کے لیے آسٹریا نے 100 پوائنٹس کا ایک معیار مرتب کیا ہے، اس فہرست میں آپ نے 70 پوائنٹس حاصل کرنے ہوں گے، اس فہرست میں ایوارڈز، ریسرچ اینڈ اینوویشن، تعلیمی ڈگریاں، گراس سیلری اور زبان کی مہارت سمیت قابلیت اور دیگر مہارتیں شامل ہیں۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تصویر، مقامی رہائش کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور خرچے کے ذرائع کا ثبوت، وہ دستاویزات جو پوائنٹس کی فہرست میں آپ کے کی قابلیت کا ثبوت ہوں۔

    سویڈن: ویزے کا دورانیہ 3 سے 9 ماہ

    اگر آپ نے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کر لی ہے، تو آپ سویڈن جانے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کر سکتے ہیں اور کام تلاش کر سکتے ہیں، اپنا کاروبار شروع کرنے کے امکانات بھی تلاش کر سکتے ہیں۔

    اہلیت کا معیار: ایڈوانسڈ لیول ڈگری کے مطابق تعلیم کی تکمیل، یعنی آپ کی ڈگری 60-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 120-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 60-330 کریڈٹ کی پیشہ ورانہ ڈگری ہو، یا پوسٹ گریجویٹ / پی ایچ ڈی سطح کی ڈگری کے مساوی ہونی چاہیے۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تعلیمی اسناد، رہائش کے لیے اخراجات کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور آپ کی رضا مندی کے ایک دستخط شدہ خط کی ڈیجیٹل کاپی، جس کے ذریعے سویڈش کونسل فار ہائر ایجوکیشن (UHR) کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ آپ کے تعلیمی اسناد کی تصدیق کے لیے آپ کے ملک کے تعلیمی اداروں سے رابطہ کر سکتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات: ویزے کا دورانیہ 60، 90 یا 120 دن

    اہلیت کا معیار: آپ کا قانون ساز، منیجر، بزنس ایگزیکٹو، یا سائنسی، تکنیکی یا انسانی شعبوں میں پیشہ ور یا ٹیکنیشن ہونا ضروری ہے، یا اس کے متبادل کے طور پر آپ کو وزارت تعلیم کی طرف سے منظور شدہ درجہ بندی کے مطابق دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں میں سے ایک سے گریجویٹ ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ آپ پچھلے 2 سالوں کے اندر گریجویٹ ہوئے ہوں۔ آپ کے پاس بیچلر کی ڈگری ہونی چاہیے، اور آپ کو مقررہ مالی ضمانت کو بھی پورا کرنا ہوگا۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، رنگین تصاویر اور اہلیت کے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ

    پرتگال: ویزے کا دورانیہ 120 دن (مزید 60 دنوں کے لیے قابل تجدید)

    اہلیت کا معیار: اہلیت کے بارے میں معلومات سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں، تاہم تفصیلات کے لیے پرتگالی حکومت کے سفارتی پورٹل پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    دستاویزات: ایک مکمل ویزا درخواست، تین ماہ کی میعاد کا پاسپورٹ، دو تصاویر، مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ، سفری انشورنس اور کم از کم تین ماہ کی تنخواہ کے برابر مالی وسائل کا ثبوت۔

  • کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے، وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے کیونکہ امیگریشن قوانین میں ایسی کوئی شق نہیں کہ وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کیا جا سکے۔

    یہ وضاحت غیر ملکی افراد کے سوالوں کے جواب میں کی گئی ہے جس میں غیر ملکیوں نے دریافت کیا ہے کہ انہوں نے اپنے آبائی ممالک سے اپنے اہلخانہ میں سے کسی شخص کو وزٹ ویزے پر بلایا، تاہم اب حالات کی خرابی کے باعث وہ انہیں مستقل یہیں رکھنا چاہتے ہیں۔

    ایک اور سوال کے جواب میں حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی غیر ملکی کا اقامہ گم ہوگیا ہے تو اسے 24 گھنٹے کے اندر گمشدگی رپورٹ درج کروانی ہوگی وگرنہ 1 ہزار ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہائشی پرمٹ کے لیے اقامہ جاری کیا جاتا ہے جو اس امر کا ثبوت ہے کہ آپ قانونی طور پر مملکت میں مقیم ہیں، اقامہ وہ دستاویز ہے جسے گھر سے باہر جاتے وقت ساتھ رکھنا چاہیئے کیونکہ بعض اوقات چیکنگ کے دوران تفتیشی اہلکار اقامہ طلب کرتے ہیں۔

    اگر مذکورہ شخص کے پاس اقامہ نہیں ہوگا تو اسے قانونی خلاف ورزی میں شمار کرتے ہوئے اسے ڈیپوٹیشن سینٹر بھیج دیا جاتا ہے، علاوہ ازیں اقامہ نہ ہونے پر جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

  • اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان کب ہوگا؟

    اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان کب ہوگا؟

    ریاض: محکمہ پاسپورٹ سعودی عرب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے اقاموں اور ویزوں سے متعلق سرکاری رعایتوں پر عمل درآمد کے طریقہ کار کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے پانچ جولائی کو اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے غیر ملکیوں کے اقاموں اور ویزوں میں متعدد سہولتوں کی منظوری دی ہے۔

    کیا ویزے کی تجدید نہ کروانے پر جرمانہ ہوگا؟

    شاہی فرمان میں خوش خبری دی گئی تھی کہ غیر ملکیوں کے خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) اور بیرون مملکت خروج وعودۃ (ری انٹری ویزے) پر موجود غیر ملکیوں کے اقاموں میں 3 ماہ کی مفت توسیع ہوگی۔

    جن غیر ملکیوں ری انٹری ویزہ لے کر استعمال نہ کیا ہو تو اس کی میعاد میں بھی 3 ماہ کی توسیع دی جائے گی، وزٹ ویزے پر بھی سعودی عرب میں موجود غیر ملکیوں کے قیام میں 3 ماہ کی توسیع دی گئی-

    مذکورہ سہولتوں کے بارے میں فرمان میں بتایا گیا کہ ان کے لیے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ سعودی عرب کی جانب سے یہ رعایتیں سفری پابندیوں کی وجہ سے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

    متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

    دبئی : متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک سے ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے لیے ’’ ورک ویزے ‘‘ سے متعلق قوانین کو سخت کرتے ہوئے اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ پیش کرنے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں روزگار کے حصول کے لیے آنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ملک سے اعلیٰ کردار اور کسی قسم کے کریمنل ریکارڈ نہ رکھنے کا سرٹیفیکٹ جمع کرانا لازمی ہوگا بہ صورت دیگر ورک ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

    متحدہ عرب امارات کی وزارت محنت و افرادی قوت نے محکمہ خارجہ کی تجویز پر جاری کردہ اعلامیے میں مندرجہ بالا قانون کو فوری نافذ کردیا ہے جس کے بعد اس قانون کا اطلاق کل 4 فروری 2018 سے ہی ہو جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ملازم اپنے مادر وطن کے بجائے کسی اور ملک سے متحدہ عرب امارات روزگار کے سلسلے میں آرہا ہو تو ایسے شخص کو اُس ملک کا سرٹیفکٹ پیش کرنا ہوگا جہاں اس کے قیام کی مدت پانچ سال ہو چکی ہو۔


     اسی سے متعلق : دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع


    اعلامیے کے مطابق اعلی کردار کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی شرط صرف ملازم کے لیے مخصوص ہے جب کہ ملازم کے اہل خانہ کو استثنیٰ حاصل ہو گا اسی طرح وزٹ ویزہ پر آنے والے افراد بھی اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    ترجمان متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مقصد ملک کو محفوظ ترین ملک بنانا ہے جہاں جرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر ہوں اور اس سرزمین کو کوئی جرائم پیشہ شخص اپنی پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کرسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔