Tag: وزیراعظم عمران خان

  • وزیراعظم عمران خان سے  عامر لیاقت کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے عامر لیاقت کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کی ملاقات ہوئی ، عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ عمران خان پر امید ہیں تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت اور ان کی اہلیہ کی ملاقات ہوئی ، ملاقات کے حوالے سے عامر لیاقت نے بتایا ملاقات میں ملک وقوم کے حوالے سے بہت باتیں ہوئیں ، وزیر اعظم سے دوستی پہلے سےتھی ختم نہیں ہوئی

    رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ابھی ووٹ کا فیصلہ نہیں ہوا، عمران خان پُراُمید ہیں تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی، جو ہونے والا ہے وہ نہیں ہونے والا اور جو نہیں ہونے والا وہ ہونے والا ہے۔

    اس دوران وزیر اعظم سے ارکان قومی اسمبلی عالیہ حمزہ اورسائرہ بانو کی بھی ملاقات ہوئی ، جس میں وفاقی وزرا اسد عمر، علی زیدی اورمعاون خصوصی عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔

    ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں 27مارچ جلسےکی تیاریوں کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیاگیا اور اتحادی جماعتوں اور پی ٹی آئی ارکان سے رابطوں پر بریفنگ دی گئی۔

  • استعفیٰ نہیں دوں گا اور حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، وزیراعظم کا دو ٹوک اعلان

    استعفیٰ نہیں دوں گا اور حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، وزیراعظم کا دو ٹوک اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ کسی بھی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا، ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کیلئے سرپرائز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے صحافیوں کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا،چوہدری نثار سے ملاقات ہوچکی ہے، ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا اور ووٹنگ سے ایک دن پہلے میرا کارڈ سامنے آئے گا۔

    اپوزیشن کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے ہی اپنے سارے کارڈز شو کرچکی ہے اور ان کی سیاست ختم ہونے والی ہے، یہ لکھ لیں کہ تحریک عدم اعتمادناکام ہوگی۔

    اتحادیوں سے متعلق انھوں نے کہا اتحادی 27 تاریخ کے جلسے کے بعد حکومت کیساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے ، تحریک انصاف کی مقبولیت میں حالیہ دنوں بےپناہ اضافہ دیکھنے کو آیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج بچا ہوا ہے تو پاک فوج کی وجہ سے بچا ہوا ہے، فوج کیساتھ آج بھی اچھے تعلقات ہیں، فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے ، فوج پر مسلسل حملے کئے جارہے ہیں ، پاکستان کو فوج کی سخت ضرورت ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ کی سیاست چوری بچانے کے لئے ہے، کسی بھی صورت این آر او نہیں ملے گا، ابھی تو لڑائی شروع ہوئی ہے میں ہار ماننے والا نہیں، جب تک زندہ ہوں ان چوروں کیساتھ نہیں بیٹھوں گا۔

    شہباز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کیساتھ بیٹھ کر کام کرنے کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا، یہ لوگ اپنی کرپشن بچانے کیلئے میرے خلاف کٹھے ہوئے ہیں۔

    صدارتی ریفرنس پر عمران خان نے کہا سپریم کورٹ ریفرنس اس لئےبھیجا تاکہ ووٹوں کی خریدوفروخت پررکاوٹ آئے ، یہاں پرعرا ق کی طرح حملے کی ضرورت نہیں صرف 20ممبران پارلیمنٹ کو خریدیں۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ لڑائی ہونے دیں پتہ چلے گا کون استعفیٰ دیتاہے، 27مارچ کوعوام کو سمندراسلام آباد میں ہوگا، اتنا بڑا جلسہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ہوگا، پاکستان میں سب سے بڑےجلسے میں نے کیے ہیں، مینارپاکستان کو بھرنے کا کریڈٹ بھی مجھے جاتا ہے۔

    نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز کو نوازشریف نے خرید اہوا ہے، پاکستان میں لفافہ کلچرنوازشریف لیکر آیا ہے۔

    عمران خان نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ میں ریفرنس کا مقصدتحریک عدم اعتمادکی تاخیری ہرگزنہیں، یہ تومیں عدالت میں کہہ چکا ریفرنس اور پارلیمانی پروسیجرالگ الگ چلے گا، ہمارامقصد ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ہے، شفاف الیکشن کیلئےہی سینیٹ الیکشن کےوقت ریفرنس دائرکیاتھا، یوسف گیلانی کے بیٹھے کی ویڈیوز منظرعام پرآئیں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    صحافیوں نے سوال کیا کہ کامران خان نےوی لاگ میں4مطالبےہیں، کامران خان کہتے ہیں جنرل فیض اور بزدار پر فیصلے کریں ؟وزیراعظم عمران خان نے جنرل فیض اور بزدار سےمتعلق سوال پر قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کامران خان کو کون بتاتا ہے کہ میں نے کیا کرنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف مجرم ہے،اس کے ساتھ کیوں بیٹھوں گا، شہباز شریف جیسے چور کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین نہیں کروں گا۔ چوروں کا جتنا بھی دباؤ ہو آخری بال تک لڑنے والا ہوں، ابھی تو لڑائی شروع ہی نہیں ہوئی تو استعفیٰ کہاں سے آگیا ، مجھے توسمجھ نہیں آتی استعفے کی بات کیوں کی جارہی ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں مگرانہیں استعفیٰ نہیں دوں گا، حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا۔

    نیوٹرل کی خبروں کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، کسی سے کوئی دوریاں نہیں ، آرمی چیف سے دوریوں کی بات غلط ہے، کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں ؟ مولانا فضل الرحمان سیاست کے 12ویں کھلاڑی ہیں، عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے۔

  • مشترکہ اقدامات نہ کرنے تک کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم کا اوآئی سی سے خطاب

    مشترکہ اقدامات نہ کرنے تک کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم کا اوآئی سی سے خطاب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کشمیر، فلسطین اوراسلاموفوبیا پر مسلم ممالک کوجھنجوڑتے ہوئے کہا ملکر اقدامات نہ کرنےتک کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اوآئی سی اجلاس اسوقت ہورہا ہے ، جب ہم اپنا قومی دن منا رہے ہیں، اوآئی سی اجلاس میں شرکت کرنیوالے مہمان کو خوش آمدید کہتاہوں اور اوآئی سی ممبران کو اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد کی منظوری پر مبادکباد دیتاہوں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 15 مارچ کے دن نیوزی لینڈ کی مسجد پرحملہ اورنمازیوں کو شہید کیاگیا، نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا کی سوچ میں اضافہ ہوا، اسلامو فوبیا کے نام پر ہونیوالے واقعات پر دنیا خاموش رہی، افسوس ہے مسلم دنیا نے بھی اسلاموفوبیا کے واقعات پر خاموشی اختیار کی۔

    مذہب اور دہشت گردی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ حیران ہوں کہ کسی مذہب کو دہشت گردی سے کیسے جوڑا جاسکتا ہے، آپ گلی محلے میں چلنے والے کسی بھی شخص کیلئے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ شدت پسند ہے، مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ، اسلام کا تو کسی طورپر بھی دہشتگردی سے تعلق نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی کی حیثیت سے اپنی زندگی کا بہت وقت انگلینڈ میں گزارا، اسلام صرف ایک ہے جس کی تعلیم رسولﷺ نے دی ، جس نے نیوزی لینڈ کی مسجد پر حملہ کیا وہ عام شخص نہیں تھا۔

    دہشت گردی کے واقعات کو مسلمانوں کو جوڑنے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو دہشت گردی کیساتھ کیسے جوڑا جاسکتا ہے، کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کو فوری طورپر مسلمانوں سے جوڑ دیا جاتا ہے ، کچھ حکمران اعتدال پسندی کادرس دیتے رہے، جس سے ظاہر ہوا اسلام کاکوئی اور رنگ بھی ہے، اسلام کا کوئی رنگ نہیں اسلام صرف ایک ہی ہے۔

    وزیراعظم کا اسلاموفوبیا سے متعلق کہنا تھا کہ مغرب میں رہ کر پتہ چلا کہ وہ اسلام کے بارے میں کیاسمجھتے ہیں، رسولﷺ کےگستاخانہ خاکوں پرردعمل نہ دینے سے واقعات دہرائےگئے ، خوش ہوں کہ اسلاموفوبیا کیخلاف 15مارچ کا دن عالمی سطح پر منایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا 25سال پہلے سیاست کا آغاز اسوقت کیا جب اسلاموفوبیاکےواقعات عروج پر تھے، اپنے ملک کو دیکھا کہ اسلام کے نام پر بنا ملک کس طرف جارہاہے ، افسوس ہے مسلم ملک ہوتے ہوئے بھی ہمارے بچے ریاست مدینہ کے بارے میں نہیں جانتے ، بچوں کونہیں معلوم ،ریاست مدینہ کےنام پر دنیا میں و پہلی فلاحی ریاست وجود میں آئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ رسولﷺ دنیا میں رحمت للعالمین بن کر آئےتھے، ہمارا رب صرف مسلمانوں نہیں تمام عالم کا اللہ ہے ، رسولﷺ نے ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی قائم کی ، قانون کی حکمرانی نہ ہونا غریب ممالک کیلئے سب سے اہم مسئلہ ہے۔

    ریاست مدینہ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا ریاست مدینہ میں اقلیت کو برابر کے شہری کے حقوق دیئے گئے ، ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں تھا، انسانیت اور ہمدردی ریاست مدینہ کا اہم جز تھا، مغربی ممالک فلاحی ریاست کے طور پر اپنے لوگوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حضورﷺ نے کہا تھا تعلیم کیلئےچین بھی جاناپڑے توجائیں یہ حدیث جان کر چینی وزیرخارجہ بھی حیران ہوں گے۔

    خواتین کے حقوق سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں تعلیم کا حصول اہم جز سمجھا جاتا تھا، اسلام نے1500سال پہلےخواتین کوجو حقوق دیئےوہ یورپ میں100سال پہلےبھی نہ تھے، 1500سال پہلے اسلام نے خواتین کو وراثت میں حق دیا تھا، پاکستان میں 70فیصد خواتین کو وراثت میں حصہ نہ ملنے پر ہم نے قانون پاس کرایا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلمان سامراجی حکمرانوں کی 10سالہ حکمرانی کوریاست مدینہ سے نہ جوڑا جائے ، اوآئی سی کا مقصد تھا اسلامی اقدار کاتحفظ کیا جائے، افسوس ہے آج اسلامی اقدار کاتحفظ خطرے میں ہے، معاشرےکی خرابی کی بڑی وجہ بے حیائی ہے جس خاندان نظام بربادہوتاہے، تحقیقات سے پتہ چلا کہ موبائل کے ذریعے پورنوگرافی جنسی جرائم میں اضافہ ہوا۔

    مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہم فلسطین اور کشمیر کے معاملے پر ناکام ہوئے ، ڈیڑھ ارب آبادی ہے کہ مگر ہم اس قابل نہیں کہ مظالم کوروک سکیں، مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں پر کوئی حل نہیں نکالاگیا، مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری غیرقانونی طورپر ختم کی گئی، عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کےحل کیلئے کبھی دباؤ محسوس نہیں کیا۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت کسی خطے کی ڈیموگرافی کی تبدیلی وارکرائم ہے، بھارت اور اسرائیل دونوں آبادی کا تناسب بدلنے پر بضد ہیں مگر کوئی عالمی دباؤ نہیں ڈالاگیا، ملکر اقدامات نہ کئےگئے توتب تک کشمیر ،فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

    وزیراعظم نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس میں بتایا کہ افغانستان میں اس وقت تباہی اور بحران عالمی پابندیوں کی وجہ سے ہے، کوئی تیسرا ملک آکر افغانستان میں دہشتگردی کو نہیں روک سکتا، افغانستان میں مستحکم حکومت ہی اپنی سرزمین کی حفاظت کرسکتی ہے۔

    یوکرین اور روس جنگ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ یوکرین اور روس کے تنازع پر دنیاکو تشویش ہے، یوکرین ،روس میں جنگ بندی کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے سوچنا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا روس اور یوکرین تنازع روکنے کیلئے چینی وزیرخارجہ سے ملاقات کروں گا، ہم اس وقت ایک خاص پوزیشن میں ہیں کہ روس یوکرین تنازع روک سکیں ، دیکھاجائے اوآئی سی اور چین ملکر جنگ بندی کیلئے کیسے کردار اداکرسکتے ہیں۔

    وزیراعظم نے تمام معزز مہمانوں کو اپنے خوبصورت ملک میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہم ڈیڑھ ارب کی آبادی ہیں ،ہم نے کبھی اپنی صحیح وقت کو نہیں پہنچانا، کسی بلاک میں تقسیم ہونے کے بجائے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا مہم، وزیراعظم نے بڑا حکم جاری کردیا

    اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا مہم، وزیراعظم نے بڑا حکم جاری کردیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعظم نے اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا نوٹس لیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی تصاویر لگاکرسوشل میڈیا مہم چلانےوالوں کی شناخت کرلی گئی، اجلاس میں وزیراعظم کو سوشل میڈیا مہم چلانے والوں سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مہم چلانے والے عناصرکے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سوشل میڈیا مہم چلانے والوں کے خلاف ایف آئی اے کارروائی کرے گی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرفوج کے خلاف طوفان بدتمیزی مچا ہوا ہے، پاکستان کے دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ڈسپلے بدل کرطوفان بدتمیزی مچایا۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یہ اکاؤنٹس نون لیگ کےحق میں مہم چلاتےرہے پھرفوج کونشانہ بنایا، عمران خان اورفوج میں کبھی تفرقہ نہیں آسکتا، وزیراعظم فوج کو پاکستان کے تحفظ کا ضامن سمجھتے ہیں۔

  • چاہتا ہوں ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے، وزیراعظم

    چاہتا ہوں ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان کی معیشت مستحکم راستے پر ہے، چاہتا ہوں ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے سیکٹر جی13 میں 300 بستروں پر مشتمل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا ، تقریب خطاب کرتے ہوئے
    وزیراعظم نے کہا کہ ارد گرد کے علاقوں کے لوگ پمزایمرجنسی میں آتے ہیں، پمز کی ایمرجنسی کے حالات بہت برے تھے ، ایمرجنسی کے علاوہ پمز میں کئی اچھے ڈیپارٹمنٹ موجود ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ ایمرجنسی کو بہتر سے بہتر کیا جائے، ہماری کوشش ہے کہ ایمرجنسی اسپیشلائزڈ ہونی چاہیے ، اوورسیز پاکستانیوں نے ایمرجنسی کےڈیزائن کیلئے خرچہ دیا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ اللہ کے نام پر کوئی قوم اتنا پیسہ نہیں دیتی جتنی پاکستانی قوم دیتی ہے، 1985کے بعد پہلی بار اسلام آباد میں نیا اسپتال بن رہاہے اور 10سال میں اسلام آباد کی آبادی دگنی ہوگئی ہے، 1985کے بعد اسلام آبادمیں اسپتال نہیں بنا اس لئے دباؤ بڑھا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں کسی حکومت نے صحت پر اتنا زیادہ کام نہیں کیا، یونیورسل ہیلتھ انشورنس ایڈوانس ممالک میں بھی نہیں ہے، ہم اپنی آبادی کو مفت ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، سب سے پہلے کے پی میں ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا، اب سندھ کے سوا دیگرتمام صوبوں میں ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں۔

    ہیلتھ کارڈ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ کارڈاسلامی فلاحی ریاست کی طرف سب سے بڑا قدم ہے، بچوں اور ماں باپ کا علاج کرانے کیلئے غریب قرضہ لیتاہے اور بیماری کی وجہ سے کتنے خاندان غربت کی لکیر سے نیچے چلے جاتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ سیاست میں آیا تھا تو میرا یہی خواب تھا کہ شہریوں کو سہولت ملے، ڈاکٹرز اسپتال کے اونر نے کال کرکے کہا مزدور کے دل کا آپریشن ہیلتھ کارڈ پر ہوا، صحت کارڈ سے ہیلتھ سسٹم بنے گا اور پرائیوٹ سیکڑ شامل ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اب کوئی بھی غریب علاقے میں پرائیوٹ سیکٹر اسپتال کھول سکتا ہے، کسی نے نہیں سوچا تھا کہ 70سال بعد حکومت ایک تعلیمی نصاب کی کوشش کرے گی۔

    تعلیمی نظام کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعلیمی نظام طبقاتی ہے ، عوام کیلئے اوپر آنا ممکن نہ تھا، طبقاتی تعلیمی نظام ہمارے لئے غلامی کا بوجھ ہے ، ہم نے یکساں تعلیمی نصاب کی شروعات کردی ہے، سارے بچوں کو سیرت نبیﷺ پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جس قوم کا کردار اونچا نہ ہو وہ بڑی بن ہی نہیں سکتی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ قرآن ہمیں رسولﷺ کی سیرت سے سیکھنے کاحکم دیتا ہے، رسولﷺ سب انسانوں کے لئے رحمت بن کر آئے تھے، بچوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ رحمت للعالمین ﷺ کی زندگی کیا تھی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے تعلیم اور صحت پر کام کیا، معیشت کو ٹھیک کیا، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان کی معیشت مستحکم راستے پر ہے، ہماری حکومت ملک کی آمدنی اوپر لارہی ہے، چاہتاہوں ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے۔

    عمران خان نے کہا کہ پمز کے بورڈز کی بڑی ذمہ داری ہے ، ماضی سے جو نظام بنا ہوا ہے، وہ کرپشن کی اجازت دیتا ہے، میرٹ ختم ہوچکا ہے، پمز میں صلاحیت ہے کہ وہ پاکستان کا اہم ادارہ بن سکتا ہے۔

  • سندھ ہاؤس جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آنا چاہئیے، وزیراعظم  کی کارکنان کو ہدایت

    سندھ ہاؤس جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آنا چاہئیے، وزیراعظم کی کارکنان کو ہدایت

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ سندھ ہاؤس جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے اور عدالتی حکم پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل خالد جاوید کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت پر بریفنگ دی

    دوران ملاقات مختلف قانونی امور پر بھی مشاورت کی گئی اور اٹارنی جنرل نے سندھ ہاؤس واقعے پرعدالتی تشویش سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    جس پر وزیراعظم نے پارٹی کارکنان کو ہدایت جاری کہ دوبارہ ایساواقعہ پیش نہ آئے، اور عدالت کا جو حکم اسے پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پرحملے سے متعلق درخواست پر تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے وکلاکےذریعے عدالت کی معاونت کریں۔

  • وزیراعظم کا منحرف ارکان کیخلاف ایکشن، 14 کو شوکاز نوٹس جاری

    وزیراعظم کا منحرف ارکان کیخلاف ایکشن، 14 کو شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے 14 ارکان اسمبلی کو شوکازنوٹس جاری کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی سے منحرف ارکان کیخلاف ایکشن شروع کردیا اور 14ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

    شوکاز نوٹس پارٹی کے سیکریٹری جنرل اسد عمرکی جانب سے جاری کیے گئے، راجہ ریاض،نواب شیروسیر،نورعالم خان،رمیش کمار، وجیہہ اکرم، نزہت پٹھان، رانا محمد، سردار ریاض محمود ، خواجہ شیراز، ملک احمد، محمدعبدالغفار وٹو، سید باسط سلطان ، عامر طلال اور ڈاکٹر محمد افضل خان کو شوکاز نوٹس جاری ہوا۔

    نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ خبروں کے مطابق ارکان نے پارٹی پالیسی سےانحراف کیا، ارکان وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد لانے والی اپوزیشن کیساتھ مل چکے ہیں۔

    شوکاز نوٹس میں کہا ہے کہ آرٹیکل63 اے کے تحت ارکان پارٹی پالیسی پرعمل درآمد کے پابند ہے، ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو سے ثابت ہوگیا آپ پارٹی چھوڑگئے ہیں ، آرٹیکل63 اے کی شق ون بی کے تحت آپ کونوٹس جاری کیا جارہا ہے۔

    نوٹس میں ارکان کو ذاتی شنوائی کے لیے وزیراعظم عمران کے سامنے پیش ہونےکی مہلت دیتے ہوئے کہا گیا کہ 26 مارچ 2022 دن 2بجے تک پارٹی چیئرمین کے روبروپیش ہوکر وضاحت دی جائے۔

  • وزیراعظم نے منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی، ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان

    وزیراعظم نے منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی، ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی اور کہا ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کو ہارس ٹریڈنگ کی جرات نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کےاجلاس کا احوال سامنے آگیا ، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے عامر کیانی ،بابر اعوان کو قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔

    عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کوہارس ٹریڈنگ کی جرات نہ ہو۔

    اجلاس میں وزیراعظم نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا 27مارچ کے جلسے میں قوم تبدیلی کے ساتھ نظر آئے گی، یہ چاہے جتنابھی پیسہ لگا لیں،ان کا مقابلہ کروں گا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کو ضمیرفروش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اچھا ہوا ضمیرفروش بےنقاب ہو گئے اپوزیشن کی چال کے باوجود عدم اعتماد ناکام ہو گی۔

    ترجمانوں نے وزیراعظم عمران خان سے نمبر گیم پر مختلف سوالات کیے تو وزیراعظم نے کہا تھا کہ تسلی رکھیں جیت ہماری ہو گی کسی طور پر بھی اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا چاہے کچھ بھی ہو جائے این آراونہیں دیا جائے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی  قوم اور امتِ مسلمہ کو شبِ برات کی مبادکباد

    وزیراعظم عمران خان کی قوم اور امتِ مسلمہ کو شبِ برات کی مبادکباد

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے قوم کو شب برات کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا اللہ پاک ہم پر رحم فرمائیں اور ہمیں امن و خوشحالی سے نوازیں، آمین۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر قوم اور امتِ مسلمہ کو شبِ برات کی مبارک دی اور کہا اللہ پاک قوم اور امت پر رحم فرمائیں اور ہمیں امن و خوشحالی سے نوازیں، آمین۔

    خیال رہے دنیا بھر میں مسلمان آج رات شب برات عقیدت و احترام سے منائیں گے ، رحمتوں، فضیلتوں اور برکتوں والی شب برات کے موقع پرعبادات اور دعائیں کی جائیں گی۔

    ماہ شعبان کی پندرھویں رات کو عام طور پر شب برات یعنی بری ہونے کی رات کہا جاتا ہے، اس رات مسلمان توبہ کرکے گناہوں سے قطع تعلق کرتے ہیں اور جہنم سے نجات پاتے ہیں ۔

    اس رات کو مغفرت کی رات اوررحمت کی رات بھی کہا جاتا ہے، احادیث کی روشنی میں بلا شبہ ماہ شعبان بہت سی فضیلتوں کا حامل ہے، رمضان کے بعد آپ صلی الله علیہ وسلم سب سے زیادہ روزے اسی ماہ میں رکھتے تھے۔