Tag: وزیراعظم عمران خان

  • وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

    وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ، اجلاس میں افغان صورتحال اور عمومی سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان،انٹیلی جنسی ایجنسیز کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں افغان صورتحال اور عمومی سیکیورٹی صورتحال پرغور کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نےپی ٹی آئی کی کورکمیٹی کااجلاس طلب کرلیا ہے ، پارٹی کی سینئرقیادت کواجلاس میں شریک ہونے کیلئے پیغام بھیج دیا گیا ہے، اجلاس میں سینئرپارٹی اراکین، وفاقی وزرا،حکومتی شخصیات شریک ہوں گی۔

    ، وزیراعظم اجلاس میں اہم سیاسی اورقومی امورپرمشاورت کریں گے اور حالیہ اہم فیصلوں پربھی اعتمادمیں لیں گے۔

  • چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق  اہم فیصلہ آج ہوگا

    چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق اہم فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا ، جس میں چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں فروغ نسیم، شہزاد اکبر، فوادچوہدری سمیت وزرا شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا ، وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس کابینہ اجلاس کے بعد ہوگا، جس میں جسٹس (ر)جاوید اقبال کوتوسیع دینے کی سمری پیش ہوگی، منظوری کے بعد سمری صدر مملکت کو بھجوائی جائے گی۔

    گذشتہ روز نیب آرڈیننس میں ترمیم کیلئےبنائی گئی حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں وزیرقانون فروغ نسیم،مشیرپارلیمانی اموربابراعوان ، فوادچوہدری اورمشیرداخلہ واحتساب شہزاداکبر شریک ہوئے۔

    حکومتی ارکان کی نیب آرڈیننس میں ترمیم کیلئے تفصیلی بحث ہوئی ، جس کے بعد حتمی سفارشات پرمبنی مسودہ تیار کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حتمی سفارشات پرمبنی مسودہ کل وزیراعظم کوپیش کیا جائے گا، وزیراعظم حکومتی کمیٹی کےمسودےسےمتعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان آج کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح  کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کریں گے ، پروگرام کے تحت37  لاکھ خاندانوں کوبلاسود قرضے دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح آج کریں گے ، پروگرام غربت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

    اس حوالے سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ ریاست مدینہ طرزکےمعاشرےکی جانب سفرمیں بڑاقدم ہے، پروگرام کے تحت سینتیس لاکھ خاندانوں کوبلاسود قرضےدیےجائیں گے جبکہ نیاکاروبارشروع کرنے والوں اور ہنر مندوں کیلئے قرضہ جات پروگرام کا حصہ ہے۔

    فیصل جاوید کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ سستے گھروں کی فراہمی،مفت علاج کی سہولیات، ہر خاندان کےایک فرد کے لیے ٹیکنیکل ٹریننگ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں، معاشرے کے محروم طبقوں کے لیے یہ پروگرام ایک گیم چینجر ہے اور وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح غربت کا خاتمہ اور اس کے حصول کے لیے یہ پروگرام بڑی پیش رفت ہے۔

  • جلد یا بدیر امریکا کو طالبان کی حکومت تسلیم کرنا پڑے گی، وزیراعظم

    جلد یا بدیر امریکا کو طالبان کی حکومت تسلیم کرنا پڑے گی، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جلد یا بدیر امریکا کو طالبان کی حکومت تسلیم کرنا پڑے گی، ابھی امریکا قربانی کے بکرے تلاش کررہا ہے، بدقسمتی سے پاکستان بھی ان میں سے ایک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمسائیوں کی مشاورت سے طالبان حکومت تسلیم کرنےکافیصلہ کریں گے ، صرف پاکستان کے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم امن کیلئےبات چیت پریقین رکھتے ہیں، مذاکرات ہی آگےبڑھنےکاواحدراستہ ہے، سوال یہ ہے امریکا طالبان کو کب تسلیم کرےگا، امید ہے امریکاافغان حکومت کوتسلیم کرے گا۔

    افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں افراتفری ہوتی ہےتونقصان افغان عوام کاہی ہوگا، ہمیں مسئلےکاحل نکالناہوگا اور افغان عوام کے بارے میں سوچنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی تاریخ کاپاکستان کی تا ریخ سےگہراتعلق ہے، سرحدکےآرپارافغانستان اورپاکستان میں پختون آبادہیں، پختون قبائل آپس میں لڑتےہیں لیکن مل کربیرونی خطرےکامقابلہ کرتےہیں، پختونوں کی طالبان سےہمدردی پختون ہونےکی وجہ سےتھی۔

    صدربائیڈن سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ صدربائیڈن کونشانہ بناناناانصافی ہے،موجودہ صورتحال میں اس کےسواچارہ نہ تھا، طالبان نےافغانستان پرقبضہ کیا تو امریکا کوجھٹکالگا، جنرل کیانی کاامریکاکادورہ کیااوربتایاکہ مسئلےکاکوئی فوجی حل نہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کےبعدامریکی مؤقف مضحکہ خیزتھاکہ اگرہمارےساتھ نہیں ہمارےمخالف ہیں، سمجھاگیاکہ امریکی پالیسیوں پرتنقیدکرنےوالےامریکاکےخلاف ہیں، امریکی عوام افغانستان کی صورتحال سےبےخبرہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دوہزارآٹھ میں ہماری کرنسی اپنی آدھی قدرکھوچکی تھی ، افغان صورتحال پرہمیں قربانی کابکرابناناہمارے لیےتکلیف دہ تھا، افغان صورتحال کا کوئی بھی ذمے دارہو لیکن پاکستان نہیں، افغان طالبان کی تحریک کودیہی علاقوں میں زیادہ پذیرائی ملی، افغانستان میں مختلف نسلوں کے لوگ آبادہیں،پختون آبادی کا50فیصدہیں۔

    افغانستان میں مخلوط حکومت کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جامع حکومت کامطلب مستحکم افغانستان ہے، ہم افغانستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں،مخلوط حکومت کےحوالےسےوہاں کچھ مسلط نہیں کرناچاہتے ، افغانستان کوباہرسےکنٹرول کرنےکی سوچ خام خیالی ہے، تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ آپ افغان عوام کوکنٹرول نہیں کرسکتے، وہاں ایک غیرمرتکزجمہوری نظام ہے، افغان عوام بہت جمہوری لوگ ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسی کےسربراہ امریکی ہم منصبوں سےرابطےمیں ہیں، امریکی صدرجوبائیڈن اس وقت دباؤ میں ہیں، اجتماعی نقصان کی وجہ سےافغانستان میں امریکاکےخلاف نفرت بڑھی ، کوئی مثبت کردارادانہ کیاگیاتوصورتحال امریکا اورروس کے انخلا کے بعد جیسی ہوگی۔

    شمالی وزیرستان میں آپریشن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 2014میں سیکیورٹی فورسزنےشمالی وزیرستان میں آپریشن کیا، افغانستان میں موجودپاکستان مخالف دہشت گردوں کی افغان اوربھارتی ایجنسی نے مدد کی۔

    پاک فوج کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری فوج تجربہ کاراورمنظم ہے، ہمیں اعتمادہےکہ ہماری فوج دہشت گردوں سےنمٹ لےگی، حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کےحملےبڑھنےپرتشویش ہے۔

    ڈرون حملوں سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کامقابلہ کرنےکےلیےڈرون حملےمناسب نہیں ، ڈرون حملوں میں عام لوگوں کانقصان زیادہ ہوتاہے اور عام لوگوں کےمرنےکےباعث نفرت زیادہ بڑھتی ہے، اب صورتحال پہلےجیسی نہیں ،ڈرون حملےنہیں ہورہے۔

    کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کوغیرمسلح کرنےکیلئےبات چیت کررہے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کےکچھ گروپس حکومت سےبات کرناچاہتےہیں، اس سلسلے میں ہم تحریک طالبان پاکستان کےکچھ گروپس کیساتھ رابطےمیں ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کہاافغانستان کےمسئلےکافوجی حل نہیں ہے، ہتھیارڈال دیں تومعاف کردینگے،عام شہری کی طرح رہ سکتےہیں، کالعدم ٹی ٹی پی سےمذاکرات میں افغان طالبان مدد کررہے ہیں ، کالعدم ٹی ٹی پی سےیہ بات چیت افغانستان میں چل رہی ہے جبکہ ہم عسکریت پسندوں کے ساتھ بھی بات کررہے ہیں۔

    بھارت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ بھارت کےرویےپردیکھناہوگاکہ انسانی حقوق کےگروپ کیاکرتےہیں، ہم نےبھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوہرجگہ اجاگرکیا، ان کی بات کرنی چاہیےجہاں 80لاکھ کشمیری کھلی جیل میں قیدہیں۔

    انھوں نے روز دیا کہ عالمی طاقتوں کوکشمیریوں کےحوالےسےبات کرنی چاہیے، دوسرابلاک بنانےکانتیجہ سردجنگ کی صورت میں نکلتاہے، دنیا امریکا اور روس کےدرمیان سردجنگ کوبھگت چکی ہے۔

    پاک چین تعلقات سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری چین کےوزیراعظم سے3باربات ہوچکی ہے، توقع ہےآئندہ دنوں میں چینی صدر سے ملاقات ہوگی، ہمارےچین کےساتھ تعلقات 70سال پرمحیط ہیں، چینی صدرنےیہاں دورہ کرناتھامجھےچین جاناتھالیکن کورونا آگیا۔

    کورونا وبا کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کورونانےدنیابھرمیں معاشی سرگرمیوں کومتاثرکیا، کوروناکےباعث بھارت میں غربت میں اضافہ ہوا، پاکستان میں مہنگائی درآمدکی جانےوالی اشیاکی وجہ سےہے۔

    اپوزیشن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مختلف قسم کے لوگوں کا مجموعہ ہے، 2خاندانوں نے ملک کو30سال تک لوٹا ، دونوں خاندان اس وقت ابتری کا شکار ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اپنی بقاکی جنگ لڑرہی ہے، جانتاہوں مہنگائی سےعوام کومشکلات ہیں لیکن یہ عارضی ہے، اپوزیشن کواندازہ ہی نہیں پاکستان کوروناکی وبامیں کیسےابھرا، اللہ کےفضل سےہم کوروناوباسےنمٹنےمیں کامیاب رہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن تقسیم ہےاوراپنےمفادکےلیےکام کررہی ہے، اپوزیشن سیاسی لمیٹڈکمپنیاں ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان  کے افغانستان پر  بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف

    وزیراعظم عمران خان کے افغانستان پر بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے افغانستان پر بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف کیا جا رہا ہے ، برطانوی اخبار نے افغانستان پر وزیراعظم عمران خان کے موقف کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے افغانستان پرمضمون میں وزیراعظم عمران خان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انخلا نے وزیراعظم عمران خان کے مؤقف کو درست ثابت کیا، وزیراعظم عمران خان نےعرصے سے امریکی جارحیت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان امن مذاکرات کیلئےشروع سےزوردیتےرہے، انھوں نے 2001سےافغانستان میں مداخلت کی مسلسل مخالفت کی، ان کامؤقف رہاجنگ میں پاکستان کی شمولیت غلطی تھی۔

    فنانشل ٹائمز نے کہا کہ افغان جنگ میں امریکی جانی نقصان پاکستان کےمقابلےکم ہے، افغان جنگ کےباعث پاکستان کو70ہزارسےزائدجانوں کی قربانی دینا پڑی۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےڈرون حملوں پرنیٹوسپلائی بندش کی دھمکی دی، عمران خان کوتنقیدکانشانہ بھی بنایاگیالیکن وہ مؤقف پرقائم رہے۔

    اخبار نے بھارت کےمقابلےکوروناوائرس سےنمٹنےکی حکمت عملی کوبھی سراہتے ہوئے کہا پاکستان میں کوروناسےاموات بھارت کےمقابلےبہت کم ہیں۔

    فنانشل ٹائمز کا کہنا تھا کہ خطےکی بدلتی جیوپولیٹیکل تناظرمیں عمران خان ملک کوآگےبڑھارہےہیں، پاکستان دنیا کی بڑی طاقتوں کیلئےتذویراتی پل کے طور پر ابھر رہاہے، عمران خان نےافغان ناکامی کاذمہ دارپاکستان کوٹھہرانے پر امریکا پر تنقید کی۔

    برطانوی اخبار کے مطابق 10میں سے7پاکستانی کہتے ہیں عمران خان مدت پوری کریں گے، وزیراعظم عمران خان اپنے فیصلوں پرڈٹے رہتے ہیں، کورونا میں لاک ڈاؤن نہ لگانے کی پالیسی معیشت کیلئے بہتر ثابت ہوئی، عمران خان کی پالیسیوں پر معیشت2022 میں4 فیصد شرح سے ترقی کرے گی۔

  • نوجوانوں کوآگے بڑھنے کے یکساں مواقع دینا ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم

    نوجوانوں کوآگے بڑھنے کے یکساں مواقع دینا ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نوجوانوں کاتناسب زیادہ ہوناملک کی خوش قسمتی ہے، نوجوانوں کوآگے بڑھنے کے یکساں مواقع دینا ترجیحات میں شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے نیشنل یوتھ کونسل میں شامل نوجوانوں کی ملاقات ہوئی ، 33 رکنی وفدنےسربراہ کامیاب جوان پروگرام کی قیادت میں ملاقات کی ، جس میں تمام صوبوں کے یوتھ منسٹرز بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

    وزیراعظم نیشنل یوتھ کونسل کے پیٹرن ان چیف اورعثمان ڈارچیئرمین ہیں ، ملاقات میں ملکی ترقی کیلئےنوجوانوان کےکرداراورحکومتی سرپرستی پربات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کی ترقی نوجوانوں کی ترقی پرمنحصرہے، پاکستان میں نوجوانوں کاتناسب زیادہ ہوناملک کی خوش قسمتی ہے، نوجوانوں کوآگے بڑھنے کے یکساں مواقع دینا ترجیحات میں شامل ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں میرٹ کی بالادستی کویقینی بنا رہی ہے، کامیابی کاراستہ صرف جدوجہدکاراستہ ہے، لیڈرہمیشہ سچا اور ایماندار ہوتا ہے،آپ بھی سچ کاراستہ اپنائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت سنبھالی توسخت معاشی اوراقتصادی چیلنج کاسامناکرناپڑا، اقتدارسنبھالاتوملکی برآمدات صرف 20ارب ڈالرتھیں، حکومتی پالیسیوں کی بدولت برآمدات میں 35فیصد اضافہ ہواہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان وسائل کی دولت سےمالامال ہے، ہماراسب سےبڑاسرمایہ باصلاحیت افرادی قوت یعنی نوجوان ہیں۔

    دوران ملاقات عثمان ڈار نے نوجوانوں کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق نوجوانوں کیلئے جامع منصوبہ بندی کی گئی، نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ فریم ورک 6 شعبوں پرتوجہ دینے کیلئے بنائی گئی ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ روزگارکے مواقع اورمعاشی خودمختاری فریم ورک کاسب سےاہم حصہ ہے، سماجی تحفظ ،معاشرتی اعتبارسے نظرانداز نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کومدنظررکھتےہوئےادارہ جاتی اصلاحات بھی فریم ورک کاحصہ ہیں،2023تک نوجوانوں میں 100ارب روپےتقسیم کئے جائیں  گے، جس میں سے 10 ارب کے مالیتی پروگرام سے2لاکھ نوجوانوں کووظائف دیےجائیں گے جبکہ کامیاب جوان مرکز،ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام ،کھیلوں کی اکیڈمیاں بنائی جائیں گی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گرین یوتھ موومنٹ اورانوویشن لیگ پربھی کام جاری ہے، پاکستانی نوجوان مختلف ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، جس پر وزیراعظم نے یوتھ کونسل کے اراکین کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ، جس میں وزارت داخلہ کی جانب سے ویزہ پراسس پر بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی صورتحال کاجائزہ لیا جائے گا اور وفاقی کابینہ 15 نکاتی ایجنڈے پرغٖور کرے گی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے ویزہ پراسس پربھی بریفنگ دی جائے گی جبکہ ایوی ایشن کی جانب سےسروسزانٹرنیشنل ہوٹل کی کلیئرنس پربریفنگ ، ایوی ایشن پالیسی،عملدرآمد پر پیشرفت پر بھی بریفنگ ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    کاروباراورانسانی حقوق سےمتعلق نیشنل ایکشن پلان کی منظوری، کےپی ٹی بورڈسےمحمودمولوی کےاستعفے اور سعودعظیم کی تعیناتی کی منظوری ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    وفاقی کابینہ نرسنگ کونسل کے معاملے پرآرڈیننس کےاجراکی منظوری ، انڈونیشیا میں کیلئے طبی عملہ بھیجنے کی منظوری اور رویت ہلال سےمتعلق قانون سازی کی منظوری دی گی۔

    اجلاس میں ای سی سی اورادارہ جاتی ریفارمزکمیٹی کے فیصلوں سمیت کابینہ کمیٹی توانائی اورقانون سازی کےفیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

  • وزیراعظم کی کراچی کی بہتری کیلئے سندھ حکومت کو ملکر کام کرنے کی پیشکش

    وزیراعظم کی کراچی کی بہتری کیلئے سندھ حکومت کو ملکر کام کرنے کی پیشکش

    کراچی : وزیراعظم عمران خان نے کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا اور کہا کراچی کی بہتری کیلئے سندھ اور وفاقی حکومت کو ملکر چلنا پڑے گا، وزیراعلیٰ سندھ سے کہتاہوں بنڈل آئی لینڈ منصوبے پر نظرثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کینٹ اسٹیشن پرجدیدکےسی آرکاسنگ بنیادرکھنےکی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وزیراعظم عمران خان تقریب کےمہمان خصوصی ہیں جبکہ گورنرسندھ عمران اسماعیل،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ سمیت وفاقی وزرا اسدعمر، علی زیدی ، فوادچوہدری اور دیگر افراد بھی شریک تھے۔

    وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے افسران اور مزدور بھی موجود ہیں یہ بڑاموقع ہے، آج ہم کراچی میں کےسی آر منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ رہےہیں ، ترقی یافتہ ملکوں کی ترقیوں کو عمومی طور پرایک شہر لیڈکرتا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کراچی کی اہمیت کا پوری طرح اندازا نہیں لگاسکتے، ہم سب جانتے ہیں کراچی 70کی دہائی میں کیاتھا، افسوس ہے 80کی دہائی میں کراچی میں انتشار شروع ہوا، ماضی میں کراچی پاکستان کو ساتھ تیزی سےاوپرجارہاتھا، انگلینڈ میں لندن،امریکامیں نیویارک اور پاکستان میں کراچی ہے۔

    کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کا فائدہ پورےپاکستان کو ہوگا، بنیادی انفرااسٹرکچر میں سب سے اہم چیز شہر کا ٹرانسپورٹ ہوتا ہے ، کراچی کا دوسرا بڑا مسئلہ پانی کا ہے ، کےفور منصوبہ کراچی کیلئے نعمت ہوگی ، بریفنگ دی گئی ہے کہ 2سال میں منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی کی بہتری کیلئے سندھ اور وفاقی حکومت کوملکرچلناپڑےگا، سیاسی اختلاف بھلاکرملک اورسندھ کی خاطرکراچی میں ملکر چلنا پڑے گا، وزیراعلیٰ سندھ سے کہتاہوں بنڈل آئی لینڈ منصوبے پر نظرثانی کریں۔

    راوی سٹی منصوبے سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ راوی سٹی لاہور کو بچانے کےلئے بنارہےہیں، لاہور پھیلتا جارہاہے، ابھی سے پلاننگ نہ کی تو مسائل بڑھ جائیں گے، کراچی بھی تیزی سے بڑھ گیا ہے ہمیں اسکیلئے پلاننگ کرناہوگی۔

    بنڈل آئی لینڈ منصوبے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت صحیح معنی میں کراچی پر توجہ نہیں دےسکی، بنڈل آئی لینڈ منصوبے کیلئے باہر سے لوگ پیسے لانے کوتیارہیں، اوورسیز پاکستانی ہماری ضرورت ہیں، پاکستان میں ڈالر آئیں گے تو کرنسی مستحکم ہوگی، راوی منصوبے میں بھی باہر سے پیسہ آئےگا، بنڈل آئی لینڈ کا فائدہ سندھ کو ہوگا اس پر نظرثانی کی جائے۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ کراچی میں گزشتہ سال سیلابی صورتحال تھی ،پھر ٹرانسفارمیشن پلان بنایاگیا، کراچی کےبڑےنالےصاف کئےگئے،این ڈی ایم اےکوخراج تحسین پیش کرتاہوں، بنڈل آئی لینڈ میں باہر سے سرمایہ کاری آئے گی ، بنڈل آئی لینڈ پر ہم سندھ حکومت سے بات کریں گے۔

    کےسی آر منصوبے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ کےسی آر منصوبہ 200ارب کی لاگت سے مکمل ہوگا، بڑےپراجیکٹ مشکل ہوتےہیں اس کیلئے حکومت کی توجہ ضروری ہوتی ہے، کے سی آر کیلئے سندھ اور وفاقی حکومت کو مل کرزور لگانا ہوگا۔

  • وزیراعظم کا اقوام متحدہ  سے کشمیرمیں مظالم پربھارت کیخلاف  جنگی جرائم کا کیس چلانے کا مطالبہ

    وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے کشمیرمیں مظالم پربھارت کیخلاف جنگی جرائم کا کیس چلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کشمیرمیں مظالم پربھارت کےخلاف جنگی جرائم کاکیس چلانے اور علی گیلانی کی شہداقبرستان میں تدفین کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیااس وقت 3بڑے بحرانوں سے گزررہی ہے، کوروناوائرس،معاشی بحران اور ماحولیاتی تبدیلی، کوروناوائرس اقوام عالم میں امتیاز نہیں رکھتا، وبااورغیریقینی موسمیاتی تبدیلی سےآنےوالی تباہی کابلاتفریق سامناہے، چیلنجزسےنمٹنےکیلئےانسانیت کی بنیادپرمتحدہونےکی ضرورت ہے۔

    کورونا صورتحال کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب تک بڑی حدتک کوروناپرقابوپانےمیں کامیاب رہا، باہمی تعاون،اسمارٹ لاک ڈاؤن ہماری منصوبہ بندی کامحورہیں، احساس پروگرام کی بدولت ڈیڑھ کروڑخاندانوں کوریلیف پہنچایا۔

    وزیراعظم نے منی لانڈرنگ سے متعلق کہا کہ کرپشن کی وجہ سےدنیامیں امیرغریب میں فرق بڑھتاجارہاہے، ترقی پذیرممالک سےدولت کی غیرقانونی منتقلی ہورہی ہے، اثاثوں کی غیرقانونی منتقلی سےمنفی اثرات مرتب ہورہےہیں، منی لانڈرنگ سےغریب ممالک کی کرنسی پراثرپڑتاہے، دولت کی غیرقانونی منتقلی کیخلاف جامع فریم ورک بنایاجائے۔

    اسلامو فوبیا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیاکےخلاف ہم سب کو ملکرکرلڑنا ہوگا، ہمیں مختلف مذاہب میں ہم آہنگی کوفروغ دیناہوگا، 9/11کےبعدکچھ حلقوں کی جانب سےدہشتگردی کواسلام سےجوڑاگیا، اقوام متحدہ اسلامو فوبیا روکنے کیلئے مکالمے کا آغاز کروائے، ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کوفروغ دیناہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق عمران خان نے کہا کہ کشمیرکی سینئرقیادت کوپابندسلاسل کردیاگیا، 13ہزارکشمیری نوجوان کوٖغیرقانونی طورپرحراست میں لیا گیا اورسیکٹروں کشمیری نوجوانوں کوماورائےعدالت قتل کردیاگیا اور مطالبہ کیا کہ کشمیرمیں مظالم پربھارت کےخلاف جنگی جرائم کاکیس چلایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نےحال ہی میں سیدعلی گیلانی کی میت تک چھین لی ، اسلام کے مطابق حریت رہنماسیدعلی گیلانی کی تدفین کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جنرل اسمبلی علی گیلانی کی شہداقبرستان میں تدفین کامطالبہ کرے ، مسئلہ کشمیرسلامتی کونسل کی قراردادوں کےمطابق حل کیاجائے۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت کا جنگی جنوں پاکستان اوربھارت میں روایتی توازن کوخراب کررہاہے، بی جےپی اورآرایس ایس فاشست نظریےپرکام کر رہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ 1980میں پاکستان افغانستان میں لڑائی میں ہراول دستہ تھا، افغان مجاہدین ہیرو کہلاتےتھے،امریکی صدرانہیں وائٹ ہاؤس بلاتے تھے تاہم روس کی شکست کےافغانستان کاساتھ چھوڑدیاگیا۔

    عمران خان نے کہا 9/11کےبعدامریکاکوپاکستان کی دوبارہ ضرورت پڑی، 30لاکھ افغان مہاجرین آج بھی پاکستان میں رہ رہےہیں، 480ڈرون حملے پاکستان  میں کیےگئے، دہشت گردوں سےزیادہ ڈرون حملوں نے عوام کونقصان پہنچایا، ہم نےاتنا نقصان اس لیے اٹھایا کیونکہ ہم نے امریکا کا ساتھ  دیا ، افغانستان سےبھی ہم پر ڈرون حملےکیےگئے، بجائےستائش کےہمیں ہی صورتحال کاذمہ دارٹھہرایاگیا۔

    دہشت گردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ افغان جنگ کاافغانستان کےبعدسب سےزیادہ نقصان پاکستان کوہوا،پاکستان نےدہشت گردی کےخلاف 80ہزارسےزائدجانیں قربان کیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں 150ارب ڈالرکانقصان ہوا، امریکی سینیٹرزکوسمجھایاتھاافغانستان میں جنگ مسئلے کاحل نہیں۔

    افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ انسانی بحران افغانستان میں منڈلارہاہے، 90فیصدافغانی اگلےسال غربت کی لکیرسےنیچےچلیں جائےگے، اس صورتحال سےنمٹنےکاایک ہی راستہ ہےکہ افغان حکومت کومضبوط کیاجائے۔

    انھوں نے روز دیا کہ عالمی برادری افغان حکومت کی حوصلہ افزائی کرے، افغان حکومت کی حوصلہ افزائی کی تو20سالہ محنت ضائع نہیں ہوگی۔

    بھارت کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اسلاموفوبیاکی سب سےخوفناک شکل بھارت میں سرائیت کرچکی ہے، بھارت میں مساجد شہید، اسلامی ورثےکومٹانےکی کوشش ہورہی ہے، 9لاکھ قابض بھارتی فوجی کشمیرمیں ظلم وستم جاری رکھےہوئےہے اور مقبوضہ کشمیر میں اکثریتی مسلم علاقوں کواقلیت میں بدلاجارہاہے، بھارتی کارروائیاں یواین قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیامیں پائیدارامن کادارومدارمسئلہ کشمیرکےحل میں ہے، پاکستان دیگرہمسائیوں کی طرح بھارت سےامن کاخواہش مند ہے، اس کے لئے بھارت نتیجہ خیزمذاکرت کیلئےسازگارماحول بنائے۔

    موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سےسب سےزیادہ متاثر10ممالک میں سےہے، مضرگیسوں کےاخراج میں پاکستان کاحصہ نہ ہونےکےبرابرہے، ماحول کاتحفظ یقینی بنانےکیلئےانقلابی اقدامات کررہےہیں، قابل تجدیدتوانائی کا حصول، جنگلات کا تحفظ ہماری ترجیحات ہیں۔

  • ‘اب پاکستان میں غریب آدمی کرائے کے بجائے گھر کی اقساط دیکر اپنے گھر کا مالک بن سکے گا’

    ‘اب پاکستان میں غریب آدمی کرائے کے بجائے گھر کی اقساط دیکر اپنے گھر کا مالک بن سکے گا’

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب آدمی کرائے کے بجائے گھر کی اقساط دیکر اپنے گھر کا مالک بن سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی انور علی حیدر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعظم کو کم قیمت رہائش کی فراہمی کے منصوبوں پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔

    دوران ملاقات میں چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے بریفنگ میں کہا مارٹگیج فنانسنگ کیلئےاسٹیٹ بینک نے69ارب روپےکی منظوری دے دی ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کم قیمت رہائش کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نے ملک میں پہلی دفعہ مارٹگیج فنانسنگ کو متعارف کرایا۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ غریب آدمی کرائے کے بجائے گھر کی اقساط دیکر اپنے گھر کا مالک بن سکے گا۔