Tag: وزیراعظم تھریسامے

  • برطانوی رکن پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    لندن: برطانوی حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ جیکب ریس مگزکی نے تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کا خط دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ جیکب ریس نے خط میں موقف اختیار کیا کہ تھریسامے نے وعدہ توڑا اس لیے وہ اپنے عہدے پر رہنے کا حق کھو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ 48 ممبران کے خط جمع کرانے پر تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور ہوجائے گی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق تھریسامے عدم اعتماد کی صورت میں اپنے عہدے کا دفاع کریں گی، تھریسامے بریگزٹ کا عمل مکمل ہونے تک عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔

    دوسری جانب لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر قومی مفاد سامنے رکھ کر فیصلہ کررہے ہیں۔

    ادھر یورپی یونین کے بریگزٹ پر چیف مذاکرات کارسیبن وے نے رکن ممالک سے کہا ہے کہ بریگزٹ پر ڈیل کے حوالے سے تھریسامے کے پلان سے تمام کنٹرول یورپی یونین کے پاس رہے گا۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: برطانوی کابینہ کے چاروزراء مستعفی

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ سیکریٹری سمیت کابینہ کے چار وزراء نے استعفیٰ دے دیا تھا، کابینہ نے گزشتہ روز ڈیل کی منظوری دی تھی۔

    برطانوی حکومت کے بریگزٹ سیکرٹری ڈومینک راب نے اپنی استعفیٰ پیش کردیا ہے جبکہ ان کے ہمراہ ورک اور پنشن کی وزیر یستھر میکووے بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئیں ہیں۔

    اس کے علاوہ جونیئر ناردرن آئرلینڈ منسٹر شائلیش وارہ ، جونئیر بریگزٹ مسٹر سویلا بریور مین اور پارلیمنٹ کی پرائیویٹ سیکرٹری این میری ٹریولیان نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم کےبریگزٹ عمل شروع کرنے کےخط پردستخط

    برطانوی وزیراعظم کےبریگزٹ عمل شروع کرنے کےخط پردستخط

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کا عمل شروع کرنے کےخط پردستخط کردیے۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین کے نکلنے کا عمل شروع کرنے کے خط پر دستخط کر دیےجس کےبعد برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔

    لزبن معاہدے کے آرٹیکل 50 کے تحت یہ آفیشل نوٹس یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو بدھ کے روز پہنچایا جائے گا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مےبدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گی اور ارکان پارلیمان کو اس بارے میں آگاہ کریں گی کہ یورپی یونین سے برطانیہ کےاخراج کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    برطانوی ایوان بالا میں 118 ووٹوں کے مقابلے میں 274 ووٹوں سے یورپی یونین چھورنے کے لیے بل کو بنا ترمیم کے منظور کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ


    اس سےقبل ایوان زیریں میں 122 کے مقابلے 494 ارکان پارلیمان نے وزیراعظم تھریسا مے کو بریگزٹ مذاکرات شروع کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم نےوعدہ کیا ہےکہ وہ آرٹیکل 50 کے تحت یورپی یونین سے بریگزٹ سےمتعلق دوسال مذاکرات کا آغاز کریں گی جن میں یوپی یونین کے ساتھ نئے تعلقات کےحوالے سے بھی بات ہوگی۔

    واضح رہےکہ گذشتہ سال جون میں برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانےکےحوالے سے ہونےوالےتاریخی ریفرینڈم میں52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کےحق میں ووٹ دیا تھا۔