Tag: وزیر

  • ’نیب کیسز کھلنےکی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر بھی پاکستان میں نہیں ہوگا‘

    ’نیب کیسز کھلنےکی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر بھی پاکستان میں نہیں ہوگا‘

    کراچی (27 جولائی 2025): ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ نیب کیسز کھلنے کی دیر ہے پھر کوئی ایک وزیر پاکستان میں نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب پر نیب کے کیسز بنے ہوئے ہیں۔ صرف یہ کیسز کھلنے کی دیر ہے، پھر کوئی ایک وزیر پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کراچی کو اپنانے کو تیار ہی نہیں، آپ کا رویہ بتا رہا ہے کہ کراچی سندھ کا حصہ نہیں۔ لوگوں کو دیوار سے لگا کر سندھ کو کیوں تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ابھی میٹرک کا امتحانی نتیجہ آنے والا ہے پھر کوئی نئی کہانی شروع ہوگی۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ کورنگی میں 6 ماہ میں ڈکیتی اور بد امنی کی وجہ سے 50 شہری جان سے جا چکے۔ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی لاتعلقی پر سخت مذمت کرتے ہیں۔

    فاروق ستار نے انتظامیہ پر مافیا کے ساتھ مل کر ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں نے شہری سے موبائل چھینا اور اس کے بعد گولی چلا کر زندگی کا خاتمہ بھی کر دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے میئر شپ بھی چھینی ہوئی ہے جب کہ میئر کراچی کہتے ہیں کہ ٹاؤن ہماری ذمہ داری نہیں۔ تو کیا مرتضیٰ وہاب کی ذمہ داری صرف پارک بنانا ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ لیاری واقعہ کی آڑ میں کراچی کی عمارتوں کو زبردستی مخدوش فہرست میں ڈال کر لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے ان عمارتوں کو نوٹس دے دیا گیا ہے۔

  • ’’اب وزیر سمیت کسی کیلئے ٹرین لیٹ نہیں ہو گی‘‘ محکمہ ریلوے سے متعلق بڑے فیصلے کر لیے گئے!

    ’’اب وزیر سمیت کسی کیلئے ٹرین لیٹ نہیں ہو گی‘‘ محکمہ ریلوے سے متعلق بڑے فیصلے کر لیے گئے!

    محکمہ ریلوے سے متعلق بڑے فیصلے کر لیے گئے ٹرینوں کی آمدورفت اور ریلوے ریسٹ ہاؤسز سے متعلق بھی بڑی پابندی عائد کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں اجلاس ہوا جس میں متعلقہ حکام نے وفاقی وزیر کو ریلوے اسٹرکچر سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جب کہ ڈویژنز کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر ایلی ویٹر لگانے کا فیصلہ کیا گیا جس کی ابتدا پنڈی اسٹیشن سے کی جائے گی۔ اس کے علاوہ فریٹ ٹرینوں کی بکنگ آن لائن کر کے اس میں انسانی مداخلت ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔

    وفاقی وزیر نے ریلوے ریسٹ ہاؤسز میں غیر متعلقہ افراد اور ریٹائرڈ افسران کی رہائش پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے ریلوے کالونیوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی فہرست طلب کر لی۔

    وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کمرشل پوٹینشل کی حامل ریلوے زمینوں کا بریک اپ بھی طلب کر لیا اور 3 ماہ میں ٹرینوں کی باقاعدگی 90 سے 95 فیصد لانے کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ اب وزیر سمیت کسی کے لیے ٹرین لیٹ نہیں ہوگی، میں خود ٹرینوں کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کروں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمام ڈی ایس ریلوےکی کارکردگی کا ماہانہ جائزہ لیا جائے گا اور کارکردگی کے جائزہ کیلیے وہ اسٹاف کے بغیر دفاتر اور اسٹیشنز کے دورے کریں گے۔

    حنیف عباسی نے کہا کیماڑی حیدرآباد سیکشن پر فوری کام شروع کرنے اور ایل ایل ون پر سفری دورانیہ کم کرنےکے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور ایم ایل ون پر انجینئرنگ رکاوٹیں ختم کرنےکے لیے ایک سال کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ رکاوٹیں ختم کرنےسے ٹرینوں کا سفری دورانیہ کم ہوگا۔

    انہوں نے ٹریک بحالی پروجیکٹس پر کام تیز کرنے، مال گاڑیوں سے زیادہ ریونیو حاصل کرنے اور مسافر ٹرینوں کی آن لائن بکنگ کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کی بھی ہدایات کیں۔

  • سعودی وزرا کے لیے شاہ سلمان کی جانب سے اہم اعزاز

    سعودی وزرا کے لیے شاہ سلمان کی جانب سے اہم اعزاز

    ریاض: سعودی عرب میں متعدد وزرا اور عہدیداران کو اپنے شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھانے پر شاہی اعزازات سے نوازا گیا ہے، اعزاز پانے والوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کا شکریہ ادا کیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے متعدد وزرا اور عہدیداروں کو شاہ عبد العزیز تمغے جاری کیے ہیں۔

    اعزاز پانے والے وزرا اور عہدیداروں نے اس نوازش پر شاہ سلمان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے اس عزم کا ارادہ ظاہر کیا کہ وہ ہمیشہ اپنی قیادت کے حسن زن پر پورے اترتے رہیں گے۔

    وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود اور وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان کو شاہ عبد العزیز شال عطا کی گئی۔

    وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ، وزیر سرمایہ کاری انجینیئرخالد الفالح، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونی کیشن عبد اللہ السواحہ، وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجاسر، محکمہ تفریحات عامہ کے سربراہ ترکی آل الشیخ، خادم حرمین شریفین کے نجی امور کے ادارے کے سربراہ ناصر النفیسی اور مشیر ایوان شاہی ڈاکٹر احمد الخلیفی کو شاہ عبد العزیز شال درجہ دوم عطا کی گئی۔

    علاوہ ازیں ڈائریکٹر نیشنل انفارمیشن سینٹر ڈاکٹر عصام الوقیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونی کیشن کے ڈپٹی منسٹر انجینیئر ہیثم العوہلی، معاون وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونی کیشن منیر الدسوکی اور گورنر انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن اتھارٹی محمد التمیمی کو اول درجے کا شاہ عبد العزیز تمغہ عطا کیا گیا۔

    زیاد العقالق کو درجہ چہارم کا شاہ عبد العزیز تمغہ دیا گیا۔

  • خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

    خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا عاطف خان، شہرام ترکئی اور شکیل احمد کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں وزرا پریشر گروپ کے کرتا دھرتا تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ہٹائے جانے والے وزرا میں عاطف خان، شہرام خان ترکئی اور شکیل احمد شامل ہیں۔

    ہٹائے جانے والے وزرا میں سے عاطف خان وزیر کلچر، سیاحت اور کھیل کے وزیر تھے، شہرام خان ترکئی بطور صوبائی وزیر صحت کام کرر ہے تھے جبکہ شکیل احمد صوبائی وزیر برائے ریونیو کی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں وزرا پریشر گروپ کے کرتا دھرتا تھے۔ محمد عاطف خان پی کے 50 مردان سے منتخب ہوئے تھے، شہرام ترکئی پی کے 47 جبکہ شکیل احمد پی کے 18 مالا کنڈ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ پارٹی رہنما پالیسیوں کی مخالفت کرتے رہے، ایک عرصے سے تینوں وزرا گروپنگ کی طرف جا رہے تھے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تینوں وزرا کو کئی بار سمجھایا گیا اور بات وزیر اعظم تک بھی گئی، تینوں کو سمجھانے کے بعد بھی معاملہ حل نہ ہوا تو مجبوراً انہیں ہٹانا پڑا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ فی الحال تینوں پارٹی ارکان کو وزارتوں سے ہٹانے کا فیصلہ ہوا ہے، تینوں ارکان سے متعلق آئندہ کا فیصلہ پارٹی ہی کرے گی۔ لوگوں کو ڈیل کرنا، مشکلات حل کرنا اور اپنے حلقے میں موجود رہنا ہر رکن کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی رولز کی خلاف ورزی پر پہلے بھی 20 لوگوں کو فارغ کیا گیا، تینوں وزرا کے عمل سے پارٹی اور حکومت کو نقصان پہنچ رہا تھا۔ فارغ کیے گئے وزرا میں ایک وزیر وزارت اعلیٰ کے امیدوار بھی تھے۔

  • بادشاہ کے حکم پر باغ سے پھل چننے والے تین وزیر

    بادشاہ کے حکم پر باغ سے پھل چننے والے تین وزیر

    ایک بادشاہ نے اپنے تین وزیروں کو دربار میں بلاکر حکم دیا کہ ایک ایک تھیلا لے کر الگ الگ باغات میں جائیں اور مختلف اچھےاچھے پھل اکٹھے کریں۔

    وزیروں کو اس پر تعجب تو ہوا مگر حکم کی تعمیل میں تینوں الگ الگ باغوں میں چلے گئے۔

    پہلے وزیر کی کوشش تھی کہ بادشاہ کے لیے اس کی پسند کے مزے دار اور تازہ پھل جمع کرے۔ اس نے ایسا ہی کیا۔

    دوسرے کا خیال تھا کہ بادشاہ ایک ایک پھل اس تھیلے سے نکال کر خود نہیں دیکھے گا اور یہ جاننے کی کوشش نہیں کرے گا کہ اس کے لائے ہوئے پھل کیسے ہیں۔ اسے بس پھلوں سے اپنا تھیلا بھرنے کی جلدی تھی۔ اس نے ہر قسم کے تازہ، گلے سڑے اور کچے پھلوں سے اپنا تھیلا بھر لیا۔

    ادھر تیسرا وزیر باغ میں یہ سوچتا ہوا داخل ہوا کہ بادشاہ سلامت کے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ تھیلے سے پھل نکال نکال کر دیکھے۔ وہ صرف بھرے ہوئے تھیلے پر نظر ڈالے گا۔ اس نے پھل توڑنے اور ان کی مختلف اقسام چننے اور تازہ پھل جمع کرنے کی زحمت نہ کی اور تھیلے میں گھاس، پتے بھر لیے اور اس طرح جان چھڑائی۔ اس نے اپنا بہت سا وقت بھی بچا لیا تھا۔

    اگلے روز بادشاہ نے تینوں وزرا کو پھلوں سے بھرے ہوئے تھیلوں سمیت دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔
    بادشاہ نے سپاہیوں کو حکم دیا کہ تینوں کو ان کے تھیلوں سمیت ایک ماہ کے لیے کسی دور دراز مقام پر قید کر دو۔
    سب حیران تھے کہ یہ کیا ہو رہا ہے مگر لب کشائی کی جرأت نہ کرسکے۔ حکم کی تعمیل ہوئی اور تینوں وزیر ایک ایسی جیل میں قید کر دیے گئے جہاں ان کے پاس کھانے پینے کو بھی کچھ نہ تھا۔ ہاں، ان کے اس تھیلے میں وہی کچھ تھا، جو انھوں نے جمع کیا تھا۔ ان کی قید کی مدت ایک ماہ تھی۔

    پہلا وزیر جس نے اچھے اچھے اور عمدہ پھل جمع کیے تھے، وہ مزے سے اپنے ان سے اپنا پیٹ بھرتا رہا۔
    دوسرا وزیر جس نے خاص کوشش اور محنت نہیں کی تھی اور ہر قسم کے تازہ اور کچے پھل جمع کرلیے تھے۔ اسے مشکل پیش آئی۔ چند روز تازہ پھل کھا لیے لیکن بعد میں گلے سڑے اور کچے پھلوں پر گزارہ کرنا پڑا جس کے نتیجے میں وہ بیمار ہوگیا۔

    تیسرا وزیر نہایت کاہل، کام چور اور چالاک بھی تھا اور ظاہر ہے اس کے تھیلے میں صرف گھاس اور باغ کا کچرا ہی تھا۔ وہ چند روز بعد ہی بھوک سے مر گیا۔

    یہ حکایت بیان کرنے والے بزرگ فرماتے ہیں کہ ہمیں بھی سوچنا چاہیے کہ ہم اس دنیا میں کیا جمع کر رہے ہیں جو ایک خوش نما باغ کی طرح ہے۔ اور ہم موت سے قبل جس جگہ جائیں گے وہاں گویا یہ جمع شدہ مال یعنی ہمارے اعمال ہی ہمیں راحت و تسکین پہنچائیں گے تو ہمیں خود ہی فیصلہ کرنا ہے کہ یہ کیسے عمدہ اور بہترین ہونے چاہییں۔ اسی طرح وہی اپنے بادشاہ یعنی کائنات کے حقیقی مالک اور اپنے خالق کے سامنے اور اس کے دربار میں باحفاظت اور عزت سے پہنچ سکے گا جس نے نیکیاں کی ہوں گی اور اس کے اعمال عمدہ ہوں گے۔

  • بینگن کا کھیت: رنجیت سنگھ اور خوشامدی وزیر

    بینگن کا کھیت: رنجیت سنگھ اور خوشامدی وزیر

    مہا راجا رنجیت سنگھ کا نام تو سبھی نے سنا ہو گا۔ پنجاب کے اس راجا کے تخت و دربار کے مختلف قصے اور جنگوں وغیرہ کی تفصیل تاریخی کتب میں محفوظ ہیں۔ اسی طرح بعض راویات اور افسانوی باتیں بھی اس تاریخی کردار سے منسوب ہیں جن میں سے اکثر قابلِ توجہ اور بعض دل چسپ و عجیب بھی ہیں۔

    رنجیت سنگھ کے دور کا ایک واقعہ نقل کیا جاتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ غریب اور مجبور انسان کیسے اپنے سے برتر اور طاقت ور، مگر اپنی ہی طرح کے گوشت پوست کے انسان کے آگے گڑگڑانے اور اس کی ہر بات کی تائید کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔ یہ ایک خوشامدی وزیر کا قصہ ہے جو حقیقی ہو یا افسانوی مگر سبق آموز ضرور ہے.

    کہتے ہیں ایک دن رنجیت سنگھ کسی دیہی علاقے سے گزر رہا تھا کہ اس نے ایک مقام پر بینگن کا کھیت دیکھا۔ مہا راجا نے ایک بینگن کو دیکھ کر ناک سکوڑی۔ مصاحبوں نے دیکھا کہ مہا راج کی طبیعت میں ناگواری ہے اور وہ رک کر جس کھیت کا جائزہ لے رہے ہیں، شاید اب اس کی خیر نہیں۔ اگر مزاج بگڑا تو کئی ایکڑ پر پھیلے اس کھیت اور اس میں موجود فصل کو آگ لگا دینے کا حکم جاری ہوسکتا ہے۔

    مصاحب چپ تھے۔ انھیں انتظار تھا کہ مہا راجا اب کیا حکم دیں گے۔ اسی شش و پنج میں چند لمحے گزرے تھے کہ مہا راجا نے اپنے قریبی وزیر کی طرف دیکھا اور قدرے سخت لہجے میں بولا، ‘‘ یہ کیا واہیات سبزی ہے۔’’ خوشامدی وزیر نے موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور جیسے ہی مہا راجا کے دل کی بات تک پہنچی، وہ بھی بینگن کی برائی کرنے بیٹھ گیا۔ اس وزیر نے بینگن کی پوری ہجو کہہ ڈالی۔ مہا راجا کا قافلہ آگے بڑھ گیا۔

    چند روز بعد مہا راجا رنجیت سنگھ اپنے مصاحبوں اور اس وزیر کے ساتھ دوبارہ اس کھیت کے سامنے سے گزرا۔ کہتے ہیں رنجیت سنگھ وہاں رکا اور ایک بینگن کی طرف دیکھ کر اس سبزی کی تعریف کرنے لگا۔ اس خوشامدی وزیر نے بادشاہ کا یہ موڈ دیکھا تو اس نے بھی بینگن کی تعریف شروع کر دی۔

    مہا راجا نے تعجب سے پوچھا: ‘‘چند روز پہلے تو تم بینگن کی برائی کررہے تھے اور آج تعریف…؟ وزیر نے بھی سچ بولنے میں عافیت جانی۔ ہاتھ جوڑ کے کہنے لگا: ‘‘ سچ یہ ہے کہ میں حضور کا نوکر ہوں، اس بینگن کا نہیں، مہاراج کو بینگن پسند ہو گا مجھے بھی ہو گا، آپ اسے ناپسند کریں تو میری کیا مجال کہ اس کی تعریف کروں۔’’

  • سب کچھ قربان کردیں گے کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے: شہریار آفریدی

    سب کچھ قربان کردیں گے کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر برائے سرحدی امور شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ سب کچھ قربان کردیں گے کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، کسی بھی قسم کی جارحیت ہوئی تو پاکستان تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے سرحدی امور شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ پوری دنیا پاکستان کے مؤقف کی حمایت کر رہی ہے، یورپی یونین سمیت ہر فورم پر کشمیر کی بات ہورہی ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ سب کچھ قربان کردیں گے کشمیر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کسی بھی قسم کی جارحیت ہوئی تو پاکستان تیار ہے۔ خدانخواستہ ایٹمی جنگ ہوتی ہے تو دنیا پر بہت گہرے اثرات ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔ مولانا فضل الرحمٰن کی عزت کرتا ہوں، ہم سب پر فرض ہے بزرگوں اور بڑوں کو عزت دیں۔ مولانا صاحب نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے کیا کیا، مولانا قوم کو گمراہ کر رہے ہیں۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب جتنے لوگ لا سکتے ہیں لے آئیں، مولانا صاحب مدرسوں کے بچوں کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا ہ ہم کنٹینر اور حلوہ بھی دیں گے مگر آپ کا اقتدار کا خواب پورا نہیں ہوگا، آپ کبھی مریم نواز تو کبھی بلاول کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ اللہ پر جس کو یقین ہوتا ہے وہ کسی کے پیچھے نہیں بھاگتا۔

  • کشمیر کی آزادی کے لیے اس بار بھی یواین قراردادوں پر عمل نہ ہوا تو دوسرے آپشنز ہیں: علی امین گنڈاپور

    کشمیر کی آزادی کے لیے اس بار بھی یواین قراردادوں پر عمل نہ ہوا تو دوسرے آپشنز ہیں: علی امین گنڈاپور

    نیویارک: وزیرامور کشمیر علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ میں مضبوط پیغام دیں گے۔

    اپنے ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ اس بار بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ ہوا تو دوسرے آپشنز استعمال کریں گے، پاک فوج، حکومت اور عوام مل کر مودی کو سبق سکھانے کا دم رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے ہزاروں لوگ آئیں گے، اقوام عالم کو باور کرایا جائے گا کشمیریوں کو حق دیا جائے، بصورت دیگر دوسرے آپشنز کی طرف جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یواین صرف موسمیاتی تبدیلیوں پر سیمینار کرانے کیلئے نہیں ہے، کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، بھارت سے بربریت کی انتہا کردی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے خارجہ حکام سے ملاقات

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت کے اعلان پر (آج) جمعہ کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جائےگا جبکہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں پوری دنیا کے سامنے کشمیر کا معاملہ اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ رکھیں گے اور اپنے خطاب میں عالمی طاقتوں کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کریں گے۔

  • فیاض الحسن چوہان نے بہ طور صوبائی وزیر حلف اٹھا لیا

    فیاض الحسن چوہان نے بہ طور صوبائی وزیر حلف اٹھا لیا

    لاہور: پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی، پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بطورصوبائی وزیر حلف اٹھا لیا.

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے فیاض‌الحسن چوہان سے حلف لیا.

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسمیت اعلیٰ عہدے دار اس تقریب میں شریک تھے. فیاض الحسن چوہان کومحکمہ جنگلات کا قلم دان ملنے کا امکان ہے.

    خیال رہے کہ پنجاب میں‌ پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہونے کے بعد فیاض الحسن چوہان کو اطلاعات کی وزارت سونپی گئی تھی.

    البتہ ان کے ایک متنازع بیان کی وجہ سے ان سے یہ عہدہ لے کر صمصام بخاری کو سونپ دیا گیا.

    ایک عرصے سے انھیں‌دوبارہ وزیر بنانے کی خبریں گرد ش کر رہی تھیں، بالآخر آج انھوں نے بہ طور صوبائی وزیر حلف اٹھایا.

    مزید پڑھیں: مریم صفدر رو رہی ہیں، نواز شریف جیل میں آلو گوشت، کریلے گوشت کھارہے ہیں، فیاض الحسن

    بعد ازاں فیاض الحسن نے ایک ٹویٹ کیا، جس میں انھوں نے وزارت ملنے پر اللہ کا شکر ادا کیا.

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں انشااللہ اپنے قائد کی امید پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا.

    انھوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزارت کے لیے اپنے قائد عمران خان، بڑے بھائی نعیم الحق اور زلفی بخاری کا شکر گزار ہوں.

  • جو وزیر کام نہیں کرے گا، اسے تبدیل کر دیا جائے گا: وزیراعظم عمران خان

    جو وزیر کام نہیں کرے گا، اسے تبدیل کر دیا جائے گا: وزیراعظم عمران خان

    لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب جو  وزیر کام نہیں کرے گا، اس کو فوری تبدیل کردیا جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اراکین پنجاب اسمبلی سے ملاقات میں کیا. اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی موجود تھے.

    [bs-quote quote=” طرز حکومت کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے، اب حکومت میں سزا اور جزا کا نظام ہوگا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کو  مالی خسارہ ورثےمیں ملا، پوری کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس سب سے آخرمیں جائیں، پہلے دوست ممالک سے رجوع کیا.

    وزیر اعظم نے صوبائی رکن اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں، پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہو اور مستقبل میں‌کسی کی مدد نہیں لینی پڑے.

    عمران خان نے مزید کہا کہ طرز حکومت کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے، اب حکومت میں سزا اور جزا کا نظام ہوگا، جو کام نہیں کرے گا، اسے تبدیل کردیا جائے گا.


    مزید پڑھیں: وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات، سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال


    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اب بدل چکا ہے، دنیا کو معلوم ہے کہ پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک ہے، ہماری سب سے بڑی طاقت ہمارے نوجوان ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے شور شرابےسے بالکل نہ گھبرائیں، ہم ان کے شور سے بلیک میل نہیں ہوں گے.

    یاد رہے کہ آج عمران خان نے پنجاب کا مختصر دورہ کیا، جہاں انھوں نے وزیراعلیٰ اور اسپکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی اور سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔