Tag: وزیراعظم عمران

  • وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا وزیراعظم عمران کے دورہ امریکا پر امریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، دورے سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم کے دورہ امریکاپرامریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، معمول کے مطابق باقاعدہ اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا، وزیراعظم عمران کی دورےسے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے نیوز کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمیں عمران خان کےدورہ امریکاکی کوئی اطلاعات نہیں، سنا ضرور ہے، لیکن عمران خان کے دورے سے متعلق سرکاری طور پر نہیں بتایاگیا۔

    مزید پڑھیں : ہمیں عمران خان کے دورہ امریکا کی کوئی اطلاعات نہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    ترجمان مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ ہمیں وائٹ ہاؤس نے عمران خان کے دورے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں دی، وائٹ ہاؤس سے رابطہ کرکےدورےکی تفصیلات حاصل کریں گے، عمران خان کے امریکاکے دورے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

    دوسری جانب ذرائع وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے سے متعلق بیان آج جاری ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر کہا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ عمران خان بیس جولائی کو امریکا پہنچیں گے، امریکی محکمہ خارجہ جلد ہی تحریری کنفرمیشن ملنے کے بعد اعلان کرے گا۔

    عمران خان 21 جولائی کوپاکستانی کمیونٹی سے خطاب کریں گے،وزیراعظم کادورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، عوام منفی باتوں پر دھیان نہ دیں۔

  • جرمن وزیر خارجہ کا دورہ،  یورپین یونین سے معاہد ہ ہوگا، شاہ محمود قریشی

    جرمن وزیر خارجہ کا دورہ، یورپین یونین سے معاہد ہ ہوگا، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں ہے چین کے ساتھ فیز 2 کا معاہدہ طے کرلیا، جرمنی کے وزیر خارجہ رواں ماہ پاکستان لائیں گے، ہمارا یورپی یونین سے نیا معاہدہ بھی ہونے جارہا ہے۔

    ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو بہت سارے چیلنجز کا سامنا تھا، ہم نے بہت سارے امتحانات میں کامیابی حاصل کی اور پُر اعتماد طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں شامل 28 ممالک نے ہمیشہ پاکستان کی طرف انگلیاں اٹھائیں، ہرطرف سے ہمیں تنہاکرنےاور نیچا دکھانےکےخاکےبنائےگئے، گزشتہ دورِ حکومت میں ایک ادارے نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سب سے بڑی ٹریڈنگ کی مارکیٹ ہے، رواں ماہ یورپی یونین کےساتھ پاکستان ایک نیا معاہدہ کرنے جارہا ہے،  جرمنی کے سفیر پاکستان کا دورہ کریں گے، پارلیمنٹ اور پارلیمانی اراکین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کے لیے مثبت اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیا۔

    [bs-quote quote=”چین کے ساتھ فیز 2 کا معاہدہ طے کرلیا، سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو یہ پروپیگنڈا شروع ہوا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خطرات ہیں مگر میں برملاکہتاہوں سی پیک کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ ہم آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں، آج ہم نےچین کے ساتھ فیز ٹوکا معاہدہ کرلیا، جس کے تحت پاکستان میں غربت مٹانے کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے ایشیاء کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان 2019 میں کیا، ٹرمپ کی اپنی حکمتِ عملی ہے مگر پاکستان کا ہر بار یہی مطالبہ رہا کہ افغان جنگ سے مسئلے کا حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ پاکستان کو بھی ہوگا۔

    وفاقی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سابقہ ادوار میں اہم ادارے تنزلی کا شکار تھے، پاکستان اسٹیل، پی آئی اے سمیت کئی ادارے دیوالیہ ہوچکے تھے مگر ہم نے اقدامات کیے اور اب انہیں ترقی کی طرف لے جا رہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم پر تنقید

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندرمودی کےکچھ عزائم کا ہمیں پہلے علم تھا، ہم جانتے تھے کہ بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف الیکشن سے قبل کچھ ضرور کرے گی،پلوامہ واقعےسےکئی ہفتے قبل سفیروں کوبلا خدشے سے آگاہ کردیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنی پالیسی بیان کی کہ وہ پاکستان کوتنہاکرناچاہتاہے، بھارت نےبنگلادیش کاسہارا لےکرسارک کویرغمال بنایا، آج مشرقی پاکستان میں پاکستان کا جھنڈا لہرا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت سے امن کی خواہش کا ہرگز یہ مطلب نہیں کشمیر کا سودا کریں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم اور اقدامات کے خلاف میں نے اقدام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا اور تمام حالات سے آگاہ کیا، آج دنیا ہمارے تحفظات پر غور کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہم بھارت کے ساتھ امن کے خواہش مند ہیں مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کشمیر کا سودا کردیں گے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ کشمیرکی صورتحال دباؤ سےبدل دے گا، ہندوستان کو سوچناچاہے آج کشمیرکی تحریک نےکیوں جنم لیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اگربھارت کاوزیر خارجہ ہوتاتومجھےرات کونیندنہیں آتی، کشمیرمیں جنازےاٹھ رہےہیں نوجوان کاندھوں پر لاشیں اٹھا رہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جون 2018 کی رپورٹ کا مطالعہ کریں، 29ستمبر2018کو اقوام متحدہ کےفلورپر اردو میں کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماؤں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل

    وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماؤں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل

    نیویارک : عالمی جریدے فارن پالیسی نے وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماوں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل کرلیا اور کہا کہ عمران خان کو وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے فارن پالیسی نے 2019 کے گلوبل تھنکرز کی فہرست جاری کردی، جس میں وزیر اعظم عمران خان کو عالمی سوچ کے رہنماوں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

    عالمی جریدہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے جبکہ ان کو مالی اور قرضوں کے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

    گلوبل تھنکرز کی فہرست میں بھارت کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی ، ایمازون کے سی ای او جیف بزونز ، علی بابا کے سربراہ جیک ما بھی شامل ہیں ، جبکہ مکمل فہرست 22 جنوری کو جاری کی جائے گی۔

    خیال رہے فارن پالیسی میگزین کی یہ فہرست ہر سال جاری کی جاتی ہے جس میں دنیا بھر سے ان بڑی بڑی شخصیات کو منتخب کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے شعبوں میں جدوجہد کی اور ان کی سوچ عالمی کمیونٹی کومتاثر کرنے اور ان میں تبدیلی کا سبب بنی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان مسلم دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں اردن کی رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے وزیراعظم عمران خان کو مسلم دنیا کے با اثرترین شخصیات کی فہرست میں شامل کیا تھا، فہرست میں عمران خان کا نام انتیسویں نمبر پر تھا۔

    جاری کردہ فہرست میں وزیراعظم عمران خان کے علاوہ مزید تین پاکستانی بھی شامل تھے ، جن میں جسٹس شیخ محمد تقی عثمانی ،امیرتبلیغی جماعت حاجی محمد عبد الوہاب، اور مولاناطارق جمیل تھے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم آفس میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے بارے میں قائم خصوصی کمیٹی بریفنگ دے گی اور ای سی ایل سے نام نکالنے یا فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ ہوگا۔

    اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین کے تقرر کی منظوری دی جائےگی جبکہ کیس لڑنے کےلیےقانونی ماہر کے اخراجات کی کابینہ سےمنظوری حاصل کی جائےگی۔

    کابینہ اجلاس میں سیمنٹ انڈسٹری میں سپلائی ،ڈیمانڈ اور قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ منسٹری آف نیشنل فوڈ کے ناقابل استعمال طیارےکوٹھکانےلگانے اور پاور ڈویژن کے لیےضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی جائےگی۔

    دوران ملازمت جاں بحق سرکاری ملازمین کی فیملیزکی مالی امداد پرپیکج کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے جبکہ صدرمملکت کی تنخواہ میں اضافےکےباعث ضمنی گرانٹ کے اجرا کی کابینہ منظوری دے گی۔

    یاد رہے گزشتہ وفاقی کابینہ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام فوری ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کابینہ نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالتی تفصیلی فیصلے کا انتظار کرے گی، تحریری فیصلہ ملنے کے بعد نام ای سی ایل سے نکالنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

  • وزیراعظم عمران نے مرغیوں اورغربت کی بات کا مذاق بنانے والوں کو آئینہ دکھادیا

    وزیراعظم عمران نے مرغیوں اورغربت کی بات کا مذاق بنانے والوں کو آئینہ دکھادیا

    اسلام آباد :وزیراعظم عمران نے مرغیوں اورغربت کی بات کا مذاق بنانے والوں کو آئینہ دکھادیا، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کوئی دیسی مرغیوں اور غربت کے خاتمے کی بات کرے تو مذاق اڑاتے ہیں لیکن کوئی ولایتی یہی بات کرے توشاندار کہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرغی اورغربت میں کمی کے بیان پر تنقید کرنے والوں کو وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی دیسی مرغیوں اور غربت کی بات کرے تو سامراجی ذہینت مذاق اڑاتی ہے لیکن کوئی ولایتی یہی بات کرے توشاندارہوجاتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نےٹوئٹ میں بل گیٹس سےمتعلق ایک خبرکالنک بھی شیئرکیا۔

    واضح رہے دنیا کےامیرترین انسان اور مائیکرو سوفٹ کے بانی بل گیٹس بھی مرغیوں کے ذریعے غربت میں کمی پر بات کرچکے ہیں، 2016 میں بل گیٹس نے اپنے تجربات کی روشنی میں مرغ بانی کوغربت میں کمی کے لئے منافع بخش کام قرار دیا تھا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھاکہ مرغیاں پالنے میں نفع کی شرح کسی بھی سرمایہ کاری سے زیادہ ہے، یہی نہیں بلکہ بل گیٹس نے عملی قدم اٹھایا اور ایک این جی او کے ساتھ مل کرضرورت مندوں کوابتدائی طور پر ایک لاکھ مرغیوں کاعطیہ بھی دیا تھا۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم نے حکومت کی 100 روزہ کارکردگی سے متعلق تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیہاتی خواتین مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ کرسکتی ہیں اور تجویز پیش کی تھی کہ حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیاں اور انڈے فراہم کرے گی، جس سے وہ اپنا پولٹری کا کاروبار کر سکیں گی۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کی آزمائش ہوچکی ہے، حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیوں کے لیے غذائی انجیکشنز بھی فراہم کرے گی تاکہ مرغیاں جلد صحت مند ہوسکیں۔

  • سپریم کورٹ کا وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بنی گالامیں عمارتوں کی ریگولرائزیشن سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسلام آباد کے زون 4 کے 72 ہزار سے زائد رقبہ پر65 ہزار گھرتعمیر ہوچکے ہیں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی بات پر تعجب کا اظہار کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ریگولیشنز کے مطابق ڈی اے بائی لاز کے تحت ریگولر کرانا ہے،اتفاق ہے ریگولرائزیشن 2005کے مطابق ہوگی،عمران خان کا گھر زون 4 اورزون 3میں آتا ہے، عمران خان نے ریگولرائزیشن کے لیے اپلائی کر رکھا ہے۔

    عمران خان نے ریگولرائزیشن کے لیے اپلائی کر رکھا ہے, ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا بنی گالا سی ڈی اے کی ریگولیشنز 2005 میں بنیں ، ریگولیشنز کے تحت تعمیرات کو ریگولر کیوں نہیں کیا گیا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا عمران خان کے وکیل بابر اعوان کہاں ہے، بنی گالا معاملہ ختم کرنا چاہتےہیں ،زیادہ التوا نہیں کرسکتے، انھیں یہاں ہوناچاہیے تھا، ایڈیشنل اٹارنی نے بتایاحکومت کی حاصل زمین پر بھی 10ہزار گھر بن چکےہیں، علاقے میں گلیوں اور نکاسی آب کا کوئی نظام نہیں،

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پتہ کریں بابراعوان کدھرہیں، یہ اتنا آسان کام نہیں جتنانظرآتاہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا بنی گالامیں زلزلے سے بچاؤ کی تدابیر کئے بغیر عمارتیں تعمیر کی گئیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا میں حیران ہوتاہوں سی ڈی اےمیں کیاہورہا ہے، سی ڈی اے والے اب ہی کچھ کرلیں، جب یہ عمارتیں بن رہی تھیں سی ڈی اےکہاں تھا؟ انصاف کرنا صرف عدالتوں ہی کا کام نہیں، خدا نخواستہ زلزلہ آتاہےتوبڑی عمارت تباہ ہوسکتی ہے۔

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے عمران خان نے زون تھری کے بارے میں درخواست دائر کی تھی، اس کی حالت زون فور سے بھی بری ہے، سیکریٹری داخلہ، ہاؤسنگ، لوکل گورنمنٹ و دیگر مشتمل کمیٹی قائم کی، کمیٹی نے ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کمیٹی نے تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا 65000 گھروں کی اب تک 65درخواستیں آئی ہیں، ماسٹر پلان کے بغیر کیسے ریگولرائزیشن کریں گے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ماسٹرپلان موجودہے۔

    چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا اوریجنل ماسٹرپلان پرنظر ثانی کی ضرورت ہے، عدالت نے سی ڈی اے سے استفسار کیا بغیر ماسٹر پلان آپ ریگولرائز کرسکتے ہیں، جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے جواب دیا زون 4میں ہم کرسکتےہیں۔

    مزید پڑھیں : آج سب سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا،وقت نہیں ملے گا، چیف جسٹس

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا آپ کو پہلے سروے کرنے کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس نے عمران خان سمیت 65 لوگوں کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا باقی کے لیے ماسٹر پلان بنائیں۔

    سماعت کے موقع پرریگولرائزیشن کمیٹی نے تفصیلات دینے کے لیے دس دن کا وقت مانگا جس پر عدالت نے 10 روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت میں  بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کیس میں سپریم کورٹ نے مزید مہلت دینے سے انکار کردیا  تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا  آج سب سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کو جرمانہ ادا کر ناہو گا،وقت نہیں ملے گا، وزیراعظم دوسروں کیلئے مثال بنیں۔