Tag: وزیراعظم آفس

  • بجٹ 26-2025  :  وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    بجٹ 26-2025 : وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ 26-2025 میں وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025 کی اہم دستاویز سامنے آئیں، جس میں بتایا کہ وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دستاویز میں وزیراعظم اسٹاف کالونی میں اضافی سہولتوں کی فراہمی کیلئے5 کروڑ50 لاکھ روپے ، منسٹرز انکلیو اسلام آبادمیں 12 اپارٹمنٹس کی تعمیر کیلئے 13 کروڑ27  لاکھ روپے کی تجویز دی ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تزئین و آرائش کیلئے  11 کروڑ روپے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    دستاویز کے مطابق گرین لائن کراچی منصوبے کے لیے 50 کروڑ روپے کے فنڈز رکھنے اور وزارت تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کیلئے  19 ارب68  کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال آزاد کشمیر ،جی بی، بلوچستان میں دانش اسکولز کیلئے9 ارب روپے، اسلام آباد میں دانش اسکول کے قیام کیلئے  1 ارب 80 کروڑ روپےکی تجویز سامنے آئی ہے۔

    بجٹ میں پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ کیلئے4ارب30کروڑ روپےرکھنے ، پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لئےایک ارب روپے کی تجویز بھی دی ہے ۔

    مقبوضہ کشمیر کے طلباکی1600اسکالرشپس کیلئے16کروڑ40لاکھ روپے اور اسلام آبادمیں مختلف سیکٹرز میں بوائز،گرلزاسکولز کیلئے 40 کروڑ رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

  • آپریشن عزمِ استحکام : وزیراعظم آفس کا وضاحتی بیان سامنے آگیا

    آپریشن عزمِ استحکام : وزیراعظم آفس کا وضاحتی بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم آفس نے آپریشن عزمِ استحکام پر وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ عزم استحکام کا موازنہ ضرب عضب،راہ نجات سے کیا جارہا ہے، کسی ایسے آپریشن پر غور نہیں، جہاں نقل مکانی کی ضرورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس نے آپریشن عزمِ استحکام پر بیان میں کہا کہ ملک کے پائیدار امن و استحکام کیلئے اعلان کردہ وژن کا نام عزم استحکام رکھا گیا ، آپریشن عزم استحکام غلط سمجھا جارہاہے، عزم استحکام کا موازنہ ضرب عضب،راہ نجات سے کیا جارہا ہے۔

    وزیراعظم آفس کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ آپریشنزمیں ریاست کی رٹ کوچیلنج کرنےوالوں کوجہنم واصل کیاگیا، آبادی کی نقل مکانی اورمتاثرہ علاقوں سے دہشت گردی کی صفائی کی ضرورت تھی۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ایسےکوئی نوگوایریاز نہیں ہیں، دہشت گردوں کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت کو گزشتہ آپریشنز سے شکست دی جاچکی ہے ، کسی ایسے آپریشن پر غورنہیں کیا جارہا ہے، جہاں نقل مکانی کی ضرورت ہوگی۔

    وزیراعظم آفس نے مزید بتایا کہ عزم استحکام پاکستان میں پائیدارامن و استحکام کیلئےایک کثیرجہتی وژن ہے اور سیکیورٹی اداروں کےتعاون اورریاستی نظام کامجموعی وژن ہے، عزم استحکام کا مقصد نظرثانی ایکشن پلان کے جاری نفاذ میں نئی روح پیداکرنا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق قومی ایکشن پلان سیاسی میدان میں اتفاق رائے کے بعد شروع کیا گیا تھا، عزم استحکام کا مقصد پہلے سے جاری انٹیلی جنس بیس کارروائیوں کومتحرک کرنا اور دہشت گردوں کی باقیات کی ناپاک موجودگی کوختم کرنا ہے۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا تھا کہ جرائم ودہشت گرد گٹھ جوڑکی سہولت کاری کوبھی جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا، عزم استحکام سے معاشی ترقی وخوشحالی کیلئے محفوظ ماحول یقینی بنایاجاسکے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ عزم استحکام میں سیاسی،سفارتی،قانونی اورمعلوماتی پہلوشامل ہوں گے، ہم سب کوقومی سلامتی اورملکی استحکام کیلئے مجموعی دانش سےکام کرنا ہوگا، سیاسی اتفاق رائےسےشروع مثبت اقدام کی پذیرائی کرناہوگی، غلط فہمیوں کو دور کرنے کیساتھ موضوع پرغیرضروری بحث کوختم کرنا چاہیے۔

  • کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس کو متحرک کرنے کی تیاری، مراسلہ جاری

    کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس کو متحرک کرنے کی تیاری، مراسلہ جاری

    اسلام آباد : کوروناریلیف ٹائیگرزفورس کومتحرک کرنے کے لیے تمام صوبائی چیف سیکریٹریزکومراسلہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایات ملتےہی ٹائیگرزفورس کو میدان میں اتاراجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناریلیف ٹائیگرزفورس کومتحرک کرنےکی تیاری جاری ہے ، اس حوالے سے وزیراعظم آفس نے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو مراسلہ  جاری کیا ہے ، جس میں متعلقہ حکومتی اداروں،انتظامی افسران کوضروری ہدایات جاری کرنے کاحکم دیا۔

    وزیراعظم آفس کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا وزیراعظم کی ہدایات ملتےہی ٹائیگرزفورس کو میدان میں اتاراجائے گا، صوبائی حکومتیں انتظامات مکمل کرکےفورس کواسٹینڈبائی پررکھیں۔

    ٹائیگرزفورس کی رجسٹریشن کےلئےدیاگیاوقت بھی ختم ہوگیا ہے جبکہ ٹائیگرزفورس کےلئےکوڈآف کنڈکٹ پرمشتمل ٹی اوآرزبھی جاری کردیئے گئے ہیں، کوڈآف کنڈکٹ پرعملدرآمدنہ کرنےکی صورت میں ممبرشپ معطل کردی جائے گی۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ ٹائیگرزفورس صوبائی،ضلعی،تحصیل اوریونین کونسل سطح تک کام کرے گی اور ہنگامی حالات میں راشن تقسیم،قرنطینہ مینجمنٹ،ٹرانسپورٹ کاانتظام یقینی بنائے گی۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ ٹائیگرزفورس کوانتظامیہ کی مکمل سرپرستی اورتعاون حاصل ہو گا اور ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او،متعلقہ عوامی نمائندےفورس کےساتھ کام کریں گے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کوجلد فعال کرنےکا فیصلہ کیا تھا، عثمان ڈار نے کہا تھا کہ چند دن میں ضلعی انتظامیہ کےساتھ ٹائیگر فورس کو متحرک کر دیا جائے گا ، مشکل گھڑی میں حکومت مستحق افراد تک خود پہنچے گی، ٹائیگرفورس میں شامل نوجوان مستحق اور بے روزگار افرادکی نشاندہی کریں گے۔

    بعد ازاں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ٹائیگر فورس میں رجسٹر طبی عملے کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شعبہ طب سےوابستہ 10 ہزار سے زائدافراد کو فوری میدان میں اتارا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 135 افراد انتقال کر چکے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 7000 سے زائد ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جو کہ 30 اپریل تک جاری رہے گا۔

  • ریکارڈ کی عدم فراہمی ، وزیراعظم کا پہلی مرتبہ وزارتوں کو ریڈ لیٹرجاری

    ریکارڈ کی عدم فراہمی ، وزیراعظم کا پہلی مرتبہ وزارتوں کو ریڈ لیٹرجاری

    اسلام آباد : وزیراعظم آفس نے ریکارڈ کی عدم فراہمی پر پہلی مرتبہ وزارتوں کوریڈلیٹر جاری کردیےاور ہداہت کی اہل ہونے کے باوجود پروموشن نہ ملنے والے افسران کی تفصیل بھی فراہم کی جائے۔

    تٖفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس سے پہلی مرتبہ 27 وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری کردیا گیا ہے ، وزارتوں کے سیکرٹریز کو ریکارڈ کی عدم فراہمی پر لیٹر جاری کیا گیا۔

    وزیراعظم آفس نے وزارتوں سے خالی آسامیوں اور بھرتیوں سے متعلق تفصیلات طلب کی تھیں، جاری لیٹر میں تفصیلات کی فراہمی کے لئے9 ستمبرکی آخری ڈیڈ لائن دے دی ہے۔

    وزیراعظم آفس کی جانب سے کہا گیا کہ ریڈ لیٹر وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ پر اثر ڈالے گا، وزارتیں ہر سطح پر خالی آسامیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں جبکہ اہل ہونے کے باوجود پروموشن نہ ملنے والے افسران کی تفصیل بھی فراہم کی جائے۔

    وزیراعظم آفس نے ہدایت کی کہ سرکاری ملازمین کے خلاف 3 ماہ سے زیر التوا انضباطی کارروائیوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں، اس کے علاوہ وزارتوں کے پاس موجود متروکہ شدہ گاڑیوں، مشینری اور دیگر سازو سامان کی تفصیلات بھی دی جائیں۔

    خیال رہے ریڈلیٹر آخری وارننگ اور ناپسندیدگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

  • وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پرمکمل پابندی عائد

    وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پرمکمل پابندی عائد

    اسلام آباد: مشیر انسداد تمباکو نوشی نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے دکانوں پرتمباکو مصنوعات کی تشہیرپرپابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے، مشیر انسداد تمباکو نوشی بابر بن عطا نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دے دیا۔

    مشیروزیراعظم نے کہا وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ حکومت کا دکانوں میں تمباکو مصنوعات کی تشہیرپر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، تمباکو مصنوعات کی تشہیر پر مکمل پابندی ہوگی۔

    بابربن عطا کا کہنا تھا وزارت صحت پابندی کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی، ٹوبیکو گائیڈلائنزکمیٹی نےتمباکومصنوعات کی تشہیر پرپابندی کی سفارش کی تھی، ساتھ ہی ساتھ یکم جون سے سگریٹ پیکٹ پر انتباہی تصویر کا حجم ساٹھ فیصد ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    گذشتہ روز بابر بن عطا کو مشیر برائے انسداد تمباکو نوشی مقرر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے بابر عطا کی مشیر برائے انسداد تمباکو تعیناتی کی منظوری دی تھی اور تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    بابر بن عطا قومی انسداد تمباکو نوشی مہم کے سربراہ ہوں گے جبکہ بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی قومی صحت کے مشیر بھی ہوں گے، وہ وزارت صحت، تجارت، ایف بی آر کے ہمراہ انسداد تمباکو پر کام کریں گے۔

    خیال رہے بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بھی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا تھا، وزارت قومی صحت کا کہنا تھا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتےہیں۔

    اس سے قبل ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسموکرز پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    بعد ازں  فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلےکی مخالفت کی تھی، وزارت قومی صحت کومؤقف سےآگاہ کرتے ہوئے کہا گناہ ٹیکس لگانے سےآمدن متاثرہوگی اور ٹیکس چورعناصرگناہ ٹیکس سےزیادہ مستفید ہوں گے۔

  • سٹیزن پورٹل پر شہری کا مسئلہ حل نہ کرنے پر سی ڈی اے کے 4 افسر معطل

    سٹیزن پورٹل پر شہری کا مسئلہ حل نہ کرنے پر سی ڈی اے کے 4 افسر معطل

    اسلام آباد: سٹیزن پورٹل پر شہری کا مسئلہ حل نہ کرنے پر سی ڈی اے کے 4 افسران کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹیزن پورٹل پر شہری کا مسئلہ حل نہ کرنے پر سی ڈی اے کے 4 افسر معطل کردئیے گئے، ڈائریکٹر سی ڈی اے فرید الدین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عنایت اللہ کو معطل کردیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    وزیراعظم آفس نے سٹیزن پورٹل پر شہری کی شکایات پر ایکشن لیا، شہری کو ایک سال سے درخواست کے باوجود پلاٹ کا قبضہ نہیں دیا جارہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سی ڈی اے افسران نے شہری کو پلاٹ کا قبضہ دلانے کے لیے رشوت مانگی تھی، شہری نے سی ڈی اے افسران کے رویے کے خلاف سٹیزن پورٹل پر شکایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سٹیزن پورٹل پر درج ہونے والی غلط شکایت بھجوانے اور انکوائری میں غفلت برتنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت دو پولیس افسران کو معطل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سیٹیزن پورٹل پر غلط شکایت، انکوائری میں غفلت پر وزیراعلیٰ پنجاب کا ایکشن، 2 پولیس افسران معطل

    یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے 28 اکتوبر 2018 کو ملکی تاریخ میں پہلی بارآن لائن عوامی شکایات کے اندراج کےلیے سیٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا تھا، جس کے تحت درج ہونے والی شکایات کا ازالہ بھی کیا گیا۔

    ایپ استعمال کرنے کا طریقہ کار

    گوگل پلے اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اس پر آئی ڈی بنائیں تاکہ شناخت ظاہر ہو مگر حکومت اسے خفیہ بھی رکھے گی۔آئی ڈی بنانے کے بعد صارف کے سامنے تین مینیو کھلیں گے، مقامی شہری، اوورسیز پاکستانی، یا غیر ملکی جن میں سے ایک کا انتخاب ضروری ہے۔

    بعد ازاں صارف کے سامنے یہ اسکرین کھلے گی جس میں وہ اپنی شکایت درج کرے گا، اُس کے بعد اسکرین پر لکھا آئے گا کہ پہلے سے اس مسئلے پر کتنی شکایات درج ہیں۔

    شکایات کنندہ کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے اُس کو منتخب کر کے وہ اپنی شکایت درج کرے گا۔

  • صوبوں کومزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    صوبوں کومزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا پہلا اجلاس ہوا،   جس میں سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا  گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا، جس میں چاروں وزرائےاعلیٰ اور متعلقہ وفاقی وزرا شریک ہوئے، جب کہ سی سی آئی ممبران سمیت دیگر حکام بھی موجود ہے۔

    اس موقع پر چاروں صوبائی وزرائےاعلیٰ نے وزیراعظم کو صوبائی معاملات سےآگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم صوبوں کومزید خود مختاربناناچاہتے ہیں، وفاق صوبوں کوساتھ لےکرچلنےکاخواہاں ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ چاروں صوبوں میں یکساں صوبائی مہم شروع کی جائےگی۔  اس موقع پر وزیراعظم نےبلدیاتی نظام،وسائل کی باہمی تقسیم کے متعلق وژن سےآگاہ کیا۔

    مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے چاروں وزرائے اعلیٰ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں وفاق و صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان


    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اہم قومی امور پر صوبوں کوساتھ لے کر چلے گی، صوبوں کو مزید با اختیار بنانا چاہتے ہیں، وسائل کی شفاف تقسیم نچلی سطح تک یقینی بنائی جائے گی۔

    اجلاس میں ہائرا یجوکمیشن کو تمام ضروری مشاورت ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی معیار کی بہتری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پٹ فیڈراورکیرتھرکینال میں پانی کی کم  فراہمی کے معاملے پر غور کیا گیا، نیشنل واٹرکونسل صوبوں میں پانی کی تقسیم کےفارمولے پرسفارشات دے گئیں۔

    اجلاس میں وفاق، صوبوں کا نیٹ ہائیڈل منافع سے متعلق اےجی این قاضی فارمولےپرعمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔ ساتھ ہی پٹرولیم پالیسی 2012 میں حکومت سندھ کی ترامیم کواقتصادی رابطہ کمیٹی کوسپرد کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق ای اوبی آئی، ورکرز ویلفیئرکی صوبوں کومنتقلی کے متعلق کاجائزہ لینےکے لئےکمیٹی قائم کی گئی ہے۔